Jump to content

Kia Ye Jaiz Hy ?


Faysal

تجویز کردہ جواب

Kisi ki yaad mein kuchh esa kaam jo haram ki taraf jaye wo mana hai otherwise to me its ok ...... qabar k upar mom batti jalana mana hai kiyu k aag ka azaab hota hai or kissi ki yaad k liye zaruri nahin hai k mom batti jalai jaye usse wese yaad karna behtar hai balkay kuchh read kar k usse Esaal kar dein ye sab se behtar hai ..... thanks

Link to comment
Share on other sites

میں کوئی مجاز مفتی نہیں اس لئے جائز نا جائز سے ہٹ کر یہ کہنا چاہوں گا کہ

خوشی کے موقع پر چراغاں کرنا سمجھ میں آتا ہے مگر غمی میں اسطرح موم بتیاں فوت شدگان کی یاد میں جلانا مغربی اقوام کا خاص طریقہ کار ہے مسلمانوں کو اس سے احتیاط کرنی چاھئے اور اپنے مرحومین کے لئے ایصال ثواب زیادہ سے ذیادہ کرنا چاہئے

فوت شدگا ن کے لئے ایصالِ ثواب کرنا فائدہ مند بھی اور انھیں صحیح طور پر یاد رکھنا بھی ہے۔

اللہ عزوجل تمام مسلمانوں کی مغفرت فرمائے اور ان سب کو اپنے حبیب علیہ الصلوۃ والسلام کے صدقے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے آمین۔

Edited by AhleSunnat
Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

قبر پر موم بتی جلانے یا چراغ کے بارے میں اعلٰی حضرت کا واضح فتویٰ موجود ہے ۔

 

چراغ جلانا

 

امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ سے قبروں پر چراغ جلانے کے بارے میں سوال کیا گیا تو شیخ عبدالغنی نابلسی علیہ الرحمہ کی تصنیف حدیقہ ندیہ کے حوالے سے تحریر فرمایا کہ قبروں کی طرف شمع لے جانا بدعت اور مال کا ضائع کرنا ہے (اگرچہ قبر کے قریب تلاوت قرآن کے لئے موم بتی جلانے میں حرج نہیں مگر قبر سے ہٹ کر ہو)

 

(البریق المنار بشموع المزار ص 9 مطبوعہ لاہور)

 

اس کے بعد محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں یہ سب اس صورت میں ہے کہ بالکل فائدے سے خالی ہو اور اگر شمع روشن کرنے میں فائدہ ہو کہ موقع قبور میں مسجد ہے یا قبور سر راہ ہیں‘ وہاں کوئی شخص بیٹھا ہے تو یہ امر جائز ہے (البریق المنار بشموع المزار ص 9 مطبوعہ لاہور)

 

ایک اور جگہ اسی قسم کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں اصل یہ کہ اعمال کا مدار نیت پر ہے۔ حضورﷺ فرماتے ہیں عمل کا دارومدار نیت پر ہے اور جو کام دینی فائدے اور دنیوی نفع جائز دونوں سے خالی ہو عبث ہے اور عبث خود مکروہ ہے اور اس میں مال صرف کرنا اسراف ہے اور اسراف حرام ہے۔

 

قال اﷲ تعالیٰ ولا تسرفوا ان اﷲ لا یحب المسرفین اور مسلمانوں کو نفع پہنچانا بلاشبہ محبوب شارع ہے۔

 

حضورﷺ فرماتے ہیں کہ تم میں جس سے ہوسکے کہ اپنے بھائی کو نفع پہنچائے تو پہنچائے

(احکام شریعت حصہ اول ص 38 مطبوعہ آگرہ ہندوستان)

Link to comment
Share on other sites

جزاک اللہ محترم

سوال قبر پرشمعیں جلانے کا نہیں فوت شدگان خصوصا کسی سانحے میں شہید ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کا ہے جیسے آج کل ہو رہا ہے اس سلسلے میں کچھ فرمائیں ۔

Link to comment
Share on other sites

  • 5 months later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...