Jump to content

کمیونٹی میں تلاش کریں

Showing results for tags 'ایک حدیث میں فرمایا گیا: لاَ عَدْوٰی وَلاَ طِیَرَۃَ کوئی مرض بھی اڑ کرنہیں لگتا اورنہ ہی بدفالی (کوئی چیز )ہے۔جبکہ دوسری حدیث میں فرمایا گیا: فِرَّمِنَ الْمَجْذُوْمِ فِرَارَکَ مِنَ الْاَسَدِمجذوم سے اس طرح بھاگ جس طرح توشیر سے بھاگتاہے۔ان دونوں حدیثوں میں'.

  • ٹیگ میں سرچ کریں

    ایک سے زائد ٹیگ کاما کی مدد سے علیحدہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • تحریر کرنے والا

مواد کی قسم


اسلامی محفل

  • اردو فورم
    • اردو ادب
    • فیضان اسلام
    • مناظرہ اور ردِ بدمذہب
    • سوال و درخواست
    • گفتگو فورم
    • میڈیا
    • اسلامی بہنیں
  • انگلش اور عربی فورمز
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • اسلامی محفل سے متعلق
    • معلومات اسلامی محفل
  • Arabic Forums

تتیجہ ڈھونڈیں...

وہ نتیجہ نکالیں جن میں یہ الفاظ ہوں


تاریخ اجراء

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


نمبرز کے حساب سے ترتیب دیں...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype


مقام


Interests


پیر

  1. احادیث میں تطبیق کیسے کی جائے گی ؟ سوال: ایک حدیث میں فرمایا گیا: لاَ عَدْوٰی وَلاَ طِیَرَۃَ کوئی مرض بھی اڑ کرنہیں لگتا اورنہ ہی بدفالی (کوئی چیز )ہے۔جبکہ دوسری حدیث میں فرمایا گیا: فِرَّمِنَ الْمَجْذُوْمِ فِرَارَکَ مِنَ الْاَسَدِمجذوم سے اس طرح بھاگ جس طرح توشیر سے بھاگتاہے۔ان دونوں حدیثوں میں بظاہر تعارض ہے کیونکہ پہلی حدیث مرض کے متعدی ہونے یعنی اڑکر لگنے کی نفی کرتی ہے جبکہ دوسری بظاہر اثبات کرتی ہے ان دونوں کے درمیان تطبیق کیسے کی جائے گی؟؟؟ امام اہلسنت نے جو اس کا جواب دیا اس کا خلاصہ آپ کو بھیجا جا رہا ہے اسے پڑھیں۔ تقریبا یہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے ترتیب سے پڑھیں
×
×
  • Create New...