Jump to content

Barelvi Mullaho Ki Aapas Ki Tu Tu Main Main - Kufr Ka Fatwa


Haqq

تجویز کردہ جواب

Lagao Ahmed Yar Gujrati aur Ahmed saeed Kazmi pay kufr ka fatwa agar thoora sa bhe eman baqi hai to ?

Agar abhee bhe in in bot k pujarion ki peepri bajao gay to lanat hai k islam aur muslmano ka naam duboo rahay ho .

 

Ya ab bhe laga do Fatwa k yeh kisee "Wahabi" ki chaal hai.

 

post-13843-0-11562200-1346252807.jpg

Edited by Mughal...
IMAGE UPLOAD KER K ADD TO POST PER CLIC KER IMAGE KO AGER POST BOX MEAN ADD KAREAN TOW PURI SHOW HOGI AGER BARI HOGI
Link to comment
Share on other sites

اللہ عزوجل کسی جگہ میں موجود / حاضر نہیں ۔ وہ جسم ومکان سے پاک ہے۔ جسم بھی مخلوق ہے مکان بھی مخلوق۔

اللہ عزوجل کسی جگہ کا آنکھ سےناظرنہیں۔ وہ آنکھ سے، نظر کے دیکھنے سے پاک ہے۔ آنکھ بھی آنکھ کی پتلی بھی آنکھ کا دیکھنا بھی سب اللہ عزوجل کی پیدا کردہ نعمتیں ہیں۔

 

اللہ عزوجل سمیع و بصیر ہے ہر چیز کا ازل سے ابد تک عالم بالذات ہے کوئی شے اس کے علم سے مخفی تھی نہ ہے نہ ہوگی۔

 

اللہ عزوجل کے لئے حاضر و ناظر کے الفاظ سے مراد سمیع و بصیر ہی ہے ۔ اگر کوئی اس تاویل کے بغیر اصل معنی مراد لے ۔اللہ عزوجل کے لئے جگہ میں حاظر اور آنکھ سے ناظر ہونے کا عقیدہ رکھے تو یہ بلاشبہ بے دینی ہے۔

 

حضرت احمد سعید کاظمی رحمتہ للہ علیہ نے حاظر وناظر کے لغوی اصلی معنی بیان کرنے کے بعد یہ بھی لکھا ہے کہ ... اس کے بعد یہ حقیقت خود بخود واضح ہو جاتی ہے کہ جب حاظر وناظر کے اصلی معنی سے اللہ تعالی کا پاک ہونا واجب ہے تو ان لفظوں کا اطلاق بغیر تاویل کے ذات باری تعالی پر کیونکر ہو سکتا ہے ..۔ یہ آپ کی محققانہ نظر سے کیسے مخفی رھ گیا یا معاملہ کچھ اور ہے؟

 

اورتسکین الخواطر کے حوالے سے آپ نے جو شہ سرخی جمائی کہ متاخرین کے زمانہ میں بعض لوگوں نے اللہ تعالی کو حاضر وناظر کہنا شروع کیا تو اس دور کے علماء نے اس پر انکار کیا بلکہ بعض علماء نے اس اطلاق کو کفر قرار دے دیا۔

 

مگر وھابی خیانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے کی بات ہضم فرما گئے ۔

 

بلآخریہ مسئلہ (کہ اللہ تعالی کو حاظر و ناظر کہنا کفرہے یا نہیں) جمہور علماء کے سامنے پیش ہوا تو انہوں نےیہ فیصلہ کیا کہ چونکہ اس میں تاویل ہو سکتی ہے اس لئے یہ اطلاق کفر نہیں ۔

 

یعنی اللہ عزوجل کو حاظر وناظر کہنا کفر نہیں تاویل کی جائے گی کہ مراد سمیع وبصیر ہے۔

2.png

مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے لکھا خدا کہ ہر جگہ میں ماننا بے دینی ہے ۔۔۔ ہر جگہ میں حاضر و نا ظر ہونا خدا کی صفت ہرگز نہیں۔ آگے چل کر مفتی صاحب نے جو یہ بھی لکھا کہ ۔۔۔ خدا تعالی حاضر ہے مگر بغیر جگہ کے.... یہ آپ کو نظر نہیں آیا یا بغض و عناد آڑے آگیا ؟

1.png

کیا اسی کا نام تحقیق ہے ایسی اندھی تحقیق سے اللہ عزوجل ہر مسلمان کو محفوظ فرمائے آمین۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...