الدولۃ المکیۃ بالمادۃ الغیبیۃ .pdf
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
’’عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْهِرُ عَلٰى غَیْبِهٖۤ اَحَدًاۙ(۲۶) اِلَّا مَنِ ارْتَضٰى مِنْ رَّسُوْلٍ‘‘
ترجمۂ کنزُالعِرفان:غیب کا جاننے والا تو اپنے غیب پر کسی کو مسلط نہیں کرتاسوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے۔(تفسیر صاوی، الانعام، تحت الآیۃ: ۵۹، ۲ / ۵۸۶)
علمِ غیب سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لئے اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخان رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب ’’اَلدَّوْلَۃُ الْمَکِّیَّہْ بِالْمَادَّۃِ الْغَیْبِیَّہْ ‘‘ (علم غیب کے مسئلے کا دلائل کے ساتھ تفصیلی بیان)اور فتاویٰ رضویہ کی 29ویں جلد میں موجود ان رسائل کا مطالعہ فرمائیں (1)’’اِزَاحَۃُ الْعَیْب بِسَیْفِ الْغَیْب ‘‘(علم غیب کے مسئلے سے متعلق دلائل اور بد مذہبوں کا رد ) (2) ’’خَالِصُ الْاِعْتقاد‘‘ (علم غیب سے متعلق120دلائل پر مشتمل ایک عظیم کتاب.