saeedi bhai jan ki khidmat mein aik aor musala poch rhaa hun. bht zyada maazrt. ya kui dusra islaami bhai jewab de dy tu bhe thik he.
گستاخِ رسول (مثلا وہابیوں) کی توبہ مطلقا نامقبول ہے یا مطلقا نامقبول نہیں ہے؟
اب مسلہ یہ ہے کہ
امام اہل سنت نے دیوبندی اکابرین کو راہ راست پر لانے کی کوشش کیوں کی (جبکے دیوبندی اکابرین نے تو اپنی کتابوں میں کھلے عام رسول اللہ ﷺ کی شدید ترین گستاخیاں کی ہیں)؟
اور
آج کل اگر کوئی وہابی عالم (جو اپنے اکابرین کی گستاخیوں کو اچھے سے جانتا ہو مثلا تقویۃ الایمان کی ان عبارات کو جانتا ہو جن میں رسول اللہ ﷺ کی گستاخیاں ہیں) توبہ کر کے سنی بننا چاہتا ہے تو ہمارے علما اسکی توبہ کو مقبول کیسے مان لیتے ہیں اور اس وہابی عالم کے سنی بننے کو قبول کیسے کر لیتے ہیں؟ (حالانکے پہلے وہ وہابی عالم خود ان کفریات و گستاخیوں کا قائل رہ چکا تھا اور دوسرے لفظوں میں صریح گستاخِ رسول تھا اور گستاخِ رسول کی توبہ ویسے ہی نامقبول ہئے)۔