Khaksaar مراسلہ: 26 اکتوبر 2010 Report Share مراسلہ: 26 اکتوبر 2010 والصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ میرے والد آرمی میں ہیں۔ اور ہم لوگ ہمیشہ سے کینٹ میں ہی رہے رہیں۔ ہمارے لئے مشکل یہ ہے کہ آرمی کی مساجد میں زیادہ تر خطیب دیو بندی ہوتے ہیں۔ جن سے الحمد و للہ میں ہمیشہ کنارہ کش رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اسوقت بھی میرے گھر کے آس پاس مسجد امام دیوبندی غیر مقلد ہے۔ اسکے پیچھے میں کبھی نماز ادا نہیں کرتا لیکن جماعت جانے کا دکھ ہوتا ہے۔ اور مجبورن گھر میں ہی نماز ادا کرتا ہوں۔ کیا اس صورت میں میں اور میرا بھائی گھر میں جماعت سے نماز ادا کر سکتے ہیں؟ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Eccedentesiast مراسلہ: 28 اکتوبر 2010 Report Share مراسلہ: 28 اکتوبر 2010 On 10/27/2010 at 4:27 AM, Khaksaar said: والصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ میرے والد آرمی میں ہیں۔ اور ہم لوگ ہمیشہ سے کینٹ میں ہی رہے رہیں۔ ہمارے لئے مشکل یہ ہے کہ آرمی کی مساجد میں زیادہ تر خطیب دیو بندی ہوتے ہیں۔ جن سے الحمد و للہ میں ہمیشہ کنارہ کش رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اسوقت بھی میرے گھر کے آس پاس مسجد امام دیوبندی غیر مقلد ہے۔ اسکے پیچھے میں کبھی نماز ادا نہیں کرتا لیکن جماعت جانے کا دکھ ہوتا ہے۔ اور مجبورن گھر میں ہی نماز ادا کرتا ہوں۔ کیا اس صورت میں میں اور میرا بھائی گھر میں جماعت سے نماز ادا کر سکتے ہیں؟ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں۔ Allah aapkay Deeni jazbay ko salamat rakhay aor Ham sabko Slamti-e-Eeman ata farmaye .. Aameen Bhai jis shakhs main imamat ki tmam shrait paai jaati hon aap un k peechay ghar main nmaz ada farma lia krain. ya phir masjid main ja kr baghari jmat say bhi nmaz ada kr sktay hain. Jmat honay say pehlay bhi parh sktay hain aor jmat honay k bad bhi parh sktay hain. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔