غیاث مراسلہ: 18 فروری 2011 Author Report Share مراسلہ: 18 فروری 2011 (ترمیم شدہ) ۱۔ آپ سے ایک گزارش کی تھی کہ کچھ صبر کریں۔ اجماعی مؤقف کی نوعیت کیمطابق حکم لگتا ہے۔ ۲۔ابھی مؤقف لگایا تھا اورعرض کی تھی کہ تھوڑا سا مطالعہ کرلیں۔ ضرورت کیمطابق مزید دلائل دیے جا سکتے ہیں۔ یہ جو مؤقف لگایا تھا اسمیں کافی باتوں کا جواب موجود تھا۔ مگر برا ہو تعصب کا یہ کوئی بات سننے، دیکھنے نہیں دیتا۔ ۳حکیم الامت بارے کچھ گزارشات اس ناچیز نے بھی عرض کی تھیں۔ کچھ مزید سوالات کے جوابات مطلوب تھے جو ہضم کر گئے۔ مفتی صاحب سے آپ کو اختلاف ہے یا جو کچھ بھی ہے اس بات سے کوئی غرض نہیں۔ مفتی صاحب بارے جمہور جید مستندعلماء اہلسنت کا مؤقف کیا ہے اگر سامنے لا سکیں تو بھلا ہوگا۔اپنے دس لوگوں کی جمہوریت نہیں لانی۔ جتنی تمہاری اپنی حیثیت ہے اتنی ہی تمہارے مؤقف کی بھی۔ ہرمؤقف سے دوسرے کو رد نہیں کیا جاتا۔ اگر صرف رد ہی کرنا مقصود ہوتوفقہی مکاتب فکر سب غلط ہو جائیں۔ Edited 18 فروری 2011 by غیاث Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 18 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 18 فروری 2011 Hum b Tahirion say Dr.Tahir k fazail sun sun kar tang aa gay hain,isliye humara b damagh kharab na karain.Aap nay koi ilmi baat ke ho to woh dikhain????Dr.Tahir nay Ijmaa e Sakooti ka inkar kiya jis ke wajah say Qibla Kazmi Kareem nay unhain gumrah likha.Aap nay Mufti Iqtidar ka hwala diya us ka jwab hum day chukay hain.Laikan tum kab jwab day gay???? Link to comment Share on other sites More sharing options...
ghulamahmed17 مراسلہ: 18 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 18 فروری 2011 Hum b Tahirion say Dr.Tahir k fazail sun sun kar tang aa gay hain,isliye humara b damagh kharab na karain.Aap nay koi ilmi baat ke ho to woh dikhain????Dr.Tahir nay Ijmaa e Sakooti ka inkar kiya jis ke wajah say Qibla Kazmi Kareem nay unhain gumrah likha.Aap nay Mufti Iqtidar ka hwala diya us ka jwab hum day chukay hain.Laikan tum kab jwab day gay???? Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 19 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 19 فروری 2011 mufti iqtdaar khan naeemi , mufti ahmad yar khan naeemi , profeser taherul qadri Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 19 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 19 فروری 2011 حضرت قبلہ سعیدی صاحب اللہ کریم آپ کے علم و عمل اور عمر میں برکت عطا فرمائے۔آمین بجاہ نبی الامین جناب غیاث صاحب اور غلام احمد صاحب !عرض ہے کہ برائے مہربانی تعصب کی عینک یا عقیدت مندی کو ذرا پس پشت رکھ کے یہ تحریر پڑھیئے گا تا کہ حق واضح ہو سکے۔شکریہ Link to comment Share on other sites More sharing options...
ghulamahmed17 مراسلہ: 19 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 19 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 19 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 19 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 20 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 20 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 20 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 20 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sag e Madinah مراسلہ: 20 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 20 فروری 2011 التیجانی صاحب فریقین کے دلائل میں تناسب کہاں ہے؟؟؟؟؟ابھی تو سعیدی صاحب نے طاہری بھائی کے پیش کردہ دلائل کو ہاتھ تک بھی نہیں لگایا اور آپ نے تناسب بھی کر دیا۔۔منصف آپ طاہری حضرات کے لیے ہیں لیکن سعیدی صاحب نے ابھی آپکی منصفی پر کوئی رائے نہیں دی۔غلام احمد صاحب نے ابھی تک کوئی علمی بات نہیں کی جو آپکو علمی و منطقی محسوس ہو رہی ہے۔جناب نے ابھی تک صرف مفتی اقتدار اور حضرت حکیم الامت کی باتوں کو بار بار پیش کیا ہے،جسکا جواب سعیدی صاحب دے چکے ہیں۔ابھی غلام احمد صاحب کے جواب کی باری ہے۔دیکھئے کب جواب آتا ہے۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
ghulamahmed17 مراسلہ: 20 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 20 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 20 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 20 فروری 2011 (ترمیم شدہ) التیجانی صاحب فریقین کے دلائل میں تناسب کہاں ہے؟؟؟؟؟ابھی تو سعیدی صاحب نے طاہری بھائی کے پیش کردہ دلائل کو ہاتھ تک بھی نہیں لگایا اور آپ نے تناسب بھی کر دیا۔۔منصف آپ طاہری حضرات کے لیے ہیں لیکن سعیدی صاحب نے ابھی آپکی منصفی پر کوئی رائے نہیں دی۔غلام احمد صاحب نے ابھی تک کوئی علمی بات نہیں کی جو آپکو علمی و منطقی محسوس ہو رہی ہے۔جناب نے ابھی تک صرف مفتی اقتدار اور حضرت حکیم الامت کی باتوں کو بار بار پیش کیا ہے،جسکا جواب سعیدی صاحب دے چکے ہیں۔ابھی غلام احمد صاحب کے جواب کی باری ہے۔دیکھئے کب جواب آتا ہے۔ HAZRAT MENE LAFZ TANASUB NAHI TAWAZUN LIKHA HE AP GHOR KAREN,OR MAQSAD YAHAN YE THA KE FAREEQAEN NE AB TAK GHAER JAZBATI ANDAZ APNAYA HOWA HE,OR RAHI BAT SAEEDI SAB KI TARAF SE MUNSAF MUQARAR HONE KI TO JANAB ME KHOD KO TO UNKE JOTIO KE BARABAR BHI NAHI PATA TO MUNSAF BAND KAR KIS TARA SAMNE AO,PER FAREEQ SANI MERE BARE ME JO HUSNE ZAN RAKHTA HE ONKE HUSNE ZAN KI DIL SHIKNI NAHI CHATA ,OR DOSRI BAT MUJE GHARZ HE ELM SE ME CHATA HON KE MUJE HAQ BAT AHLE ELM SE HASIL HO, AKHRI GUZARESH AGR SAEEDI SAB KAHE TO BESHAK ME KHOD KO IS PORE MAMLE SE ALAG KAR LETA HON OR SIRF BATORE TALIB E ELM KE IS BEHS KA MUTALA JARI RAKHO GA Edited 21 فروری 2011 by Alteejani Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 21 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 21 فروری 2011 (ترمیم شدہ) سلام مسنون میرے لئے تیجانی صاحب سمیت سارے قارئین ھی محترم ھیں۔ جو بھی میرے مضمون پر اپنی رائے دے گا۔ وہ میری خوش قسمتی ھوگی۔ میں نے اب تک 1مسئلہ دیت کو اجماعی ثابت کیا ھے۔ اور یہ ثابت کیا ھے کہ 2 منکرین (الاصم اور ابن علیہ)امام اعظم کے شاگرد نہیں۔ یہ دعویٰ جھوٹا اور غیرثابت ھے۔ اور یہ ثابت کیا ھے کہ 3 پروفیسر طاھرالقادری کی بجائے مفتی احمدیار اورمفتی اقتدار کوتیسرا کہہ کرمجھے جھوٹا کہنے والا خود جھوٹا ھے۔اور 4 اب اُس کا ٹائیٹل کے سن کا سہارا لینا مزید غلط ھے۔کیونکہ ٹائیٹل تو اُس کتاب کی ابتدا کو ظاھر کرتاھے مگر میں نے ثابت کیا تھا کہ 5 دیت کا سوال ھی مفتی اقتدار سے 2 جنوری 1996ء کو کیا گیا تھا تو جواب (1396ھ)1976ء میں کیسے لکھا جا سکتا ھے؟ کیا منھاجیانی عقل سے نہیں سوچتے؟ میرے مہربان غلام احمد اورغیاث صاحب میری باتوں کو دلائل سے مسترد کریں یا میری باتوں کو تسلیم کریں ۔ کیا اُن کی اپنی قوت فیصلہ ختم ھو گئی؟ میں چاھتا ھوں کہ میرے یہ مہربان بھی فیصلہ کریں اور تفصیلی فیصلہ کریں جس میں ھر بات کی دلیل اور جواب پر تبصرہ کریں۔ ان کا اپنا فیصلہ اُن کے لئے زیادہ اھم ھوگا۔ ابھی دیت کے مسئلہ پر کئی پہلو بحث طلب ھیں اور منھاجیانی ابھی فیصلہ کی رٹ لگا کر بھاگنا چاھیں تو اُن کی مرضی۔ اُن کے اپنے من پسند مفتی اقتدار نے اُن کی پارٹی کی جو عزت افزائی کی اُس پر میں اُن سے کوئی تبصرہ نہیں چاھتا کیونکہ یہ اُن کے زخموں پر نمک پاشی ھوگا۔ Edited 21 فروری 2011 by Saeedi Link to comment Share on other sites More sharing options...
ghulamahmed17 مراسلہ: 21 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 21 فروری 2011 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 (ترمیم شدہ) Edited 22 فروری 2011 by Alteejani Link to comment Share on other sites More sharing options...
ghulamahmed17 مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 (ترمیم شدہ) Edited 22 فروری 2011 by ghulamahmed17 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 جناب غیاث صاحب کے جواب کا مہیں انتظار ہے۔۔۔۔صرف یہاں ہی نہیں بلکہ ایک اور تھریڈ میں بھی۔۔۔۔۔۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 (ترمیم شدہ) محترم تیجانی صاحب فقہی مسائل میں فرض واجب سنت مستحب ھر طرح کے مسائل آ جاتے ھیں۔مگر زیر بحث مسئلہ ایسا اجماعی ھے کہ اس میں ماضی میں صرف دو گمراھوں(الاصم،ابن علیہ) کے سوا کسی نے اختلاف نہ کیا۔ جب کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت گمراھی پر اجماع نہیں کرے گی۔پس ایسا کلی اجماع ھدایت ھؤا ۔اور اُس کا انکار گمراھی ھؤا۔ آیت: مقدار دیت پر خاموش ھے۔ حدیث : قتل پر عورت کی دیت مرد کی دیت کے مقداراً برابر ھونےکی کوئی ضعیف سے ضعیف حدیث بھی ایسی نہیں ملتی جو صریح ھو۔ اجماع : کے خلاف کسی ایک سابق سنی عالم کا صریح قول نہیں ملتا۔ جو ملتا ھے وہ ذو احتمال ھے۔صریح نہیں۔ قیاس: جیسا وہ کرتے ھے ویسا ھی ھم بھی کر دیں گے۔ تیجانی صاحب! "یہ مسئلہ اجتہادی نہیں،اجماعی ھے"۔ اجتہادی فقہی مسئلہ میں ھم کسی کو گمراہ نہیں کہتے مگر ایسے اجماع کے منکر کو گمراہ نہ جاننا اسلام کے فلسفہ اجماع واجتماع کے خلاف ھے اور صراط مستقیم سے انحراف اور ضلالت ھے۔ Edited 22 فروری 2011 by Saeedi Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 (ترمیم شدہ) جناب آپ نے اب اپنا جھوٹا ھونا تسلیم کر لیا ھے۔تو اب آپ اپنا جرمانہ بھی آپ ھی لگائیں۔ پھرآپ کے پیش کردہ مفتی اقتدار نے جتنے اکابر پر بدزبانی کی کیا آپ اُن اکابر کو اُسی طرح مانتے ھیں جس طرح میں طاھرالقادری کو مانتا ھوں؟ میں نے دھوکا دھی کی مثالیں پیش کیں کہ جسطرح ھمارے اکابر کوپہلے دھوکا دیا گیا تو اسی طرح اب بھی دھوکا دیا گیا ھے۔ یہاں آپ نے شیطان اورمنافقین کی مثالوں پر اعتراض کرکے رنگین کیا ھے مگر علماء دیوبند جیسا دھوکا تو آپ نے بھی تسلیم کیا ھے۔ چلئے میری تحریر سے پہلی دو مثالیں نکال دیں۔ پھر آپ دل شکنی سے ھٹ کر یہ بتائیں کہ مفتی اقتدار کے متعلق آپ کا کیا فتویٰ ھے؟ آپ کی شاعری بڑی خوبصورت ھے مگر اس پر تبصرہ کوئی اور کرے تو بہتر ھوگا۔ ھم اگر عرض کریں گے تو شکایت ھوگی۔ Edited 22 فروری 2011 by Saeedi Link to comment Share on other sites More sharing options...
غیاث مراسلہ: 22 فروری 2011 Author Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اپنی تمام مجبوریوں ،مصروفیتوں اور پریشانیوں کیوجہ سےتاخیر پر معذرت خواہی کیساتھ آج دوبارہ اپنی کچھ معروضات آج پیش کرنیکی کوشش کرونگا۔ اپنی منانے سے بہترہے "الاصم اور ابن علیہ" کے معتزلی ہونےیا نہ ہونےکا ثبوت آپ مشہور امام جنہوں نےمعتزلہ کا خوب رد کیا اوراپنے وقت کے مجدد امام فخرالدین رازی سےلیں کہ وہ اس معاملے میں کیا کہتے ہیں۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 (ترمیم شدہ) السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اپنی تمام مجبوریوں ،مصروفیتوں اور پریشانیوں کیوجہ سےتاخیر پر معذرت خواہی کیساتھ آج دوبارہ اپنی کچھ معروضات آج پیش کرنیکی کوشش کرونگا۔ اپنی منانے سے بہترہے "الاصم اور ابن علیہ" کے معتزلی ہونےیا نہ ہونےکا ثبوت آپ مشہور امام جنہوں نےمعتزلہ کا خوب رد کیا اوراپنے وقت کے مجدد امام فخرالدین رازی سےلیں کہ وہ اس معاملے میں کیا کہتے ہیں۔ حضرت آپ ثبوت دیں۔ اور ھم سے جواب لیں۔ ھم نے اپنی بات ثبوت سے پیش کی ھے، اُس کا جواب دیں۔ آپ تو بس کلپس کو کاپی پیسٹ کرنے والے ھو۔ لکھنا نہ آپ کو آتا ھے نہ آپ کے ساتھی ھو۔ امام رازی کی عبارت لکھو اور جواب لو۔ کیوں ھمارا وقت ضائع کرتے ھو؟ لیجئے میں لکھتا ھوں ۔امام رازی نے دیۃ مسلمۃ کے تحت المسئلہ السابعہ لکھا :"قال ابوبکر الاصم و جمہور الخوارج"۔ کہئے امام رازی نے اُس کوخوارج کا ساتھی بنایا یا نہیں؟ اور ھاں مفتی اقتدار کا دفاع یا تردید کرو۔ گونگے کیوں بن گئے ھو۔ حق قبول کرو۔اور چمک پر نہ جاؤ۔ زندگی کا کوئی پتہ نہیں۔ اجماع میں ھدایت ھے۔ ورنہ جاؤ یار تم اپنی خطابت کرو۔ Edited 22 فروری 2011 by Saeedi Link to comment Share on other sites More sharing options...
غیاث مراسلہ: 22 فروری 2011 Author Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 اعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ اللھہ صل علی سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم۔ غلام احمد صاحب نے جوتیسرے چوتھے کی بات لکھی تھی میں اسکو غیر ضروی سمجھتا ہوں اور جلد بازی میں ایسا لکھنے کی ضرورت نہیں تھی۔یہ طریقہ غلط ہے۔ مفتی اقتدار احمد خان صاحب مفتی اقتدار صاحب کا فتوی صرف بطورمختصر مؤقف لگا یا تھا۔ میں نے حتی المقدور مفتی صاحب کی بحث سے بچنے کی کوشش کی۔ میں یہاں مفتی صاحب کو زیر بحث نہیں لا رہا۔ دنیا سے جانے کے بعد انکا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد۔ جہاں تک عقائد میں انکی بے احتیاطی کی بات ہے تو اسمیں بھی ہمیں انسے اتفاق نہیں۔ ایک بات کا اضافہ ضروری سمجھتا ہوں کہ انکی عبارات جتنی آپ نے پیش کی ہیں وہ انکا کل مؤقف نہیں۔ غلط بات جو بھی کرے غلط ہے۔ مجھے امید ہے کہ علماء حق نے ان غلطیوں کی نشاندہی کی ہوگی۔ جتنی بڑی شخصیت کیساتھ انکی نسبت تھی اسی مناسبت سے انکواس معیار کیمطابق حق بات سے آگاہ کرنا لازمی تھا۔ کیا علماء نے اسی طرح بھر پور انداز میں دلائل دئیے اور انہوں نے بھی انکو سننے اور قبول کرنے سے انکار کر دیا؟ مفتی صاحب ایک لمبا عرصہ گجرات میں رہے اور یہاں انکے بھائیوں سمیت دیگر علماء موجود تھے انکااسپرکیامؤقف تھا اور انہوںنے اپنی دینی ذمہ داری کہاں تک نبھائی؟ اس بارے میں کوئی وضاحت میرے علم میں نہیں۔ مفتی صاحب کی وفات کیبعد اس بحث کو طول دینے کا کوئی معنی ومقصد نہیں رکھتا۔ لہذا اس بحث کو یہاں ہی ختم کردیں۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 22 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 Saeedi Sab,Allah apko lambi umar de take istara se ham jeso Khata karo ki Islah karte rahen Ameen Link to comment Share on other sites More sharing options...
غیاث مراسلہ: 22 فروری 2011 Author Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ حضرت حکیم الامت صاحب کا قول ذو احتمال ہےاور صریح نہیں تب بھی بھی آپ کو فائدہ نہیں دیتا۔ جناب یکساں کے تمام معانی لیکر بھی تم اپنی حمایت نہیں لے سکتے۔آپ کی کاتب یا کتابت کی غلطی درست ہوسکتی ہے مگر حکیم الامت کے صاحبزادوں نےاس کا ذکر نہیں فرمایا۔ اب یہ کتابت کی غلطی ویسے تو دور نہیں ہوسکتی مگر ایک صورت ہے کہ اگر اصل کتاب کا قلمی نسخہ دستیاب ہو تو موازنہ کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔ جس طریق پر آپ حکیم الامت کے قول کو اپنی طرف موڑ رہے ہو اس طریق پر ممکنہ احتمال تو ہے جسکو بلا وجہ اپنی طرف موڑ رہے ہو۔ اگر چہ بظاہر آپ نے اپنا مقصد نکالنے کی کوشش کی مگر یہ بات فی الحال آپ کو بھی فائدہ نہیں دیتی۔ حکیم الامت صاحب والی بحث بھی فی الحال روک کر بات آگے بڑھنے دیں۔ بقدر ضرورت اس پر بحث کیجا سکتی ہے۔اسکے بعد بلا وجہ کی بحث لانے کی بجائے صرف اصل مقصد سے متعلق رہیں۔ بلا وجہ چھوٹی چھوٹی باتوں کے کیڑے مت نکالیں۔ املاء ،کتابت ، بھول چوک وغیرہ کو عقیدے کے بگاڑ کا درجہ مت دیں۔ جہاں غلطی ہوتی ہے اسکی نشاندہی کردیا کریں۔ زیادہ طعن تشنیع کی ضرورت نہیں۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
غیاث مراسلہ: 22 فروری 2011 Author Report Share مراسلہ: 22 فروری 2011 لیجئے میں لکھتا ھوں ۔امام رازی نے دیۃ مسلمۃ کے تحت المسئلہ السابعہ لکھا :"قال ابوبکر الاصم و جمہور الخوارج"۔ کہئے امام رازی نے اُس کوخوارج کا ساتھی بنایا یا نہیں؟ پریشان نہیں ہونا ۔ امام فخرالدین رازی کی مکمل عبارت کیبعدلکھوں گا۔ آدھی عبارت پر گزارہ نہ چلاؤ۔ علامہ ذرا مسئلہ ثامنہ بھی پڑھو۔ امام صاحب فرماتے ہیں مذہب اکثر الفقہاء ان دیۃ المراءۃ نصف دیت الرجل وقال اصم وابن عطیہ دیتہا مثل دیت الرجل۔ حجۃ الفقہاء ان علی و عمر وبن مسعودقضوا بذالک۔ ولان المرائۃ فی المیراث والشہادت علی النصف من الرجل فکذلک وحجۃ الاصم وابن عطیۃ قولہ تعالی من قتل مؤمنا خطاء فتحریر رقبۃ مؤمنۃ ودیۃ مسلمۃ الی اہلہ واجمعوا ان ہذہ الایۃ دخل فیھا الرجل والمرءاۃ فوجب ان یکون الحکم ثابتا بالسویۃ واللہ اعلم۔ اکثر فقہاء کا مذہب عورت کی دیت آدہی ہونیکا ہے اور اصم اورابن عطیہ نےکہا کہ اسکی دیت مرد کے مثل ہے۔ فقہاء کی حجت علی ، عمروابن مسعود کے اقوال جو گزر چکے۔ اور چونکہ عورت کاحصہ میراث اور شہادت میں مرد سے آدھاہے پس یہ بھی اس طرح ہے۔ جبکہ اصم اورابن عطیہ کی دلیل اللہ تعالی کا قول ہے۔ اور اسپر اجماع ہے کہ اس آیت میں مرد وعورت دونوں داخل ہیں۔ لہذا واجب ہے کہ دونوں کی برابری کاحکم ثابت ہو۔ یہاں آپکا ابن علیہ اور ابن عظیہ والا معالہ بھی صاف ہوا۔ جو آپ نے کہا کہ امام صاحب نے انکو خوارج میں شامل کیا یہ بھی آپ کی اختراع ہے۔ وگرنہ امام صاحب وجمہور الخوارج کی جگہ الگ سے من الخوارج یاھو الخوارج ذکر کرتے۔ جمہور الخوارج سے مراد خارجیوں کی اکثریت ہے۔ اصم انسے الگ ہیں اسی لیے پہلے اسکا ذکر کر کے وکا اضافہ کیا۔ نیز جہاں مؤقف کی وضاحت تھی وہاں اسکو رد یا جانا لازم تھا وہاں رد نہیں کیا ۔ یہ وہابیوں دیوبندیوں والے کام چھوڑو سیدھی سیدھی بات کیا کرو۔ چوری نہ کیا کرو۔ چوری نالے سینہ زوری۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب