Jump to content

بنئے کی طوطی کا قیاس


Jad Dul Mukhtar

تجویز کردہ جواب

اسلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی و برکاتہ و مغفرہ

 

 

ایک بنئے اور طوطی کا قصہ

 

 

ایک بنیا تھا اور اس کے پاس ایک طوطی تھی جو سبز رنگ اور خوش آواز بولنے والی تھی ـ وہ دوکان کی حفاظت کرتی اور سوداگروں سے دلچسپ باتیں کرتی ـ انسانوں سے ان کے مزاج کے مطابق باتیں کرتی ـ ایک دن مالک گھر کر گیا اور طوطی دوکان پر تھی ـ اچانک دوکان میں ایک بلی چوہے پر لپکی تو طوطی ڈر کر دوکان میں کودی تو روغن گل کی شیشیاں بہادیں ـ مالک گھر سے واپس آیا اور دوکان کو تیل و عطر سے پر ( بھرا ہوا ) دیکھا تو طوطی کے سر پر ایسی مار ماری کہ وہ گنجی ہو گئی ـ طوطی نے بات چیت کرنی چھوڑ دی ـ بنئے کو اس کی خاموشی کا بہت افسوس اور ندامت ہوئی اور وہ اپنے آپ کو کوستا کہ ہائے اس وقت ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئے جب میں نے اسے مارا ـ اس نے فقروں کو خیرات وغیرہ دی اور بہت حیلے کئے کہ کہیں طوطی بولے لیکن ناکام رہا ـ تین دن رات مایوسی کے عالم میں دوکان پر بیٹھتا اس انتظار میں کہ طوطی کب بولے گی اس کو طرح طرح کے کھانے کھلاتا اور چیزیں دکھتا لیکن بے کار ـ اس سے طرح طرح کی باتیں کرنے کی کوشش کرتا ـ تصویریں دکھاتا لیکن طوطی نہ بولی ـ اتفاقا ایک گدڑی پوش فقیر ادھر سے گزرا اس کا سر طشت کی پشت کی طرح صاف تھا ـ طوطی اسے دیکھ کر عقل مندوں کی طرح بولی اے گنجے ! تو گنجوں میں کیوں شامل ہوا ـ کیا تو نے بھی تیل گرایا ہے ؟ اس کے اس قیاس سے لوگ ہنس پڑے کہ اس نے گدڑی والے کو اپنے جیسا سمجھاـ

 

حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ مثنوی مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ میں یہ واقعہ بیان کر کے یوں تبصرہ کرتے ہیں ـ

 

پاک لوگوں کے کام کو اپنے پر قیاس نہ کر ـ اگرچہ لکھنے میں شیر اور شیر ایک جیسے ہیں لیکن شیر کو آدمی پیتا ہے اور شیر آدمی کو پھاڑ ڈالتا ہے ـ محض اسی وجہ سے پورا عالم گمراہ ہو گیا ہے ـ بدبختوں کی دیکھنے والی آنکھ نہ تھی ـ اچھا اور برا ان کی نظر میں یکساں ہے ـ

 

اسی طرح دیوبندیوں اور وہابیوں نے نبیوں کو اپنے جیسا سمجھا اور کہا کہ یہ بھی انسان ہیں اور ہم بھی انسان ہیں ـ ہم بھی کھاتے اور سوتے ہیں اور یہ بھی ـ اندھے پن سے وہ طوطی کی طرح یہ نہیں سمجھے کہ ہم میں اور ان میں بہت فرق ہے ـ

Edited by Sag-e-Attar
Link to comment
Share on other sites

(salam)

(azw)(ja) Jad dul Mukhtar Bhai.

Aap ne bilkul theek kaha, "Ye wahabiya deobandiya najdiya wagherah b Auliya-e-Kiram (ra) aur Anbiya-e-Kiram (as) ko bhee apne jaisa kahite hain ke hum b khaate hain, wo b khaate hain, hum b peete hain wo b peete hain. Lihaza hum aur un men koee faraq nahin hay, wo hum jaise hum un jaise"

mein in Najdiyon seaik sawaal poochita hoon ke " aise to kute (Dogs) , gadhe (Donkeys), Khinzeer (Pigs) b khaate peete sote hain, to agar mein ye kahoon ke Thanvi, Gandgohi, Nanutavi, Dehlvi, Anbitihvi, Dar bhangi Wagherah b in kuton , gadhon, aur khinzeeron jaise hee hain ? " I think wo ye baat kabhi nahin maanen ge, Jab ye baat nahin maante to phir Wo Auliyaa-e-Kiram aur anbiyaa-e-Kiraam ko apne jaisa kiyoun kahite hain ???

 

(salam)

Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...