کمیونٹی میں تلاش کریں
Showing results for tags 'اعلی حصرت پر لگاے جانے والے اعتراض کا جواب'.
-
دیوبندیوں کا امام احمد رضا خان پر بہتان
اس ٹاپک میں نے ذوالقرنین بریلوی میں پوسٹ کیا فتنہ وہابی دیوبندی
نبیﷺ کی شان میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلویؒ کی گستاخی ؟ اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ کچھ دن قبل میرے پاس ایک سکین آیا جو کہ دیوبندیوں کا بنایا ہوا تھا جس میں حسام الحرمین کی ایک عبارت کو مینشن کیا گیا تھا اور اوپر ہیڈننگ دی گٸ تھی کہ یہ اعلیٰ حضرتؒ نے نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔ سکین ایک دیوبندی ”ابواسامہ“ نے کچھ یوں بنایا تھا کہ ”پوری بریلوی ذریت کو چیلنج ہے کہ احمد رضا کو کفر اور گستاخی کی اس دلدل سے نکال کر دکھاٶ احمد رضا بریلوی پیشوا کی رسول اللہ کے علم اقدس میں بدترین گستاخی۔جیسا علم رسول اللہ کو ہے ایسا تو ہر بچے اور ہر پاگل بلکہ ہر جانور اور ہر چوپاۓ کو حاصل ہے۔“(حسام الحرمین صحفہ نمبر 87) تو جناب نے بہت ساری بونگیاں ماری ہیں اور صرف ایک عبارت کو مینشن کر دیا جو ان کی کتاب میں موجود ہے اور اوپر دعویٰ کر دیا کہ یہ احمد رضا کے الفاظ ہیں۔ اول تو میں یہ بتاتا چلوں کہ اس جاہل بندے کا دعوی بلکل ایسا ہی ہے جیسے کہ کوٸی کافر آکر کہے تمہارے قرآن میں لکھا ہے کہ ”نماز کے قریب مت جاٶ“ یعنی کہ تمہارا خدا نماز پڑھنے سے روک رہا ہے۔ اب سبھی جانتے ہیں کہ کافر یہ آیت آدھی سنا کر اپنا مطلب نکال کر بھڑکیں مار رہا ہے۔ جبکہ آیت ہوں ہے کہ ”اے ایمان والو نشہ کی حالت میں نماز کے قریب مت جاٶ....“۔ (سورة النساء آیت نمبر 43) یعنی کہ قرآن میں نشہ کی حالت میں نماز پڑھنے سے منع کیا گیا ہے جبکہ ایک کافر آکر اپنا مطلب نکالنے کے لۓ آدھی آیت سنا رہا ہے۔ وہی حال اس دیوبندی کا ہے،کہ اپنا مطلب نکالنے کے لۓ آدھی عبارت لگا دی اور باقی سب کچھ غاٸب کر دیا کیونکہ یہ جانتا تھا کہ اگر سارا صحفہ لگا دیا تو ایک تو اس کا دجل و فریب واضح ہو جاۓ گا دوٸم یہ کہ اس کے بڑوں کا کفر و گستاخی واضح ہو جاۓ گی۔ مکمل عبارت یوں ہے کہ اعلی حضرتؒ فرماتے ہیں ”اور اس فرقہ وہابیہ شیطانیہ(دیوبندی/وہابی) کے بڑوں میں ایک اور شخص اِسی گنگوہی کے دم چھلوں میں ہے جِسے اشرف علی تھانوی کہتے ہیں،اس نے ایک رسلیا تصنیف کی کہ چار ورق کی بھی نہیں اور اس میں تصریح کی کہ غیب کی باتوں کا ””جیسا علم رسول اللہ کو ہے ایسا تو ہر بچے اور ہر پاگل بلکہ ہر جانور اور ہر چوپاۓ کو حاصل ہے““اور اس کی ملعون عبارت یہ ہے،آپﷺ کی ذاتِ مقدسہ پر علم غیب کا حکم کیا جانا اگر بقول زید صحیح ہو تو دریافت طلب یہ امر ہے کہ اس غیب سے مراد بعض غیب مراد ہے یا کُل غیب،اگر بعض علومِ غیبیہ مراد ہیں تو اس میں حضورﷺ کی کیا تخصیص ہے ایسا علم غیب تو زید و عمرو بلکہ ہر صبی و مجنون بلکہ جمیع حیوانات و بہاٸم کے لۓ بھی حاصل ہے“۔ (حسام الحرمین صحفہ نمبر 87) اب آپ اس دیوبندی جاہل ابواسامہ کے دجل و فریب سے واقف تو ہو ہی چکے ہوں گے کہ یہ کتنا بڑا کذاب ہے اور کتنا بڑا بہتان باندھا ہے اس نے امام احمد رضا خان بریلویؒ پر۔ یہ الفاظ اعلیٰحضرتؒ کے نہیں ہیں بلکہ اعلیٰ حضرت نے اس دیوبندی کے بڑے اشرف علی تھانوی کی گستاخی کو نقل کیا ہے کہ اشرف علی تھانوی نے نبیﷺ کے بارے میں ایسے ملعون الفاظ استعمال کیے۔لیکن اِس دیوبندی نے اپنے تھانوی کو بچانے کے لۓ یہ الفاظ اعلیٰحضرتؒ پر تھوپنے کی ناکام کوشش کی۔اور اپنی اس کوشش میں منہ کی کھا کر نیچے گِرا۔ اب ایک اور مطالبہ ہو گا کہ اعلیٰحضرتؒ نے اشرف علی تھانوی کے بارے میں لکھا ہے کہ اشرف علی تھانوی نے یہ ملعون الفاظ نبیﷺ کی شان میں بولے تو اشرف علی تھانوی کے کس رسالے میں یہ الفاظ ہیں تو اس کا مکمل حوالہ نیچے ملاحظہ فرماٸیں۔ اشرف علی تھانوی اپنے رسالے حفظ الایمان میں یہ تمام الفاظ لکھتا ہے جیسا کہ آپ نیچے سکین بھی دیکھ سکتے ہیں۔ اشرف علی تھانوی کے الفاظ بلکل وہی ہیں جو اعلیٰحضرت نے نقل کیے کہ اشرف علی تھانوی کی یہ معلون عبارت ہے۔ اشرف علی تھانوی لکھتا ہے ”پھر یہ کہ آپ کی ذات مقدسہ پر علم غیب کا حکم کیا جانا اگر بقول زید صحیح ہو تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس غیب سے مراد بعض غیب ہے یا کُل غیب،اگر بعض علومِ غیبیہ مراد ہیں تو اس میں حضور کی ہی کیا تخصیص ہے ایسا علم غیب تو زید و عمرو بلکہ ہر صبی و مجنون بلکہ جمیع حیوانات و بہاٸم کے لۓ بھی حاصل ہے“۔ (حفظ الایمان طبع سن 1934ء) تو آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ نازیبا اور ملعون الفاظ دیوبندیوں کے اشرف علی تھانوی کے ہیں نہ کہ اعلیٰحضرتؒ کے۔ اب دیوبندی ایک اور دھوکہ دینے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ یہ الفاظ ان کے رسالے میں نہیں بلکہ بریلویوں نے شامل کیے ہیں تو اس کا منہ توڑ جواب نیچے ملاحظہ فرماٸیں۔ یہی الفاظ حفظ الایمان کے دار الکتاب دیوبند سے چھپنے والے نسخے میں بھی موجود ہیں جیسا کہ آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔ تو اگر یہ الفاظ کسی اور نے شامل کیے ہیں تو جناب تم لوگوں کے مکتبہ دیوبند میں چھپنے والے نسخوں میں کیوں شامل ہیں ؟ ان کو اس نسخے سے نکالا کیوں نہیں ؟ یہ الفاظ اشرف علی تھانوی کے ہی ہیں اور دیوبندیوں کے کسی بڑے نام نہاد عالم نے ان الفاظ کے بارے میں یہ نہیں کہا کہ یہ اشرف علی تھانوی کے رسالے کے اصل نسخے میں شامل نہیں۔ تو دیوبندیوں مان لو کہ یہ کفر و گستاخی تمہارے اشرف علی تھانوی نے کی ہے نہ کہ اعلیٰحضرتؒ نے۔اور مزے کی بات یہ ہے کہ اگر نہ بھی مانو تو تمہارے ابواسامہ کا فتویٰ تمارے ہی تھانوی کی طرف لوٹ گیا ہے کہ اس نے کفر بکا اور گستاخی کی۔ اس بندے ابواسامہ کو میں چیلنج کرتا ہوں کہ یہ الفاظ یا ایسے کوٸی الفاظ اعلیٰحضرتؒ سے ثابت کر دے کہ یہ اعلیٰحضرتؒ کے الفاظ ہیں تو میں اس دیوبندی کا مسلک قبول کر لوں گا۔ لیکن اگر ثابت نہ کر پایا تو مان لے کہ یہ کفر و گستاخی اس کے اشرف علی تھانوی نے کی ہے۔اور آکر ہمارا مسلک قبول کرۓ۔ دعا ہے کہ اللہ ان لوگوں کو ہدایت عطا فرماۓ اور ان کے دجل و فریب سے عام عوام الناس کو محفوظ رکھے۔(آمین) تحقیق ازقلم:مناظرِ اہلسنت والجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی- 1 reply
-
- ذوالقرنین
- اعلی حصرت پر لگاے جانے والے اعتراض کا جواب
- (and 4 more)
-
تحذیر الناس اور دیوبندی اقرار
اس ٹاپک میں نے محمد حسن عطاری میں پوسٹ کیا اہلسنت پر اعتراضات کے جوابات
دیوبندی حکیم الامت کے تصدیق شدہ ملفوظات میں لکھا ہے "تحذیر الناس پر جب مولانا پر فتوے لگے تو جواب نہیں دیا فرمایا کہ کافر سے مسلمان ہونے کا طریقہ یہ سنا ہے کہ کلمہ پڑھنے سے مسلمان ہوجاتا ہے تو میں کلمہ پڑھتا ہوں " (بحوالہ ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر 4) ایک جگہ اور لکھا ہے "مولانا محمد قاسم کو کسی نے کافر کہا تھا آپ نے خبر سن کر فورا یہ پڑھا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ " (بحوالہ ملفوظات حکیم الامت جلد سوم صفحہ 95) یہ سب کفر کے فتوے حسام الحرمین سے پہلے کی باتیں ہیں۔