قارئین ۔ دیوبندی عالم احمد رضا بجنوری نے شرح بخاری میں دیوبندی علماکے جلسے اور سیرت کانفرنس کرنے احوال رقم کئے جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ان کا مقصود لوگوں کو خوش کرنا اور مال بٹورنا ہے۔ نیز نیچے انور شاہ کاشمیری کے حوالے سے بھی لکھا ہے کہ عمل تو ہمارے پاس بھی نہیں یعنی دیوبندی اکابرین کے پاس صرف علم تھا باقی وہ بے عمل تھے ۔ ہوسکتا ہے کسی کو یہ خیال گذرے کہ یہ جملہ عاجزی میں کہا ہے اگر یہ جملہ عاجزی میں کہا ہے تو وہ علم کی بھی نفی کرتے یہاں علم کو تو مان رہیں لیکن عمل نہ ہونے کا اقرار کررہے ہیں۔