Jump to content

Nmaz-E-Khof Ka Mukammal Byan


Eccedentesiast

تجویز کردہ جواب

Bhar-e-Shariat Hissa 4 baab 14 say Mustfad:

 

آیات

; الله عزوجل فرماتا ہے…

فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْرَکْبَانًا ج فَاِذَا اَمِنْتُمْ فَاذْکُرُوْا اللَّہَ کَمَا عَلَّمَکُمْ مَا لَمْ تَکُوْنُوْ تَعْلَمُوْنَ

(اگر تمہیں خوف ہو تو پیدل یا سواری پر نماز پڑھو پھر جب خوف جاتا رہے تو الله کو اس طرح یاد کرو جیسا اُس نے سکھایا وہ کہ جو تم نہیں جانتے تھے

 

اور فرماتا ہے

 

وَاِذَا کُنْتَ فِیْھِمْ فَاَقَمْتَ لَھُمُ الصَّلٰوةَ فَلْتَقُمْ طَائِفَةٌ مِّنْھُمْ مَعَکَ وَلْیَاْخُذُوْا اَسَلِحَتَھُمْ قف فَاِذَا سَجَدُوْا فَلَیَکُوْنُوْا مِنْ وَّرَاءِ کُمْ وَالْتَاْتِ طَائِفَةٌ اُخْرٰیٰ لَمْ یُصَلُّوْا فَلْیُصَلُّوْا مَعَکَ وَلْیَاْخُذُوْا حِذْرَھُمْ وَاسْلِحَتَھُمْ ج وَدَّالَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِکُمْ وَاَمْتِعَتِکُمْ فَیَمِیْلُوْنَ عَلَیْکُمْ مَیْلَةً وَّاحِدَةً ط وَلَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ کَانَ بِکُمْ اَذَیً مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ کُنْتُمْ مَرْضٰی اَنْ تَضَعُوْا اَسْلِحَتِکُمْ وَخُذُوْا حِذْرَکُمْ ط اِنَّ اللّٰہَ اَعَدَّ لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّھَیْنَا ہ فَاِذَا قَضَیْتُمْ الصَّلٰوةَ فَاذْکُرُوْا للّٰہَ قِیَامًاوَّقُعُوْدًا وَعَلٰی جُنُوْبِکُمْ ج فَاِذَا اَطْمَاْنَنْتُمْ فَاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ ج اِنَّ الصَّلٰوةَ کَانَتْ عَلَی الْمُوْمِنِیْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا ہ

 

(اور جب تم ان میں ہو اور نماز قائم کر لو تو ان میں کا ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑا ہو اور انہیں چاہیئے کہ اپنے ہتھیار لئے ہوں پھر جب ایک رکعت کا سجدہ کر لیں تو وہ تمہارے پیچھے نہ ہوں ، اور اب دوسرا گروہ آئے جس نے تمہارے ساتھ نہ پڑھی تھی، وہ تمہارے ساتھ پڑھے اور اپنی پناہ اور اپنے ہتھیار لئے ہوں، کافروں کی تمنا ہے کہ کہیں تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے اسباب سے غافل ہو جاؤ، تو ایک ساتھ تم پر جھک پڑیں۔ اور تم پر گناہ کچھ نہیں اگر تمہیں مینہ سے تکلیف ہو یا بیمار ہو کہ اپنے ہتھیار رکھ دو، مگر پناہ کی چیز لئے رہو بیشک الله نے کافروں کے لئے ذلّت کا عذاب تیار کر رکھا ہے، پھر جب نماز پوری کر چکو تو الله کو یاد کرو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹوں پر لیٹے، پھر جب اطمینان سے ہو جاؤ تو نماز حسب دستور قائم کرو، بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے

 

احادیث

حدیث ١

ترمزی و نسائی میں بروایت ابوہریرہ رضی الله عنہ مروی رسول صلی الله علیہ و سلم

عسفان وضبحنان کےدرمیان اترے، مشرکین نے کہا کہ ان کے لیے نماز ہے جو باپ اور بیٹوں سے بھی زیادہ پیاری ہے اور وہ نماز عصرہے لہذا سب کام ٹھیک رکھو ، جب نماز کو کھڑے ہوں ایک دم حملہ کرو ، جبریل علیہ الصلواۃ و السلام نبی صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوے اور عرض کی کہ حضور صلی الله علیہ وسلم اپنے اصحاب کے دو حصّے کریں ایک گروہ کے ساتھ نماز پڑھیں اور دوسرا گروہ ان کے پیچھے سپر اور اسلحہ لیے کھڑا رہے تو ان کی ایک ایک رکعت ہوگی (یعنی حضور صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ )اور رسول صلی الله علیہ وسلم کی دو رکعتیں -

حدیث ٢ -

صحیح بخاری و صحیح مسلم میں جابررضی الله عنہ سے مروی کہتے ہیں ہم رسول صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ گئے جب ذات الرقاع میں پہنچے ایک سایہ دار درخت حضور صلی الله علیہ وسلم کے لے چھوڑ دیا اس پر حضور صلی الله علیہ وسلم نے اپنی تلوار لٹکا دی تھی ایک مشرک آیا اور تلوار لے لی اور کھینچ کر کہنے لگا آپ مجھ سےڈرتے ہیں فرمایا نہ ، اس نے کہا تو آپ کو کون مجھ سے بچاےگا ، فرمایا ، الله ، صحابہ کرام نے جب دیکھا تو اسے ڈرایا ، اس نےمیان میں تلوار رکھ کر لٹکا دی اس کے بعد اذان ہوئی حضور صلی الله علیہ وسلم نے ایک گروہ کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھی پھر یہ پیچھے ہٹا اور دوسرے کے ساتھ دو رکعت پڑھی تو حضور صلی الله علیہ و سلم کی چار ہوئیں اور لوگوں کی دو (٢) دو (٢) یعنی حضور صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ

 

 

مسائلِ فقہیّہ

مسئلہ ۱…

نمازِ خوف جائز ہے جبکہ دشمنوں کا قریب میں ہونا یقین کے ساتھ معلوم ہو اور اگر یہ گمان تھا کہ دشمن قریب میں ہیں اور نماز خوف پڑھی بعد کوگمان کی غلطی ظاہر ہوئی تو مقتدی نماز کا اعادہ کریں یونہی اگر دشمن دور ہوں تو یہ نماز جائز نہیں یعنی مقتدی کی نہ ہو گی اور امام کی ہو جائے گی۔

 

نمازِ خوف کا طریقہ اور احکام

نماز خوف کا طریقه یہ ہے کہ جب دشمن سامنے ہو اور یہ اندیشہ ہو کے سب ایک ساتھ نماز پڑھیں گےتو حملہ کر دیں گے توایسے وقت امام جماعت کے دو حصّے کرے اور اگر کوئی گروہ اس پر راضی ہو کہ ہم بعد کو پڑھ لیں گے تو اسے دشمن کے مقابل کرے اور دوسرے گروہ کے ساتھ نماز پڑھ لے پھر جس گروہ نےنماز نہی پڑھی اس میں کوئی امام ہو جائے اور یہ لوگ اس کے ساتھ با جماعت نماز پڑھ لیں اور اگر دونوں میں سے بعد کو پڑھنے پر کوئی راضی نہ ہو تو امام ایک گروہ کو دشمن کے مقابل کرے اور دوسرا امام کے پیچھے نماز پرہے ، جب امام اس گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھ چکے یعنی پہلی رکعت کے دوسرے سجدے سے سراٹھائےتو یہ لوگ دشمن کے مقابل چلے جائیں اور جو لوگ وہاں تھےوہ چلے آئیں اب ان کے ساتھ امام ایک رکعت پڑھےاور تشہد پڑھ کر سلام پھیر دے مگر مقتدی سلام نہ پھریں بلکہ یہ لوگ دشمن کے مقابل چلے جائیں یا یہیں اپنی نماز پوری کر کے جائیں اور وہ لوگ آئیں اور ایک رکعت بغیر قرات پڑھ کر تشہد کے بعد سلام پھیریں ، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کے یہ گروہ یھاں نہ آئےبلکہ وہیں اپنی نماز پوری کر لے اور دوسرا گروہ اگر اپنی نماز پوری کر چکا ہے ، فبھا ، ورنہ اب پوری کرے خواہ وہیں یا یھاں آ کر اور یہ لوگ قرات کے ساتھ اپنی ایک رکعت پڑھیں اور تشہد کے بعد سلام پھیریں - یہ طریقه دو (٢) رکعت والی نماز کا ہے خواہ نماز ہی دو (٢) رکعت کی ہو ، جسے فجر و عید و جعمہ یا سفر کی وجہ سے چار کی دو ہو گیئں اور چار رکعت والی نماز ہو تو امام ہر گروہ کے ساتھ دو (٢) دو (٢) رکعت پڑھے اور مغرب میں پہلے گروہ کے ساتھ دو (٢) اور دوسرے گروہ کے ساتھ ایک پڑھے ، اگر پہلے کے ساتھ ایک پڑھے ، اگر پہلے کے ساتھ ایک پڑھی اور دوسرے کے ساتھ دو تو نماز جاتی رہی -

در مختار ج ١ ص ٧٩٤ ، ٧٩٢ عالمگیری جِ١ ص ١٥٥ ، ١٥٤ و غیر ہما )

 

مسلہ ٢

 

یہ سب احکام اس صورت میں ہیں جب امام و مقتدی سب مقیم ہوں یا سب مسافر یا امام مقیم ہیں اور مقتدی مسافر اور اگر امام مسافر ہو اور مقتدی مقیم تو امام ایک گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھے اور دوسرے کے ساتھ ایک پڑھ کر سلام پھیر دے پھر پہلا گروہ اے اور تین رکعتیں بغیر قرات کے پڑھے پھر دوسرا گروہ آئے اور تین پڑھے ، پہلی میں فاتحہ و سورت پڑھے اور اگر امام مسافر ہے اور مقتدی بعض مقیم ہیں بعض مسافر تو مقیم مقیم کے طریقه پر عمل کرے اور مسافر مسافر کے -

عالمگیری جِ١ ص ١٥٥ و غیر ہ

 

نمازِ خوف نہ ہونے کے مسائل

مسلہ ٣

ایک رکعت کے بعد دشمن کے مقابل جانے سے مراد پیدل جانا ہے سواری پر جائیں گے تو نماز جاتی رہے گی

 

رد المختار ج ١ ص ٧٩٣

مسلہ ٤

اگر خوف بہت زیادہ ہو کے سواری سے اتر نہ سکیں تو سواری پر تنہا تنہا اشارہ سے ، جس طرف بھی منہ کر سکیں اسی طرف نماز پڑھیں سواری پر جماعت سے نہیں پڑھ سکتے ہاں اگر ایک گھوڑے پر دو سوار ہو تو پچھلا اگلے کی اقتدا کر سکتا ہے اور سواری پر فرض نماز اسی وقت جائز ہوگی کےدشمن اس کا تعاقب کر رہے ہوںاور اگر یہ دشمن کے تعاقب میں ہوں تو سواری پر نماز نہیں ہوگی

 

جوہرہ ، درالمختار ج ١ ص ٧٩٤

 

مسلہ ٥

نماز خوف میں صرف دشمن کے مقابل جانا اور وہاں سے امام کے پاس صف میں آنا یا وضو جاتا رہا تو وضو کے لیے چلنا معاف ہے ، اس کے علاوہ چلنا نماز کو فاسد کر دے گا ، اگر دشمن نے اسے دوڑایا یا اس نےدشمن کوبھگایا تو نماز جاتی رہے ، البتہ پہلی صورت میں اگر سواری پر ہو تو معاف ہے -

در مختار ، رد المختار ج ١ ص ٧٩٤

 

مسلہ ٦

سواری پر نہیں تھا اثنائے نماز میں سوار ہو گیا نماز جاتی رہی خواہ کسی غرض سے سوار ہوا ہو اور لڑنا بھی نماز کو فاسد کر دیتا ہے مگر ایک تیر پھینکنے کی اجازت ہے - (در مختار ج ١ ص ٧٩٤ ) یونہی آجکل بندوق کا ایک فیرکرنے کی اجازت ہے -

 

مسلہ ٧

 

دریا میں تیرنے والا اگر کچھ در بغیراعضا کو حرکت دیےرہ سکے تو اشارہ سے نماز پڑھےورنہ نماز نہ ہوگی -

در مختار ج ١ ص ٧٩٤

 

 

مسلہ ٨

 

جنگ میں مشغول ہےمثلا تلوار چلا رہا ہے اور وقت نماز ختم ہوا چاہتا ہے تو نماز کو موخر کرے اور لڑائی سے فارغ ہو کر نماز پڑھے -

 

رد المختار ج ١ ص ٧٩٤

 

مسلہ ٩

باغیوں اور اس شخص کے لیےجس کا سفر کسی معصیت کے لیے ہو صلاۃ الخوف جائز نہیں -

 

در مختار ج ١ ص ٧٩٤

 

 

مسلہ ١٠

نماز خوف ہو رہی تھی اثناےنماز میں خوف جاتا رہا یعنی دشمن چلے گئے تو جو باقی ہے وہ امن کی سی پڑھیں ، اب خوف کی پڑھنا جائزنہیں -

 

عالمگیری ج ١ ص ١٥٦

 

مسئلہ ۱۱

 

دشمنوں کے جانے کے بعد کسی نے قبلہ سے سینہ پھیرا نماز جاتی رہی۔

عالمگیری ج ۱ ص ۱۵۶

 

مسئلہ ۱۲

 

نمازِ خوف میں ہتھیار لئے رہنا مستحب ہے اور خوف کا اثر صرف اتنا ہے کہ ضرورت کے لئے چلنا جائز ہے باقی محض خوف سے نماز میں قصر نہ ہو گا۔

عالمگیری ج ۱ ص ۱۵۶، درمختار ج ۱ ص ۷۹۴

 

مسئلہ ۱۳

 

نمازِ خوف جس طرح دشمن کے ڈر کے وقت جائز ہے یونہی درندہ اور بڑے سانپ سے خوف ہو جب بھی جائز ہے۔

 

درمختار ج ۱ ص ۷۹۳

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...