Eccedentesiast مراسلہ: 21 ستمبر 2010 Report Share مراسلہ: 21 ستمبر 2010 جواب از : پیر محمد عثمان افضل قادری سوال: سجدہ سہو کیا ہے اور کب کب کیا جاتا ہے، مسائل سے آگاہ کریں؟ جمال الدین، مانچسٹر جوا ب : سہو کے معنی بھول جانے کے ہیں، بھولے سے کبھی کبھی نماز میں کمی یا زیادتی ہوجاتی ہے۔ اس کی تلافی کرنے کیلئے نماز کے آخری قعدہ میں دو سجدے کئے جاتے ہیں۔ اس عمل کو شریعت میں سجدہ سہو کہتے ہیں۔ یاد رہے کہ ہر غلطی میں سجدہ کافی نہیں بلکہ بعض اوقات سجدہ سہو سے نماز درست ہوجاتی ہے اور بعض اوقات نئے سرے سے نماز پڑھنا پڑتی ہے۔ ان کی وضاحت کچھ یوں ہے: کسی فرض میں تقدیم وتاخیر (یعنی پہلے یا بعد میں کردینے سے ) ، یا واجب کے چھوٹ جانے سے یا واجب میں تقدیم تاخیر کرنے سے یا کسی فرض کو دوبارہ ادا کرنے سے (مثلا دو رکوع کردیئے) ان صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہے، جب بھولے سے ایسا ہوا ہو اور اگر قصدا ایسا کیا ہو تو نماز کو دہرانا ہوگا۔ اسی طرح اگر نماز کا کوئی فرض چھوٹ جائے تو بھی سجدہ سہو کی بجائے نئے سرے سے نماز ادا کی جائیگی۔ اگر ایک نماز میں کئی باتیں ایسی ہوجائیں جن سے ہر ایک پر سجدہ سہو واجب ہوتا ہے تو صرف ایک مرتبہ سجدہ سہو کرلینا کافی ہے۔ امام کے بھول جانے سے مقتدی سجدہ سہو امام کے ساتھ کرے اگر امام سجدہ سہو نہ کرے تو مقتدی بھی نہ کرے۔ مقتدی کے بھول جانے سے کسی پر بھی سجدہ سہو نہیں آتا نہ امام نہ مقتدی پر۔ سوال: وہ کونسی صورتیں ہیں جن میں سجدہ واجب ہوجاتا ہے۔ کمال، حافظ آباد جوا ب : 1۔ کسی واجب کے چھوٹ جانے سے یا واجب یا فرض میں دیر ہوجانے سے۔۔ 2کسی فرض میں تاخیر ہوجانے سے یا کسی فرض کو مقدم کردینے سے 3۔ فرض نماز کی پہلی رکعت یا دوسری رکعت یا پہلی دونوں رکعتوں میں سورت فاتحہ چھوٹ جانے سے۔ 4۔ نماز واجب یا سنت یا نفل کی کسی بھی رکعت میں سور فاتحہ چھوٹ جانے سے۔ 5۔ فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت کے سوا ہر نماز کی کسی بھی رکعت میں سورت چھوٹ جانے سے۔ 6۔ سورة فاتحہ سے پہلے سورة پڑھ جانے سے۔ 7۔ کسی رکعت میں دو رکوع یا تین سجدے کرلینے سے۔ 8۔ قعدہ اولی بیٹھنے یا قعدہ اخیرہ میں التحیات چھوٹ جانے سے۔ 9۔ قعدہ اولی چھوٹ کر تیسری رکعت کے کھڑے ہوجانے سے۔ 10۔ امام کو جن رکعتوں میں بلند آواز سے قرات پڑھنا ہے، ان میں آہستہ پڑھ جانے سے یا جن رکعتوں میں امام آہستہ پڑھتا ہے ان میں بلند آواز سے قرات کردینے سے۔ 11۔ وتروںمیں دعائے قنوت بھول جانے سے۔ نوٹ: سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں التحیات پڑھنے کے بعد ایک طرف سلام پھیر کر تکبیر کہے اور لگاتار نماز کے سجدوں کی طرح دو سجدے کرے (اور تین تسبیحات فی سجدہ پڑھے) ، پھر دوبارہ التحیات اور درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔