Quasim مراسلہ: 19 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2010 Asalaamu Alaykum Dear Brothers and Sisters, I pray that your month of ramazan is going well. Please list some benefits of halal things? Jazakallah اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Eccedentesiast مراسلہ: 19 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2010 On 8/19/2010 at 3:18 PM, quasim said: Asalaamu Alaykum Dear Brothers and Sisters, I pray that your month of ramazan is going well. Please list some benefits of halal things? Jazakallah ہر حلال شے کے اپنے اپنے طبی فائدے اور نقصانات ہیں جو کہ مختلف کتب سے دیکھے جا سکتے ہیں ... اور جہاں تک حلال کمائی کی بات ہے تو روپیہ کمانا کس وقت فرض ہے، کس وقت مستحب، کس وقت مکروہ، کس وقت حرام، اور سوال کرناکب جائزہے کب ناجائز ........کی تفصیل جاننے کے لیےپڑھیے اعلی حضرت کا رسالہ خیرالاٰمال فی حکم الکسب والسوال(۱۳۱۸ھ) (کمانے اور مانگنے کے حکم میں بہترین امید یہ رسالہ آنلائن پڑھنے کے لیے کلک کریں http://www.razanw.or...mid=83&page=583 .............................................................................................................................................................................. .............................................................................................................................................................................. فتاویٰ رضویہ شریف میں سے چند مقامات سے حلال کمائی کے فوائد یہاں نقل کیے جا رہے ہیں قال اﷲ تعالٰی یاایھا الذین اٰمنوا لاتاکلوا اموالکم بینکم بالباطل الاان تکون تجارۃ عن تراض منکم۱؎ ۔ (اﷲ تعالٰی نے فرمایا) آپس میں اپنے مال ناجائزطریقہ سے نہ کھاؤ مگر یہ کہ تمہاری رضامندی سے تجارت اور کاروبار ہو۔(ت) (۱؎ القرآن الکریم ۴ /۲۹) عمروبن قرہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے عرض کی یارسول اﷲ! میں بہت تنگ حال رہتاہوں اس حیلہ کے سوا دوسری صورت سے مجھے رزق ملتامعلوم نہیں ہوتا مجھے ایسے گانے کی اجازت فرمادیجئے جس میں کوئی امر خلافِ حیانہیں، فرمایا اصلاً کسی طرح اجازت نہیں اپنے اور اپنے بال بچوں کے لئے حلال روزی تلاش کر کہ یہ بھی راہِ خدا میں جہاد ہے اور جان لے کہ اﷲ تعالٰی کی مدد نیک تاجروں کے ساتھ ہے۔ محدّث عبدالرزاق نے اپنے مصنّف میں تخریج فرمائی یحیٰی بن علا کے حوالے سے اس نے بشربن نمیر اس نے مکحول سے اس نے فرمایا ہم سے فرمایا یزید بن عبدربہ نے اس نے صفوان بن امیہ کے حوالے سے (اﷲ تعالٰی ان سے راضی ہو) اس نے کہا ہم رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہِ اقدس میں حاضرتھے کہ عمروبن قُرہ آئے اور عرض کی یارسول اﷲ صلی اﷲ علیک وسلم! بیشک اﷲ تعالٰی نے مجھ پر تنگ دستی لکھ دی اور میں نہیں سمجھتا کہ مجھے رزق دیاجائے گا مگرمیرے دف بجانے سے جو میری ہتھیلی میں ہے لہٰذا مجھے ایسے گانے کی اجازت دیں جو فحش نہ ہو۔آپ نے فرمایا تمہیں قطعاً اجازت نہیں اس عمل میں کوئی شرافت اور فائدہ نہیں لہٰذا اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لئے حلال روزی تلاش کرو کیونکہ حلال روزی کی تلاش بھی اﷲ تعالٰی کی راہ میں (ایک گونہ) جہاد ہے، اور جان لو کہ اﷲ تعالٰی کی مدد نیک تاجروں کے ساتھ ہے۔ یونہی اس کی تخریج فرمائی معرفۃ الصحابۃ میں حسن بن ابی الربیع کے طریقہ سے بحوالہ عبدالرزاق۔ حافظ نے اس کو الاصابہ میں ذکرکیا ہے۔(ت) (۱؎ الاصابۃ فی تمییزالصحابۃ ترجمہ ۵۹۴۲ عمروبن قرۃ دارصادربیروت ۳ /۱۱) حدیث حسن میں ہے حضورپرنورصلوات اﷲ تعالٰی وسلامہ علیہ وعلٰی آلہ فرماتے ہیں :طلب الحلال واجب علٰی کل مسلم، اخرجہ الطبرانی فی الاوسط۱؎ عن انس بن مالک رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔ رزقِ حلال کی طلب ہرمسلمان پرواجب ہے، (امام طبرانی نے اس کو الاوسط میں حضرت انس بن مالک رضی اﷲ تعالٰی عنہ کی سند سے روایت کیاہے۔ت) (۱؎ المعجم الاوسط حدیث ۸۶۰۵ مکتبۃالمعارف ریاض ۹ /۲۷۸) امام احمد نے اپنی مسند میں عمدہ سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ کے حوالے سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم میں سے کوئی شخص اپنی رسّی لے کر پہاڑ کی طرف جائے پھر لکڑیاں اکٹھی کرے اور ان کا گٹھا بناکر اپنی پیٹھ پر لاد کر بازار میں لے جائے اور انہیں فروخت کرکے قیمت وصول کردہ سے اپنے کھانے پینے کا بندوبست کرے تو یہ اس کے لئے بھیک مانگنے سے بدرجہا بہترہے، اور یہ کہ مٹّی لے کر اپنا منہ بھرلے تو اس کے لئے اس سے بہترہے کہ جس چیز کو اﷲ تعالٰی نے حرام کیاہے اسے اپنے منہ میں ڈالے۔(ت) (۱؎ مسند احمد بن حنبل عن ابی ہریرہ المکتب الاسلامی بیروت ۲ /۲۵۷) امام سفیان ثوری نے ایک شخص کو نصیحت فرمائی جو والیوں کی خدمت میں رہتاتھا، اس نے کہاپھر میں بال بچّوں کاکیاکروں، آپ نے فرمایا کیا تم لوگ اس شخص کی بات نہیں سنتے جو یہ کہہ رہاہے کہ جب وہ اﷲ تعالٰی کی نافرمانی کرے تو اﷲ تعالٰی اس کے بال بچّوں کو روزی دے گا اور اگر وہ اس کی اطاعت کرے تو وہ اس کے بال بچّوں کو ضائع کردے گا۔(ت) (۲؎ لواقح الانوار فی طبقات الاخیار ترجمہ سفیان بن سعید الثوری ۹۰ دارالکتب العلمیہ بیروت ص۷۲) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔