Eccedentesiast مراسلہ: 16 جنوری 2013 Report Share مراسلہ: 16 جنوری 2013 3 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Burhan25 مراسلہ: 16 جنوری 2013 Report Share مراسلہ: 16 جنوری 2013 (ترمیم شدہ) سبحان اللہ ،ماشاء اللہ ۔جزاک اللہ خیرا۔ وہابیوں کے امام اسماعیل دہلوی نے لکھا کہ کنجی جس کے ہاتھ میں ہوتی ہے قفل بھی اسی کے ہاتھ ہوتا ہے کہ جب چاہے کھولے اور جب چاہے بند کر دے ملخصا [تقویتہ الایمان ]۔ تو جب ان احادیث سے یہ ثابت ہو گیا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو کنجیاں عطا کی گہں ہیں تو ثابت ہوا کہ اختیار و تصرف بھی دیا گیا۔کہ باذن الہی جب بھی چاہیں جس کو جو مرضی ہو تقسیم فرمایں۔۔۔۔سبحان اللہ عزوجل مذکورہ بالا مضمون میں سورۃ کوثر کی آیت کوڈ کی گہی ہے تو یاد رہے کہ انا اعطینک الکوثر میں کوثر سے مراد صرف حوض کوثر نہیں بلکہ خیر کثیر مراد ہے اور خیر کثیر میں حوض کوثر بھی شامل ہے ۔۔جیسا کہ اس آیت کی تفسر میں بخاری شریف میں بھی یہی لکھا ہے اور دیگر متعدد مفسرین کرام نے بھی اس سے مراد خیر کثیر ہی لیا ہے ۔ لہذا وہابیوں کا یہ عقید ہ کہ اللہ نے نبی کو بے اختیار بنایا ہے اور ان کو بتوں کی طرح بے اختیار قرار دینا ۔۔جہالانہ عقیدہ ہے ۔۔۔۔۔۔ نامعلوم وہابیوں کو یہ احادیث نظر کیوں نہیں آتیں ؟؟ Edited 16 جنوری 2013 by Burhan25 3 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 16 جنوری 2013 Report Share مراسلہ: 16 جنوری 2013 جزاک اللہ خیراً کثیر بھائیبرھان بھائی، یہ آپ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اِن کے دل غبار آلود ہیں اور یہ غبار حسد، کینہ اور بغض وغیرہ کا ہے، پھر اِن کو یہ آیات کیسے سمجھ آئیں گی۔ اسی لیئے تو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی اطلاع عطا فرمادی کہ ( مفہوم ) " قرآن پڑھیں گے لیکن اِن کے حلق سے نہ اُترے گا" 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔