اسلام علیکم !
اہل سنت کہ اعتقاد کے مطابق مدار الوہیت دو ہیں ایک ہے واجب الوجود ہونا اور دوسرا ہے مستحق عبادت ہونا۔
اس پر میرا پہلا سوال یہ ہے کہ قرآن و سنت میں ان دونوں پر کیا دلائل ہیں اورکیا شرح عقائد سے پہلے بھی کسی نے شرک کی ایسی تعریف بیان کی ہے کہ جسکی روشنی میں ان دونوں اشیاء کو مدار الوہیت قرار دیا جاسکتا ہونیز شرح میں جو تعریف شرک بیان ہوئی ہے اسکے دلائل براہ راست قرآن و سنت سے کیا ہیں؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ "وجوب الوجودیت" اور" استحقاق عبودیت " میں آپسی باہمی کیا مناسبت ہے اور کیا یہ دونوں ایک دوسرے کہ لوازم ہیں ؟ یعنی کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ " وجوب الوجودیت " کا تقاضا "استحقاق عبودیت" ہے یعنی جو واجب الوجود
ہوگا وہی مستحق عبادت ہوگا اور یہ کہ "استحقاق عبودیت" کے لیے" وجوب الوجودیت " کا ہونا لازم ہے وغیرہ
نیز اگر ان دونوں یعنی واجب الوجود ہونے اور مستحق عبادت ہونے میں کوئی باہمی مناسبت بصورت لزومیت ہے تو اسکے دلائل قرآن وسنت سے کیا ہیں ؟؟؟ امید ہے بالعموم تمامی اہل علم حضرات اور بالخصوص قبلہ سعیدی بھائی ضرور میری اس مشکل کو آسان فرمائیں گے۔ والسلام