Faysal مراسلہ: 27 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 27 اکتوبر 2012 Owais Qadri apni is naaat (Bay khud kiy dety hn ) mai aik shair perha hy jis mai kaha ja raha hy k meri Qisamat mai sajdy hn tery dar k kia koi bta skta hy k Allah tala k ilawa kisi ko sajda kerna shirk nai ? kia ye.wma اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
ExposingNifaq مراسلہ: 29 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 29 اکتوبر 2012 Is sher ka mehl bata raha hay kay lafz "Sajdy" bamaina "Tazeeem" murad hay. common muslamano ka aqeeday wise bhut bura haal hay.Shirk o Toheed ka bhe kuch pata nahi. Allah kay ilawa pichli ummoto mai sajda jaiz tha,is ummat kay lea haram hay. Agar Sajda shirk hota tu Allah kabhi ise jaiz na rakhta. Shirk ka taluq Allah ke Zaat o Sifat say hay.Jo qadeem hay, is mei tabdeeli nahi, ye time dependent nahi.ye ilaqa dependent nahi. Jo azal mai shirk tha wo hamisha shirk rahey ga.Jo azal mai Touheed the wo hamisha Toheed rahay ga. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faysal مراسلہ: 14 جنوری 2013 Author Report Share مراسلہ: 14 جنوری 2013 بے خود کیے دیتے ہیں اندازِ حجابانہ بے خود کیے دیتے ہیں اندازِ حجابانہ آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوہ جاناناں بس اتنا کرم کرنا اے چشمِ کریمانہ جب جان لبوں پر ہو تُم سامنے آ جانا جی چاہتا ہے تحفے میں بھیجوں میں اُنہیں آنکھیں درشن کا تو درشن ہو نذرانے کا نذرانہ پینے کو تو پی لوں گا پر عرض ذرا سی ہے اجمیر کا ساقی ہو بغداد کا میخانہ پیتے ہیں تیرے در کا کھاتے ہیں ہیں تیرے در کا پانی ہے تیرا پانی دانہ ہے تیرا دانہ کیوں آنکھ مِلائی تھی کیوں آگ لگائی تھی اب رخ کو چھپا بیٹھے کر کے مُجھے دیوانہ بیدمؔ میری قسمت میں سجدے ہیں اسی در کے چُھوٹا ہے نہ چُھوٹے گاسنگِ درِ جاناناں اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faysal مراسلہ: 14 جنوری 2013 Author Report Share مراسلہ: 14 جنوری 2013 نعت خوان حضرت یوسف میمن صاحب یہ کلام پڑھتے وقت ایک شعر یہ بھی پڑھتے ہیں سجدہ نا سمجھ نجدی سر دیتا ہوں نذرانہ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faysal مراسلہ: 14 جنوری 2013 Author Report Share مراسلہ: 14 جنوری 2013 اس شعر کو بھی اسی کلام سے منسوب کیا گیا ہے جس جا نظر آتے ہو سجدے وہیں کرتا ہوں اس سے نہیں کچھ مطلب کعبہ ہو یا بت خانہ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 15 جنوری 2013 Report Share مراسلہ: 15 جنوری 2013 شاعر نے کہیں یہ نہیں ظاہر کیا کہ اللہ عزّوجل کے علاوہ کسی اور کو سجدے کررہا ہے۔ شاعر حضرات کے بہت سے کلام ہیں جن میں اُنہوں نے اللہ کو مختلف انداز سے پکارا ہے۔ اس لیئے ان سے کہیں یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ اللہ کے علاوہ سجدے کی بات ہورہی ہے۔یوسف میمن صاحب نے اسی لیئے اس شعر کو پڑھا ہوگا کہ بہت سے لوگ غلط انداز دیتے ہیں اپنی سمجھ کے مطابق ( جیسا کہ یہ تھریڈ )جہاں تک بات ہے کہ "جس جا نظر آتے ہو سجدے وہیں کرتا ہوں" تو کیا یہ حقیقت نہیں کہ ہم سجدہ اللہ ہی کو کرتے ہیں کعبہ تو ایک سمت ہے۔ یہ اللہ کی قدرت میں لازمی شامل ہے کہ وہ جسے چاہے اپنا جلوہ جس طرح چاہے، جب چاہے، جہاں چاہے، جس روپ میں چاہے دکھا دے اُس کو کون پوچھنے والا ہے۔بعض بزرگ شعراء نے بے خودی کی کیفیت میں بعض اشعار کہے ہیں جن پریہاں بحث بھی ہوجکی ہے۔ آپ اُن بھی کو دیکھ لیں۔ آپ نے اپنے کوحنفی لکھا ہے اور شائد آپ کا تعلق دیوبندی تبلیغی جماعت سے ہے اس لیئے یہ کہوں گا کہ دیوبندی تبلیغی جماعت کے سینئیر ترین بزرگوں گنگوہی اور نانوتی کے پیرومرشد نے اپنے پیرومرشد کی قبرپر جو کتبہ لگوایا تھا اور اُس پر جو شعر لکھوایا تھا اگر کہیں تو وہ بھی آپ کی خدمت میں پیش کردیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔