Jump to content

تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا


سگِ عطار

تجویز کردہ جواب

<span style="font-family: nafees web naskh, urdu naskh asiatype, tahoma; line-height: 172%; color: green; font-size: 20px; text-align: center;">تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

 

تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا

 

گنا ہگار پہ جب لطف آپ کا ہو گا

کیا بغیر کیا بے کیا کیا ہو گا

 

خدا کا لطف ہوا ہو گا دستگیر ضرور

جو گرتے گرتے ترا نام لے لیا ہو گا

 

دکھائی جائیگی محشر میں شان محبوبی

کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہو گا

 

خدائے پاک کی چاہیں گے اگلے پچھلے خوشی

خدائے پاک خوشی ان کی چاہتا ہو گا

 

کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہونگے

کوئی اسیر غم ان کو پکارتا ہو گا

 

کسی طرف سے صدا آئے گی حضور آؤ

نہیں تو دم میں غریبوں کا فیصلہ ہو گا

 

کسی کے پلہ پہ یہ ہوں گے وقت وزن عمل

کوئی امید سے مونہہ ان کا تک رہا ہو گا

 

کوئی کہے گا دہائی ہے یا رسول اللہ

تو کوئی تھام کے دامن مچل رہا ہو گا

 

کسی کو لے کے چلیں گے فرشتے سوئے حجیم

وہ ان کا راستہ پھر پھر کے دیکھتا ہو گا

 

شکستہ پا ہوں مرے حال کی خبر کر دو

کوئی کسی سے یہ رو رو کے کہ رہا ہو گا

 

خدا کے واسطے جلد ان سے حال عرض کرو

کسے خبر ہے کہ دم بھر میں ہائے کیا ہو گیا

 

پکڑ کے ہاتھ کوئی حال دل سنائے گا

تو رو کے قدموں سے کوئی لپٹ گیا ہو گا

 

زبان سوکھی دکھا کر کوئی اب کوثر

جناب پاک کے قدموں پہ گر گیا ہو گا

 

نشان خسرو دیں دور کے غلاموں کو

لوائے حمد کا پرچم بتا رہا ہو گا

 

کوئی قریب ترازو کوئی لب کوثر

کوئی صراط پر ان کو پکارتا ہو گا

 

یہ بے قرار کرے گی صدا غریبوں کی

مقدس آنکھوں سے تارا شک کا بندھا ہو گا

 

وہ پاک دل کہ نہیں جس کو اپنا اندیشہ

ہجوم فکر و تردد میں گھر گیا ہو گا

 

ہزار جان فدا نرم نرم پاؤں سے

پکار سن کے اسیروں کی دوڑتا ہو گا

 

عزیز بچہ کو ماں جس طرح تلاش کرے

خدا گواہ یہی حال آپ کا ہو گا

 

خدائی بھر انہیں ہاتھوں کو دیکھتی ہو گی

زمانہ بھر انہیں قدموں پہ لوٹتا ہو گا

 

بنی ہے دم پہ وہائی ہے تاج والے کی

یہ غل یہ شور یہ ہنگامہ جا بجا ہو گا

 

مقام فاصلوں ہر کام مختلف اتنے

وہ دن ظہور کمال حضور کا ہو گا

 

کہیں گے اور نبی اذ ھبو الٰی غیری

مرے حضور کے لب پر انا لھا ہو گا

 

دعائے امت مدکار ورد لب ہو گی

خدا کے سامنے سجدہ میں سر جھکا ہو گا

 

غلام ان کی عنایت سے چین میں ہونگے

عدو حضور کا آفت میں مبتلا ہو گا

 

میں ان کے در کا بھکاری ہوں فضل مولٰی سے

حسن فقیر کا جنت میں بسترا ہو گا

</span>

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...