Abu.Huzaifa مراسلہ: 11 دسمبر 2011 Report Share مراسلہ: 11 دسمبر 2011 (ترمیم شدہ) سوال ۔ میت کو دفن کرنا کوے کا فعل ہے ۔ مسلمانوں نے کوے کی شاگردی کرکے دفن کرنا سیکھا ہے۔ میت کا جلانا اچھا ہے ۔ زمین گھرتی ہے اور میت کا جسم خراب ہوتا ہے ۔ دو گز زمین میں لاکھوں ہندو جل جاتے ہیں ۔ مگر مسلمان اکیلا قیامت تک اس پر قابض رہتا ہے ۔ جواب:۔ مردے کو جلانا فطرت کے خلاف ہے ۔ دفن ہی فطرت کے مطابق ہے ۔ کیونکہ انسان مٹی کا ہے ۔آگ پانی ہوا تو مٹی کو خمیر کرنے کے لئے اس میں ایسے شامل کئے گئ ہے ۔جیسے آٹے میں پانی آگ ۔اسی لئے اسے آدمی کہتے ہیں۔ یعنی مٹی کی چیز ۔پھر انسان کا کھانا پینا لباس مٹی ہی سے ہے ۔تو چاہئے کہ خود بھی بعد موت مٹی میں ہی رہے ۔ مسلمان بنیاد والی دیوار ہے ۔کیونکہ اس کے زندے زمین کے اوپر اور مردے زمین کے نیچے ہیں۔ ہندو بے بنیاد دیوار کہ اس کے مردے زندے دونوں زمین کے اوپر ہی ہیں ۔ لہذا مسلمان مضبوط ہے مشرک کمزور ۔دفن ہی کیا بہت سے کام انسان نے حیوانات سے سیکھے ہیں۔ چنانچہ آپریشن ایک بیل سے سیکھا ۔ کہ ایک دھوبی کو استسقا تھا۔اتفاقا دو بیل آپس مین لڑے ایک نے بھاگتے ہوئے دھوبی کے پیٹ پرلات رکھ دی جو سورہا تھا۔دھوبی کا پیٹ پھٹ گیا پانی نکل کر آرام ہوگیا ۔زہر کی دوائیں بندر سے نبوٴٹ بندر اور لنگور سے سیکھے ۔ دیکھو حکیم اجمل خان دہلوی کی کتب تو کیا یہ تمام انسان کے استاد ہوگئے ۔ اگر کوئی کام کررہا ہو اور کوئی آدمی اپنی ذکاوت سے اسے سیکھ لے تو وہ شاگرد نہ ہوجائے گا جب تک کہ سکھانے اور سیکھنے کی نیت سے تعلیم وتعلم نہ کریں ۔ ماخوز رسائل نعیمیہ صفحہ 355 رسالہ اسرار الاحکام Edited 11 دسمبر 2011 by Abu.Huzaifa اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔