Jump to content

ghulamahmed17

Under Observation
  • کل پوسٹس

    452
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    2

سب کچھ ghulamahmed17 نے پوسٹ کیا

  1. جناب سعیدی صاحب آپ کے اعتراض کو بریلوی مفتی نے دیوار پر دے مارا ہے اور اس کو حدیث صحیح قرار دیا ہے ۔ اللہ سے ڈریں حضرت ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ کی روایت کا حیاء کریں ۔ آپ کا اعتراض حافظ ابن حجر عسقلانی نے یہ لکھ کر رد کر دیا ہے کہ ابو عبداللہ الجعدلی پر یہ الزام ہے ۔ اور جناب آپ اپنا یہ جملہ " (کان شدید التشیع) " حافظ ابن حجر عسقلانی کا قول ثابت کرنے پر بڑی بُری طرح جھوٹے اور کذاب ثابت ہو چکے ہیں ۔ کتاب پیش نہ کرنے کی یہی اک وجہ تھی کہ میرے بار بار اصرار کے باوجود آپ لوگ کتابیں پیش نہیں کرتے اور سادہ لوح مسلمانوں کے سامنے کتابیں نہیں رکھتے ۔ اور ان کو گمراہ کرتے ہو ۔ بریلویت کی تباہی کا سبب آپ حضرات کی یہی باتیں بن رہا ہے اور ہر اھل سنت اس سے متنفر ہو رہا ہے ۔ جناب سعیدی صاحب آپ کے ان اعتراضات کی اس وقت تک اک رتی بھی اہمیت نہیں ہے جب تک کہ آپ اس کو ثابت نہ کر دیں ۔ اور عقیدے باتوں سے ثابت نہیں ہوتے جب تک آپ جمہور اہل سنت کی کتابیں پیش نہ کریں ۔ لہذا اس حدیث کو ضیف یا غلط ثابت کرنے کے لی محقین ، محدثین اور علماء اکرام کی کتابیں دیکھانا ہو گی جس پر محققین و محدثین نے حکم لگایا ہو گا ۔ کہ ابو عبداللہ الجدلی غالی شیعہ تھا اور اس کی یہ روایت نہیں لی جائے گی ۔ اور اس طرح یہ جمہور کی بات ہو گی جس طرف جمہور ہوں گے عقیدے وہ ثابت ہوں گے ۔ محض اک دو بندوں کے لکھنے یا تصدیق سے بھی عقیدہ ثابت نہیں ہوتا جب تک کہ جمہور علماء اس کی تصدیق نہ کر دیں ۔ اور کتابیں کیسے پیش کی جاتی ہیں ایسے جیسے آپ یہ کتابیں بریلوی علماء اور محدثین و محققین اور علماء کی دیکھ رہے ہیں ۔ یہ کیا میں سو سو بار اک بات کو لکھتا ہوں اور آپ حضرات میں ہمت نہیں ہوتی کہ لوگوں کو کتاب دیکھا سکیں اس پر سو سو حلیے اور بہانے کیے جاتے ہیں افسوس ہے اس حیلہ سازی پر ۔ کتابیں پڑھیں اور اس روایت کو صحیح مانیں ورنہ آپ کتابیں پیش کریں اور حکم دیکھائیں کہ ابو عبداللہ الجدلی کی یہ روایت قابل قبول اور قابل حجت نہیں ہے ۔ اور یہاں یہ کتاب اس کے غالی شیعہ ہونے کی تصدیق کر رہی ہے ۔ کتاب نمبر:1 کتاب نمبر:2 کتاب نمبر:3 کتاب نمبر:4 کتاب نمبر:5 پنج تن پاک کے نام پر پانچ کتابوں کے حوالہ جات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  2. جناب سعیدی صاحب آپ پھر بارباروہی بات دھرا رہے ہیں ، آپ کا یہ لکھنا کہ " علی کے پاس جاؤ اور اسے کہو کہ عثمان کے قاتلوں کو ھمارے سپرد کرے۔" آپ کتنے سادہ بنے ہوئے ہیں اور میری پانچ کتابوں کے حوالہ جات ہضم کر گئے صرف یہ لکھ کر کہ بغیر سند کے لکھی ہیں ۔ تو جناب آپ سند سے ثابت فرما دیں کہ معاویہ علیؓ کو قاتل نہیں سمجھتا تھا ، نہیں سمجھتا تو یہ قاتلین کو پناہ دینے اور حوالے کرنے کا مطالبہ کیوں ؟ جب کہ وہ خود قصاص عثمان کو بہانہ بنا کر خلیفہِ راشد کی بیعت کا انکار کر چکا تھا ۔ سند سے ثابت فرما دیں کہ وہ حضرت علیؓ کو قاتل نہیں سمجھتا تھا ۔ اور دوٹوک الفاظ میں لکھیں کہ کیا معاویہ کا حضرت علیؓ سے قصاص کا مطالبہ درست تھا یا غلط تھا ؟ -------------- ----------------------
  3. کتاب لگاؤ قادری سلطانی صاحب او یار اپنی ماری ہوئی بڑھک تو پوری کر ہی دو ۔ اب پچھلے 7 گھنٹے سے کتاب لینے گے تھے یہ کیا آتھا لائے ۔ شاباش کتاب لاو ۔ مرد بنو ، اور ہمت کرو ۔ ----------------
  4. سعیدی صاحب آخر ماجرا کیا ہے آپ لوگ ہمہشہ بات کو کئی معنی پہنا دیتے ہیں َ میں نے آپ سے صرف دو لفظوں میں پوچھا ہے کہ سوال: جناب سعیدی صاحب امیر معاویہ کی چلیں میں بات کو مذید آسان کرتا ہوں یہ خلافت امام حسن سے پہلے شروع ہوئی یا بعد میں شروع ہوئی ؟ چلیں اب صرف پہلے یا بعد میں لکھ دیں ۔ خلافت راشدہ عادلہ عامہ کب شروع ہوئی ؟؟؟ جب بھی شروع ہوئی وہ لکھ دیں ۔ -----------------------------
  5. قادری سلطانی صاحب مکمل کتاب کا ٹائٹل پیج اور حوالہ کا پیج لگائیں یہ کیا جاہلانہ کام کر رہے ہیں ۔ آپ نعرہ لگا کر گئے تھے کہ میں کتاب کا حوالہ لگا رہا ہے ۔ یہ حوالہ ہے ۔ یار اصل کتاب دیکھاؤ لوگوں کو یہ رنگ بازی نہ کرو ۔ شاباش چلیں کتاب پیش کریں ۔
  6. جناب محرم سعیدی صاحب آپ کے پاس جواب نہیں تو نہ لکھیں لیکن بات اصول کی کریں ۔ آپ کا اعتراض تھا کہ حضرت علی قاتلینِ عثمان میں شامل نہیں میں نے ثابت کیا کہ انہیں قتل لکھا گیا ثبوت موجود ہیں َ اس کا جواب کہاں ہے ؟ میں نے حدیث صحیح سے ثابت کیا کہ حضرت حجر بن عدی امیر معاویہ کی بیعت پر تھے ؟ آپ نے بیعت کا انکار کہاں ثابت کیا ، دیکھا دیں َ پھر آپ نے فرمایا کہ حجر بن عدی نے بغاوت کی ؟ میں نے تعریف آپ کے سامنے دو دو بار رکھی اور کہا کہ جس قسم میں شامل ہیں وہ لکھ دیں ۔ جناب سعیدی صاحب آپ نے حجر بن عدی کو کس قسم کی بغاوت میں شامل کیا دیکھا دیں ۔ پھر آپ نے لکھا کہ لعنت والی راوی مجہول ہے ۔ مجہول تھا یا نہیں مگر میں نے نئی پانچ روایات آپ کے سامنے رکھی ہیں ۔ اوپر موجود ہیں ۔ آپ نے ان کے بارے اک لفظ نہیں لکھا ۔ آپ نے کیا وہ پانچوں روایات ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ہیں ؟ کسی ایک بات کا آپ نے جواب نہیں لکھا ۔ جناب سعیدی صاحب اگر ترتیب سے جواب لکھیں گے تو ہی بات مذید آگے بڑھ سکتی ہے ۔ -------------------------------------
  7. جناب سعیدی صاحب کیا کر رہے ہیں میرے ایک بھی سوال کا آپ نے جواب کہیں ذکر تک نہیں کیا کیوں ؟ جناب آپ نے اعتراض کیا کہ امیر معاویہ علیؓ کو قاتلینِ عثمانؓ میں شامل نہیں سمجھتے تھے میں نے کتنے حوالہ جات سے ثابت کیا کہ وہ حضرت علیؓ کو قاتلین عثمانؓ سمجھتے تھے اسی لیے امیر معاویہ کے گورنر ان پر لعنت اور سب و شتم کرتے تھے اور ان میں سے اب میں اک حوالہ لگاتا ہوں وہ پڑھ لیں اور ثابت فرمائیں کہ حضرت علیؓ کو قاتلینِ حضرت عثمان غنیؓ نہیں سمجھا جاتا تھا ۔ محترم اس میں تاریخ کی اتبی طویل رام کہانی کی ضرورت ہی نہ تھی اب میں ایک اعتراض کا جواب لے لوں پھر آگے چلتے ہیں ۔ سب سے پہلے ثابت فرمائیں کہ کیا حضرت علیؓ قاتلیں عثمان غنیؓ میں شامل تھے ؟ جیسا کہ امیر معاویہ اور عمرو بن العاص سمجھتے تھے ۔ میں نے آپ کے سامنے حدیث صحیح سے ثابت کیا کہ حضرت حجر بن عدیؓ امیر معاویہ کی بیعت پر قائم تھے ، آپ نے تاریخ کا چارٹ بورڈ لکھ دیا ، محترم اس حدیث صحیح کو پڑھیں اور اس کے متلق جواب لکھیں ؟ پھر آپ نے حجر بن عدی کو بغاوت کی کسی قسم کے متلق اعتراض کیا ، میں نے پہلے بھی تعریف پیش کی پھر دوسری تعریف پیش کی اور لکھا کہ بتائیں حضرت حجر بن عدی نے کن ہتیاروں کے ساتھ کس میدان میں جنگ لڑی اور زیاد نے امیر معاویہ کو خط میں جھوٹ لکھا کہ ہم نے جنگ کے بعد ان کو گرفتار کیا ، اس تعریف کی روشنی میں حجر بن عدی کو باغی ثابت کریں َ آپ نے لعنت پر لکھا کہ رواوی مجہول ہے میں نے آپ کی خدمت میں چار پانچ نئے حوالہ جات پیش کر دئیے آپ نے ان میں سے کسی ایک کا ذکر تک نہیں کیا کیوں ؟ جناب سعیدی صاحب کیا میرا کام صرف آپ لوگوں کے اعتراضات کا جواب لکھنا ہی رہ گیا ہے ، مہربانی فرمائیں اصول کے مطابق چلیں ، لعنت والی روایات اوپر مودجود ہیں آپ ان میں سے کوئی ایک درست مان لیں اگر اعتراض ہے تو کریں میں اعتراض دور کروں یا نیا حوالہ پیش کروں گا ۔ پلیز ان سب باتوں کا ترتیب سے جواب لکھیں َ --------------------------
  8. قادری سلطانی صاحب چلیں آپ سے ابھی کتاب نہیں مانگتا ، میں خود ہی بوقت ضرورت لگا لوں گا ۔ ڈئیر قادری سلطانی صاحب آپ جو مجھے بار بار رافضی لکھ رہے ہیں میری جان رافضی کی تعریف تو لکھ دیں ۔ اور تعریف وہ لکھنا جو ثابت بھی کر سکو ۔ دوسرے میری جان شہزادے اب آپ فقط اتنا مذید بتا دیں کہ جناب امیر معاویہ خلیفہ تھے یا بادشاہ ؟ تیسرے اب میرے شہزادے کو کس حدیث کی سند چاہیے؟ بتائیں جناب ناراض نہ ہوں ۔ جبکہ میں نے بہت سی احادیث پیش کی ہیں ۔ اور جناب اب تینوں سوالوں کا مختصر جواب لکھ دیں ۔ شکریہ
  9. قادری سلطانی صاحب پلیز مہربانی فرمائیں اور مندرجہ بالا حوالہ پر کتاب پیش فرمائیں اور سعیدی صاحب کو مبارک باد دیں کہ جو وہ امیر معاویہ کو " خلافت راشدہ عادلہ عامہ " دلا رہے تھے اس کا سارا پول آپ نے بادشاہ کا حوالہ لگا کر کھول دیا ہے ۔ اب جب حوالہ کی اصل کتاب لگاؤ گے تو پھر جو ڈھول بجے گا اس کی آواز دور دور تک سنائی دے گی ۔ جناب محترم قادری سلطانی صاحب آپ نے جو سعیدی صاحب کا ڈھول بجایا ہے اور ان کی لکھی ہوئی بات کا جس خوب صورتی سے رد فرمایا ہے شاید میں بھی نہ کر پاتا ۔ لہذا پڑھیے جناب سعیدی صاحب نے کیا لکھا تھا ؟ قادری سلطانی صاحب جناب سعیدی صاحب نے یہ قول کیوں لکھا تھا اس لیے کہ وہ جناب امیر معاویہ کو خلیفہِ راشد ثابت فرما رہے تھے ، وہ کیسے ؟ وہ ایسے ------------------------------ چلیں جناب محترم قادری سلطانی صاحب اپنے پیش کردہ بادشاہ سلامت کے حوالہ پر کتاب پیش فرما کر اہل فورم کے سامنے اپنی بات کی تصدیق فرمائیں ۔ بے اصولی اور بے ڈھنگی باتوں سے وقت ضائع نہ فرمائیں ۔ کتاب لگا دیں ۔ شکریہ ---------------------------------
  10. جناب محترم قادری سلطانی صاحب اس حوالہ میں آپ خیانت اور بد دیانتی فرمارہے ہیں ۔ یہ اُصول کے بھی خلاف ہے ۔ آپ آصول کے مطابق چلیں اور خیانت و بددیانتی کے بغیر مکمل حوالہ پیش فرمائیں جس طرح میں آپ کے سر کے اوپر کتابیں رکھتا اور سامنے پیش کرتا ہوں ، بالکل ایسے ہی کتاب لائیں اور پیش فرمائیں ۔ پھر میں آپ کو آپ کی بددیانتی اور چوری دیکھاتا ہوں کہ آپ نے اپنی ہی جان پر کیا کیا مظالم ڈھائیں ہیں ۔ شاباش چلیں کتاب کے مکمل صفحات لگا دیں ۔ پھر آپ کو جواب لکھتا ہوں ۔ ----------------------------------
  11. قادری سلطانی صاحب 100 سال بھی لگے رہو تو میری اسناد کو غلط ثابت نہیں کر سکتے ۔ میں نے آپ سب کا پانی ناپا ہوا ہے ۔ اسی لیے کہا کہ سندیں ہاتھ میں پکڑ کر سیدھے گھر جانا ۔ آپ لوگ کے پاس کوئی چارہ نہیں رہتا آپ بچوں کی طرح چیکتے ہو اور پوستیں اور ٹاپک غائب کرتے ہو ۔
  12. حديث رقم 18579 - من كتاب مسند أحمد ابن حنبل - نص الحديث 18579 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَمَةَ يَقُولُ : رَأَيْتُ عَمَّارًا يَوْمَ صِفِّينَ ، شَيْخًا كَبِيرًا آدَمَ ، طُوَالًا آخِذًا الْحَرْبَةَ بِيَدِهِ ، وَيَدُهُ تَرْعَدُ فَقَالَ : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ قَاتَلْتُ بِهَذِهِ الرَّايَةِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ، وَهَذِهِ الرَّابِعَةُ ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ، لَوْ ضَرَبُونَا حَتَّى يَبْلُغُوا بِنَا شَعَفَاتِ هَجَرَ ، لَعَرَفْتُ أَنَّ مُصْلِحِينَا عَلَى الْحَقِّ ، وَأَنَّهُمْ عَلَى الضَّلَالَةِ * مفہوم عبداللہ بن سلمہ نے فرمایا عمار کو دیکھا صفین کے روز بڑی عمر کے بزرگ تھے ہاتھ میں نیزہ تھا ساتھ میں رعشا تھا فرماتے تھے کہ اسکی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے میں حضور ﷺ کی معیت میں تین بار لڑا ہوں یہ چوتھی بار ہے اور جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اسکی قسم یہ لوگ مجھے قتل کردیں اور لاشوں کو لٹکادیں تو پھر بھی میں جانتا ہوں کہ ہم ( علیؓ اور اسکا گروہ) حق پر ہیں اور وہ ( معاویہ اور اسکا گروہ) گمراہی (ضلالت) پر ہیں تخریج مزید التخريج 149724 - 35 ~ أحمد في المسند - حَدِيثُ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ - حديث رقم 18578 149721 - 35 ~ أحمد في المسند - حَدِيثُ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ - حديث رقم 18575 442026 - 34 ~ ابن حبان في صحيحه - ذِكْرُ الْبَيَانِ بِأَنَّ قِتَالَ عَمَّارٍ كَانَ بِالرَّايَةِ الَّتِي قَاتَلَ بِهَا مَعَ - حديث رقم 7205 524746 - 37 ~ الحاكم في المستدرك - ذِكْرُ مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - حديث رقم 5697 524739 - 37 ~ الحاكم في المستدرك - ذِكْرُ مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - حديث رقم 5690 524738 - 37 ~ الحاكم في المستدرك - ذِكْرُ مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - حديث رقم 5689 524725 - 37 ~ الحاكم في المستدرك - ذِكْرُ مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - حديث رقم 5676 524716 - 37 ~ الحاكم في المستدرك - ذِكْرُ مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - حديث رقم 5667 65511 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3469 65509 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3467 65507 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3465 65506 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3464 65505 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3463 65504 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3462 65503 - 80002 ~ - وَفْدُ بَهْرَاءَ - حديث رقم 3461 19003 - 41 ~ الطيالسي في مسنده - عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ - حديث رقم 677 18997 - 41 ~ الطيالسي في مسنده - عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ - حديث رقم 671 564428 - 813 ~ أبو نعيم الأصبهاني في معرفة الصحابة - عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ حَلِيفُ بَنِي مَخْزُومٍ ، وَقِيلَ : هُوَ مَوْلَاهُمْ ، وَهُوَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرِ بْنِ مَالِكِ بْنِ حُصَيْنِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ مَالِكِ بْنِ آدَدٍ ، وَقَالَ ابْنُ الْكَلْبِيِّ : هُوَ مِنْ عَبْسِ بْنِ زَيْدِ بْنِ مَذْحِ - حديث رقم 4643 540556 - 85 ~ أبو نعيم الأصبهاني في حلية الأولياء - عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْهُذَيْلِ - حديث رقم 6227 540555 - 85 ~ أبو نعيم الأصبهاني في حلية الأولياء - عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْهُذَيْلِ - حديث رقم 6226 540554 - 85 ~ أبو نعيم الأصبهاني في حلية الأولياء - عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْهُذَيْلِ - حديث رقم 6225 534534 - 85 ~ أبو نعيم الأصبهاني في حلية الأولياء - عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ - حديث رقم 456 534533 - 85 ~ أبو نعيم الأصبهاني في حلية الأولياء - عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ - حديث رقم 455 457652 - 39 ~ الطبراني في الأوسط - مَنِ اسْمُهُ أَحْمَدُ - حديث رقم 7739 456574 - 39 ~ الطبراني في الأوسط - مَنِ اسْمُهُ أَحْمَدُ - حديث رقم 6658
  13. اس حوالہ کی اسناد اس حوالہ کی اسناد مسٹر چلو پکڑو سندیں اور سنو منہ دھیان سیدھے گھر جانا ۔
  14. قادری سلطانی صاحب ہر بار اسناد کا مطالبہ تو آپ ایسے کرتے ہیں جیسے گورنر حکم فرماتے ہیں ۔ محترم آج تک کبھی کسی بھی بات پر اسناد پیش فرمائی ہیں ۔ محترم آپ تو کتاب پیش نہیں فرماتے مجھ سے بار بار اسناد کا مطالبہ کر دیتے ہیں آپ کیا تفاسیر میں ہر بات جھوٹی ہوتی ہے کیا ؟ پھر تفاسیر لکھی کیوں جاتی ہیں بولیے ؟ ----------------------------------
  15. ان تفسیر کے حوالہ جات پر کیا بولتی بند ہو گی ہے ۔ دونوں میں معاویہ بن ابوسفیان موجود ہے ۔ آپ نے بڑی بڑھک ماری دی کی تفاسیر کے حوالہ جات سے ثابت کرو ۔ چل یہ ہیں تفسیر کے حوالہ جات بولو؟ بھاگتے کیوں ہو ۔
  16. قادری سلطانی صاحب ایک تو میں آپ کے فتوؤں سے بہت تنگ ہوں ۔ کیا بچوں جیسی حرکات کرتے رہتے ہیں ، علمی بحث میں ایسے بلنڈر نہیں مارتے ۔ یہ لیں دو حوالہ جات ہیں ۔ پہلے حوالہ میں کریم آقاﷺ خواب میں بنو امیہ میں سے مروان لعنتی کی وجہ سے پریشان ہوئے جب وہ کریم آقاﷺ کے ممبر مبارک پر پہلی بار چڑھا ۔ اور پھر زندگی میں شاید ہی آپﷺ کبھی مسکرائے ہوں ۔ کریم آقاﷺ کے ممبر مبارک پر مروان کو چڑھانے والا کون تھا لکھو ؟ یہ پہلا جواب آپ نے لکھنا ہے سلطانی صاحب پھر دوسرا حوالہ ہے ، بنو امیہ بُرے ارباب (حکمران) مالک ہوں گے ۔ یہ بُرے حکمران کون تھے لکھو ؟ یہ دوسرا جواب سلطانی صاحب آپ کو لکھنا ہے ۔ پلیز مہربانی فرمائیں اور لکھ دیجیے ! شکریہ نوٹ : میرے نزدیک کریم آقاﷺ کا فرمان مبارک اور احادیثِ صحیحہ اھل سنت کے ہر محدث ، ہر محقق اور ہر شیخ کے قول سے اہم ترین اور لازمی و ضروری ہیں نہ کہ ان کے مقابل کسی کا قول چاہے وہ میرے اپنے شیخ کا ہو یا میرے اپنے باپ کا ہی ہو ۔ میری قبر میں سب سے پہلی ہستی جس نے مجھ گنہگار کو اللہ سے معافی لے کر دینا ہے وہ میرے کریم آقاﷺ کی ذات گرامی ِ مبارک ہیں ۔ لہذا یہ شیخ کے اقوال سے آئندہ پرہیز کرنا ۔ ----------------------------
  17. یہ بات جا کر کریم آقاﷺ کی دیگر احادیث سے پو چھو ۔ ان دونوں احادیث میں قریش کے خاندان کا نام کریم آقاﷺ کی احادیث میں لکھا ہوا ہے ، میں نے خود سے نہیں لکھا ۔ اور آپ کو یہ جواب میں پہلے دے بھی چکا ہوں ، اب آپ کے سارے راستے بند ہو چکے تھے اس لیے آپ کو مجبوراً یزید کا نام لکھنا پڑا اب سنو میری بات اس میں مروان بھی شامل ہے ۔ اس لیے کہ کریم آقاﷺ نے خواب دیکھا تھا کہ بنو امیہ کے بندر آپ ﷺ کے ممبر مبارک پر اچھل کود رہے ہیں ۔ اس کا حوالہ اور ثبوت میں پہلے تفسیر سے پیش کر چکا ہوں ۔ اور مذید سنو یہ خواب تب سچ ثابت ہوا جب مروان کو امیر معاویہ نے مدینہ کا گورنر بنا کر پہلی بار مسجد نبویﷺ میں ممبر رسولﷺ پر بیٹھا دیا ۔ اور یزید تب قریش میں سے بنو امیہ کا لونڈا بنا جب امیر معاویہ نے رشوت دے کر معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خلیفہ بنا دیا ۔ لہذا اس میں امیر شام جناب امیر معاویہ جن کے باغی گروہ نے جنگ صفین میں بہت سے لوگوں کو ہلاک و شہید کرنے کے بعد حضرت عمار بن یاسرؓ کو شہید کیا ۔ لہذا اس میں معاویہ و مروان و یزید اور دیگر باغی و ظالم شامل ہیں ۔ اور دیگر بنو امیہ کے لوگ جن میں حضرت عثمان غنیؓ اور ام المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما اسی طرح حضرت عمر بن عبد العزیزؓ جن کے بارے میں صحیح احادیث موجود ہیں ان کو استثنی حاصل ہے اور یہ جواب میں پہلے بھی لکھ چکا ۔ لہذا ثابت ہو گیا کہ قریش کا یہ خاندان جس کا ذکر کریم آقاﷺ نے دو احادیث میں فرمایا بو امیہ ہی ہے ۔ اب آپ " معاویہ رضا " نام سب رکھا کریں ۔ ----------------------------------
  18. دونوں احادیث میں قر یش کا خاندان مراد لیا گیا ہے لہذا قادری سلطانی صاحب اب یزید کے خاندان کا نام لکھو ۔
  19. قادری سلطانی صاحب اب یزید کے خاندان کا نام لکھو ۔
  20. بہت افسوس کی بات ہے قادری سلطانی صاحب اور بڑے شرم کی بات ہے کہ آپ اس قدر بددیانتی کر رہے ہیں پھر سے دونو احادیث پڑھو ۔ ۔ صحیح بخاری میں ہے کہ : "میری اُمت کی تباہی قریش کے لونڈوں کے ہاتھوں ہو گی۔" صحیح بخاری/7058 اور صحیح مسلم میں ہے کہ : قریش کا قبیلہ لوگوں کو ہلاک کرے گا ۔اس سے دور رہنا تمہارے لیے بہتر ہے ۔ صحیح مسلم / 7325 بخاری و مسلم دونو ں احادیث میں قریش کے ایک ہی قبیلہ اور خاندان کا ذکر ہے ۔ میں نے کون سی بد دیانتی کی ہے آپ کو دو محدثین سے ثابت کر دیا کہ خاندان بنو امیہ ہیں ، آپ فرماتے ہیں کہ بنو امیہ مراد نہیں ہے۔ تو قادری سلطانی جو بھی مراد ہے وہ لکھ دیں کہ وہ قریش کے لونڈے کس خاندان سے ہیں ؟ وہ ہلاک کرنے والا خاندان کونسا سے ہے جس سے دور یا الگ رہنے کا حکم دیا گیا ؟ شاباش لکھیں کہ قریش کے وہ لونڈے کس خاندان کے چشم و چراغ تھے ؟ ----------------------------
  21. میں نے کہیں نہیں لکھا کہ اس حدیث سے مراد معاویہ ہی ہے ۔ میں نے تو آپ کے سامنے اپنا نہیں اہل حدیث محدثین کے دو حوالہ جات سے ثابت کیا کہ ہلاک کرنے والا قریش کا وہ خاندان بنو امیہ ہے ۔ جو میں نے نہیں اھل حدیث علماء نے لکھا ہے ۔ آپ فرماتے ہیں کہ مجھے وہابی کی شرح پسند نہیں تو آپ جناب اپنے کسی اہل سنت کی شرح سے ثابت فرما دیں کہ اس سے مراد بنو امیہ نہیں ہے ؟ پھر آپ نے غلط بیانی کی کہ میں نے مسلم کی ایک اور حدیث پیش نہیں کی بلکہ صحیح مسلم کی وہی روایت ہے اور ساتھ میں صحیح بخاری کا اضافہ ہے جس سے آپ کو بخار ہو گیا ہے اور آپ کے ہوش کام کرنا چھوڑ گے ہیں ۔ وہ دونوں یہ آحادیث ہیں ۔ صحیح بخاری میں ہے کہ : "میری اُمت کی تباہی قریش کے لونڈوں کے ہاتھوں ہو گی۔" صحیح بخاری/7058 اور صحیح مسلم میں ہے کہ : قریش کا قبیلہ لوگوں کو ہلاک کرے گا ۔اس سے دور رہنا تمہارے لیے بہتر ہے ۔ پلیز قریش کے اس قاتل قبیلہ کا نام لکھ دیں ۔ صحیح مسلم / 7325 اب آپ جناب ان دونو احادیث کے تحت بتائیں کہ قریش کا وہ کونسا خاندان ہے جو امت کی ہلاکت کا سبب بنے گا ؟ یہ سوال میں فیس بک پر لگا چکا ہوں جواب آنا شروع ہو چکیں ہیں ۔ آپ بس خاندان کا نام لکھ دیں پلیز ۔ ----------------------------
  22. جناب قادری سلطانی صاحب آپ کیوں بھٹک رہے ہیں ۔ میں نے سب سے اول اور سب سے پہلی حدیث مبارکہ صحیح مسلم کی لگائی ہے اور جناب سے صرف اتنا عرض کیا تھا۔ کہ جس خاندان سے کریم آقاﷺ نے صحابہ کرام کو دور رہنے کا فرمایا تھا ۔ آپ اس خاندان کے ناموں پر نام رکھ رہے ہیں ۔ کیوں ؟ محرم میں امام حسین کے قاتل یزید کے باپ کا نام رکھنے کی کیوں کر ضرورت پڑی ؟ اور میں نے عرض کیا تھا کہ حدیث میں ہلاک کرنے والے خاندان سے مراد بنو امیہ کا خاندان ہے ۔ پھر میں نے احادیث پیش کی جن میں کریم آقاﷺ نے بنو امیہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار فرمایا مگر آپ قادری سلطانی صاحب فرماتے ہیں قریش کے ہلاک کرنے والے خاندان سے مراد بنو امیہ نہیں ہیں تو میں نے عرض کیا کہ اگر بنو امیہ مراد نہیں تو آپ اس خاندان کا نام لکھیں جو مراد ہے ۔ مگر آپ اب تک میرے شروع سے لیکر اب تک اس لازمی اور ضروری سوال کی طرف توجہ ہی نہیں فرما رہے جبکہ آپ میرے اس پہلے سوال کا جواب لکھیں کہ اگر صحیح مسلم کی حدیث سے ہلاک کرنے والا خاندان بنو امیہ نہیں تو وہ خاندان کونسا ہے ؟ میں اب صحیح مسلم کے ساتھ صحیح بخاری کا اضافہ کرتا ہوں اور آپ جناب کی بارگاہ میں عرض کرتا ہوں کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث کی روشنی میں امت کو ہلاک کرنے والے قریش کے اس خاندان کا نام لکھیں۔ اور ضرور و لازمی لکھیں کہ یہ قاتل اور امُت کی ہلاکت کا سبب قریش کا کونسا خاندان بنا ؟ choose files... Click to choose files جناب محترم قادری سلطانی صاحب فقط قریش کے اس عظیم خاندان کا نام لکھ دیں، جو اُمت کی ہلاکت کا سبب بنے گا اور کریم آقاﷺ نے فرمایا تھا کہ تمہارے لیے بہتر ہے کہ اس خاندان سے دور ریں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  23. جواب: جناب سعیدی صاحب جب امیر معاویہ نے وائل اور کثیر جو گواہی نامہ لے کر گئے تھے تو امیر معاویہ نے زیادہ کا خط لوگوں کو پڑھ کر سنایا مضمون یہ تھا : " اس فرقہ ترابیہ سائیبہ کے شیاطین نے جن کا سر گروہ حجر بن عدی ہے امیر المؤمنین سے مخالفت اور جماعت مسلمین سے مفارقت کی اور ہم لوگوں سے جنگ کی ۔ خدا نے ہمیں ان پر غلبہ دیا اور ہم نے انہیں گرفتار کر لیا " اب آپ اس کو مکمل پڑھ لیں اور سوچیں کہ خط میں زیاد نے کتنا بڑا جھوٹ بولا ہے اللہ کی لعنت ہو اس خبیث مردود پر ۔ جناب سعیدی صاحب بتائیں کہ کیا یہ لوگ فرقہ ترابیہ کے شیاطین تھے ؟ جو صحابی رسولﷺ ہے ۔ جس کی لاتعداد گواہیاں موجود ہیں کہ وہ حضرت علیؓ کے ساتھی اور عبادت گزار تھے ۔ جناب سعیدی صاحب بتائیں کہ جنگ کا کون سا میدان تھا ؟ اور یہ جنگ عظیم کہاں لڑی گئ اس میں کون کون سے ہتیار استعمال کیے گئے ؟ جناب سعیدی صاحب زیاد نے خط میں کتنا بڑا جھوٹ بولا ہے کہ ہم نے انہیں جنگ کے بعد گرفتار کیا ہے جبکہ حجر بن عدیؓ خود پیش ہوئے تھے ۔ اس پر آپ کیا فرمائیں گے ؟ اس کے بعد وائل بن حجر نے امیر معاویہ کو شریح بن حانی کا جب خط دیا تو وہ بھی معاویہ نے پڑھا " مجھے خبر ملی ہے کہ زیاد نے آپ کے پاس میری شہادت حجر بن عدی کے خلاف لکھ کر بھیجی ہے ، حجر بن عدی کے باب میں میری شہادت یہ ہے کہ وہ نماز پڑھنے والوں میں ہے ۔ ان کا خون بہانا اور ان کا مال لینا حرام ہے ، اب چاہے تو قتل کرو چاہے چھوڑ دو ۔ ( امیر معاویہ ) نے یہ خط پڑھ کر وائل و کثیر کو پڑھ کر سنایا اور یہ کہا کہ انہوں نے خود کو تم لوگوں کی شہادت سے الگ کر لیا ہے " اب اس جھوٹ پر وائل و کثیر کیا بولتے کہ شریح تو وہاں موجود ہی نہیں تھا اور زیاد نے جھوٹی گواہی درج کی ۔ کیا وائل و کثیر یہ کہ کر اور بول کر اپنی بھی جان سے جاتے اور دنیاوی فائدے سے بھی ہاتھ دھوتے کیا ؟ بہتر تھا کہ وہ اس کذب اور جھوٹ پر خاموش رہتے ۔ جناب سعیدی صاحب نہ شہادتیں اسلامی قانون شہادت کے مطابق ہوئیں ، نہ ہی حجر بن عدی نے بغاوت کی یہ سب جھوٹ کہانی تھی کہ اک بے گناہ صحابی رسولﷺ کی جان لے لی گئی ۔ ----------------------------- پڑھیں ۔ جناب سعدی صاحب اوپر آپ پڑھ سکتے ہیں حضرت حجر بن عدی لوگوں کو پکار پکار کہ رہے ہیں کہ معاویہ کو میرا پیغام دو کہ ہم لوگ اپنی بیعت پر قائم ہیں نہ چھوڑنا چاہتے ہیں نہ چھوڑیں گے ۔ لیجیے جناب سعیدی صاحب اس کی تصدیق ہم اہل سنت کے بہت بڑے اماموں سے کروائیں دیتے ہیں ۔ پڑھیے پلیز ۔ امام حاکم اور امام ذہبی لکھتے ہیں ۔ --------------------------------------- جناب سعیدی صاحب میں بغاوت کی تعریف لکھ چکا ہوں ، آپ نے اس میں سے جس قسم میں بھی شمار تھا محترم کیوں نہیں لکھا ، آپ کو لکھنا چاہیے تھا کہ یہ بغاوت کی فلاں قسم ہے ۔ لگتا ہے وہ تعریف زیادہ لمبی ہونے کے سبب آپ نے دھیان نہیں دیا ، میں اب دوسری کتاب پیش کرتا ہوں جس میں قدرے مختصر تعریف موجودہے ۔ ------------------------------------ جناب سیعیدی صاحب راوی مجہول نہیں ہے مگر میں اس کا اب ثابت بھی نہیں کروں گا۔ پلیز آپ ان کو دیکھ لیں ۔
  24. قادری سلطانی یہ پوسٹ میں نے تھوٹی تبدیلی کے ساتھ دوسری مرتنہ لگائی ہے جو جناب سعیدی صاحب کے نام اوپر موجود ہے ۔ اب مہربانی فرمائیں اور سعیدی صاحب کو جواب لکھنے دیں اور آپ خود لکھنا چاہتے ہیں تو اس کا جواب لکھیں ۔ اب آپ کا دو ٹوک موقف آ گیا ہے کہ امیر معاویہ خلیفہ ہیں ۔ عادل ہیں اور قیامت تک کے بارہ خلفاء عادلین میں شامل ہیں سوال: جناب سعیدی صاحب امیر معاویہ کی خلافت راشدہ عادلہ عامہ کب شروع ہوئی ؟؟؟
×
×
  • Create New...