کمیونٹی میں تلاش کریں
Showing results for tags 'رد صلح کلیت'.
-
کیا قرآن و نماز پڑھتے لوگ کافر ہوسکتے ہیں؟
اس ٹاپک میں نے محمد حسن عطاری میں پوسٹ کیا قرآن، حدیث اور تفسیر
فرمان نبوی ﷺ سیاتی علی الناس زمان یصلی فی المسجد منھم الف رجل وزیادۃ لایکون فیھم مومن - الدیلمی- عن ابن عمر ایک زمانہ آئے گا مسجد میں ہزار یا اس سے زیادہ نمازی ہوں گے ان میں ایک بھی مومن نہ ہوگا (کنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال، ح 31105) فرمایا: یؤذن المؤذن ویقیم الصلاۃ قوم وماھم بمؤنین ( ابن عساکر فی التاریخ بروایت ابن عمر)ایک قوم کا موذن اذان دے گا اور وہ نماز بھی قائم کریں گے لیکن وہ مومن نہ ہوں گے (کنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال، ح 31110) يُؤْمِنُونَ بِمُحْکَمِهِ وَيَهْلِکُونَ عِنْد مُتَشَابِهه. (قول ابن عباس رضی الله عنه). ’’وہ قرآن کی محکم آیات پر ایمان لائیں گے جبکہ اس کی متشابہات کے سبب سے ہلاک ہوں گے۔‘‘ (تفسیر طبری، 3 : 181/ فتح الباری، 12 : 300) يَدْعُونَ إِلَی کِتَابِ ﷲِ وَلَيْسُوا مِنْهُ فِي شَيْئٍ. ’’وہ لوگوں کو کتاب ﷲ کی طرف بلائیں گے لیکن قرآن کے ساتھ ان کا تعلق کوئی نہیں ہوگا۔‘‘ (سنن أبو داود، کتاب السنة، رقم : 4765) يَقْرَئُوْنَ الْقُرْآنَ يَحْسِبُوْنَ أَنَّهُ لَهُمْ، وَهُوَ عَلَيْهِمْ. ’’وہ یہ سمجھ کر قرآن پڑھیں گے کہ اس کے احکام ان کے حق میں ہیں لیکن درحقیقت وہ قرآن ان کے خلاف حجت ہوگا۔‘‘ (مسلم، کتاب الزکاة،رقم : 1066) يَقُوْلُوْنَ مِنْ خَيْرِ قَوْلِ الْبَرِيَّةِ. ’’وہ (بظاہر) بڑی اچھی باتیں کریں گے۔‘‘ (بخاری،کتاب استتابة المرتدين والمعاندين وقتالهم، رقم : 6531/مسلم،کتاب الزکاة، رقم : 1066) يَقْرَئُوْنَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حُلُوْقَهُمْ. ’’ان کی تلاوت ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گی۔‘‘ (بخاری،کتاب استتابة المرتدين والمعاندين وقتالهم،رقم : 6532/ مسلم،کتاب الزکاة،رقم : 1064) یأتی علی الناس زمان علماؤھا فتنة وحکماؤھا فتنة تکثر المساجد والقراء لایجدون عالما إلا رجل بعد الرجل (ابونعیم، عن بہز عن ابیه عن جدہ) فرمایا لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ان کے علماء فتنہ ہوں گے ان کے حکماء فتنہ ہوں گے مساجد اور قراء کی کثرت ہوگی لیکن وہ کوئی عالم نہیں پائیں گے مگر اکا دکا (کنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال، ح 31182).