اسلام علیکم، یہ انتہائ رقت انگیز کلام ہے. بس تصور جما کر اسے پڑهئے.
تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہوگا
گناہگار پہ جب لطف آپ کا ہوگا
کیا بغیر کیا بے کیا کیا ہوگا
خدا کا لطف ہوا ہوگا دستگیر ضرور
جو گرتے گرتے تیرا نام لےلیا ہوگا
کوئ قریب ترازو کوئ لب کوثر
کوئ صراط پہ ان کو پکارتا ہوگا
کسی طرف سے صدا آءے گی حضور آئو
نہیں تو دم میں اسیرون کا فیصلہ ہوگا
کسی کو لے کہ چلیں گے فرشتہ سوئے جہیم
تو کوئی راستہ پهرپهر کہ تک رہا ہوگا
کسی کے پائوں کی بیڑی وہ کاٹتے ہونگے
کوئی اسیر غم ان کو پکارتا ہوگا
وہ پاک جان نہیں جس کو اپنا اندیشہ
ہجوم فکر و تزدد میں گهر گیا ہوگا
عزیز بچے کو ماں جس طرح تلاش کرے
خدا گواہ ہے وہی حال آپ کا ہوگا
دکهائی جائے گی محشر میں شان محبوبی
وہ دن ظہور کمال حضور کا ہوگا
غلام ان کی عنایت سے چین میں ہونگے
عدو حضور کا آفت میں مبتلا ہوگا
میں ان کے در کا بهکاری ہوں فضل مولا سے
حسن فقیر کا جنت میں بسترا ہوگا