Faysal مراسلہ: 22 جولائی 2012 Report Share مراسلہ: 22 جولائی 2012 اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے سجادہ نشین دیوان زین العابدین نے فلم اور ٹی سیریلز کی کامیابی کے لیے منت مانگنے آنے والے فلمی ستاروں کی درگاہ آمد پر سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم یہاں اس قسم کی حرکت کی اجازت نہیں دے سکتے‘۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر علماء سے رائے حاصل کی جائے گی۔ اس کے برعکس معین الدین چشتی درگاہ کے خادموں کی انجمن نے دیوان زین العابدین کے خیالات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس مقدس درگاہ کی روایت کے خلاف ہے۔ معین الدین چشتی درگاہ کے موروثی سجادہ نشین کا یہ بیان بھارت کی ٹیلی ویژن سیریل بنانے والی معروف شخصیت ایکتا کپور کی جمعہ کو درگاہ پر حاضری کے بعد آیا۔ واضح رہے کہ انہوں نے اپنی آنے والی فلم ’کیا کُول ہیں ہم‘ کی کامیابی کے لیے درگاہ پر حاضری دی تھی۔ سجادہ نشین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ کسی فلم کی تشہیر کے لیے نہیں ہے اور یہ اسلامی اور صوفیانہ تعلیمات کے منافی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس مقدس مقام پرکسی فلم کی کامیابی کی دعا کے لیے اجازت نہیں دے سکتے۔ سجادہ نشین کا کہنا ہے ’یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اورعلماء کی اس جانب توجہ مبذول کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ پتہ نہیں علماء اس بارے میں خاموش کیوں ہیں۔‘ اداکارہ قطرینہ کیف اور گلوکار ہمیش ریشمیا کی مثال پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس طرح حاضری سے درگاہ کا نام بے وجہ تنازعات میں آتا ہے۔ اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر لوگ منتیں مانگنے آتے ہیں واضح رہے کہ جب دو ہزار سات میں ہمییش ریشمیا نے درگاہ پر حاضری دی تھی تو انھوں نے برقعہ پہنا تھا۔ درگاہ کے دیوان کا کہنا تھا ’آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آج کی فلم کس قدر عریاں ہوتی ہیں۔ آپ ان کی زبان دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح ذو معنی مکالمے ہوتے ہیں اور اگر کوئی اس قسم کی فلموں کی تشہیر کے لیے اس جگہ کا استعمال کرتا ہے تو یہ اسلامی اقدار اور شریعت کے خلاف ہے۔‘ لیکن خادموں کی انجمن کے سربراہ حسام الدین چشتی نے ان کے بیان کو خارج کرتے ہوئے کہا ’یہ مقام سب کے لیے کھلا ہے پتہ نہیں وہ ایسا کیوں کہہ رہے ہیں۔‘ خادموں کی انجمن کے سابق سکریٹری محمود حسن چشتی نے کہا ’درگاہ کا دروازہ تمام طرح کے مذاہب، مسلک اور لوگوں کے لیے کھلا ہوا ہے۔ کوئی کس طرح ان کی آمد پر پابندی لگا سکتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ یہ ایسی جگہ ہے جہاں فلم سٹار، فنکار، پرفارمرز صدیوں سے آتے رہے ہیں۔ ’پتہ نہیں اچانک خان صاحب نے اس طرح کا بیان کیسے دے دیا۔‘ انھوں نے مزید کہا کہ درگاہ پر فلم والوں کو آنے سے منع کرنا درست نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ سجادہ نشین اور درگاہ کے خادمین کے درمیان ماضی میں تنازعات رہے ہیں۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/entertainment/2012/07/120722_ajmer_dargah_mb.shtml اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔