کمیونٹی میں تلاش کریں
Showing results for tags 'کنزالایمان'.
-
⛲امتیازی شان کنزالایمان⛲ اعلیحضرت، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، ولی نعمت، سیدی، مرشدی، امام اھلسنت، مجدد دین و ملت،الحاج،الحافظ، القاری، الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن۔ ✍️ کا ترجمہ کنزالایمان۔ خزینہ القرآن،نرالی شان، سب سے الگ پہچان، جس میں رکھا ادب کا دیان، اس پوسٹ کو پڑھ کے آپ بھی ہوجائیں حیران و پریشان۔پھر آپ کو چلے گا پتہ کیا ہے اعلی حضرتؒ کی شان۔ ⛲تراجم کا تقابل المختصر⛲ الصلوۃ والسلام علیک یا سیدی یا خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 🗡️ضرب حیدری🗡️ فیض رضا جاری رہے گا 💪💪💪 ✍️اس آیت کے مختلف تراجم پیش کریں گے۔ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہوگا۔ ایمان داری سے دیکھیں پڑھیں سمجھیں۔ ✍️۔ آخر میں امام اھلسنت کا ترجمہ کو رکھا گیا ہے۔ تاکہ سمجھنے آسانی ہو۔ اس پوسٹ میں تین آیات کو کے تراجم موازنہ ہوگا باقی کسی دوسری پوسٹ میں اگر موقع لا تو۔ إن شاءالله۔۔ ✍️یہ پوسٹ ماہ رضا کی نسبت سے لکھ رہا ہوں۔ ❤️❤️ دلیل آیت نمبر 1❤️❤️ اَمۡ حَسِبۡتُمۡ اَنۡ تَدۡخُلُوا الۡجَنَّۃَ وَ لَمَّا یَعۡلَمِ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ جٰہَدُوۡا مِنۡکُمۡ وَ یَعۡلَمَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿۱۴۲﴾آل عمران 142 آیت 1 جونا گڑھی غیر مقلد کا ترجمہ: کیا تم یہ سمجھ بیٹھے ہو کہ تم جنت میں چلے جاؤ گے حالانکہ اب تک اللہ تعالٰی نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ تم میں سے جہاد کرنے والے کون ہیں اور صبر کرنے والے کون ہیں؟۔ 2 تقی عثمانی دیوبندی کا ترجمہ: بھلا کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ ( یونہی ) جنت کے اندر جاپہنچو گے؟ حالانکہ ابھی تک اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جانچ کر نہیں دیکھا جو جہاد کریں ، اور نہ ان کو جانچ کر دیکھا ہے جو ثابت قدم رہنے والے ہیں. 3 ابو الاعلیٰ مودودی کا ترجمہ: کیا تم نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یونہی جنت میں چلے جاؤ گے حالانکہ ابھی اللہ نے یہ تو دیکھا ہی نہیں کہ تم میں کون وہ لوگ ہیں جو اس کی راہ میں جانیں لڑانے والے اور اس کی خاطر صبر کرنے والے ہیں. 4 ڈاکٹر اسرار احمد کا ترجمہ: کیا تم نے سمجھا تھا کہ جنت میں یونہی داخل ہوجاؤ گے حالانکہ ابھی تو اللہ نے دیکھا ہی نہیں ہے تم میں سے کون واقعتا (اللہ کی راہ میں) جہاد کرنے والے ہیں اور صبر و استقامت کا مظاہرہ کرنے والے ہیں۔ 5 فتح محمد جالندہری دیوبندی کا ترجمہ: کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ (بےآزمائش) بہشت میں جا داخل ہو گے حالانکہ ابھی خدا نے تم میں سے جہاد کرنے والوں کو تو اچھی طرح معلوم کیا ہی نہیں اور (یہ بھی مقصود ہے) کہ وہ ثابت قدم رہنے والوں کو معلوم کرے. 6 اعلی حضرت امام اھلسنہ رحمۃ اللہ علیہ کا ترجمہ: کیا اس گمان میں ہو کہ جنت میں چلے جاؤ گے اور ابھی اللہ نے تمہارے غازیوں کا امتحان نہ لیا اور نہ صبر والوں آزمائش کی. ✍️انصاف آپ کے ہاتھ میں اللہ کے علم کی نفی کن کے تراجم میں اگر غیر مسلم نتھو ایرے غیرے بولیں کے آپ کا قرآن ہے مولوی بھی مسلم ترجمہ بھی تمہارا تمہارے اللہ کو تو پہلے کسی چیز کا پتہ ہی نہی تو اس اسکے ذمہ دار کون سے ترجمہ والے ہیں۔؟ ✍️امام اھلسنت نے ترجمہ ہی ایسا کیا کہ سوچ بھی اس طرف نہی جاتی نفی علم الہی کی طرف ۔ سلام آپ کو کیا شان ہے اعلی حضرتؒ کی۔ ❤️❤️ دلیل آیت نمبر2❤️❤️ اَللّٰہُ یَسۡتَہۡزِئُ بِہِمۡ وَ یَمُدُّہُمۡ فِیۡ طُغۡیَانِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۱۵﴾ البقرہ آیت15 1 ابو الاعلی مودودی کا ترجمہ: اللہ ان سے مذاق کر رہا ہے ، وہ ان کی رسی دراز کیے جاتا ہے ، اور یہ اپنی سرکشی میں اندھوں کی طرح بھٹکتے چلے جاتے ہیں. 2 ڈاکٹر اسرار احمد کا ترجمہ: درحقیقت اللہ ان کا مذاق اڑا رہا ہے اور ان کو ان کی سرکشی میں ڈھیل دے رہا ہے کہ وہ اپنے عقل کے اندھے پن میں بڑھتے چلے جائیں۔ 3 فتح محمد جالندہری دیوبندی کا ترجمہ: ان (منافقوں) سے خدا ہنسی کرتا ہے اور انہیں مہلت دیئے جاتا ہے کہ شرارت وسرکشی میں پڑے بہک رہے ہیں. 4 تقی عثمانی دیوبندی کا ترجمہ: اللہ ان سے مذاق ( کا معاملہ ) کرتا ہے اور انہیں ایسی ڈھیل دیتا ہے کہ وہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔ 5 جونا گڑھی غیر مقلد کا ترجمہ: اللہ تعالٰی بھی ان سے مذاق کرتا ہے اور انہیں ان کی سرکشی اور بہکاوے میں اور بڑھا دیتا ہے. 6 امام اھلسنہ اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا ترجمہ: اللہ ان سے استہزاء فرماتا ہے ( جیسا اس کی شان کے لائق ہے ) اور انہیں ڈھیل دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں. ✍️اب فرق خود کرلیں امام اھلسنہ نے استہزاء کا لفظ فرمایا فرمایا اپنی شان کے مطابق اور کتنا ادب ہے ترجمہ میں۔سبحان الله ۔۔ ✍️دوسروں کے تراجم کو دیکھا جاۓ تو اللہ کے بارے میں شک ہوتا ہے کہ اللہ ہستا ہے شائد ہماری طرح اللہ کسی جگہ پر موجود ہے۔ جسم ہوگا پھر اللہ مزاق بھی کرتا ہے۔العیاذ بااللہ۔ اللہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے۔ ❤️❤️ دلیل آیت نمبر3❤️❤️ وَوَجَدَكَ ضَآ لًّا فَهَدٰى. سورۃ الضحى آیت نمبر7 1 ڈاکٹر اسرار احمد کا ترجمہ: اور آپ ﷺ کو تلاش حقیقت میں سرگرداں پایا تو ہدایت دی! 2 جوناگڑہی غیر مقلد کا ترجمہ: اور تجھے راه بھوﻻ پا کر ہدایت نہیں دی۔ 3 ابوالاعلی مودودی کا ترجمہ: اور تمہیں ناواقف راہ پایا اور پھر ہدایت بخشی. 4 مفتی تقی عثمانی کا ترجمہ: اور تمہیں راستے سے ناواقف پایا تو راستہ دکھایا. 5 فتح محمد جالندہری کا ترجمہ: اور رستے سے ناواقف دیکھا تو رستہ دکھایا. امام اھلسنہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن کا ترجمہ:۔ اور تمہیں اپنی محبت میں خود رفتہ پایا تو اپنی طرف راہ دی، END ✍️اب اندازہ خود لگائیں ترجمہ دیکھ میں اب کچھ نہی کہتا قارئین کرام آپ خود فیصلہ کریں ۔ نبی علیہ السلام کو ناوافق بھولا ہوا کس نے لکھا کہ؟ ✍️اور امام اھسنت کا ترجمہ دیکھیں انہوں نے ایسا نہی لکھا ۔ فیض رضا جاری رہے گا۔۔إن شاءالله (طالب دعا: محمد عمران علی حیدری) 09.09.2021. 01صفر المظفر 1443ھ
-
- شان
- کنزالایمان
-
(and 2 more)
Tagged with:
-
اعلیٰ حضرت مولانا امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان کا اردو ترجمہ قرآن آپ نے 1911ء میں قرآن مجید کا ترجمہ کیا جو اردو تراجم قرآن میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا اور مشہور ترجمہ ہے، اس ترجمہ کا ترجمہ ہندی، سندھی، انگریزی، ڈچ، گجراتی، پشتو اور بنگلہ میں ہو چکا ہے۔ اس پر سب سے زیادہ مقالہ جات لکھے جا چکے ہیں، ڈاکٹر مجید اللہ قادری نے کنزالایمان اور معروف تراجم قرآن کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ہے۔[1] انگریزی تراجم ترميم کنز الایمان کو اب تک پانچ شخصیات نے انگریزی میں ترجمہ کیا ہے، ۔ پروفیسر محمد حنیف اختر فاطمی (کویت یونیورسٹی )۔[5] پروفیسر شاہ فریدالحق نے 1988ء میں مکمل کیا اور اسے بھارت اور پاکستان میں شائع کیا گیا ہے۔[6] ڈاکٹر مجیداللہ، لاہور۔ عاقب فرید قادری نے 2002ء کے قریب شائع کیا۔ ڈاکٹر سید جمال الدین اسلم ماہروی، ایٹہ بھارت۔ سید آل رسول حسنین میاں نظمی ماہروی، ایٹہ، بھارت۔ سندھی تراجم ترميم مفتی محمد رحیم سکندری نے سندھی زبان میں ترجمہ کر دیا ہے۔ مولانا عبد الوحید سرہندی ہندی تراجم ترميم مولانا نور الدین نظامی۔[2] کریول ترجمہ ترميم مولانا منصور اور مولانا نجیب (ماریشس) نے کریول زبان میں ترجمہ کیا۔ قرآن کا یہ ترجمہ سب سے پہلے شمیم اشرف ازہری جامع مسجد، ماریشس کے خطیب کی نگرانی میں 17 جنوری 1996ء کو شائع کیا گیا تھا۔ ان کے ساتھ اس اس کام میں دیگر علما اور اہل علم نے مدد کی۔ گجراتی ترجمہ ترميم گجراتی زبان میں مولانا حسن آدم گجراتی نے کنزالایمان مع تفسیر خزائن العرفان کا گجراتی ترجمہ کیا ہے جو گجراتی دان طبقہ میں کافی مقبول ہے۔[7] بنگلہ ترجمہ ترميم مفتی عبد المنان۔[2] پشتو ترجمہ ترميم قاری نور الہدیٰ نعیمی۔[2] ذاکر اللہ نقشبندی۔[2] ڈچ ترجمہ ترميم مولانا غلام رسول الٰہ دین۔[2] ترکی ترميم مولانا اسماعیل حقی۔[2] سرائیکی ترميم مولانا ریاض الدین شاہ۔[2] چترالی ترميم مولانا پیر محمد چشتی۔[2] منقول