کسی وہابی نے اعتراض کیا ہے کہ اگر انبیا علیہم اسلام کو علم غیب ہوتا ہے پھر وحی کا کیا مقصد رہ جاتا ہے ؟؟
اگر حضرت ابراہیم علیہم اسلام کو یہ علم غیب تھا کہ حضرت اسمعیل علیہ اسلام پر چھری پھیرتے وقت اللہ کی طرف سے دنبہ رکھ دیا ھاے گا تو پھر اللہ کی آزمائش پر پورا اترنے کان کیا جواز رہ جاتا ہے اور اگر نہیں علم تھا تو ثابت ہو گیا کہ نبی کو علم غیب نہیں ہوتا۔۔
مندرجہ بالا اعتراضات کے جوابات اس فورم پر میں نے دیکھے تھے اب نہیں مل رہے، براہ مہربانی ان کے جوابات میں میری مدد فرما دیں۔
شکریہ