Raza11 مراسلہ: 12 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 12 نومبر 2012 Guzaresh he ke Mufti Shafi Sheikh Ahmed Alberzenji ka Risala GHaya Al Mamol jo Ala Hazrat ke rad me likha gaya tha oska tashfi karda jawab dar kar he ,Shukria اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Eccedentesiast مراسلہ: 13 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 Scans By Toheedi Bhai : ................ 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
ExposingNifaq مراسلہ: 13 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 (ترمیم شدہ) Imam Ahmed Raza ke kitab "Adulatul Makkiyah" kya Ilme Ghaib kay mozoo par hay? Kia os per Ulma e Arab/Hijaz ke tasdeeqat mojood hain? Edited 13 نومبر 2012 by ExposingNifaq اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 13 نومبر 2012 Author Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 (ترمیم شدہ) Janab is me to wazeh torpe pe Mufti Shafi Shiekh Ahmed Berzenji r.a Imam Ahmed Raza ke maslak ko gumrah karar dya he, yeni Haq se Anaad or ghalat Gumaan or Bina Daleel tafseer Alaa Hazrat ki,mere Khyal se Agrche Mufti Sheikh Ahmed Al Berzenjee Deobandio per Kufer ka fatwa laga rahe hen to Alaa Hhazrat ko bhi gumraha karar de rahe hen,umeed he meri bat ko made nazr rakha jae ga or aenda ki post me koi sahib mukamil tafseel ke sath jawab den gae ,shukria Edited 13 نومبر 2012 by Raza11 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
AhleSunnat مراسلہ: 13 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 رضا11صاحب اوپر عثمان رضوی کی پوسٹ میں جو اسکین ہیں اسمیں تمام جواب موجود ہیں آپ نے غور سے پڑھنے کی زحمت نہیں کی۔ غایۃ المامول میں کسی جگہ اعلحضرت کو گمراہ نہیں لکھا گیا بلکہ خود مصنف نے لکھا کہ یہ رسالہ انھوں نے پہلےہی ہندوستان سے آنے والے ایک مسئلے کے جواب میں تحریر کیا تھا یعنی علوم خمسہ کے بارے میں جس میں علماء کا اختلاف ہےعلماء کی ایک جماعت قائل ہے ایک نہیں۔ اعلحضرت بعد میں تشریف لائے تو اس اختلاف کے باوجود علامہ برزنجی نے حسام الحرمین کی تصدیق کی یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ شیخ برزنجی نے سرکار علیہ السلام کے لئے علم غیر متناہی ماننے کا جو ذکر کیا ہے تو نہ اعلحضرت امام اھلسنت کا ایسا عقیدہ ہے نہ کسی سنی کا یہ عقیدہ ہے کہ نبی پاک علیہ الصلوۃ والسلام کا علم غیر متناہی ہے اور اللہ عزوجل کے علم سے مساوی ہے ۔ مصنف غایۃالمامول رحمتہ اللہ علیہ نے علومِ خمسہ میں اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ سے اختلاف کیا مگر باقی تمام دنیا و آخرت کے علوم وہ سرکاراقدس علیہ السلام کی ذات اقدس کے لئے تسلیم کرتے ہیں۔ اوراس پہلے سے موجود رسالہ کی دوبارہ ترتیب میں اعلی حضرت سے اختلاف کے باجود مرزا قادیانی ، گنگوہی ، تھانوی وغیرہ پر اپنے فتوی کفر کی توثیق کی اور صاف لکھا کہ یہ باتیں سب کفر اور اجماع امت کے خلاف ہیں ۔۔ نہ انھوں نے اعلحضرت کو گمراہ لکھا نہ تھانوی گنگوہی وغیرہ پر اپنے فتوی سے رجوع کیا ۔ پہلی پوسٹ میں علماء عرب کے جن سوالات کا دیوبندیوں نے ذکر کیا ہے ان کے جواب میں دیوبندیوں نے تقیہ کیا ہے ابن عبدالوھاب نجدی کے بارے میں دیوبندیوں کا کیا وھی عقیدہ ہے جو انھوں نے المھند میں لکھا ِ؟ کیا یہ امکان کذب کے قائل نہیں ؟ کیا نانوتوی نے خاتم النبین کے معنی آخری نبی کرنے کو عوام کا خیال نہیں لکھا ؟ کیا دیوبندی اولیاء کرام کی قبور سے فیوض و نفع کا انکار نہیں کرتے ؟ کیا تھانوی نے شیطان کو علم کو نعوذباللہ سرکار اقدس کے علم سے وسیع بلکہ نص سے ثابت نہیں مانا ؟ کیا میلاد شریف کو دیوبندی بدعت و حرام نہیں کہتے ؟ کیا دیوبندیوں نے میلاد شریف کو ھندووں کے کنہیا کے جنم دن کے مثل نہیں لکھا ؟ کسی دیوبندی میں شرم وحیا ہے غیرت ہے تو آج بھی کسی بھی سنی عرب عالم کے سامنے اپنے اصل عقائد رکھیں اورفتوی حاصل کریں مگر یہ ایسا کبھی نہیں کریں گے ۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 13 نومبر 2012 Author Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 (ترمیم شدہ) Janab Ab Khud par len yahan Ab Deobandio ki Takfeer ka nahi woh ho chuki ose koi Ikhtelaf nahi lakin Sheikh Ahmed Berzenjee saf Alfaz me Imam Ahmed Raza Khan ko Haq se Enaad or ghalat Guman or Quran ki Tafseer bila Daleel ke likhne ki bat kah rahe hen in baton ka sidha matlab yehe ke Sheikh Ahmed Berzenjee Imam Ahmed Raza ko Gumrah likh rahen,ab ghoor se pare ya phir meri ghalat fahmi ko door karen ,shukria Edited 13 نومبر 2012 by Raza11 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
AhleSunnat مراسلہ: 13 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 13 نومبر 2012 پھلے آپ نے کہا انھوں نے گمراہ لکھا اور اب آپ کہہ رہے ہیں مطلب یہ نکل رہا ہے ۔ علامہ برزنجی نے جن باتوں پر اختلاف کیا ایک اعلی حضرت کا ہی موقف نہیں بہت سے علماء اھلسنت والجماعت کے نزدیک علوم خمسہ کا علم بھی نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کوعطا کر دیا گیا۔ جیسا کہ امام ابن حجر مکی رحمتہ اللہ علیہ نے شرح ہمزیہ میں فرمایا کہ ۔۔۔۔۔۔ وہ اپنے علوم غیبیہ سے بعض علوم کو اپنے انبیاء و اولیاء کو عطا فرمادے حتی کہ وہ ان پانچ میں سے بھی جسے چاہے سرفراز فرماتا ہے کتاب الدولۃ المکیہ میں علم غیب کا تفصیلی بیان موجود ہے اور بہت سے علمائے حرمین شریفین کی تقاریظ بھی موجود ہیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 14 نومبر 2012 Author Report Share مراسلہ: 14 نومبر 2012 BHAI SAB AP BAT KO SAMJH NAHI PA RAHE,SHEIKH AHMED NE KAHA AHMED RAZA KHAN HAQ SE ENAAD KARTA HE IS KA KYA MATLAB JO SHAKHS HAQ SE ENAAD KARE WOH KON HOTA HE ,PHIR OS NE KAHA BILA DALEEL QURAN KI TAFSEER KAR TA HE AB YE BATAO JO KOI QURAN KI TAFSEER AP NI RAE SE KARE YANI DALEEL NA HO OSE KYA KAHNA CHAHYE ,PHIR YE JUMLA KAHAN LE JATA HE KE AHMED RAZA KHAN KO GHALAT GUMAAN HE ? OR HAZRAT MERA MASLAK WOHI HE JO AHMED RAZA KHAN SAB KA HE ME IS ULOOM GHABIA ME SHEIKH AHMED ALBERZENJEE SE IKHTALAF KARTA HON LAKIN ME YE JANA CHA RAH THA KE AP AKABAR JO MASLAK ALA HAZRAT KI PER VEE KARTE HEN UNKA KYA JAWAB HE ELMI TAKE AENDA HAMSE KOI MUKHATIB HO TO HAME ASANI HO JAWAB DENE PER ,SHUKRIA اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
AhleSunnat مراسلہ: 14 نومبر 2012 Report Share مراسلہ: 14 نومبر 2012 جناب جوابات کو غور سے پڑھا کریں شاید آپ کو سرسری پڑھ کر پوسٹ کر دینے کی جلدی ہوتی ہے۔ جس عقیدہ کو لے کر شیخ نے اعتراض کیا جب وہ عقیدہ علماء حق سے ثابت ہے تو یہ عقیدہ رکھنا ناحق کیسے ہو گیا اور یہ عقیدہ رکھنے والے کے لئے , بلا دلیل تفسیر وغیرہ جو بھی کہاگیا وہ کیسے قابل توجہ رہ گیا ؟ اور اگر شیخ کو غیر متناہی کے عقیدے کا مغالطہ ہوا جیسا کہ پہلی پوسٹ می ذکر کیا تو پھر بھی بات وہی آگئی کہ یہ عقیدہ اعلی حضرت کا نہیں کہ سرکار علیہ السلام کا علم غیر متناہی ہے ۔ باقی آپ کو صرف یہ مسئلہ ہے کہ مصنف نے یہ کیوں لکھا جو کچھ انھوں نے لکھا وہ صرف اعلحضرت نہیں بلکہ جمھور علماء اھلسنت کو پہنچتا ہے ۔۔ وھابی دیوبندی ایسی بے معنی باتوں پر اعتراض کر کے اپنی عداوت کو تسکین دینے کے علاوہ اور کیا حاصل کر سکتے ہیں۔ میں کوئی عربی کا ماہر نہیں مگر میرا خیال ہے حق سے عناد کیا جملہ میں کچھ الفاظ مترجم نے حق وھابیت ادا کرنے کے لئے ساتھ لگائے ہیں۔ اصل عربی میں حق کا ذکر نہیں۔۔ پھر بھی مصنف نے اپنے تئیں اس بات کو کہ سرکار علیہ السلام کو پانچ چیزوں کا علم عطا نہیں ہوا، حق سمجھا جبھی اعتراض کیا ۔۔ ۔ اس کے جواب میں بھی میں نے اوپر لکھا کہ کتاب دولۃ المکیہ میں کئی علماء حرمین شریفین کی تقاریظ موجود ہیں آپ نے ادھر توجہ نہیں کی چلیں کچھ تقاریظ یہاں لگاتے ہیں آپ غور فرمائیں کہ اسی دور کے علماء حرمین شریفین کی اعلی حضرت کے بارے میں کیا رائے ہے جس کے مقابلے میں شیخ برزنجی سے منقول باتیں صرف بے اثر نہیں بلکہ مشکوک بھی ہو جاتی ہیں۔ شاید کسی جگہ میں نے پڑھا تھا کہ غایۃ المامول نامی رسالہ جو شیخ برزنجی سے منسوب کیا جاتا ہے وہ ثابت نہیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔