Jump to content

دُور نزدیک کے سننے والے وہ کان(سماعت مصطفی ﷺ پر اعتراضات)۔


Muslampak

تجویز کردہ جواب

آپ کے پوسٹر کا جواب اس سایٹ پر دو ممبرز ناصر نعمان اور تلوار صاحب نے دیا ہے ۔اگر پو سکے تو ان کا مطالعہ کیجیے۔

 

 

Senior Member

 

Join Date Dec 2008 Posts 290 Thank 18 Thanked 62 Times in 23 Posts

 

پوسٹر اپ لوڈ ہے ۔نیچے دیکھیے

post-13587-0-46446500-1340388817.gif

Link to comment
Share on other sites

yeh wohi naam k Talwar hein jo yahan se faraar ho chuke hein... :):P:)

 

in ko bohot shoq hai apne barron ko Jaahil kehne ka, deobandiyon k Imam Rasheed Gangohi k Peer Imdad-ul-llah Mahajir Makki Sahib ki Kulliyat-e-Imdadiya mein shair mein na sirf Ya Rasool Allah (SalAllah-o-Alaihe-Wasallam) pukara hai balke Imdad ki darkhuwast bhi ki hai.

zara in donon se is per bhi fatwa le aana.

Edited by Ghulam.e.Ahmed
Link to comment
Share on other sites

... mein ne ooper jo hawala likkha hai usay neechay diye gaey link per dekha ja sakta hai jo Mughal Bhai ne topic banaya tha "Imdad-ullah Mahaji Makki per Shirk ka fatwa Deobandiyon ki jaanib se"

 

Link of Topic

http://www.islamimehfil.com/topic/18440-%d8%a7%d9%85%d8%af%d8%a7%d8%af-%d8%a7%d9%84%d9%84%db%81-%d9%85%db%81%d8%a7%d8%ac%d8%b1-%d9%85%da%a9%db%8c-%d9%be%d8%b1-%d8%b4%d8%b1%da%a9-%da%a9%d8%a7-%d9%81%d8%aa%d9%88%db%8c-%d8%af%db%8c%d9%88%d8%a8%d9%86%d8%af%db%8c%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d8%ac/

Link to comment
Share on other sites

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔

الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ

وبابیوں دیوبندیوں کی تاویلات کا جواب پیش خدمت ہے ۔

میں مغل بھاہی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس کو ڈیزان کیا۔اللہ عزوجل ان کو اس کا اجر عظیم عطا فرماے۔[آمین]۔

27.06.2012

 

 

Graphic1.jpg

 

 

Graphic2.jpg

 

 

Graphic3.jpg

 

 

Graphic4.jpg

 

Graphic5.jpg

 

 

Graphic6.jpg

 

Graphic7.jpg

Edited by Mughal...
جب بھی امیج اٹیچ کریں تو ایڈ ٹو پوسٹ پر کلک کر کے اسے پوسٹ میں ایڈ بھی کیا کریں پر کلک کر کے
Link to comment
Share on other sites

توحیدی بھای ۔آپ نے شفقت فرماَئئ۔جزاک اللہ۔ میں صرف اتنی گزارش کروں کا کہ یہاں یہ جو موضوع زہر بحث ہے میں بہت دلچسپی اور باریک نظری سے مطالعہ کر رہا ہوں ۔اور نہ صرف آپ لوگوں کے بلکہ اہل حق فارم پر موجود تلوار صاحب اور ناصر نعمان صاحب کی تحقیقات اور جواب کا بھی مطالعہ کر رہا ہوں ۔اور امید کرتا ہوں کہ صرف اسی موضوع پر مکمل گفتگو ہو گی ۔ آپ کی شفقت کا بہت بہت شکریہ ۔

اہل ھق فارم پر چند احادیث پر جرح کی گی ہے ۔جس میں

پہلی ۔۔ قبر پر موجود فرشتے والی حدیث پر گفتگو کی گی

دوسری۔ آسمان سے حور کا اپنے ہونے والے شوہر سے خطاب والی حدیث

تیسری تمام دنیا مےرے سامنے ہاتھیلی کی طرح والی حدیث

چوتھی جلا افہام کی حدیث بلا واسطہ سنے والی

پانچویں دلایل الخیرات والی حدیث اہل محبت کا درد میں خود سنتا ہوں ۔

لہذا اگر آپ ان احادیث کی صحت کے بارے میں تفصیلی گفتگو فرما دیں اور جو اعتراضا ت وارد کیے گے ہیں ان کے جوابات عنایت فرما دیں تو بہت مہربانی ہو گی۔اللہ تبارک تعالیِ ہمیں حق سمجھنے کی توفیق عطا فرمایں آمین۔

post-13587-0-97322700-1340972187.jpg

post-13587-0-14233500-1340972200.jpg

post-13587-0-61290900-1340972210.jpg

post-13587-0-35948500-1340972214.jpg

Link to comment
Share on other sites

مسلم بھاہی ۔انشاء اللہ آپ کو تما م اعتراضات کے جوابات ملیں گے ۔بے شک آپ اپنی تحقیق جاری رکھیں۔لیکن تحقیق مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ لازمی پوسٹ کیجیے گا۔توجید بھاہی بھی انشاء اللہ آپ کو جواب دیں گے لیکن ابھی میری طرف سے ایک نذرانہ قبول کیجیے۔

Hadis # 3 Ka Answer.gif

Link to comment
Share on other sites

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ

قبر پر مقرر خادم فرشتے والی حدیث پر اعتراض کا[جواب بھی ملاحظہ کیجیے۔

 

 

1.JPG

 

2.JPG

 

3.JPG

 

4.JPG

 

5.JPG

 

6.JPG

 

7.JPG

 

8.JPG

 

9.JPG

 

اوریاد رہی کہ وہابیوں کی مشہور تبلیغی جماعت کے شیخ الحدیث مولانا زکریا نے یہی قبر پر مقرر خادم فرشتے والی حدیث اپنی کتاب تبلیغی نصاب [فضایل اعمال] کے باب درود شریف کے فضایل میں بھی لکھی خود لکھیں تو کچھ فتوی و اعتراض نہیں ہم پیش کریں تو اعتراض ۔آخر کیوں؟؟؟؟؟؟

باقی توحید بھاہی نے جواب پوسٹ کر دیا ہے الحمد للہ عزوجل ساری احادیث کا جواب ہو گیا۔

حور والی حدیث فلحال ہم نے ہیش نہیں کی اس لیے اگر ضرورت پڑی تو گفتگو کریں گے فلحال اتنا عرض کر دوں کہ یہی حور والی حدیث خود علماء دیوبند کے حکیم الامت اشرفعلی تھانوی نے اپنی کتاب بہشتی زیور میں تحریر کی ہے ۔لہذا وہابیوں بتاو کیا حکیم الامت و مجدد ایسا ہی ہوتا ہے جس کو حدہث کی پہچان ہی نہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

دلایل الخیرات والی حدیث ہم نے اس لیے پہش کی تھی کہ وہابیوں کے نزدیک پسندید و مقبول کتا ب ہے ۔اس پر اعتراض کا جواب توحیدی بھاہی کی پوسٹ میں ہو چکا لیکن سوال یہ ہے کہ اتنا عرصہ وہابیوں کے بڑے بڑے اکابرین اس کتاب پر عمل کرتے رہے لیکن کسی کو نظر نہ آیا کہ ہم اس میں تو بے سند روایتیں ہیں ۔لیکن آج جب ہم نے اسی کتاب سے آینہ دیکھایا تو پسندیدہ و مقبول کتاب بھی غیر معتبر و مردود قرار دی گی ۔دیوبندیوں میں بھی غیر مقلدین جیسے جراثیم پاے جاتے ہیں جہاں پھنسے اپنے بزرگوں کا انکار کر دیا ۔ویسے حقیقت بھی تو یہی ہے کہ دیودبنی بھی تو وہابی ہی ہیں ۔لیکن خواہ مخواہ حنفیت کا روپ اپنا رکھا ہے ۔بحر حال آپ کے تمام شکوک و شہبات کا ازالہ ہو چکا ۔الحمد للہ عزوجل ۔وسلام

Edited by Mughal...
IMAGES KO JPG YA GIF FORMATE MEAN POST KI KAREAN KEO K IS KA SAIZE KAAM HOTA HA .. PAINT MEAN BMP FILE KO OPEN KER SAVE AS KER K IS KI FORMATE CHANE KER LIA KAREAN . AAP KI IMAGES BMP MEAN THI JI KA SIZE 5 MB SAY OPER THA JIN KO MEAN NAY JPG KER DIA
Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

ناصر نعمان بھای نے مزید جواب پوسٹ کیا ہے براے مہربانی اس کے بارے میں وضاحت کر دیجیے ۔ماشاء اللہ گفتگو کافی اچھی اور تحقیقی ہو رہی ہے ۔انشاء اللہ امید ہے کہ بات کسی فیصلہ تک پہنچ جاے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

 

 

nasirnoman user-offline.png Senior Member

 

Join Date Dec 2008 Posts 301 Thanks23 Thanked 71 Times in 26 Posts

 

 

 

 

محترم رضا صاحب سب سے پہلے تو آپ سے درخواست ہے کہ ایک تھریڈ میں بیک وقت مختلف موضوعات کو شامل نہ فرمائیں ۔۔۔۔۔یہ طریقہ درست نہیں۔

دوسری عرض یہ ہے کہ آپ ان صاحب مضمون سے یہ پوچھیں کہ اس روایت سے یہ حضرت کیا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں ؟؟؟

شاید آپ کے علم میں ہویا نہ ہو کہ اس حدیث سے احمد رضا صاحب ،مولوی محمد عمر اور احمد یار گجراتی "جمیع ماکان ومایکون"یعنی ذرے ذرے کا کلی علم غیب ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔حالانکہ کلی علم غیب کی عطاءکی نفی میں قرآن کریم اور صحیح احادیث پاک کی متعدد نصوص شاہد ہیں۔۔۔۔۔اور خود احمد رضا صاحب کا اقرار ہے کہ” ان نصوص القراٰن لاتعارض بالاحاد“ [الفیوض المکیہ ص22)

یعنی اخبار احاد نصوص قرآن کے معارضہ میں نہیں پیش کی جاسکتیں ۔،،،،جبکہ یہ روایت متواتر تو ایک طرف رہی احاد بھی نہیں ہے ۔

امام طبرانی کی جملہ تصانیف حضرات محدثین کرام کے نزدیک کتب حدیث کے طبقہ ثالثہ میں داخل ہیں اور اس طبقہ کے بارے میں فیصلہ یہ ہے کہ "واکثرآں احادیث معمول بہ نزد فقہاءنشدہ اند بلکہ اجماع برخلاف آمہنامنعقد گشتہ "عجالہ نافعہ ص7

لہذاجب تک اس حدیث کی اصول حدیث کی رو سے صحت ثابت نہ کی جائے گی اس سے احتجاج درست نہیں ہے ،

اور امام ابو نعیم کی جملہ تالیفات طبقہ رابعہ سے ہیں جن کے بارے میں فیصلہ یہ ہے کہ "ایں احادیث قابل اعتماد نیستند کہ دراثبات عقیدہ یا عملے بانہا تمسک کردہ شود"ایضا ص7

جبکہ یہ بات واضح ہے کہ یہ روایت نہ صرف طبقہ ثالثہ اور رابعہ کی ہے بلکہ ضعیف بھی ہے ۔۔۔۔چناچہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ طبرانی کے حوالہ سے یہ روایت حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا نقل کرتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ اس کے باقی روای تو ثقہ ہیں مگر علیٰ ضعف کثیر فی سعید بن سنان الرھاوی (مجمع الزوائد ج 8 ص287

یعنی اس حدیث میں سعید بن سنان الرھاوی بہت ہی زیادہ ضعیف ہے۔

یہ روایت حلیہ لابی نعیم ج 6 ص 101 میں بھی سعید بن سنان الرھاوی کی سند کے ساتھ مذکور ہے ،

امید ہے صاحب مضمون کو سند اور سند کا ضعف دونوں واضح ہوگیا ہوگا،

احمد رضا صاحب نے ایک مقام پر کیا خوب کہا ہے کہ "حدیث ماننے اور حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کرنے کے لئے ثبوت چاہیے بے ثبوت نسبت جائز نہیں اور قول مذکور ثابت نہیں "بلفظہ (عرفان شریعت حصہ سوم ص27

بس یہی کچھ ہمارا کہنا ہے ۔

امید ہے کہ اگر صاحب مضمون کو اپنا مدعا ثابت کرنا ہے تو پھر پہلے اصول حدیث سے اس کی صحت ثابت فرمائیں گے پھر دیگر اصول کر مد نظر رکھتے ہوئے اس روایت سے احتجاج فرمائیں گے ۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاءفرمائے۔آمین

بحوالہ "ازالة الریب عن عقیدہ علم غیب"

باقی رضا صاحب سے گذارش عرض یہ ہے کہ مسئلہ علم غیب پر تفصیلی بات چیت یہاں اس لنک پر موجود ہے ،،،،لہذا اس تھریڈ میں بحث کو آگے لے کر چلنے کے بجائے آپ سے درخواست ہے کہ پہلے اس لنک پر موجود مسئلہ علم غیب پر تفصیلی بات چیت کا تسلی سے مطالعہ فرمالیں ،شکریہ

Edited by Mughal...
Link Removed
Link to comment
Share on other sites

توحیدی بھای جزاک اللہ خیر۔اللہ آپ کوخوش رکھے۔

براے مہربانی اس درج ذیل اعتراض کا جواب بھی تحریر فرما دیجیے اور یہ کون سی حدیث پر اعتراض کیا گیا ؟[دنیا کو اپنی ہتھیلی کی طرح والی حدیث پر؟]۔ تھوڑی وضاحت کر دیجیے ۔

امام طبرانی کی جملہ تصانیف حضرات محدثین کرام کے نزدیک کتب حدیث کے طبقہ ثالثہ میں داخل ہیں اور اس طبقہ کے بارے میں فیصلہ یہ ہے کہ "واکثرآں احادیث معمول بہ نزد فقہاءنشدہ اند بلکہ اجماع برخلاف آمہنامنعقد گشتہ "عجالہ نافعہ ص 7۔

لہذاجب تک اس حدیث کی اصول حدیث کی رو سے صحت ثابت نہ کی جائے گی اس سے احتجاج درست نہیں ہے ،

اور امام ابو نعیم کی جملہ تالیفات طبقہ رابعہ سے ہیں جن کے بارے میں فیصلہ یہ ہے کہ "ایں احادیث قابل اعتماد نیستند کہ دراثبات عقیدہ یا عملے بانہا تمسک کردہ شود"ایضا ص7

جبکہ یہ بات واضح ہے کہ یہ روایت نہ صرف طبقہ ثالثہ اور رابعہ کی ہے بلکہ ضعیف بھی ہے ۔۔۔۔چناچہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ طبرانی کے حوالہ سے یہ روایت حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا نقل کرتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ اس کے باقی روای تو ثقہ ہیں مگر علیٰ ضعف کثیر فی سعید بن سنان الرھاوی (مجمع الزوائد ج 8 ص287

یعنی اس حدیث میں سعید بن سنان الرھاوی بہت ہی زیادہ ضعیف ہے۔

یہ روایت حلیہ لابی نعیم ج 6 ص 101 میں بھی سعید بن سنان الرھاوی کی سند کے ساتھ مذکور ہے ،

امید ہے صاحب مضمون کو سند اور سند کا ضعف دونوں واضح ہوگیا ہوگا۔

 

 

باقی میں بھی یہ عرض کروں گا کہ ناصر نعمان اور تلوار صاحب علم غیب یا دیگر کسی موضوع پر بات کرنے کی بجاے صرف اور صرف زیر بحث موضوع اور ان احادیث ہی پر گفتگو کریں ۔تاکہ بحث خلاف موضوع نہ ہو۔

Link to comment
Share on other sites

توحیدی بھائئ ۔جواب تحریر کرنے کا شکریہ ۔

لیکن میرے بارے میں آپ کی راے صحیح نہیں ہے ۔میں یہ سب کچھ خودنہیں کر رہا بلکہ جیسے آپ کے تاثرات میرے بارے میں ہیں ویسے ہی ناصر نعمان و تلوار صاحب والی سایٹ پر ان لوگوں کے بھی ایسے ہی تاثرات میرے بارے میں ہیں۔اگر آپ کو یقین کرنا ہے تو ان کی ویب سایٹ پر جا کر ملاحظہ فرما سکتے ہیں ۔

باقی ان کی سایٹ پر بھی مجھ پر غصہ کیا جا رہا ہے بلکہ آپ کی اس سایٹ کے جوابات جب میں وہاں پوسٹ کرتا ہوں تو وہ حضرات بھی آپ کی طرح مجھے ہی کوستے ہیں ۔

باقی میں صرف اسی مسیلہ پر تحقیق کر رہا ہوں اور جب تک آپ دونوں طرف کے دلایل میرے سامنے نہیں آ جاتے اس وقت تک میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ آپ کے عقاید صحیح ہیں کہ تلوار و ناصر نعمان ۔

لیکن اتنا وعدہ کرتا ہوں کہ جب گفتگو اختتام پذیر ہو گی اس وقت اپنا فیصلہ انصاف و دیانت دار کے ساتھ یہاں پوسٹ کروں گا۔

لہذا براے مہربانی آپ ناراض مت ہوے اور مجھے تحقیق کا موقع فرما کیجیے ۔

آپ کے سوالوں کے جوابات میں ان صاحبان سے لینے کی کوشش کرتا ہوں ۔

جزاک اللہ ۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...