IQRAR مراسلہ: 19 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 19 اپریل 2013 بریلوی حضرات کیا جواب ہے اسکا ؟؟؟؟؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Burhan25 مراسلہ: 19 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 19 اپریل 2013 وہابی جاہل ہیں اس لیے ایسے اعتراضات کرتے ہیں۔۔مختصر جواب اس مضمون میں موجود ہے ۔ملاحظہ کیجیے 7 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Rizwi Attari مراسلہ: 20 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2013 (ترمیم شدہ) اقرار صاحب ہمارا جواب تو آپ نے پڑھ لیا اب آپ سے کہ گزارش ہے کہ ہمیںبھی دیوبندیوں کے کسی معتبرعالم دین کے حوالہ سے بتایئں کہ دیوبند کے نزدیک اللہ تعالی ہر جگہ حاضر ناضر و موجود ہے کہ نہیں ؟؟ ہم نے دیوبند کے فورم پر ایک دیوبندی سے بار ہا یہ سوال کیا لیکن کوئی جواب نہ آیا مطلب یہ کہ دیوبندی اپنا عقیدہ چھپاتے ہیں اور دوسروں پر خوامخواہ کیچڑ اچھالتے ہیں۔اور یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ دیگر معاملات کی طرح اس معاملے میں بھی دیوبندیوں کے پاس سوائے بے جا اعتراض کرنے کے اور کچھ نہیں۔ اگر کچھ ہے تو سامنے لاو ۔ Edited 20 اپریل 2013 by Rizwi Attari اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
IQRAR مراسلہ: 20 اپریل 2013 Author Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2013 India Question: 616 فتوی نمبر 156=155/ل(حوالہ 497) میں آپ نے اللہ سبحانہ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے حاضر و ناظر کی صفت کو ثابت کرنا ?غلط اور نادرست? فرمایا ہے، تو کیا میں اس غلط اور نادرست کی تفصیل جان سکتا ہوں؟ کہ آیا غلط اور نادرست سے مراد یہاں ناجائز ہے یا کفر ہے یا شرک ہے؟جب کہ تمام بریلوی اس صفت یعنی حاضر و ناظر اور علم غیب الی یوم القیامة کے قائل ہیں۔ تو کیا سارے بریلوی یہ صفات حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابداً ابداً کے لیے مان کر کافر یا مشرک ہوگئے؟ براہ کرم، جواب عنایت فرمائیں۔ والسلام علی من اتبع الہدیٰ Jun 05,2007 Answer: 616 (فتوى: 225/ل=225/ل) یہ شرکیہ عقیدہ ہے کیوں کہ حاضر و ناظر بالمعنی المذکور کا اطلاق صرف اللہ ہی پر ہوسکتا ہے غیر اللہ پر نہیں اور اللہ کی صفت مخصوصہ میں سے کسی صفت کو غیر اللہ کیلئے ثابت ماننا شرک کہلاتا ہے کما ھو المذکور في الفوز الکبیر للشاہ ولي اللّہ المحدث الدھلوي. واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Burhan25 مراسلہ: 20 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2013 آپ نے خواہ مخواہ دار الافتاء دیوبند کا فتویٰ پیش کرنے کی تکلیف کی ۔حالانکہ بحث تو یہ ہے کہ حاظر و ناظر کن معنیٰ میں مانا جاتا ہے اور کن میں نہیں؟جبکہ دیوبندی فتویٰ میں اس پر کوئی بات نہیں کی گئی ۔۔۔لہذا اآپ یہ بتائیں کہ (1) آپ اللہ عزوجل کو حاضر و ناظر کے اصلی و لغوی معنی کے اعتبار سے مانتے ہوجس پر علامہ کاظمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے بحث فرمائی ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟یا کن معنی میں مانتے ہو؟ (2) آپ اللہ عزوجل کے حاضر و ناظر ہونے کی تعریف اپنے کسی معتبر اکابر کی کتاب سے بیان کرو ۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Rizwi Attari مراسلہ: 20 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2013 آپ کا یش کردہ فتوی پوچھے گئے سوال کے مطابق نہیں ہے۔ برہان بھائی کے سوالات کے جوابات کے ساتھ ساتھ میرے سوال کو بھی غور سے پڑھ کر اس کے مطابق جواب دیں۔سوال دوبارہ پیش کرتا ہوں۔ دیوبند کے نزدیک اللہ تعالی ہر جگہ حاضر ناضر و موجود ہے کہ نہیں ؟؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
muhammadi مراسلہ: 31 مئی 2013 Report Share مراسلہ: 31 مئی 2013 agr iqrar sb. ne wo sawal ka jawab diya to umeed hai k en ka aitraz khud b khud khatm ho jae ga. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 23 جولائی 2013 Report Share مراسلہ: 23 جولائی 2013 ناحق کے اقرار کو چُپ لگ گئی ہے۔ مہینے گزر گئے اور برھان بھائی کی بات کا جواب نہیں دیا۔ یہ ہے اصل دیوبندیت و وہابیت۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Burhan25 مراسلہ: 1 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 1 اگست 2013 غیر مقلدین اہلحدیث کے فتاویٰ ستاریہ جلد نمبر ۲ ص ۸۴میں عبد الجبار سلفی نے لکھا کہ'اللہ تعالی کو ہر جگہ ماننا یہ جہمیہ معتزلہ وغیرہ فرق ضالہ کا باطل عقیدہ ہے اللہ تعالیٰ بذاتہ بنفسہ عرش پر مستوی ہے اور صفحہ ۳۷ پر لکھا کہ اللہ تعالیٰ ہرجگہ نہیں عرش پر ہے ۔ 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
qadri rana مراسلہ: 10 اکتوبر 2014 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2014 مارے پاس دارالسلام والوں کی چھپی ہوئی تقویۃ الایمان موجود ہے اس کے صفحہ 33 پر لکھا ہوا ہے کہ اللہ کو بذاۃ حاظر ناظر سمجھنا شرک ہے ۔اس کے حاشیے میں ہے کہ اللہ تعالی کو بذاۃ حاظر ناظڑ سمجھنا باطل عقیدہ ہے ۔اب اس پر تمام وہابی حضرات کیا عرض کرے گئے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MuhammedAli مراسلہ: 12 جون 2018 Report Share مراسلہ: 12 جون 2018 Salam alayqum, Kuch puranay zamanoon kay Ulamah nay lughvi ihtibar say Allah (subhanahu wa ta'ala) say ilfaaz Hadhir Nazir ko bura jana [keun kay jism aur jismaniat sabat karta heh aur dekhnay ko ankh ka mohtaj banata heh aur Allah in say paak heh] aur kuch Ulamah nay taweel kay saath jaiz mana aur kaha kay agar kohi in ilfaaz kay zahiri lughvi mafoom ko dar guzr karay aur woh mana mutayyin karay joh Allah ki shaan kay laykh hen yehni hadhir Allah ki shaan kay layk hona aur nazir baghayr ankh hona aur baghayr sooraj ki roshini mana jahay toh jaiz heh. Hasil yeh heh kay jinoon nay bura jana unoon nay lafzi manoon ki wajah say aur jinoon nay jaiz unoon nay taweel ki waja say. Abh atay hen Jaa al-Haq ki ibarat ki taraf; Allah (subhanahu wa ta'ala) ko joh HAR JAGA Hadhir Nazir manay woh bila shak o shuba zindeeq balkay Kafir heh. Magr joh Allah (subhanahu wa ta'ala) ko jaga aur har jaga ki qaid kay baghayr Hadhir Nazir manay woh toh Musalman heh. Bandoon ko ibaraat parnay ki bi samaj nahin aur fatweh Shaykh ul-Islamoon ki shaan kay layk detay hen. Sayyidi Ala Hadrat kay walid e moteram nay joh baat likhi unoon nay lafzi mafoom mein likhi ... keun kay lafzi mafoom mein Allah ko Hazir Nazir manna yeh mana rakhta heh woh jism aur makhlooq mein mojood heh aur qaynaat kay har hissay mein wujud rakhta heh. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MUSHTAQ مراسلہ: 26 جولائی 2018 Report Share مراسلہ: 26 جولائی 2018 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MUSHTAQ مراسلہ: 26 جولائی 2018 Report Share مراسلہ: 26 جولائی 2018 آخر دیو بندی بھی مان گئے کہ خدا کو ہر جگہ حاظر ناظر ماننا متعزالہ کا عقیدہ ہے۔۔۔۔۔۔۔اور یہ عقیدہ گمراہ کن ہے اب سوال یہ ہے کہ جو گمراہ کن عققیدہ اپنائے وہ گمراہ ہوتا ہے کہ نہیں ؟ On 4/20/2013 at 0:01 PM, IQRAR said: India Question: 616 فتوی نمبر 156=155/ل(حوالہ 497) میں آپ نے اللہ سبحانہ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے حاضر و ناظر کی صفت کو ثابت کرنا ?غلط اور نادرست? فرمایا ہے، تو کیا میں اس غلط اور نادرست کی تفصیل جان سکتا ہوں؟ کہ آیا غلط اور نادرست سے مراد یہاں ناجائز ہے یا کفر ہے یا شرک ہے؟جب کہ تمام بریلوی اس صفت یعنی حاضر و ناظر اور علم غیب الی یوم القیامة کے قائل ہیں۔ تو کیا سارے بریلوی یہ صفات حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابداً ابداً کے لیے مان کر کافر یا مشرک ہوگئے؟ براہ کرم، جواب عنایت فرمائیں۔ والسلام علی من اتبع الہدیٰ Jun 05,2007 Answer: 616 (فتوى: 225/ل=225/ل) یہ شرکیہ عقیدہ ہے کیوں کہ حاضر و ناظر بالمعنی المذکور کا اطلاق صرف اللہ ہی پر ہوسکتا ہے غیر اللہ پر نہیں اور اللہ کی صفت مخصوصہ میں سے کسی صفت کو غیر اللہ کیلئے ثابت ماننا شرک کہلاتا ہے کما ھو المذکور في الفوز الکبیر للشاہ ولي اللّہ المحدث الدھلوي. واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند اس میں اس عقیدے کو اللہ تعالی کا خاصہ مانا جارہا ہے جب کے میں نے جو صفحات لاگے ہے اس میں اس کو گمرای کن مانا جارہا ہے یا الہی یہ ماجرہ کیا ہے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MUSHTAQ مراسلہ: 26 جولائی 2018 Report Share مراسلہ: 26 جولائی 2018 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MUSHTAQ مراسلہ: 26 جولائی 2018 Report Share مراسلہ: 26 جولائی 2018 دیوبندیوں کے یہاں حاضر ناظر ہونا خاصہ خدا ہے۔۔۔۔۔عقبات میں خالد کاذب اسے نہ صرف عام انسانوں بلکہ شیطان کہ لے بھی مان رہا ہے اور اس صفت میں کوئی کمال بھی نہیں مانتا لہذا دیوبندی بتائے خالد دیوبندی فتوی سے مشرک ہوا کے نہیں ؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔