Kaamran مراسلہ: 31 دسمبر 2011 Report Share مراسلہ: 31 دسمبر 2011 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Abu.Huzaifa مراسلہ: 31 دسمبر 2011 Report Share مراسلہ: 31 دسمبر 2011 جناب ذمی اس کافر کو کہتے ہیں جو دارلاسلام میں جزیہ دیکر رہ رہا ہو ۔ اور حدیث سے مستفاد ہے کہ ذمی کو قتل نہیں کیا جائے گا ، کیونکہ امان دینے کا قاعدہ ہے ۔ جس کی اسلام خلاف ورزی نہیں کرتا ۔ نیز وہ جب ہے ہی کافر تو کافر کو ان باتوں کا پابند کیسے کیا جائے ؟ ہاں جو مسلمان کرے گا وہ مرتد ہے اور مرتد کی سزا قتل ہے ۔ لیکن ایک ہے ہی پہلے سے کافر اور پھر جزیہ دیکر وہ ذمی کے ضمن میں آچکا ہے اور حدیث پاک میں عہد کو پورا کرنے کی پابندی ہے ۔ کیا وہابیہ ذمی کی شرائط میں اس شرط کو احادیث سے ثابت کرسکتے ہیں ۔ ؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Kaamran مراسلہ: 31 دسمبر 2011 Author Report Share مراسلہ: 31 دسمبر 2011 جزاک اللہ بھائی اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔