Jump to content

ریشمی کپڑوں سے مطلق سوال


Rizwan9

تجویز کردہ جواب

[color="#9900ff"][size="5"][b]

مجھے ریشمی کپڑوں کے بارے میں سوال کرنا ہے

[color="red"]١-[/color] کیا [/b][/size][size="5"][b]ریشمی [/b][/size][size="5"][b]کپڑے پہنا جائز ہیں یا نہیں

[color="red"]٢-[/color] میرے پاسس دو سوٹس ہیں - ارکنڈی + جارجٹ ان کپڑوں میں ریشم اور سوتی شامل ہوتا ہے کیا ان کو پہنا صحی ہیں یا نہیں

[color="red"]٣-[/color] جارجٹ [/b][/size][/color][size="5"][color="darkorchid"][b]کے[/b][/color][/size][color="#9900ff"][size="5"][b] کپڑوں کو مرد حضرات پہن سکتے ہیں یا نہیں [/b][/size][/color]
Link to comment
Share on other sites

١- کیا ریشمی کپڑے پہنا جائز ہیں یا نہیں

 

(wasalam)

 

Mard ko Reshmi kapra pehnna ya aesa kapra jiska aksar hissa resham ka bna ho pehnna jaiz naheen hay

 

Ftawa Razawia shareef main hay:

 

مسئلہ ۲۶ : از کلکتہ دھرم تلہ نمبر ۶ مرسلہ جناب مرزا غلام قادر بیگ ۱۲ رمضان المبارک ۱۳۱۱ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ریشمی کپڑا مرد کو پہننا جائز ہے یانہیں؟ بینوا توجروا (بیان فرماؤ اجر پاؤ۔ ت)

 

الجواب: نہ بلکہ حرام ہے۔ حدیث میں اس پرسخت وعیدیں وارد۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں :لاتلبسوا الحریر فانہ من لیسہ فی الدنیا لم یلبسہ فی الاٰخرۃ، رواہ الشیخان ۱؎ عن الامیر المومنین عمر والنسائی وابن حبان والحاکم وصححہ عن ابی سعید الخدری والحاکم عن ابی ھریرۃ و ابن حبان عن عقبۃ بن عامر رضی اﷲ تعالٰی عنہم اجمعین۔ ریشم نہ پہنو کہ جو اسے دنیا میں پہنے گا آخر میں نہ پہنے گا۔ (اس کو بخاری ومسلم نے امیر المومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے، نسائی ، ابن حبان اور حاکم نے اس کو صحیح قرار دیا ہے اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کی ہے اور حاکم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ اور ابن حبان نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کی۔ (ت)

 

(۱؎ صحیح البخاری کتاب اللباس باب لبس الحریر قدیمی کتب خانہ کراچی ۲ /۸۶۷)

(صحیح مسلم کتاب اللباس باب تحریم استعمال اناء الذھب والفضۃ الخ قدیمی کتب خانہ کراچی ۲ /۱۹۱)

(الترغیب والترھیب بحوالہ البخاری ومسلم والترمذی والنسائی ترھیب الرجال من لبسہم الحریر مصطفی البابی مصر ۳ /۹۶)

 

نسائی کی ایک روایت میں ہے فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :من لبسہ فی الدنیا لم یدخل الجنۃ ۱؎۔ رواہ عن المیرالمؤمنین عمر رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔جو دنیا میں ریشم پہنے گا جنت میں نہ جائے گا، (امام نسائی نے اس کو امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ (ت)

 

(۱؎ الترغیب والترھیب بحوالہ النسائی ترھیب الرجال من لبسہم الحریر الخ حدیث ۲۰ مصطفی البابی مصر ۳ /۱۰۰)

 

اور فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :انما یلبس الحریر من لاخلاق لہ فی الاخرۃ رواہ الشیخان ۲؂ واللفظ للبخاری رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔ریشم وہ پہنے گا جس کے لئے آخرت میں کچھ حصہ نہیں (اس کو شیخین (بخاری ومسلم) نے روایت کیا اور الفاظ امام بخاری رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ہیں۔ ت)

 

(۲؎ صحیح البخاری کتاب اللباس باب لبس الحریر الخ قدیمی کتب خانہ کراچی ۲ /۸۶۷)

(صحیح مسلم کتاب اللباس باب تحریم استعمال اناء الذھب والفضۃ قدیمی کتب خانہ کراچی ۲ /۲۹۱)

 

ایک حدیث میں ہے حضور والاصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا :من لبس ثوب حریر البسہ اﷲ عزوجل یوم القیمۃ ثوبا من النار۔ رواہ احمد ۳؎ و الطبرانی عن جویریۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہا۔جو ریشم پہنے گا اللہ تعالٰی عزوجل اسے قیامت کے دن آگ کا کپڑا پہنائے گا (امام بخاری وطبرانی نے اس کو سیدہ جویریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے روایت کیا ہے۔ ت)

 

(۳؎ مسند امام احمد بن حنبل حدیث جویریۃ نبت الحرث المکتب الاسلامی بیروت ۶ /۳۲۴)

(المعجم الاوسط عن جویریرۃ رضی اللہ تعالٰی عنہا حدیث ۱۷۰، ۱۷۱ المکتب الفیصلیۃ بیروت ۲۴ /۶۵)

 

حذیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں :من لبس ثوب حریر البسہ اﷲ تعالٰی یوما من نارلیس من ایامکم ولکن من ایام اﷲ تعالٰی الطوال ۱؎ رواہ الطبرانی وقال اﷲ تعالٰی وان یوما عند ربک کالف سنۃ مما تعدون ۲؎۔

 

جوریشم پہنے اللہ تعالٰی اسے ایک دن کا مل آگ پہنائے گا وہ دن تمھارے دنوں میں سے نہیں بلکہ اللہ تعالٰی کے ان لمبے دنوں سے یعنی ہزار برس کا ایک دن (اس کو امام طبرانی نے روایت کیا ) جیسا کہ اللہ تعالٰی نے ارشاد فرمایا: بیشک تمھارے شمار کے مطابق ایک ہزار سال کے برابر ہے۔

(۱؎ الترغیب والترھیب بحوالہ حذیقہ موقوفاء ترھیب الرجاں من لبسہم الحریر الخ مصطفی البابی مصر ۳ /۹۹)

(۲؎ القرآن الکریم ۲۲ /۴۷)

 

سیدنا مولٰی علی کرم اللہ وجہہ کی حدیث میں ہے میں نےحضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو دیکھاکہ حضور نے اپنے دہنے ہاتھ میں ریشم اور بائیں ہاتھ میں سونا لیا پھر فرمایا:ان ھذین حرام علی ذکور امتی۔ رواہ ابوداؤد۳؎ والنسائی۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔بیشک یہ دونوں (ریشم اور سونا) میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔ (ابوداؤد اور نسائی نے اسے روایت کیا ۔ت ) واللہ تعالٰی اعلم۔

 

(۳؎ سنن ابی داؤد کتاب اللباس باب فی الحریر النساء آفتاب عالم پریس لاہور ۲ /۲۰۵)

 

 

 

٢- میرے پاسس دو سوٹس ہیں - ارکنڈی + جارجٹ ان کپڑوں میں ریشم اور سوتی شامل ہوتا ہے کیا ان کو پہنا صحی ہیں یا نہیں

 

٣- جارجٹ کے کپڑوں کو مرد حضرات پہن سکتے ہیں یا نہیں

 

Wo kapra jo Khalis raisham ka ho ya jiska aksar hissa raisham ka ho wo kapra mard ko pehnna jaiz naheen

 

laikin raisham bahut mehngi hoti hay aor aam kapron main istemal naheen hoti .... aam kapron main koi aor cheez mila kr inhain raishmi jesa bna dea jata hay lihaza in kapron ko pehnna jaiz hay

 

 

 

http://mufti.faizaneattar.net/Answer.php?Q=16958

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...