ibneazhar مراسلہ: 1 جون 2010 Report Share مراسلہ: 1 جون 2010 مولوی طاہر گیاوی دیوبندی نے ۹۱ اپریل کو مغربی بنگال میں بمقام بامن خالصا تھانہ بیلدا ضلع پچھم مدناپور میں ایک جلسے میں تقریر کی جس میں اولیاءے کرام کی شان میں زبردست گستاخیاں کیں خصوصاً سیدنا اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان بہت توہین کی جس کی ریکارڈنگ آپ سن سکتے ہیں۔ اس نے مناظرے کا چیلنج بھی دیا۔ دوسرے روز ۰۲ اپریل کو علمائے اہلسنت اس کے چیلنج کا جواب دینے کیلئے پہنچے تو وہ سامنے نہیں آیا اور کھرگ پور ریلوے اسٹیشن کی طرف بھاگ گیا۔ علمائے اہسنت عرس مجاہد ملت میں شرکت کیلئے چلے گئے جو ۰۲ اور ۱۲ اپریل کو تھا۔ دیوبندیوں کا کہنا ہے کہ طاہر گیاوی اور اس کے پی اے کوکھرگ پور اسٹیشن سے کچھ لوگوں نے پکڑ لیا اور کہیں جنگل میں لے جاکر خوب پٹائ کرکے ہڈی پسلی ایک کردی اور ننگا کرکے تصویر بھی اتاری۔ اس طرح کی باتیں کرکے دیوبندیوں نے بے قصورسنی علماء اور نوجوانوں کے خلاف کیس درج کروادیا جو سراسر ظلم ہے۔کئی سنیوں کے گھر بھی تباہ کردیے گئے ہیں اور وہ دوسری جگہ پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ لہٰذا اس ظلم کی مذمت ملک میں ہر جگہ سے ہونی چاہیے اور ساتھ ہی طاہر گیاوی کے خلاف بھی احتجاج ہونا چاہیے کہ وہ بزرگوں کی شان میں ایسی بردست گستاخیاں کرتا ہے۔ حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ فساد کا ذمہ دار خود طاہر گیاوی ہے جو ایسی گستاخیوں والی تقریریں کرتا ہے لہٰذا اسے سخت سزا ملنی چاہیے۔ ہر سنی کی ذمہ داری ہے کہ حکومت تک یہ بات پہنچائے۔ 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔