Jump to content

کمیونٹی میں تلاش کریں

Showing results for tags 'ولید بن عقبہ صحابی یا فاسق'.

  • ٹیگ میں سرچ کریں

    ایک سے زائد ٹیگ کاما کی مدد سے علیحدہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • تحریر کرنے والا

مواد کی قسم


اسلامی محفل

  • اردو فورم
    • اردو ادب
    • فیضان اسلام
    • مناظرہ اور ردِ بدمذہب
    • سوال و درخواست
    • گفتگو فورم
    • میڈیا
    • اسلامی بہنیں
  • انگلش اور عربی فورمز
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • اسلامی محفل سے متعلق
    • معلومات اسلامی محفل
  • Arabic Forums

تتیجہ ڈھونڈیں...

وہ نتیجہ نکالیں جن میں یہ الفاظ ہوں


تاریخ اجراء

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


نمبرز کے حساب سے ترتیب دیں...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype


مقام


Interests


پیر

  1. السلام علیکم گزارش ہے کہ رافضی اور مولائی شیعوں کی جانب سے حضرت ولید بن عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق { یَـٰۤأَیُّهَا ٱلَّذِینَ ءَامَنُوۤا۟ إِن جَاۤءَكُمۡ فَاسِقُۢ بِنَبَإࣲ فَتَبَیَّنُوۤا۟ أَن تُصِیبُوا۟ قَوۡمَۢا بِجَهَـٰلَةࣲ فَتُصۡبِحُوا۟ عَلَىٰ مَا فَعَلۡتُمۡ نَـٰدِمِینَ } اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے کیے پر پشیمانی اٹھاؤ. [Surah Al-Ḥujurāt: 6] اس آیت سے یہ استدلال پیش کیا جاتا ہے کہ ولید بن عقبہ ایک فاسق تھا اور اہل سنت و الجماعت کا یہ عقیدہ کہ ہر صحابی جنتی جنتی باطل ہے کیونکہ قرآن کی آیت ولید بن عقبہ کو فاسق قرار دیتی ہے اور فاسق جنت میں نہیں جائے گا کیونکہ فاسق کی تعریف قرآن مجید میں یوں بیان کی گی ہے { أَفَمَن كَانَ مُؤۡمِنࣰا كَمَن كَانَ فَاسِقࣰاۚ لَّا یَسۡتَوُۥنَ } کیا وه جو مومن ہو مثل اس کے ہے جو فاسق ہو؟ یہ برابر نہیں ہو سکتے. [Surah As-Sajdah: 18] ان آیات کی استدلال میںیہ احادیث پیش کی جاتی ہے عن عبد الله بن عباس -من طريق سعيد بن جبير- قال: قال الوليد بن عقبة لعلي بن أبي طالب: أنا أحدُّ منك سِنانًا، وأبسط منك لسانًا، وأمْلَأُ للكَتِيبَةِ منك. فقال له علي: اسكت، فإنّما أنت فاسق. فنزلت: ﴿أفَمَن كانَ مُؤْمِنًا كَمَن كانَ فاسِقًا لا يَسْتَوُونَ﴾. يعني بالمؤمن: عليًّا، وبالفاسق: الوليد بن عقبة بن أبي معيط(١). (١١/٧٠٥) ٦١٤٤٣- عن عبد الله بن عباس -من طريق سعيد بن جبير- في قوله: ﴿أفَمَن كانَ مُؤْمِنًا كَمَن كانَ فاسِقًا﴾، قال: أما المؤمن فعلي ابن أبي طالب، وأما الفاسق فعقبة بن أبي معيط، وذلك لسِباب كان بينهما؛ فأنزل الله ذلك(٢). (١١/٧٠٦) ٦١٤٤٤- عن عبد الرحمن بن أبي ليلى، في قوله: ﴿أفَمَن كانَ مُؤْمِنًا كَمَن كانَ فاسِقًا لا يَسْتَوُونَ﴾، قال: نزلت في علي بن أبي طالب، والوليد بن عقبة(٣). (١١/٧٠٦) عطاء بن يسار -من طريق ابن إسحاق، عن بعض أصحابه- قال: نزلت بالمدينة في علي بن أبي طالب والوليد بن عقبة بن أبي معيط، كان بين الوليد وبين علي كلام، فقال الوليد بن عقبة: أنا أبسط منك لسانًا، وأحدّ منك سنانًا، وأرَدُّ منك للكتيبة. فقال علي: اسكت فإنك فاسق. فأنزل الله: ﴿أفَمَن كانَ مُؤْمِنًا كَمَن كانَ فاسِقًا لا يَسْتَوُونَ﴾ الآيات كلها(٤). (١١/٧٠٥) ٦١٤٤٦- عن إسماعيل السُّدِّيّ، مثله(٥). (١١/٧٠٦) ٦١٤٤٧- قال مقاتل بن سليمان: ﴿أفَمَن كانَ مُؤْمِنًا﴾ وذلك أن الوليد بن عقبة بن أبي معيط من بني أمية أخو عثمان بن عفان مِن أُمِّه قال لعلي بن أبي طالب : اسكت فإنك صبي، وأنا أحدّ منك سنانًا، وأبسط منك لسانًا، وأكثر حشوًا في الكتيبة منك. قال له عليٌّ : اسكت فأنت فاسق. فأنزل الله -جلَّ ذِكْرُه-: ﴿أفَمَن قال مقاتل بن سليمان: ﴿كَمَن كانَ فاسِقًا﴾ يعني: الوليد، ﴿لا يَسْتَوُ ونَ﴾ اور مشاھیر کے اقوال (۱) قاضی ابو بکر جصاص کتاب الفصول في الأصول میں لکھتے ہیں {إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا} [الحجرات: 6] وَهُوَ: الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ۔۔۔۔ الخ (۲) حافظ ابن حجر امام ابن عبدالبر کا قول نقل کرتے ہیں (۳) ”قال ابن عبد البر : لا خلاف بين أهل العلم بتأويل القرآن أنها نزلت فيه۔۔۔۔۔الوليد بن عقبة”۔۔۔۔۔الخ (۴) امام شوکانی اسی آیت کی تفسیر کے ذیل میں لکھتے ہیں ”قال المفسرون : إن هذه الآية نزلت في الوليد بن عقبة بن أبي معيط”۔۔۔۔۔الخ (۵) حافظ ابن کثیر اپنی تفسیر میں اس ایت کے زیل میں لکھتے ہیں۔ ”وقد ذكر كثير من المفسرين أن هذه الآية نزلت في الوليد بن عقبة بن أبي معيط ۔۔۔۔۔الخ (۶) فخر الدین رازی اپنی تفسیر مفاتیع الغیب میں اس ایت کی تفسیر کے زیل میں لکھتے ہیں۔۔۔ ”فِي سَبَبِ نُزُولِ هَذِهِ الْآيَةِ، هُوَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ الْوَلِيدَ بْنَ عُقْبَةَ،”۔۔۔۔۔الخ (۷) حافظ ابن الاثیر اسد الغابہ میں ولید بن عقبہ کے حالات کے باب میں نقل کرتے ہیں۔۔۔ ”قَالَ: ولا خلاف بين أهل العلم بتأويل القرآن، فيما علمت أن قَوْله عَزَّ وَجَلَّ: {إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا} أنزلت فِي الوليد بن عقبة”۔۔۔۔الخ (۸) الثعلبي اپنی تفسير الثعلبي الكشف والبيان عن تفسير القرآن میں نقل کرتے ہیں۔۔ ”يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جاءَكُمْ فاسِقٌ بِنَبَإٍ الآية نزلت في الوليد بن عقبة بن أبي معيط”۔۔۔۔۔الخ (۹) ابن الجوزي اپنی تفسیر، زاد المسير في علم التفسير میں اس آیت کے زیل میں لکھتے ہیں۔ ”نزلت في الوليد بن عقبة بن أبي معيط”۔۔۔۔الخ (۹) حافظ ابن عبد البر، الاستيعاب في معرفة الأصحاب میں لکھتے ہیں۔۔ ”نزلت في الوليد بن عقبة”۔۔۔۔الخ (۱۰) السمعاني اپنی تفسير السمعاني میں لکھتے ہیں ”قال: أهل التفسير : نزلت الآية في الوليد بن عقبة بن معيط” . (۱۱) امام أهل السنة والجماعة، ماتريدية، الاأشعرية الحنفي، صاحب تفسیر مدارك التنزيل وحقائق التأويل عبد الله بن أحمد بن محمود النسفي کہتے ہیں۔۔ ”أجمعوا أنها نزلت في الوليد بن عقبة” ۔۔۔الخ اَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا كَمَنْ كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُوْنَ ان دلال ہے رد میں خاکسار اہل مسلک سنت والجماعت کا موقف جانا چاہتا ہے جزاکم اللہ خیرا
×
×
  • Create New...