Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 10 اگست 2012 Report Share مراسلہ: 10 اگست 2012 میں نے 20 دسمبر 2010 کو ایک پوسٹ (جس کا لنک نیچے موجود ہے) قائم کی تھی جس کے مطابق یہ لوگ چاہتے ہیں کہ یکم تا دس محرّم چھٹّیاں ہوں تاکہ سڑکوں پر تسلّی سے ننگے ناچ سکیں (اس بات کو کسی بھی "سیاہ" نے غلط نہیں کہا نہ کوئی اعتراض کیا)۔ اِس بار رمضان کے مبارک مہینے میں، اِن کی یومِ علی رضی اللہ عنہ کے سلسلے میں تیاریاں، جو کہ حسبِ عادت کنٹینرز رکھ کر سڑکیں بند کرنے سے شروع ہوئیں، وہ تین دن پہلے یعنی منگل والے دن سے ہی شروع کردی گئیں اور وہ بھی اُن جگہوں سے شروع کی گئیں جو سُنّیوں کے علاقوں کی طرف ہیں، تاکہ مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ پریشان کیا جاسکے۔ اور ہر مرتبہ کی طرح اس سال بھی کچھ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اس طرح ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ اس دن بھی تعطیل کروائی جاسکے۔ ان بے شرموں کو ذرّہ برابر شرم نہیں آتی کہ ورکنگ ڈیز میں بھی لاکھوں لوگوں کو اس قدر پریشان کرتے ہیں۔ جب معلوم ہے کہ انتظامیہ کچھ نہیں کرسکتی تو پھر اپنے کو محدود کرلیں جیسے ایران میں ورکنگ ڈیز میں اس طرح کے جلوس بھی نہیں نکالے جاسکتے کہ جس سے سڑکیں بلاک ہوں اور لوگوں کو پریشانی ہو، وہاں اِن کے باپ ان کو سڑکوں پر تماشے نہیں کرنے دیتے۔ تماشے اس لیئے کہہ رہاہوں کہ ہر تھوڑی دور جاکر کھڑے ہوجاتے ہیں اور بددُعا کے نتیجے میں اپنے ہی سینے کو پیٹنے لگتے ہیں، اس طرح زیادہ سے زیادہ وقت کے لیئے سڑکوں کوجان بوجھ کر بلاک کرتے ہیں کہ مسلمانوں کو تنگ کرنا ہی ان کا اصل مقصد ہے۔ اسکولیں، کالج وغیرہ بھی بند ہوتے ہیں اگر بند نہ کریں تو بچّے دوپہر کی بجائے شام کو گھر پہنچتے ہیں اسی طرح جاب کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے کہ بیچارے روزے میں دو، تین گھنٹے سڑکوں پر رہنے پر مجبور ہوتے ہیں، مگر ان بے شرموں کو شرم آئے بھی تو کیسے۔لعنت ہو اللہ کی، اس کے فرشتوں کی اور اہلِ بیت اطہار کی جانب سے ان لوگوں پر۔ Link of Topichttp://www.islamimehfil.com/topic/11732-shias-achieve-approx-75-of-their-target/. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔