اسلام علیکم
میری محترم جناب الطاف حسین سیعدی صاحب سے گزارش ہے کہ عقائد اہل سنت خصوصاَ علم غیب ، حاضر و ناضر ، نور بشر ، غیر اللہ سے مدد اور ختم قل ، دسویں وغیرہ کے متعلق ہمارا دعوی اور نہ ماننے والے پر کیا حکم ہے؟
کیا کوئی مختصر رسالہ کسی عالم اہل سنت کا مجود ہے جس میں صرف دعوی اور حکم بیان کیا گیا ہو؟؟ میری گزارش ہے کہ اپنا قیمتی وقت نکال کر ایک مختصر تحریر سے اس متعلق عوام اہل سنت کو مستفید فرماہیں کیونکہ میری تحقیق کے مطابق ہمارے بہت سے امام و خطیب تک اس بات سے لا علم ہیں کہ ہمارا اپنے عقیدے کے متعلق دعوی کیا ہے اور نہ ماننے والے پر کیا حکم کیا جاے گا۔ اور ایسی لاعلمی اکثر اوقات خواہ مخواہ کی بحث کو جنم دیتی ہے۔ جسے سن کر عوام بھی اپنے عقاید متعلق غلط فہمی کا شکار ہو جاتی ہے۔
مثال کے طور پر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ہم قیامت تک کل اور بعد قیامت بعض علم غیب کا دعوی کرتے ہیں۔ پھر جب کلی علم غیب کی بات کریں تو ہمارا دعوی مخلوق کے کل علم ہوتا ہے اور اللہ کے بعض کا۔ پھر یہ کہ ہمارے نبی کو علم غیب تدیجاَ عطا کیا گیا جیے جیسے قرآن پاک کی آیات اترتی گئیں۔
پھر حاضر ناضر کے متعلق کہ ہم کس طرح حاضر اور ناضر مانتے ہیں۔
یہ ایسی باتیں ہیں جن کا بالکل صحیح صحیح علم ہونا بہت ضروری ہے۔ اس لیے براہ کرم کچھ وقت نکال کر مختصر مختصر تحریر فرما دیں تو امت پر بہت مہربانی ہو گی۔
شکریہ