Ya Mohammadah مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 need reply of these posters... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Shan E Raza مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 السلام علیکم یہاں غوث پاک رضی اللہ عنہ کے کلام کو حقیقت پر محمول کیا جائے گا کہ حقیقت میں اللہ ہی مدد گار ہے نفع دینے والا ہے نقصان پہنچانے والا ہے کیوں کہ اگر اس کو حقیقت پر محمول نہ کیا جائے تو اس سے دیوبندی بھی نہیں بچتے کے وہابی بھی اپنے رسائل کے شروع میں لکھتے ہیں کہ (رسالہ نافعہ ،یا نفع بخش رسالہ )وغیرہ تو کیا وہ بھی شرک کرتے ہیں،؟؟؟ اور رہی بات یہ کہ اس کو حقیقت پر محمول کیوں گیا تو اس کا جواب یہ ہے کہ قرآن میں صراحتاً اللہ کے علاوہ کے لئے مدد گار کے الفاظ آئے ہیں، ٫اور خود غوث پاک کے فرامین سے بھی پتا چلتا ہے کہ غوث پاک رضی اللہ عنہ غیر اللہ سے مدد کو شرک نہیںفرماتے ، جیسے آج کل وہابی دیوبندی مذہب کے ماننے والے سمجھے ہیں کیونکہ غوث اعظم علیہ رحمہ سے منقول ہے حضرت شیخ ابوالقاسم عمرالبزاررحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ حضورسیدناشیخ عبد القادرجیلانی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ''جو شخص مجھ کو مصیبت میں پکارے تو اس کی وہ مصیبت جاتی رہے گی اور جس تکلیف میں مجھے پکارے تو اس کی وہ تکلیف جاتی رہے گی۔''پھر فرمایا کہ''جو شخص دو رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعدسورئہ اخلاص گیارہ بار پڑھے پھر سلام کے بعد سرورِکون ومکان صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر درود پاک پڑھے اور مجھ کو یاد کرے اور عراق کی جانب گیارہ قدم چلے اور میرا نام لے کر اپنی حاجت طلب کرے تو اللہ عزوجل کے حکم سے اس کی حا جت پوری ہو جائے گی۔''(بہجۃالاسرار،ذکرفضل اصحابہ وبشراھم،ص۱۹۷)،الحمدللہ ہمارا موقف غو ث اعظم کے اس فرمان سے ثابت ہو گیا ہے اگر غوث پاک علیہ رحمہ غیر اللہ سے مدد مانگنے کو شرک بتاتے تو کبھی اپنے سے مدد مانگنے کا نہ فرماتے ۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Shan E Raza مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 چارمشائخ رحمہم اللہ تعالیٰ زندوں کی طرح تصرف کرتے ہیں: حضرت شیخ علی بن الہیتی نے کہا کہ ''میں نے چار مشائخ کو دیکھا ہے جو اپنی قبور میں ایسا تصرف کرتے ہیں جس طرح کہ زندہ کرتا ہے(۱)شیخ سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ(۲)حضرت شیخ معروف کرخی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ(۳)حضرت شیخ عقیل من جبیرحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ(۴)حضرت شیخ حیا بن قیس حرانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔(بہجۃالاسرار،ذکرفصول من کلامہ،ص۱۲۴)ا وہابیوں کو غوث اعظم کے یہ فرمان نظر کیوں نہیں آتا ؟؟ اپنے مریدوں کے ظاہروباطن سے باخبر: حضور پرنور سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:'' تمہارا ظاہروباطن میرے سامنے آئینہ ہے اگر شریعت کی روک میری زبان پر نہ ہوتی تو میں تم کو بتاتا کیا کھاتے ہو اور کیا پیتے ہو اور کیا جمع کر کے رکھتے ہو۔'' (بہجۃالاسرار،ذکرکلمات اخبربھاعن نفسہ محدثابنعمۃربہ،ص۵۵) ہمارا ظاہرو باطن ہے ان کے آگے آئینہ کسی شے سے نہیں عالم میں پردہ غوث اعظم کا اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mustafvi مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 اگر شریعت کی روک میری زبان پر نہ ہوتی تو میں تم کو بتاتا کیا کھاتے ہو اور کیا پیتے ہو اور کیا جمع کر کے رکھتے ہو۔'' برائے مہربانی ذرا وضاحت فرما دیں کہ شریعت کی روک سے کیا مراد ہے؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Shan E Raza مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 10 اکتوبر 2012 جناب ٹوپک سے ہٹ کر سوال کیا ہے لیکن پھر بھی عرض کر دیتا ہوں، جناب اس کو سمجھنے نے سے پہلے آپ امام عبدالوہاب شعرانی قدس سرہ النوارنی کا یہ لکھا ہوا واقعہ ملاحظہ فرمائیں، ایک مرتبہ سیِّدُناامامِ اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جامِع مسجِد کوفہ کے وُضو خانہ میں تشریف لے گئے توایک نوجوان کو وُضوبناتے ہوئے دیکھا ،اس سے وضو(میں استعمال شدہ پانی )کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ آ پ ر ضی اللہ تعالیٰ عنه نے ارشاد فرمایا :اے بیٹے! ماں باپ کی نافرمانی سے توبہ کرلے۔اُس نے فوراً عرض کی:'' میں نے توبہ کی۔''ایک اورشخص کے وُضو(میں اِستِعمال ہونے والے پانی )کے قطرے ٹپکتے دیکھے ،آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اُس شخص سے ارشادفرمایا :''اے میرے بھائی! توزِنا سے توبہ کرلے۔'' اس نے عرض کی: ''میں نے توبہ کی۔''ایک اورشخص کے وُضوکے قَطرات ٹپکتے دیکھے تواسے فرمایا:''شراب نوشی اور گانے باجے سُننے سے توبہ کر لے ۔'' اس نے عرض کی: ''میں نے توبہ کی۔''سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پرکَشف کے باعِث چُونکہ لوگوں کے عُیُوب ظاہِر ہوجاتے تھے لہٰذا آ پ ر ضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بارگاہِ خداوندی عَزَّوَجَلَّ میں اِس کشف کے خَتم ہوجانے کی دُعامانگی : اللہ عزَّوَجَلَّ نے دُعاقبول فرمالی جس سے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو وُضو کرنے والوں کے گناہ جھڑتے نظر آنا بند ہوگئے ۔ ( المیزان الکبریٰ ج1 ص130)۰۰۰ تو جناب پتا چلا کے اولیاء کو کشف سے لوگوں کے گناہ تک نظر آجاتے ہیں،،ان کی دل کی کیفیات کا پتہ چل جا تا ہے اس لئے غوث پاک علیہ رحمہ نے فرمایا کہ مجھے پتہ ہے کہ تم کیا کھاتے پو کیا پیتے ہو وغیرھما(یعنی حرام کھاتے ہو یا حلال ،حرام پیتے ہو یا حلال) اور رہی بات شریعت کا لحاظ تو وہ اس طرح ہو سکتا ہے کہ جب اللہ کسی کے عیبوں کو چپھاتا ہے تو اللہ کے اولیاء بھی اللہ کی ستاریت کا لحاظ کرتے ہوئے لوگوں کے عیبوں کو چپھاتے ہیں۔کسی کے عیب بیان نہیں کرتے۔واللہ اعلم بالصواب اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 SHARM IN KO MAGAR NAHIN AATI اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Hasan Khan مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 دیوبندیوں میں شرم کا کچھہ بھی اثر نہیں ہے اعتراض دوسروں پر اپنی خبر نہیں اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ya Mohammadah مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 Author Report Share مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 Courtesy by Khalil Rana Sahab 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Toheedi Bhai مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 Report Share مراسلہ: 11 اکتوبر 2012 8 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔