SunniDefender مراسلہ: 16 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 16 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) plz is swal ka jawab dain Allah sy kushti ?? ye kaisy possible hy ?? Edited 4 مئی 2011 by SunniDefender اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ya Mohammadah مراسلہ: 16 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 16 جولائی 2010 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 16 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 16 جولائی 2010 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SunniDefender مراسلہ: 16 جولائی 2010 Author Report Share مراسلہ: 16 جولائی 2010 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 22 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 22 جولائی 2010 Barelvi kab tak yeh jhoot bolte rahen ge ke Fawaed-e-Fareedia unn ki kitab nahin....? Yeh kitab na siref barelvi hazrat ke akabreen main se aik peer-o-murshid ki hai bal'k barelvion ke nazdeek aitqadi masael yani aqeede per behtareen kitab hai. Jis taraf thanvi ka apne mureed apne naam ka kalma parrhana per apni tareef kerna kufer tha issi tarah barelvion ka Nabi s.a.w. ke elawa auron ka kalma parrhna, parrhana aur doosri kufria baten kerna bhi kufer hai. Allah hadayet de, Aameen. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 22 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 22 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) السلام علیکم فوائد فریدیہ کے متعلق طفیل رضوی صاحب کی بے خبری معتبر نہیں ھے۔ اور ھمارے مخالف نے شرف قادری صاحب کی بات بالکل صحیح نقل کی ھے البتہ مخالفین کی دھاندلی یہ ھوتی ھے کہ فوائدِ فریدیہ کے حوالے نقل کرتے ھوئے حضرت خواجہ غلام فرید کا اصل موقف نقل نہیں کرتے۔ آپ نے فوائدِ فریدیہ کے صفحہ نمبر اکہتر ۷۱ پر صاف لکھا ھے کہ اُنہوں نے ذوق اور مستی کا کلام فرمایا ھے۔ صوفیائے کرام ان کو شطح کے نام سے تعبیر کرتے ھیں۔ بعد کے صفحوں پر کئی بزرگوں کے مجذوبانہ "مستی کے کلام" درج ھیں اور مستی کی حالت والا مرفوع القلم ھوتا ھے۔ فلاں رسول اللہ اب کسی کو کہنا کلمہ کفر ھے کیونکہ آپ خاتم النبیین ھیں۔ پھر نسبتِ تکلم قطعی طور پر ثابت نہیں بلکہ خبرِ واحد کا درجہ بھی نہیں رکھتی۔ پھر اسی حکایت میں متکلم کا غلبہ حال مستی یا ان کا رجوع بھی مل جاتا ھے۔ دعا گو سعیدی Edited 22 جولائی 2010 by Saeedi 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Toheedi Bhai مراسلہ: 22 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 22 جولائی 2010 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 22 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 22 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) بزرگوں کی شطحیات کے نظائر متشابہات میں بھی بعض اوقات مل جاتے ھیں چنانچہ حدیث پاک میں ھے ان السقط لیراغم ربہ (مشکوٰۃ،جنائز،دفن المیت،ثالث)۔ کچا گرا ھوا بچہ، اپنے رب سے لڑائی کرے گا۔ یہاں شارحین نے تاویل کی ورنہ رب سے کون لڑ سکتا ھے؟ ممکن ھے کہ مستی کے کلام کی مراد یہ ھو کہ آج صبح میں نے اپنے رب سے ایسی دعا مانگی جس میں رب کی قضاء کو اپنی دعا سے رد کرنے کی کوشش کی۔ Edited 22 جولائی 2010 by Saeedi 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 24 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 24 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 24 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 24 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, جناب ٹی نار صاحب میری کی متعدد تحریروں میں فوائد فریدیہ کی بابت پہلے لکھا جا چکا ھے کسی کی بے خبری یا کسی کی تحریر سے میری بے خبری کو آپ غلط رنگ نہ دیں۔ خواجہ صاحب نے فوائد فریدیہ میں منسوب واقعات کو تاویل سکر کے ساتھ قبول کیا ھے۔آپ خواجہ صاحب سے حکایت نقل کرتے ھو تو خواجہ صاحب کی تاویل بھی نقل کر دیا کرو،ورنہ یہ نقل میں خیانت ھوگی۔ تاویل سکر کے بغیر خواجہ صاحب ان باتوں کو درست نہیں مانتے۔ خواجہ صاحب نے اُن منسوب حکایات کا محمل بتایا ھے۔ تذکرہ غوثیہ میں سکریات کا باب الگ ھوتا تو قاری کو ضرر نہ دیتا۔ فوائدالسالکین ۵۸۲ میں لکھی گئی جب جامع بابا فرید کی عمر دس بارہ سال بھی نہ تھی۔پھر اس میں ھے کہ میں اپنے شیخ قطب الدین کی وفات کے وقت موجود نہ تھا حالانکہ آپ کی وفات اپنے شیخ سے پہلے ھوئی ھے تو ملفوظات فوائد السالکین کی تاریخی حیثیت کی توثیق درکار ھے۔ ھر منسوب یا مشہور چیز معتبر نہیں ھوا کرتی۔ پس چشتی رسول اللہ کا اصل ماخذ ھی جھوٹا ھے۔ تو اس سے استناد کرنا بغیر کسی تاویل کے کیونکر صحیح ھو سکتا ھے؟ وھابی بیچارے اپنی کفریات کا جواب نہیں دے پاتے تو ایسی منسوب شطحیات کی آڑ لیتے ھیں ۔ جناب والا!حالت مستی کا احتمال ھی کافی ھوتا ھے ،اُس وقت خاص کا ثبوت لازمی ھوتا،ملاحظہ فرمائیے ابوداؤد شریف۔ حدیث رفع القلم۔۔۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 24 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 24 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) Asslamoalaikum 2 all muslims, جناب تالی نینور صاحب میری متعدد تحریروں میں فوائد فریدیہ کی بابت پہلے لکھا جا چکا ھے کسی کی ان سے بے خبری یا کسی کی تحریر سے میری بے خبری کو آپ غلط رنگ نہ دیں۔ خواجہ صاحب نے فوائد فریدیہ میں منسوب واقعات کو تاویل سکر کے ساتھ قبول کیا ھے۔آپ خواجہ صاحب سے حکایت نقل کرتے ھو تو خواجہ صاحب کی تاویل بھی نقل کر دیا کرو،ورنہ یہ نقل میں خیانت ھوگی۔ لا تقربوا الصلوٰۃ نقل کرنا اوروانتم سکارٰی چھوڑنا کوئی تحقیق نہیں بلکہ خیانت ھے۔ تاویل سکر کے بغیر خواجہ صاحب ان باتوں کو درست نہیں مانتے۔ خواجہ صاحب نے اُن منسوب حکایات کا محمل بتایا ھے۔ تذکرہ غوثیہ میں ایسی باتوں کی سکریہ تاویل اورالگ باب ھوتا تو قاری کو ضرر نہ دیتا۔ فوائدالسالکین ۵۸۲ میں لکھی گئی جب جامع بابا فرید کی عمر دس بارہ سال بھی نہ تھی۔پھر اس میں ھے کہ میں اپنے شیخ قطب الدین کی وفات کے وقت موجود نہ تھا حالانکہ آپ کی وفات اپنے شیخ سے پہلے ھوئی ھے تو ملفوظات فوائد السالکین کی تاریخی حیثیت کی توثیق درکار ھے۔ ھر منسوب یا مشہور چیز معتبر نہیں ھوا کرتی۔ پس چشتی رسول اللہ کا اصل ماخذ ھی غیرمعتبر ھے۔ تو اس سے استناد کرنا بغیر کسی تاویل کے کیونکر صحیح ھو سکتا ھے؟ وھابی بیچارے اپنی کفریات کا جواب نہیں دے پاتے تو ایسی منسوب شطحیات کی آڑ لیتے ھیں ۔ جناب والا!حالت مستی کا احتمال ھی کافی ھوتا ھے ،اُس وقت خاص میں حالت سکر کا ثبوت دینا لازمی نہیں ھوتا،ملاحظہ فرمائیے ابوداؤد شریف۔ حدیث رفع القلم کے تحت حضرت علی اورحضرت عمر کی بحث ۔۔ Edited 24 جولائی 2010 by Saeedi اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 24 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 24 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 25 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 25 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, جواب حاضر ھے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 25 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 25 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 26 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 26 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) درستی کا شکریہ۔ فوائد السالکین میں حضرت قطب الدین کی طرف منسوب ھے کہ میں اپنے شیخ کی وفات کے وقت موجود نہ تھا۔حضرت قطب الدین کی وفات اپنے شیخ کی حیات میں ھوئی ھے توفوائدالسالکین میں جو بیان منسوب ھے اُس سے پتہ چلتاھے کہ فوائدالسالکین کی نسبت حضرت کی طرف درست نہیں یا پھر کتاب میں بعض باتیں الحاقی ماننا لازم آتی ھیں۔ دیگرغیرمتعلقہ باتوں کا جواب بھی حاضر ھے Edited 26 جولائی 2010 by Saeedi اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 27 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 27 جولائی 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 31 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 31 جولائی 2010 (ترمیم شدہ) [quote 'talinenoor' date='27 July 2010 - 07:39 PM , چل مرے خامہ بسم اللہ Edited 31 جولائی 2010 by Saeedi اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 31 جولائی 2010 Report Share مراسلہ: 31 جولائی 2010 HAZRAT SAEEDI SAB,BARE DIL KI KHOWASH HE KE AP KI QADAM BOSI KA SHARF HASIL HO,OR FAQEER KO AP SE SHARAH ASOOL SIKHNE KA KOI MUQA MU YASIR HO,JIS KHOBI SE AP URDU LOGHAT ME ASOOL KI TASHREEH FARMAT E HEN,SHAED HI APKA KOI MANAZIR SAMNE AE,ALLAH TAALA AP JESE ULOOMA KA SAYA HAM AHLE SUNAT PER HAMESHA RAKHE AMEEN. 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 1 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 1 اگست 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 4 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 4 اگست 2010 لیجئے جناب تیلی ناری دلائل کاجواب 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 6 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 6 اگست 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 10 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 10 اگست 2010 من عادیٰ لی ولیا فقد اذنتھ بالحرب جس نے میرے ولی سے دشمنی کی اس سے میرا اعلان جنگ ھے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Talinenoor مراسلہ: 11 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 11 اگست 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 12 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 12 اگست 2010 Asslamoalaikum 2 all muslims, ٹیلینار جی !آپ نے رمضان المبارک کا سہارا لیا تھا تو مکمل لیتے ۔آپ نے خضرعلیہ السلام کا معاملہ اٹھایا ھے، میں نے قرآن مجید سے دلیل دی تھی۔اُس کا جواب تو آپ دے نہ سکے اور حضرت حکیم الامت مفتی احمدیارخاں کے بیٹے اقتدارکو دلیل بنایا۔ آپ کو معلوم ھو کہ مفتی اقتدار کو جمہور اھل سنت معتبر نہیں مانتے ھیں اور وہ حجت نہیں ھے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔