Khalil Rana مراسلہ: 10 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 10 جنوری 2011 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Lhr.Usa مراسلہ: 11 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 11 جنوری 2011 (ترمیم شدہ) Khalil Rana and Mr. Saeedi, thanks to both of you. AP nay haq waziya kardiya es mamlay main. aur jahan tak mairi information ha. Mufti Shafi wala hawala b ghalat ha jis main unhoon nay Ahmed Raza Khan ki book ki tarfi ki ha Edited 11 جنوری 2011 by lhrusa اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 11 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 11 جنوری 2011 Khalil Rana and Mr. Saeedi, thanks to both of you. AP nay haq waziya kardiya es mamlay main. aur jahan tak mairi information ha. Mufti Shafi wala hawala b ghalat ha jis main unhoon nay Ahmed Raza Khan ki book ki tarfi ki ha جنابِ عِرُوسہ جعلی تائید کو چھوڑو۔ یہ اصلی تائید ھے۔ 1 انورشاہ کاشمیری نے تمام علماء دیوبند کے وکیل کے طور پر بریلوی حضرات کو مسلمان مانا۔ 2 اشرفعلی تھانوی،ادریس کاندھلوی، مفتی شفیع وغیرہ نے امام احمدرضا کو عاشق رسول مانا۔ 3 مرتضیٰ چاندپوری نے اشدالعذاب میں امام احمد رضا کو دیوبندی علماء کی تکفیر میں دیانت دار مانا اور عبارات کی تکفیر نہ کرنے پر خود کافر ھو جانے کے خوف سے تکفیر کرنے پر مجبور مانا۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Khalil Rana مراسلہ: 11 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 11 جنوری 2011 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
imhanfi مراسلہ: 26 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 26 جنوری 2011 Khalil Rana. Tum ny Anwar shah Kashmiri RA k malfoozat ca reference diya. qia bozurganay din k Malfoozat ka reference acceptable??? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 26 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 26 جنوری 2011 Yeah acceptable.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
imhanfi مراسلہ: 27 جنوری 2011 Report Share مراسلہ: 27 جنوری 2011 Muhtaram Chisti Qadri, i need reply from Khalil Rana because he did the post not from you. any how thanks for your reply. Looking reply from Khalil Rana no body else need to reply اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
imhanfi مراسلہ: 11 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 11 فروری 2011 (ترمیم شدہ) بسم اللہ الرحمن الرحیم رضاخانی دوسروں سے تو ہر جگہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنا ایمان ثابت کرو مگر جب یہی مطالبہ امام احمدرضاخان کے متعلق کیا جاتا ہے تو فورا چیخنا شروع کردیتے ہیں کہ ہائے ہائے وہ تو بڑےعاشق رسول تھے یہ دیکھو تمہار ے اکابرین نے بھی اس کو مسلمان کہا ہے۔۔۔یہ مسئلہ کچھ عرصہ پہلے حنیف قریشی نے مناظرے سے فرار کیلئے اپنے شاگرد کے ذریعہ اٹھوایا اور جب مفتی صاحب کے شاگرد کی طرف سے جسکالنک رضاخانی مذہب بھائی کی طرف سے دیا گیا ہے اس کا منہ توڑ جواب ان کو موصول ہوا تو منیر حیدری صاحب حنیف قریشی کی گود میں ایسے چھپ کر بیٹھے کے اب تک نکلنے کا نام ہی نہیں لیتے۔ رضاخانیوں کو شرم اور غیرت کا حلوہ کھانا چاہئے کہ جن چیزوں کے جوابات تم کو مل گئے اسے دوبارہ ذکر کرکے کیوں اپنی ذلت کرواتے ہو۔ قارئین کرام !!! ان کی منافقت تو دکھیں کہ جب یہی سوال علمائے دیوبند نے اٹھایا کہ اگر علمائے دیوبند کافر ہیں تو تمہارے بہت سے اکابرین نے ان کو مسلمان کہا ہے تو جو جواب ان کے ڈیڈی احمد سعید کاظمی نے دیا وہ ملاحظہ فرمائیں لیجئے احمد سعید کاظمی کا یہ جواب ہر اس رضاخانی کے منہ پر ایک طمانچہ ہے کیا خوب کہ اپنا پردہ کھولے جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے ایسے تمام حوالوں کا جواب ہم احمد سعید کاظمی ہی کی زبان میں دیتے ہیں کہ۔۔۔۔ کے کفریہ عقائد نہیں پہنچے ہم آپ کو چیلنج کرتے ہیں کہ ہم جن باتوں کی بنیاد پرامام رضاخان کو خود اس کے اصول اور فتاوی کی روشنی میں کافر کہتے ہیں آپ ثابت کردیں کہ وہی عبارات علمائے دیوبند کے سامنے بھی پیش ہوئی تھیں مگر اس کے باوجود انہوں نے سکوت کیا تو یقینا ہم غلطی پر ہونگے۔ اب آتا ہوں آپ کے دجل و فریب سے بھرپور حوالوں کی طرف۔ (۱) پہلا حوالہ آپ نے مولوی کوثر نیازی کا دیا ہے یہ بے پیندے کا لوٹا تھا جس کا تعلق مودودی جماعت سے تھا آپ کو شرم کرنی چاہئے کہ اس جیسے دجال کے حوالے دیتے ہو حیرت تو یہ کہ اس نیازی کی بہت سے عبارات دیگر بریلوی مولویوں نے بھی اپنی کتب و رسائل میں دئے ہیں او ر اسے دیوبندی ثابت کیا ہے ۔۔۔شرم ۔۔۔شرم۔۔۔شرم۔۔اس دجال کے دجل و فریب سے پردہ چاک کرنے کیلئے عنقریب ہی اس فورم پر ایک مضمون آنے والا ہے جس سے آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ یہ کوثر نیازی نہیں بلکہ کافر نیازی تھا۔ (۲) دوسرا حوالہ آپ نے ملفوظات محدث کشمیری رحمة اللہ علیہ کا دیا ہے ۔تو یہ ملفوظات کی عبارت ہے اور ملفوظات آ پ کے مذہب میں معتبر نہیں ہوتے بزرگان دین کی طرف اکثر غلط باتیں منسوب ہوجاتی ہیں اس لئے ان کا کوئی اعتبار نہیں ۔ یہ میں نہیں تمہارے اشرف سیالوی کالڑکا کہہ رہا ہے پڑھو اور حیاءکا حلوہ کھاو : بالفرض یہ بات صحیح ہو تب بھی ہمارے خلاف نہیں اس لئے کہ ہم مطلقا بریلوی یا علمائے بریلویہ کو کافر نہیں کہتے بلکہ رضاخان اور اس کے بعض خلفاءکو ان کی کفریہ عبارات کی وجہ سے کافر کہتے ہیں اور چونکہ تمام بریلویوں کو ان کے کفریہ عقائد کا علم نہیں اس لئے وہ معذور ہیں یوں سمجھو کہ رضاخانیوں کو تو ہم کافر کہتے ہیں مگر بریلویوں کو ہم بھی کافر نہیں کہتے ان دونوں میں عموم خصوص مطلق کی نسبت ہے۔ یاد رہے کہ حضرت انور شاہ کاشمیری رحمة اللہ علیہ رضاخانی علماءکو کافر کہتے ہیں اس کے ثبوت اوپر دئے گئے ویڈیو میں ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں۔ (۳) تیسرا حوالہ آپ نے اشد العذاب کا دیا ہے اس میں آپ نے کس دجل و فریب کا مظاہرہ کیا ہے اس کاجواب تو بعد میں دیا جائے گا۔اولا آپ کا یہ دجل واضح کردیا جائے کہ حضرت مرتضی حسن چاند پوری رحمة اللہ علیہ احمد رضاخان کو کافر نہیں کہتے حالانکہ یہ صریح جھوٹ ہے۔۔۔حضرت چاند پوری صاحب حضرت حکیم الامت رحمة اللہ علیہ کے وکیل کے طور پر ساری زندگی رضاخان کو یہ چیلنج دیتے رہے کہ تم اپنا ایمان اور حلالی ہونا میرے سامنے ثابت کردو مگر رضاخان کو ساری زندگی بریلی سے نکلنے کی جرات نہ ہوئی ۔حضرت چاند پوری رحمة اللہ علیہ کے بعض رسائل کا تو عنوان ہی احمد رضاخان کا کفر وایمان ہے ۔مثلا: النعل المعکوس علی الاضر المنکوس معروف بہ احدی التسعة و التسعین ۔۔ اس کتاب میں حضرت شاہ اسمعیل شہید رحمة اللہ علیہ اور علمائے اہل سنت دیوبند کا نہ صرف ایمان ثابت کیا بلکہ خود احمد رضاخان کا کفر انہی کی عبارات سے ایسا ثابت کیا کہ آج تک رضاخان تو کے ماننےوالےکیبھی اس کا جواب نہ دے سکی۔ الکوکب الیمانی علی اولاد الزوانی اس کتاب میں ثابت کیا گیا کہ احمد رضاخان اور ان کی آل اولاد خود اپنے ہی فتووں سے نہ صرف کافر ہیں بلکہ ان کا نکاح بھی کسی مسلمان سے نہیں ہوسکتا اور یہ سب کے سب محض زنائے خالص میں ملوث ہیں۔۔اور حرامی ہیں۔۔۔اس کا جواب آج تک کوئی نہ دے سکا کہ رضاخانی حلالی مسلمان تھا ۔۔۔ شکوہ الحاد: اس کتاب میں بھی احمد رضاخان کے کفر کو اس واضح طور پر بیان فرمایا کہ آج تک کوئی رضاخانی اس کا جواب نہ دے سکا۔ اس وقت صرف انہی تین کتابوں کے نام اور مختصر تعارف دیا جارہا ہے مزید تفصیل کیلئے ”رسائل چاندپوری“ کا مطالعہ کریں۔اس کے باوجود یہ کہنا کہ حضرت چاند پوری رحمة اللہ علیہ رضاخان کو کافر نہیں سمجھتے کس قدر دجل و فریب ہے۔۔ اب رہا اشدالعذاب کی عبارت تو اس میں بھی آپ نے خیانت کا مظاہرہ کیا اس کتاب میں جس شاندار الفاظ سے احمد رضاخان کو یاد کیا گیا ہے وہ بھی آپ پہلے ملاحظہ فرمالیں : غور فرمائیں یہاں صریح طور پر حضرت چاند پوری رحمة اللہ علیہ احمد رضاخان کو جھوٹا ،افتراز پرداز اور بہتان باز لکھ رہے ہیں ۔۔۔مزید فرماتے ہیں کہ : غور فرمائیں اس عبارت کو بار بار پڑھیں کہ وہ تو احمد رضاخان کو مرزا غلام قادیانی کا ہمنوا اور ایک ہی تھالی کے بدبودار سالن ثابت کررہے ہیں اور کس واضح الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ ان کا کفر کا فتوی لگانا کسی عشق رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی بنیاد پر نہیں بلکہ ان کا تو کام ہی لوگوں کو کافر بنانا تھا جس کو اپنا مخالف دیکھا کفر کا فتوی لگادیا اے مرزا نہ تو نے دنیا میں کسی کو مسلمان چھوڑا نہ تیرے جیسے دوسرے خانصاحبی مجدد نے اس لئے کہ تم دونوں کی ڈوریں ایک ہی شخص ہلارہا تھا۔ اس وضاحت کے بعد بھی اگر چاند پوری صاحب کو کوئی احمد رضاخان کے دفاع میں پیش کرتا ہے تو وہ بریلی کے پاگل خانے کا کوئی بندر ہی ہوسکتا ہے نہ کہ ہوش مند انسان۔ رہی تمہاری پیش کردہ عبارت تو یہ بطور فرض کے ہے اور ا س میں شرط ”اگر “ کے ساتھ ملحوظ ہے اور خلیفہ صاحب کو علم ہوناچاہئے کہ جملہ شرطیہ میں نہ شرط میں حکم ہوتا ہے نہ جزاءمیں بلکہ بسا اوقات تو ناممکن امور کو شرط و جزاءبنادیا جاتا ہے ۔چنانچہ ایک شخص نے رضاخان صاحب سے ایک شعر کے متعلق سوال کیا کہ کیا یہ صحیح ہے یاغلط تو وہ کہتا ہے کہ : پس جس طرح اس آیت کے بارے میں یہ نہیں کہاجاسکتا کہ اس آیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے رحمن کا بچہ ہونے کا حکم لگایا گیا ہے او ر نہ یہ حکم لگایا جاسکتا ہے کہ نبی کریم علیہ السلام رحمن کے بچے کے سب سے پہلے پوجنے والے تھے معاذاللہ بالکل اسی طرح حضرت چاند پوری صاحب رحمة اللہ علیہ کی اس شرطیہ جملے کے متعلق یہ نہیں کہاجاسکتا ہے کہ وہ احمد رضاخان کو علمائے دیوبند کی تکفیر میں درست سمجھتے تھے۔۔ یہ اعتراض کافی عرصہ سے رضاخانیوں کی طرف سے اٹھایا جارہا تھا الحمد للہ کہ آج اس کا جواب ہوگیا۔ قارئین کرام یہ بھی یاد رکھیں کہ ملفوظات اور اشد العذاب کی عبارت میں کہیں بھی رضاخان کو مسلمان یا عاشق رسول ﷺ نہیں کہا گیا اس کے باوجود یہ عنوان دینا کیا ان رضاخانیوں کے دجل و فریب کا منہ بولتا ثبوت نہیں۔۔۔؟؟؟ بریلوی اکابرین نے علمائے دیوبند کو کافر نہیں کہا چونکہ رضاخانیوں نے اس موضو ع پر صرف تین کتابوں کی عبارات پیش کی ہیں اس لئے جواب میں ہم بھی صرف تین کتابوں کے حوالے ہی پیش کریں گے اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جو پانچ(۵) سوالات انہوں نے ہم سے کئے وہ اپنے ان اکابرین سے بھی کریں: فقیر محمد جہلمی اور مولانا قاسم نانوتوی رحمة اللہ علیہ حضرت سید محمد اسمعیل شاہ بخاری کرمانوالے اور علمائے دیوبند نوٹ :جدید ایڈیشن میں اس عبارت کو حذف کردیا گیا جو رضاخانیوں کے دجل و فریب کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ہمار پاس دونوں ایڈیشن موجود ہیں۔ خواجہ ضیاءالدین سیالوی اور علمائے دیوبند فی الحال یہ تین حوالے ہی کافی ہیں۔باقی آئیندہ انشاءاللہ ۔۔۔کہ یار زندہ صحبت باقی۔ Edited 11 فروری 2011 by Chishti Qadri دیوبندی جی شاید آپ اپنے گھر میں بھی اسی طرح کی زبان استعمال کرتے ہیں۔جہاں گالیوں کے سوا بولا ہی نہیں جاتا۔۔۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
RazaviTiger مراسلہ: 12 فروری 2011 Report Share مراسلہ: 12 فروری 2011 URMUNFI shb ap na farmaya ka Kosir niazi ka taluk deogand jamat sa nahi bilke mododi jamt sa tha ap ka molana lota (Tariq Jameel) kawe khor shb farmte hain ka Molana Mododi bilke yahoodi shb HANFI SUNNI THA . ap zahir ha wo sunni barlvi to nahi tha ap deogand be hanfi hone ka dawa karte hain to muje baen ka Mododi kase hanfi tha? aur tariq jameel chamr sa ziada zaleel shb ka mutalik kai hukam ha? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 2 مارچ 2011 Report Share مراسلہ: 2 مارچ 2011 Reply has been given here by Qibla Saeedi Sb.in post no.31 http://www.islamimehfil.com/topic/12322-khawja-ghulam-fareed-deobandion-ki-nazar-main/page__pid__69525__st__20#entry69525 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
imhanfi مراسلہ: 3 مارچ 2011 Report Share مراسلہ: 3 مارچ 2011 Muadnay karam k waqiya 1933 ka aur hasmul harmain bohat pahly chap chuki thi. ap es baat ka iqraar kar rahay ho k Hasmul Haramain bilkul makbool na hoe, kissi nay uspar aitbar na kiya aur bohat say loogon nay esko par b nahe. esliya to Amir e Shariyat k name kay sath RA lekha gia ha. Ap 1933 main ye b nahe kah saktay k unko ibarat ka ilam nahe howa, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 3 مارچ 2011 Report Share مراسلہ: 3 مارچ 2011 Muadnay karam k waqiya 1933 ka aur hasmul harmain bohat pahly chap chuki thi. ap es baat ka iqraar kar rahay ho k Hasmul Haramain bilkul makbool na hoe, kissi nay uspar aitbar na kiya aur bohat say loogon nay esko par b nahe. esliya to Amir e Shariyat k name kay sath RA lekha gia ha. Ap 1933 main ye b nahe kah saktay k unko ibarat ka ilam nahe howa, یار تم تو بچوں والی باتیں کرتے ھو۔ جو دلیل حسام الحرمین کے خلاف دیتے ھو ،وھی دلیل تمہاری المھند کے خلاف جاری کیوں نہیں ھوتی؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔