Jump to content

Kya Gaali Daine Se Wazu Tooth Jata Hai


Rizwan9

تجویز کردہ جواب

On 1/30/2011 at 12:52 PM, Rizwan9 said:

Assalamu alykum

 

Kya gaali daine se Wazu tooth jata hai agar gaali kisi bhi qisam ki ho yani bari se bari ya choti se choti ho

 

(wasalam)

 

bhai gali say wuzu naheen toot'ta han dobara wuzu kr lena achi bat hay laikin bila wjah-e-shar'i kisi muslman ko gali dena sakht hram hay

 

Alahazrat (ra) farmatay hain:

 

 

کسی مسلمان کو بلاوجہ شرعی ایذادینا حرام ہے اور گالی دینا سخت حرام ہے اور بعض گالیاں تو کسی وقت حلال نہیں ہوسکتی اور ان کا دینے والا سخت فاسق اور سلطنت اسلامیہ میں اسی (۸۰)کوڑوں کا مستحق ہو تا ہے ان سے ہلکی گالی بھی بلاوجہ شرعی حرام ہے۔ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:

من اذٰی مسلما فقد اذانی ومن اذانی فقد اذی اﷲ۱؎ ۔جس نے کسی مسلمان کو بلا وجہ شرعی ایذادی اس نے مجھے ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اﷲ کو ایذا دی۔

 

 

(

۱؎ کنز العمال الباب الثانی فیالترہیبات ، مؤسستہ الرسالہ بیروت ۱۶/ ۱۰)

 

 

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:یحسب امری من الشران یحقرا خاہ المسلم کل المسلم علی المسلم حرام دمہ ومالہ وعرضہ، رواہ مسلم ۲؎ عن ابی ہریرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔

آدمی کے بد ہونے کو یہ بہت ہے کہ اپنے بھائی مسلمان کی تحقیر کرے مسلمان کی ہر چیز مسلمان پر حرام ہے خون آبرو مال(اسے مسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)

 

(۲؎ صحیح مسلم کتاب البروالصلۃ باب تحریم خلم المسلم وخذلہ الخ قدیمی کتب خانہ کراچی ۲ /۳۱۷)

 

اسی طرح کسی مسلمان جاہل کو بھی بے اذن شرعی گالی دیناحرام قطعی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:

سباب المسلم فسوق رواہ البخاری ومسلم ۱؎ والترمذی والنسائی وابن ماجۃ والحاکم عن ابن مسعود رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔

 

مسلمان کو گالی دینا گناہ کبیرہ ہے (اسے امام بخاری ، مسلم ، ترمذی ، نسائی، ابن ماجہ اور حاکم نے ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)

 

(۱؎ صحیح مسلم کتاب الایمان باب سباب المسلم فسوق قدیمی کتب خانہ کراچی ۱ /۵۸)

(جامع الترمذی ابوا ب البر و الصلۃ ماجاء فی الشتم امین کمپنی دہلی ۲ /۱۹)

(سنن ابن ماجہ ابواب الفتن ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ص ۲۹۱)

 

اور فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :سباب المسلم کالمشرف علی الہلکۃ، رواہ الامام احمد ۲؎ والبزار عن عبداﷲ بن عمرو رضی اﷲ تعالٰی عنہما بسند جید۔

مسلمان کو گالی دینے والا اس شخص کی مانند ہے جو عنقریب ہلاکت میں پڑ اچاہتاہے۔ (اسے امام احمد اور بزار نے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالٰی عنہما سے جید سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔ ت)

 

(۲؂الترغیب والترہیب بحوالہ البزار الترھیب من السباب واللعن مصطفی البابی مصر ۳ /۴۶۷)

 

اور فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :من اٰذی مسلما فقد اذانی ومن اٰذانی فقد اذی اﷲ۔ رواہ الطبرانی۳؎ فی الاوسط عن انس رضی اﷲ تعالٰی عنہ بسند حسن۔

 

جس نے کسی مسلمان کو ایذا دی اس نے مجھے ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ تعالٰی کو ایذا دی (اسے امام طبرانی نے الاوسط میں سند حسن کے ساتھ حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ ت)

 

(۳؎ المعجم الاوسط حدیث ۳۶۳۳ مکتبۃ المعارف ریاض ۴ /۳۷۳)

 

 

رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں :لعن اﷲ من سبّ والدیہ ۔ رواہ ابن حبان ۲؎ عن ابن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہ

۔اﷲ کی لعنت اس پرجو اپنے ماں باپ کوگالی دے (ابن حبان نے ابن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے اسے روایت کیا۔ ت)

 

(۲؎ موارالظماٰن باب فی الکبائر حدیث ۵۳ المطبعۃ السلفیہ ص۴۳)

 

 

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...