کمیونٹی میں تلاش کریں
Showing results for tags 'مطالعہ بریلویت'.
-
دیوبندی کذاب خالد کی قبر اور دیوبندی Kahild Mahmood
اس ٹاپک میں نے غلام محمد میں پوسٹ کیا فتنہ وہابی دیوبندی
خالد محمود دیوبندی کی قبر بنی دیوبندی حرام کاموں کا آماجگاہ ۔دیوبندی وہابی معمولات اہل سنت سے بغضں رکھتے ہیں مگر چوری چپکے وہی سب کچھ خود بھی کرتے ہیں ایک طرف ناجائز بدعت وحرام کے فتوی لگاتے ہیں اور دوسری طرف اسی کو ثواب سمجھ کر خود بھی کرتے ہیں جی ہاں۔فرقہ وہابیہ دیوبندیہ کا کذاب اعظم مولوی خالد محمود مانچسٹروی مر کر مٹی میں مل گیا تو یہی دیوبندی اس کی قبر پر پھول ،پتی،شاخیں اس کی قبر پر لگاتے ہوئے نظر آئے جب کہ قبروں پر پھول ڈالنا یہ دیوخوانی وہابی دھرم میں ناجائز بدعت و حرام ہے ۔اس کی ایک مثال فتوی سمیت مد نظر رکھیں اور خود فیصلہ کریں اس کے علاؤہ بھی ان کے کئی مولوی اس قسم کے اور اس بھی سخت فتوے دے چکے ہیں مفتی رشید احمد کے فتاوی میں سوال ہوا کہ ؛؛کیا قبر پر ہری شاخ گاڑنا یا پھول ڈالنا مستحب ہے؟ اس پر مفتی رشید احمد دیوبندی جواب دیتا ہے ‘’ حضور اکرام صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قبروں پر کھجور کی شاخ کے دو ٹکڑے رکھ کر فرمایا کہ جب تک یہ خشک نہ ہونگے عذاب میں تخفیف ر ہے گی یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کی برکت تھی اگر یہ قاعدہ عام ہوتا تو حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ضرور اس کا اہتمام فرماتے کیونکہ یہ حضرات حریص علی الخیر تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل کو سمجھنے کے لئے حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے تعامل کو دیکھنا لازم ہے، ان کا تعامل حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و عمل کی تفسیر ہے نیز آجکل جسقدر اس کا اہتمام کیا جاتا ہے اس کو لازم سمجھا جاتا ہے اس کے بدعت ہونے میں کچھ شبہہ نہیں مزید بریں ایسی چیزوں سے لوگوں کی گناہوں پر جراءت پڑھتی ہے اس لئے نا جائز ہے پھول ڈالنے کی رسم بدعت ہے شریعت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ احسن افتاوی جلد 01 صفحہ 374 زندگی بھر خالد محمود دیوبندی وہابی جھوٹ بولتا رہا شرک بدعت حرام کے فتاوی لگاتا رہا آج اسی کی قبر کو دیوبندی ناجائز و حرام کاموں نے اپنے فتووں کی روشنی میں حرام کاموں کی آماجگاہ بنایا ہوا ہے یہ ان کی منافقت کی تازہ مثال ہے