Saadiqa مراسلہ: 1 جون 2012 Report Share مراسلہ: 1 جون 2012 موسیقی سے متعلق حدیث شریف: و قال هشام بن عمار: حدثنا صدقة بن خالد حدثنا عبد الرحمن بن يزيد بن جابر حدثنا عطية بن قيس الكلابي حدثنا عبد الرحمن بن غنم الأشعري قال: حدثني أبو عامر أو أبو مالك الأشعري – والله ما كذبني – سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: ((ليكونن من أمتي اقوام يستحلون الحر والحرير و الخمر و المعازف و لينزلن أقوام إلى جنب علم, يروح عليهم بسارحة لهم, يأتيهم – الفقير – لحاجة, فيقولوا: أرجع إلينا غداً, فيبيتهم الله, و يضع العلم, و يمسخ آخرين قردة و خنازير إلى يوم القيامة)) ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے قومیں ھوں گی جو زنا، حریر (ریشم)، خمر (شراب) اور موسیقی کے آلات کو حلال ٹھرائیں گے، یہ لوگ ایک پہاڑ کے قریب آجائیں گے تو ان کے پاس ایک فقیرآکر اپنی حاجت طلب کرے گا تو یہ اس کا مذاق اڑاتے ھوئے کہیں گے: "کل آجانا"، تو رات کو اللہ تعالی ان پر عذاب لے آئے گا اور ان پر پہاڑ کو بٹھا دے گا۔ اور دوسروں کو یعنی دوسرے موسیقی والوں کو مسخ کرکے قیامت تک کیلئے بندر اور سور بنا دیں گے اس حدیث میں عبرت ھے شعیب منصور جیسے لوگوں کیلئے!!!!!!! In this hadith it is written that there will be people in this ummah who will make silk, fornication (zina) , drinking wine, and musical instruments lawful. And these people will go to a mountain. there, a beggar will come to them and ask them for help. They will mock at him and say "come tommorrow" so Allah will send a wrath on them at night , bringing down the mountain over them (meaning that they will be crushed under the mountain.) And the others (music players and listeners) will be changed to apes and pigs and will remain as such until the the Day of Judgment. This hadith is narrated by Bukhari from his teacher Hisham Bin Amaar اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔