Abu.Huzaifa مراسلہ: 30 اگست 2012 Report Share مراسلہ: 30 اگست 2012 قارئین ۔ دیوبندی عالم احمد رضا بجنوری نے شرح بخاری میں دیوبندی علماکے جلسے اور سیرت کانفرنس کرنے احوال رقم کئے جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ان کا مقصود لوگوں کو خوش کرنا اور مال بٹورنا ہے۔ نیز نیچے انور شاہ کاشمیری کے حوالے سے بھی لکھا ہے کہ عمل تو ہمارے پاس بھی نہیں یعنی دیوبندی اکابرین کے پاس صرف علم تھا باقی وہ بے عمل تھے ۔ ہوسکتا ہے کسی کو یہ خیال گذرے کہ یہ جملہ عاجزی میں کہا ہے اگر یہ جملہ عاجزی میں کہا ہے تو وہ علم کی بھی نفی کرتے یہاں علم کو تو مان رہیں لیکن عمل نہ ہونے کا اقرار کررہے ہیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Abu.Huzaifa مراسلہ: 30 اگست 2012 Author Report Share مراسلہ: 30 اگست 2012 ..................... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔