Shizz مراسلہ: 24 اپریل 2012 Author Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 ( ٨٠ ) ﺑﯿﺸﻚ ﺁﭖ ﻧﮧ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﻛﻮ ﺳﻨﺎ ﺳﻜﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﺑﮩﺮﻭﮞ ﻛﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﭘﲀﺭ ﺳﻨﺎ ﺳﻜﺘﮯ ﮨﯿﮟ, (٤) ﺟﺒﻜﮧ ﻭﮦ ﭘﯿﭩﮫ ﭘﮭﯿﺮﮮ ﺭﻭﮔﺮﺩﺍﮞ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮﮞ (٥) ﯾﻌﻨﯽ ﻭﮦ ﺣﻖ ﺳﮯ ﻣﻜﻤﻞ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﮔﺮﯾﺰﺍﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﺘﻨﻔﺮ ﮨﯿﮟ ﻛﯿﻮﻧﻜﮧ ﺑﮩﺮﮦ ﺁﺩﻣﯽ ﺭﻭ ﺩﺭ ﺭﻭ ﺑﮭﯽ ﻛﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻦ ﭘﺎﺗﺎ ﭼﮧ ﺟﺎﺋﯿﻜﮧ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺳﻦ ﺳﻜﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﻣﻨﮧ ﻣﻮﮌ ﻟﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﭩﮫ ﭘﮭﯿﺮﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﻮ ۔ ﻗﺮﺁﻥ ﻛﺮﯾﻢ ﻛﯽ ﺍﺱ ﺁﯾﺖ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﻛﮧ ﺳﻤﺎﻉ ﻣﻮﺗﯽ ﰷ ﻋﻘﯿﺪﮦ ﻗﺮﺁﻥ ﻛﮯ ﺧﻼﻑ ﮨﮯ ۔ ﻣﺮﺩﮮ ﻛﺴﯽ ﻛﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻦ ﺳﻜﺘﮯ ۔ ﺍﻟﺒﺘﮧ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺻﺮﻑ ﻭﮦ ﺻﻮﺭﺗﯿﮟ ﻣﺴﺘﺜﻨﲐ ﮨﻮﮞ ﮔﯽ ﺟﮩﺎﮞ ﺳﻤﺎﻋﺖ ﻛﯽ ﺻﺮﺍﺣﺖ ﻛﺴﯽ ﻧﺺ ﺳﮯ ﺛﺎﺑﺖ ﮨﻮﮔﯽ ۔ ﺟﯿﺴﮯ ﺣﺪﯾﺚ ﻣﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﻛﮧ ﻣﺮﺩﮮ ﻛﻮ ﺟﺐ ﺩﻓﻨﺎ ﻛﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺟﻮﺗﻮﮞ ﻛﯽ ﺁﮨﭧ ﺳﻨﺘﺎ ﮨﮯ ( صحيح بخاري نمبر ٣٣٨ ، صحيح مسلم نمبر ٢٢٠١ ) ﯾﺎ ﺟﻨﮓ ﺑﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﰷﻓﺮ ﻣﻘﺘﻮﻟﯿﻦ ﻛﻮ ﺟﻮ ﻗﻠﯿﺐ ﺑﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﯿﻨﻚ ﺩﯾﺌﮯ ﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ ۔ ﻧﺒﯽ ﹲ ﻧﮯ ﺧﻄﺎﺏ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ, ﺟﺲ ﭘﺮ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﻧﮯ ﻛﮩﺎ ﹾ ﺁﭖ ﹲ ﺑﮯ ﺭﻭﺡ ﺟﺴﻤﻮﮞ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﻓﺮﻣﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﺁﭖ ﹲ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﻛﮧ ﯾﮧ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﺳﻦ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﯾﻌﻨﯽ ﻣﻌﺠﺰﺍﻧﮧ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﹴ ﺗﻌﺎﻟﲐ ﻧﮯ ﺁﭖ ﻛﯽ ﺑﺎﺕ ﻣﺮﺩﮦ ﰷﻓﺮﻭﮞ ﻛﻮ ﺳﻨﻮﺍ ﺩﯼ ( صحيح بخاري نمبر ١٣٠٧ bhai dekhna to zara k saudia arab walon ne is ayat ka tarjuma kia nikala hai or uski tafseer kia likhi hai.... agar wo arbi achay se bol or samajh letay hain ,arbi k mahir hain or arbi unki apni zuban hai... to kia hua hmare touheedi bhai or ap kia kam hain ksi se jb touheedi bhai ne kaha hai k yahan sunne se murad samaa e qabool murad hai to un ko kia pari thi k is k tarjumay ki tafseer alag likhtay hai na???? wahabi wo quom hai jisko aqal nah, qurano hadees ke munkir..... نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میت لوگوں کے قدموں کی چاپ تک سنتی ہے جب وہ اسے دفنا کر لوٹتے ہیں۔ ایسے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ انہوں نے بدر میں قتل ہونے والوں (کی لاشوں )کوتین دن تک چھوڑے رکھا، اور پھران کے پاس تشریف لائے پھر فرمایا: يا ابا جهل بن هشام، يا اُمية بن خلف، يا عتبة بن ربيعة، يا شعبة بن ربيعة، کیا تم نے اپنے رب کے وعدے کیا تم نے اپنے رب کے وعدے کو سچا پایا جو اس نے تم سے کیا تھا؟ بے شک میں نے اپنے رب کے وعدے کو سچا پایا جو اس نے مجھ سے کیا، جب حضرت سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ سنا تو عرض کی، یارسول اللہ! وہ کیونکر سنیں گے اور جواب دیں گے؟ یہ تو مردارہو کر سڑ گئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قسم اس ذاتِ پاک کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم اس بات کو ان سے زیادہ نہیں سنتے جو میں ان سے کہہ رہا ہوں، لیکن یہ جواب دینے کی قدرت نہیں رکھتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا اور وہ کھینچے گئے اور بدر کے کنوؤں میں ڈال دیئے گئے۔ (صحيح مسلم، کتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها، باب عرض مقعد الميت۔۔۔) jawab nahi dete lekin sunte hai, farmane mustafa hai, isko to mano, khuda ka farman bhi nahi mana (2, 260) jo is ayat me tha zulfi bhai apko bhi mere jawab mai apna jawab mil gaya hoga.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Shizz مراسلہ: 24 اپریل 2012 Author Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 (ترمیم شدہ) آہہہہہ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا آگئیں ناں آپ بھی بہت جلد کمزور عورتوں کی طرح محض کوسنوں پر فیا للعجب کہ میں محترمہ کو قرآن وسنت سے براہ راست اخذ و استنباط کے مراحل سے گذر جانے کی استعداد کی دعوت دے رہا ہوں اور محترمہ مجھے تقلید کے نفوذ و انجماد کے طعنے دے رہی ہیں ۔۔۔ اجی ہم تو کہتے ہیں کہ آپ تقلید مت کیجیئے اور شوق سے نہ کیجیئے بلکہ درجہ اجتھاد پر فائز ہوا کیجیئے مگر اس کا کیا کیا جائے کہ دوسروں کو ایک معین فقہ کی تقلید کے طعنے دینے والے خود اس قدر رزیل طریقہ سے تقلید پر قائم ہیں کہ مسلک اہل حدیث یا سلف کے نام پر ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کی تقلید پر سختی سے کارپبند ہیں روایتی مقلدین تو پھر بھی نامور فقہاء کہ جن کا شہرہ فقہ و اجتھاد میں بہت بلند ہیں ان کے مقلد ہیں مگر غیر مقلدین اس برے طریق سے تقلید میں پھنسے ہیں کہ تقلید کے انکار کے نام پر ہر دوجے نام نہاد سلفی مولوی کی اندھی تقلید کرکے درحقیقت اپنے نفس کی بے جا تقلید میں گرے پڑے ہیں مگر سمجھ کہ پھر بھی نہیں دیتے مثال آپ کے سامنے ہے محترمہ کہ جن کا بار بار دعوٰی ہے کہ نفس مسئلہ پر انکی یہ پوسٹ محض کاپی پیسٹ نہیں بلکہ انکا ذاتی اجتھاد بھی اسی پوسٹ کو موئید ہے تو اگر میں سوال کروں کہ قرآن کی جن آیات کو آپ نے اپنے مولویوں کی اندھی تقلید میں یہاں چھاپا ہے کیا آپ بتا سکتی ہیں کہ قرآن کی ان ان آیات سے آپ کے مولویوں کے استدلال کی کونسی کونسی صورتیں ہیں یعنی اگر آسان کروں تو فقط اتنا ہی بتلادیجیئے کہ محض قرآن سے استدلال کی اجمالی صورتیں کتنی ہیں اور تفصیلی کتنی ہیں اور ان میں کونسی کونسی مسئلہ ذیر بحث میں بطور استدلال استعمال ہوئی ہیں اور انکا محل استدلال کہاں کہاں اور کیا ہے اور کس حد تک درست ہے وغیرہ ؟؟؟؟ هاتوا برهانكم إن كنتم صادقين ۔ ۔ ۔ [ mai ne ap se kb kaha kaha k ap meri bat manye ya mere molvion ki bat manye jo ap bar bar hmare lye taqleed ka zikar kr rahay hain...kia kisi insan se ya mujtahid se galati kabhi bhi nhi ho sakti iska jawab dijye? kia quran or hadees ko aik aam insan k lye baraherast samajhna itna mushkil hai jitna k ap logon ne bana lia hai??? Edited 24 اپریل 2012 by Shizz اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Aabid inayat مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 (ترمیم شدہ) &--#60;p&--#62; &--#60;br /&--#62;&--#60;span style="font-size: 24px;"&--#62;dekhye imam abu Hanifa se hme kafi maslon mai ikhtilaf hai ku k ahdees ka or un k qoul ka apas mai kafi maslon mai takraao hai magar hm kabi un k khilaf koi ghalat bat nhi kehtay iski bari waja ye hai k unho ne kabhi nhi kaha k quran or hadees ko chhor kr meri bat mano bal k unho ne kaha k meri bat ko chhor quran or hadees ki bat mano, &--#60;span style="color: #0000cd"&--#62;ap apni misal lelen charon imamon k qoul mai bhi tazad paya jata hai magar ap sirf abu Hanifa ko hi follow krtay hain magar un 3 imamon k lye kabhi koi galat alfaz nhi kahengay akhir ku?? is ka koi jawab hai ap logon k pas??&--#60;/span&--#62;&--#60;br /&--#62; ye tamam shakhsiat hmare lye qabil e ehetram hain, ye sb insan hain in se galati ho sakti hai agar ye bat ap log samajh rahay hotay to kabhi taqleed na krtay..&--#60;br /&--#62; kia hm pr imam abu Haneefa ya Imam shafaee ya imam hunbal ya imam Maliki ya ibn e kaseer ya phr ksi or ki ata,at farz kr di gai hai???&--#60;/span&--#62;&--#60;br /&--#62; اول تو میری جس پوسٹ کو آپ نے کوٹ کیا ہے اس میں چند اور سوالات بھی تھے جو کہ اصلا نفس مسئلہ پر تھے مگر آپ نے ان سب کو نطر انداز کرکے فقط تقلید کو موضوع بحث بنایا ہے تو چلیے آئیے اسی طرف چلتے ہیں ۔۔نے امام ابو حنیفہ کی مثال دی اور فرمایا کہ ان کے بہت سے مسائل قرآن و حدیث کے مخالف ہیں ۔۔۔ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ آپ اس فورم پر عربی سے اپنی ناآشنائی کا برملا اظہار کرچکی ہیں اور آپ نے فرمایا ہے کہ آپ ابھی تحقیق کے مراحل میں مبتدی طالب علم ہیں تو پھر آپ نے یہ کیسے تحقیق فرما لی کے امام ابو حنیفہ کی فقہ کے اکثر مسائل جو امام ابو حنیفہ علیہ رحمہ کے اجتہاد پر مبنی ہیں وہ قرآن و سنت کے مخالف ہیں ؟؟؟؟ لازما جس تقلید کی آپ ہمیشہ مخالف رہیں ہیں اس سے بھی بدترین قسم کی تقلید کا آپ نے خود مظاہرہ کرتے ہوئے یہ جملے صادر فرمائے ہیں کیونکہ لازما آپ نے یہ جملے اپنے کسی غیر مقلد مولوی کی تحریر یا تقریر پر اعتماد کرتے ہوئے بلکہ اندھا اعتماد کرتے ہوئے یہاں نقل کیئے اور یہی تقلید ہے بلکہ یہ اصلا وہ تقلید ہے کہ جسکی قرآن نے مخالفت کی ہے کیونکہ ہم جو تقلید کرتے ہیں وہ فقہ کے غیر منصوص مسائل میں مجتھد کے اجتھاد پر مبنی کسی رائے کی پیروی ہوتی ہے جبکہ آپ اپنے مولوی کی تقلید میں دنیا بھر کے مسلمانوں کے ایک معین امام کہ جنکا درجہ متفق علیہ ہے کے کردار پر تہمت لگا رہی ہیں کہ ان کے بہت سے مسائل قرآن و سنت کے خلاف تھے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا انکے تمام مسائل جو کہ بقول آپ کے قرآن و سنت کہ خلاف تھے وہ بحیثیت مجتھد کہ تھے یا غیر مجتھد کے تھے اگر مجتھد کے تھے تو پھر بھی حدیث کی رو سے انھے ثواب ہے اور اگر غیر مجتھد کے تھے تو پھر انکا یہ منصب نہ تھا کہ وہ اجتھاد کرتے پھر لازما انکی نیت پر حکم لگے کا کہ وہ جان بوجھ کر امت کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے رہے معاذاللہ۔۔۔۔۔۔۔ مگر سب سے اہم جو سوال پیدا ہوتا ہے وہ تو وہیں کا وہیں ہے کہ آپ نے یہ کیسے جانا کہ انکے اکثر مسائل قرآن و حدیث کے خلاف تھے ؟؟؟ کیا آپکی ذاتی تحقیق ہے ؟؟؟ جو کہ ہونہیں سکتی کیونکہ آپ کو بنیادی عربی بھی نہیں آتی اور اگر پھر بھی یہ آپکی تحقیق ہی ہو تو کیا آپ بتلانا پسند کریں گی وہ کونسے غیر منصوص مسائل ہیں کہ جن میں امام ابو حنیفہ کا اجتھاد تفردات کا شکار ہے نیز ان مسائل میں امام صاحب کی رائے کن کن نصوص کی تعبیر میں دیگر ائمہ سے مختلف ہے اور امام صاحب کا جو طرز استدلال ہے وہ کس طرح سے اور کن کن وجوہات کی بنا پر ان مخصوص مسائل میں قوت استدلال نہیں رکھتا ؟؟؟ نیز وہ کونسے کونسے دیگر نصوص ہیں کہ جنکی بنیاد پر آپ امام صاحب کے اجتھاد کو آپ غیر محل میں قرار دے رہی ہیں کیا آپ کی رسائی ان تمام مسائل میں ان تمام نصوص تک ہے جو کہ امام صاحب کے پیش نظر رہے ؟؟؟ نیزان نصوص تک بھی آپ کی رسائی یقینا ہوگی کہ جن کو پیش نظر نہ رکھنے کی وجہ سے آپ امام صاحب کے اکثر مسائل کو قرآن وسنت کے خلاف قرار دے رہی ہیں نیز کیا آپ یہ بھی بتلانا پسند فرمائیں گی اکثر نصوص میں جو باہم اختلاف یا بظاہر تعارض واقع ہوتا ہے انکی صحیح تعبیر میں امام صاحب سے کہاں کہاں خطا واقع ہوئی وہ کونسے کونسے متعارض نصوص تھے جو بقول آپ کے امام صاحب کے پیش نظر نہ رہے کہ جسکی وجہ سے انکا اجتھاد باطل ٹھرا نیز امام صاحب نے اپنے اجتھادات میں نصوص کے تعارض کو دور کرنے کے لیے کیا مشھور اصول وضع فرمایا نیز کہاں کہاں ان سے خود اپنے ہی اصول کی خلاف ورزی ہوئی یا پھر ان کی نظر ان شواہدات یا متابعات تک نہ پہنچ سکی کہ جہاں تک آپ کی نظر پہنچی اور آپ نے امام صاحب کے اجتھاد کو غلط قرار دیا وغیرہ وغیرہ امید ہے اس مرتبہ بغیر موضوع سے ہٹے بغیر کسی مولوی کی اندھی تقلید کرتے ہوئے یعنی اس پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے ان سب سوالات کا جواب ضرور ارشاد فرمائیں گی ۔ ۔ اور جہاں تک بات ہے ہماری امام صاحب ہی کی تقلید کی اور دیگر ائمہ کی تقلید نہ کرنے کی تو اول یہ جان لیں کہ تقلید فقہی مسائل میں کی جاتی ہے عقائد میں نہیں اور یہاں جو مسئلہ زیر بحث ہے اس کا تعلق عقائد سے نہ کے فقہ کے مسائل سے ؟؟؟؟پھر یاد رہے کہ تقلید فقہ میں ان غیر منصوص مسائل میں کسی مجتھد کے اجتھاد پر عمل کرنے کا نام ہے کہ جو کہ اختلاف مجتھدیں کی بنا پر مختلف فیہ ہوچکے ہوں ایسے میں ایک عامی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بجائے اپنے نفس کی پیروی کرنے کہ کسی مخصوص امام کے درجہ اجتھاد پر ایک بار اپنے اعتماد کا اظہار کرلے اور ہر بار ہر مسئلہ میں اسی کی رائے پر عمل کرئے وہ اس لیے کہ وہ خود ملکہ اجتھاد رکھتا نہیں لہذا ایسے میں جب مختلف مسائل میں کبھی کسی امام اور کبھی کسی امام کے اجتھاد کو فالو کرے گا تو اسکی یہ اتباع ائمہ اجتھاد کی پیروی نہیں کہلائے گی بلکہ اسکی اپنے نفس کی پیروی کہلائے گی وجہ اسکی یہ ہے کہ اس میں خود تو یہ اہلیت ہی نہیں کہ وہ غیر منصوص مسائل پر صحیح اور سنت کے قریب ترین ہونے کا حکم اپنی مرضی سے لگا سکے لہذا یہی وجہ بنی کے اسے کسی اور کے اجتھاد کا محتاج ہونا پڑا اور ایسے میں جب وہ کبھی کسی اور کبھی کسی متجھد کے اجتھاد پر عمل کرئے گا تو اس کا یہ عمل اپنے اندر تو باطل وجہیں لیے ہوئے ہوگا پہلی یا تو وہ محض اپنے نفس کی پیروی میں اس حکم پر عمل کرئے گا جو کہ اس کے نفس پر اسے آسان معلوم ہو یعنی اسکی خواہش نفس کے قریب ترین ہو ایسے میں اسکی پیروی بجائے امام کے اجتھاد کے اپنے نفس کی پیروی کہلائے گی اور دوسری وجہ یہ ہے کہ یا پھر وہ عامی آپ ہی کی طرح کسی آدھے ادھورے نام نہاد مجتھد کی رائے پر عمل کرتے ہوئے کسی غیر مقلد کی اس رائے کو اپنائے گا کہ جوکہ خود اس غیر مقلد مولوی کی رائے میں درست ہوگی لہذا ہر دو صورت میں اس نے بجائے خود قرآن و سنت پر عمل کے اپنے ہر غیر کی رائے کی اندھی تقلید کی چاہے وہ غیر کوئی غیر مقلد مولوی ہو یا پھر اس کا اپنا نفس ہی ۔۔۔جہاں تک آپ کے اس قیاس باطلہ کا تعلق ہے جو کہ آپ نے ہمارے اس سوال کا جواب دینے کی کوشش میں فرمایا ہے کہ جب ابن قیم اور ابن کثیر مردوں کے سننے کے قائل ہیں تو آپ لوگ اس پر حکم شرک کیوں نہیں لگاتے ؟؟؟؟ تو آپ نے اس سوال کے جواب میں جو قیاس مع الفارق کی مثال دی ہے وہ جہاں ایک طرف آپکے دین کے معاملات میں ادنٰی تعمق سے عاری ہونے کا عندیہ دے رہی ہے وہیں مبنی بر جہالت بھی ہے وجہ اسکی یہ ہے کہ ہم اوپرعرض کرچکے تقلید فقہی مسائل پر ان مسائل میں ہوتی ہے جو کہ غیر منصوص ہوں یا پھر جہاں نصوص تو ہوں مگر انکا آپس میں بظاہر باہمی تعارض واقع ہورہا ہو ایسے میں ہم اپنی عقل کے گھوڑے دوڑانے کی بجائے ایک مسلمہ مجتھد کے جس کا دین میں درجہ اجتھاد ظاہر و نافذ ہوچکا ہو کی رائے پر عمل کرنے کے قائل ہیں ۔۔ اور اسے ہی تقلید کہتے ہیں لہذا ہمارے نزدیک ایک معین امام کی تقلید کرتے ہوئے دیگر ائمہ کا احترام اس وجہ سے ہوتا ہے کہ ہم اجتھاد اور اس اجتھاد کے نتیجہ میں ہونے والی خطا دونوں کا حکم سمجھتے ہیں کہ قرآن و سنت نے مجتھد کی خطا پر بھی ثواب فرمایا ہے لہذا ہم تقلید تو قول ابو حنیفہ علیہ رحمہ کی کرتے ہیں مگر دیگر ائمہ ثلاثہ کی اس مخصوص مسئلہ میں امام ابو حنیفہ سے منفرد رائے پر کوئی حکم ا س لیے نہًیں لگاتے کہ انکی سب کی اپنی اپنی رائے بھی مبنی بر اجتھاد ہوتی ہے اگر وہ اللہ کے نزدیک درست نہ بھی ہو تو اللہ کے نزدیک اس پر ثواب ہی ہے تو پھر ہم کون ہوتے ہیں ان پر حکم لگانے والے جب کہ خود خدا نے ہی نہیں لگایا ؟؟؟ اور اگر کبھی اللہ کے نزدیک ہمارے امام صاحب کی کوئی اجھتادی رائے مبنی بر خطا ہو تو ہمارا اسکو بھی فالو کرنا اس لیے ہوتا ہے کہ ہم اپنے نفس کی پیروی کرنے والے نہیں ہمیں اپنی صلاحیت تو پہلے سے معلوم ہے کہ ہمیں تو دین کی بنیادی اور مرکزی زبان عربی تک نہیں آتی سو ایسے میں ہر مرتبہ کسی نئے امام کی پیروی کرکے ہم اپنے نفس کو مطمئن نہیں کرتے بلکہ اپنے اسی امام کی پیروی کرتے ہیں کہ جسکا قول اگر اللہ کے نزدیک مبنی بر خطا بھی ہوا تو کیا ہوا وہ قول مبنی پر ثواب ہی ہوگا کیونکہ اسکی وہ اجتھادی خطا معاف ہوچکی ہے لہذا ہم نے ایک ایسے قول کی پیروی کی جو کہ معاف شدہ تھا ۔۔جہاں تک بات ہے ابن قیم اور ابن کثیر پر آپ کے حکم نہ لگانے کی تو میری محترمہ بہن ابن کثیر اور ابن قیم کوئی فقہ کہ معین اما م نہیں کہ جنکی اجتھادی رائے پر آپ کو حکم لگانا ہے بلکہ یہ مسئلہ اعتقادی ہے اور اسکا قائل آپ لوگوں کے نزدیک مشرک ہے سو بھلا یہ کیا بات ہوئی کہ ایک ایسا مسئلہ جو کہ مبنی بر شرک ہو اس مسئلہ میں اگر ہم عمل کریں تو مشرک اور آپ کا کوئی پیارا کرئےتو فقط خطا کا حکم یہ تو طغیان ہے اور بوالعجبی ہے ؟؟؟؟ Edited 24 اپریل 2012 by Aabid inayat اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Aabid inayat مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 mai link apko baad mai PM kr dongi or ye bataye k khabar ap kis ki lengay meri ya meray thread ki??? آپ کے تھریڈ کی آپ کی کیا خبر لینی وہ تو ہمیں پہلے سے موصول ہوہی رہی ہے ۔۔۔للو ز اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
HozaifaMalik مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 تم لوگ ابن کثیر کی بات کرتے ھو . اگر امام ابو حنیفہ کوئی بات کہیں اور آپ کے نزدیک وہ ٹھیک نہ ھو تو آپ کیا کرو گے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
HozaifaMalik مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 اب جو فتویٰ امام ابو حنیفہ رحم اللہ پر وہی دوسروں پر اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Zulfi.Boy مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 (ترمیم شدہ) zulfi bhai apko bhi mere jawab mai apna jawab mil gaya hoga.. 1) pehli baat to ye ke aapne apni batayi hui ayat se hadees ke against ho gayi, kese?? wo aese ke quran me hai ke aap murdo ko suna nahi sakte, aur hadees me hai ke sarkar ne murdo se baat ki, YA se mukhatib kiya... jab murdo ko suna nahi sakte to hadees me murdo se baat kese ki, (apke aqeede ke mutabiq, ok) 2) ayat murdo ke liye nahi kafiro ke bare me hai, iski pehle ke mufassireen ki tafseero me dekh sakti hai app 3) teesri baat apka aqeeda quran ke khilaaf hai mera nahi, kese? hazrat ibrahim alaihe salam ko Allah ne murdo ko pukarne ko kaha, aur un murda parindo ne suna.....(2,260) 4) aapne jo ayat ki tafseer likhi hai wo aap ko mubarak, aur aap ne jo SAMA'AT ki jo soorte nikali hai, wo aap hi ke liye hai, quran me ya hadees me aesa kuch nahi... q ke wo quran o hadees ke khilaaf hai.... 5) murde jane walo ki ahat sunta hai, lekin ap kehti hai ke murda nahi sunta, ab yaha kiska moajza hai.... yani ke murda sunta hai, ab aap isme kuch bhi apni taraf se bole qabile qabool nahi.... hadees ke age... na sunne ki koi daleel ho to wo lao, sunne ki daleel bohut hai.... 6) jang e badar me ya se mukhatib kiya, sahaba ne ta'ajub bhi kiya, lekin sarkar ne farmaya ke ye sun rahe hai, ye bhi note karo.... sun lia murdo ne,,,, 7) ha, ha bilkul agar ye maojzana taur per sun wadi to, joto ki ahat wale logo ke paas maojze hai, kya baat hai sab ke paas maojze hote hai...wah, ye baat bhi aapko mubarak, musalmano ke liye nahi hai... 8) aur agar ye maojza hai to har musalman jo namaz me sarkar sallal la ho alaihe wassalam ko salam karta hai, un sab ke paas maojze hai... kyu ke un sab ke salam sarkar sunte hai... 9) ayat o hadees apke khilaaf hai, ayat o hadees se sabit hota hai ke murde sunte hai, iski aur bhi kaafi daleele hai... Edited 24 اپریل 2012 by Zulfi.Boy اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SunniDefender مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 اب جو فتویٰ امام ابو حنیفہ رحم اللہ پر وہی دوسروں پر اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SunniDefender مراسلہ: 24 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 24 اپریل 2012 اب جو فتویٰ امام ابو حنیفہ رحم اللہ پر وہی دوسروں پر فتوے سے یاد آیا حذیفہ ملک صاحب زرا اپنے اس مولوی پر شرک کا فتویٰ تو لگانا Already posted in Post No 46 By Toheedi Bhai 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Aabid inayat مراسلہ: 25 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 25 اپریل 2012 (ترمیم شدہ) تم لوگ ابن کثیر کی بات کرتے ھو . اگر امام ابو حنیفہ کوئی بات کہیں اور آپ کے نزدیک وہ ٹھیک نہ ھو تو آپ کیا کرو گے اب تو میرا دل کرتا ہے کہ غیر مقلدین کی جہالت کی باقاعدہ داد دینا شروع کردوں کیونکہ یہ حضرات بات نہ سمجھنے کے چیمپئنز ہیں ارے خدا کے بندے ہزار مرتبہ بتلا چکا کہ ہم امام اعظم کی تقلید فقہ کے غیر منصوص مسائل میں کرتے ہیں اور تقلید کی بھی مسائل میں ہی جاتی ہے نہ کہ عقائد میں۔۔۔۔ مگر اگر برسبیل تنزل امام صاحب کا جو قول آپ نے نقل فرمایا ہے وہ اگر حق ثابت ہوجائے تو ہم رجوع کرلیں گے مگر شرط یہ ہے کہ آپ اس قول کو کسی معتبر کتاب سے بسند صحیح ثابت فرمادیں اگر یہ قول امام صاحب سے صحیح سند سے ثابت ہی نہ ہو تو پھررررررررررررر؟؟؟؟؟؟ آپ بتلاو کہ آپ کیا کرو گے کیا آپ اپنے اس جھوٹے فتوٰی سے رجوع کرو گے اور توبہ بھی کرو گے امام صاحب پر بہتان باندھنے سے ؟؟؟؟ Edited 25 اپریل 2012 by Aabid inayat اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Toheedi Bhai مراسلہ: 25 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 25 اپریل 2012 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 25 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 25 اپریل 2012 تم لوگ ابن کثیر کی بات کرتے ھو . اگر امام ابو حنیفہ کوئی بات کہیں اور آپ کے نزدیک وہ ٹھیک نہ ھو تو آپ کیا کرو گے 786 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Eccedentesiast مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
KashifNayyar مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 Assalamoaliekum Meray apnay Tamam Berleve Bhaio se itna sa sawal hai k Nabi (ﷺ ) ki wafat k baad Ap (S.a.w.w) ki qabar Mubarak per ja kar kis Sahabi nay Ap (ﷺ) ko madad k liye as a wasila k toor per pukara ... ? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
KashifNayyar مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 jo Dailail Ap loog paish karte hain Murday Joton ki awaz suntay hain ya Murdon per salamati bhejna ya Imam ibne kaseer ya Imam Qayam ya kisi aur ghair mufti baah molvi ka naam likha dena in sab se kahan sabit hota hai k Sahib Qabar se Madad mangi ja sakti hai ? Ager Aisa hota tou Syedana Umar e farooq (R.A) jab Kehat para tou Sab se pehlay Nabi (S.a.w.w) ki Qabar Mubarik per jatay aur Unhay wasila k toor per pukarte Lakin sahih bhukhari Kitab ul Istaqaa hadith number 1010 mai hai Woh Syedana Abbas (R.A) ko lay kar aye aur farmaya Ya ALLAH jab tak teray Nabi (s.a.w.w) hum mai majood the hum un ko wasila k toor per teri bar gaah mai paish karte the TU un ki dua k wasila se hum per barish barsata tha Ab Jab woh hum mai majood nahi Hum un k chacha ko lay kar aye hain YA ALLAH TU in k waseelay se (yani Dua ki barkat se) humay pani pila Nabi (S.a.w.w) ka Maqam martaba Syedana Umar (R.A) se tou chupa nahi tha tou woh kyun na gaye Qabar Mubarik per ? Koi keh sakta hai yeh namaz e Istaqaa k bare mai hai ... meri guzrish hai phir kisi dosri Sahih hadees se dekha k kisi Sahbabi (R.A) nay AP (S.a.w.w) ko gaib mai madad k liye pukara ho ? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 For Kashif Nayyer روى أبو صادق عن علي قال : قدم علينا أعرابي بعدما دفنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بثلاثة أيام , فرمى بنفسه على قبر رسول الله صلى الله عليه وسلم وحثا على رأسه من ترابه ; فقال : قلت يا رسول الله فسمعنا قولك , ووعيت عن الله فوعينا عنك , وكان فيما أنزل الله عليك " ولو أنهم إذ ظلموا أنفسهم " الآية , وقد ظلمت نفسي وجئتك تستغفر لي . فنودي من القبر إنه قد غفر لك اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
KashifNayyar مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 Meray Bhai nay Is hadees ka hawala diya aur nechay Khud he is hadees ki sanad per comments b mark kar diya Taqreeb mai is hadees ko mursal kaha gya hai .... Mursil Hadees Zaeef rivayat ki aik kisam hai ap se Guzrish hai k sahih al asanad Ahadees per baat karen Mursil rivayat kabil e Hujat nahi hoti اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Toheedi Bhai مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 (ترمیم شدہ) Edited 27 اپریل 2012 by Toheedi Bhai اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
KashifNayyar مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 Bhai Sama e Mota Sabit Kar k ap apna yehi Aqeeda Sabit karna chahte hain k Murdon se madad b mangi ja sakti hai .. jab yahan ap k pass koi jawab nahi tou ap asi baatian karne lagay Bhai Hawala jaat meray pass b buhat se majood hain even ap ki ja ul haq mai Buhat si ahadees ko ap k alim nay Zaeef kaha hai aur Even ap k majooda Abbas Rizvi sahib nay ketni he ahadees ko zaeef keh kar choor diya woh b munakir e Hadees hovay ? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Toheedi Bhai مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Zulfi.Boy مراسلہ: 27 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 27 اپریل 2012 Meray Bhai nay Is hadees ka hawala diya aur nechay Khud he is hadees ki sanad per comments b mark kar diya Taqreeb mai is hadees ko mursal kaha gya hai .... Mursil Hadees Zaeef rivayat ki aik kisam hai ap se Guzrish hai k sahih al asanad Ahadees per baat karen Mursil rivayat kabil e Hujat nahi hoti mursil hadees ke kya ahkaam hai? kya wo munkir hadees hoti hai? امام بخاری کتاب الادب المفرد می روایت کرتے ہیں ::حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہماکا پاؤں سوگیا ، کسی نے کہا انہیں یاد کیجئے جو آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ حضرت نے باآواز بلند کہا۔ یا محمداہ ! فوراً پاؤں کھل گیا۔ (الادب المفرد حدیث ۹۶۴ s ص ۲۵۰) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 28 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 28 اپریل 2012 Janab Kashif Nayyer Sb.pehlay yeh btayn keh Hadith e Mursal kay baray Ahnaaf ka kya aqeeda hay?,Chlo ab issi Hadith ko apnay Imam Ibn e Kathir ke zubani sun lo..Laikan Toheedi bhai ke baton ka jwab kab do gay????? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 28 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 28 اپریل 2012 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
HozaifaMalik مراسلہ: 28 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 28 اپریل 2012 ٭ دلیل مانگنا گستاخی نہیں ؟ اگر کوئی بندہ اپنے کسی عالم کی بات سن کر اس سے قرآن و حدیث سے دلیل طلب کرے تو یہ گستاخی نہیں ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا !اے میرے رب میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ آپ مردو ںکو کیسے زندہ کریں گے ؟ اللہ رب العزت نے فرمایا! کیا آپ علیہ السلام کا اس بات پر ایمان نہیں ؟ ابراہیم علیہ السلام نے جواب دیا کیوںنہیں ‘ لیکن میں اطمینان قلب کے لئے دلیل مانگ رہا ہوں۔اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کے طلب دلیل پر ناراضگی کا اظہار نہیں فرمایا بلکہ دلیل دیتے ہوئے فرمایاآپ چار پرندے لے لیں اور انہیں اپنے ساتھ مانوس کر لیں پھر انہیں ذبح کر کے ان کے گوشت کے ٹکڑے کر کے باہم ملالیں اور ان میں سے تھوڑا تھوڑا پہاڑوں پر رکھ دیں ‘ پھر انہیں آواز دیں وہ آپ کی طرف دوڑتے ہوئے آئیں گے ۔ (سورة البقرہ آیت 260) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 28 اپریل 2012 Report Share مراسلہ: 28 اپریل 2012 Huzaifa Sb.aap aadhi baat ko chairtay hain aadhi ka jwab nahi daytay.Meri baton main say sirf aik ka jwab he diy ahay aap nay.Iss ka jwab main baad main don ga pehlay meri pouri post ka jwab dain. Ibn e Kathir aur Ibn e Qayyam kay baray main aap ka kya aqeeda hay???Iss ka jwab kab dain gay aap? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔