یہ ان الفاظ کے ساتھ مشہور ہے
إن الزنا دين إذا أقرضته ... كان الوفا من أهل بيتك فاعلم
بلاشبہ زنا ایک قرض ہے، اگر تم اس قرض میں مبتلا ہوئے ہو، تو یاد رکھو! اس قرض کی ادائیگی بھی تمہارے گھر ہی سے ہوگی
نہ تو یہ حدیث ہے اور نہ ہی کسی بزرگ کا قول بلکہ یہ اصول شریعت کے بھی خلاف ہے
کوئی کسی کے گناہ کا بوجھ نہیں اٹھاتا قرآن کی نص ہے
وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۚ
اور کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گی
سورۃ فاطر :- 18
یہ اشعار ناصر الحدیث امام محمد بن ادریس الشافعی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب دیوان الشافعی میں موجود ہیں
اسی بنیاد پر بعض لوگ اسے امام شافعی کا قول کہتے ہیں لیکن امام شافعی کی ذات مبارکہ اس سے بری ہے والحمدللہ
دیوان شافعی امام شافعی سے ثابت نہیں
فقط واللہ و رسولہ اعلم باالصواب
خادم الحدیث النبوی ﷺ سید محمد عاقب حسین رضوی