Jump to content

Eccedentesiast

مدیرِ اعلیٰ
  • کل پوسٹس

    3,046
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    85

Community Answers

  1. Eccedentesiast's post in Ramadan Kay Tenoo Aishray Ki Dua Bataye was marked as the answer   
    Tasbeehat-e-Ramadan:
     
     
     
    http://library.faizaneattar.net/Books/index.php?id=523
     
    Download:
     
     
    http://library.faizaneattar.net/download.php?id=523
     
     
     



  2. Eccedentesiast's post in nijasat mein ek dirham se kya murad hai? was marked as the answer   
    Mazeed maloomat k liay

    http://www.nafseislam.com/en/Literature/Urdu/Books/NijasatonKiPehchan/NijasatonKiPehchan.htm
  3. Eccedentesiast's post in Ghusal Kay Barey Mein Sawal was marked as the answer   
    kionkay yeh ahkamat , Neend ki halat k mjtaliq hain
    is main bhi 2 soortain hain
     
    aik to sonay se pehlay shahwat thi
     
    aor 2sri k sonay se pehlay shahwat na thi
     
    jo scan aapnay dea hay us main 2non ahkamat darj hain
     
     
     




     
     
    Neez Fatawa-e-Razawia Shareef main aik jga likha hay:
    طرفین کی دلیل یہ ہے کہ سونے والا غافل ہوتا ہے۔ اور منی کبھی ہوا سے رقیق ہوکر مذی ہوجاتی ہے تو احتیاطاً اس پر غسل واجب ہوگا۔
     

     
     
     


  4. Eccedentesiast's post in Imam e Kabaa Ke Pechay Namaz??? was marked as the answer   
    http://www.islamimehfil.com/topic/2893-bad-aqeedah-imam-key-pechay-namaz-ka-hukm/
     
     
    http://www.islamimehfil.com/index.php?app=core&module=attach&section=attach&attach_id=61746
     
     





  5. Eccedentesiast's post in Aehtelaam Ki Surat Mein Roza Tootay Ga Ya Nahi? was marked as the answer   
  6. Eccedentesiast's post in Silsila-E-Attaria Qadria was marked as the answer   
    ji han..
     
    aor elahida bait ki zroorat nhi
  7. Eccedentesiast's post in Kia Deobandi Larki Say Nikkah Karna Chahye Ya Nahi was marked as the answer   
    WaAlaikumussalam
     
    ji han whan se zroor bilzroor bat khatam kr deni chahiay
     



     


    Fatwa-e-Razawiya shareef main aik Muqam per likha hay:

     
     
     

    مسئلہ ۱۹۷: از گلگت چھاؤنی جوئنال مرسلہ سید محمد یوسف علی صاحب ۷ شعبان ۱۳۱۲ھ
    کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ شیعہ وغیرہ بد مذہبوں کے ساتھ شادی کرنا کیسا ہے؟ بینوا تو جروا
     
    الجواب: جو ان میں کوئی عقید ہ کفر رکھتا ہے جیسے آج کل کے عام رافضی، اس کے ساتھ کسی کا نکاح ہوہی نہیں سکتا یہاں تک کہ خود اس کے ہم مذہب کابھی ، اور جو بد مذہب عقائد کفر سے بچا ہو اس کے ساتھ نکاح اگر چہ بایں معنی درست کہ کرلیں تو درست ہوجائے گا زنا نہ ہوگا مگر بد مذہبوں کے ساتھ ایسا بڑا علاقہ پیدا کرنے سے دور بھاگنا لازم، زوجیت وہ عظیم رشتہ ہے کہ خواہی نخواہی باہم انس ومحبت والفت پیدا کرتا ہے،
     
    قال اللہ تعالٰی:ومن اٰیتہ ان خلق لکم من انفسکم ازواجا لتسکنوا الیھا وجعل بینکم مودۃ ورحمۃ ان فی ذٰلک لاٰیت لقوم یتفکرون ۱؎۔
     
    (۱؎ القرآن ۳۰/۲۱)
     
    اللہ کی نشانیوں سے ہے کہ اس نے بنائیں تمھارے لیے تمھاری ہی جنس سے جو روئیں کہ تم ان کی طرف رغبت کرو ان سے مل کر چین پاؤ اور تمھارے آپس میں دوستی اور مہر رکھی، بیشک اس میں ٹھیک نشانیاں ہیں سوچنے والوں کے لیے،
     
    اور بد مذہب سے دوستی پیدا ہونی اس کی محبت دل میں آنی دین کو سخت نقصان دیتی ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:المرء مع من احب ۲؎ آدمی کا حشراس کے ساتھ ہوگا جس سے محبت رکھتاہے۔
     
    (۲؎ صحیح مسلم باب المرء مع من قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/۳۳۲)
     
    فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم: الرجل علی دین خلیلہ فلینظر احدکم من یخالل ۳؎۔ رواہ ابوداؤد والترمذی عن ابی ھریرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ باسناد حسن۔
     
    آدمی اپنے خاص دوست کے دین پر ہوتا ہے تو غور کرے کہ کس سے دوستی کرتا ہے۔ (ا س کو ابوداؤد اور ترمذی نے ابوھریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سند حسن کے ساتھ روایت کیا ہے۔ (ت)
     
    (۳؎ سنن ابو داؤد با ب من یؤمر ان یجالس الخ آفتاب عالم پریس لاہور ۲/۳۰۸)
     
    انہی آیات واحادیث سے یہ بھی واضح ہوا کہ بدمذہب عورت کو نکاح میں لاتے وقت یہ خیال کرلینا کہ ہم اس پر غالب ہیں اس کی بدمذہبی ہمیں کیا نقصان دے گی بلکہ اسے سنی کریں گے محض حماقت ہے یہ رشتہ تو دوستی میل رغبت میل محبت مہر پیدا کرتاہے اور محبت میں آدمی اندھا بہرا ہوجاتا ہے، حدیث میں فرمایا:حبک الشیئ یعمی ویصم ۴؎۔ رواہ احمد والبخاری فی التاریخ وابوداؤد عن ابی الدرداء وابن عساکر بسند حسن عن عبداﷲ بن انیس والخرا ئطی فی الاعتلال عن ابی برزۃ الاسلمی رضی اﷲ تعالٰی عنہم۔
     
    شیئ کی محبت تجھے اندھا اور بہرا کردیتی ہے۔ اس کو احمد، بخاری نے اپنی تاریخ میں اور ابو داؤد نے ابودرداء رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ، اور ابن عساکرنے اس کو عبداللہ بن انیس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے، اور خرائطی نے اعتلال میں ابو برزہ اسلمی رضی اللہ تعالٰی عنہم سے روایت کیا ہے۔ (ت)
     
    (۴؎ مسند احمد بن حنبل مرویات ابوالدرداء دارالفکر بیروت ۶/۴۵۰)
     
    دل پلٹتے، خیال بدلتے کچھ دیر نہیں لگتی اللہ عزوجل اپنے حفظ وامان ہی میں رکھے، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:ان القلوب بین اصبعین من اصابع اﷲ یقلبھا کیف یشاء ۱؎۔ رواہ احمد و الترمذی والحاکم عن انس رضی اﷲ تعالٰی عنہ ورجالہ رجال مسلم۔
    دل اللہ تعالٰی کے خاص تصرف میں ہیں جس طرح چاہتا ہے ان کو پھیرتا ہے۔ اس کو حاکم نے، احمد اور ترمذی نے انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ اور اس سند کے راوی رجال امام مسلم ہیں۔ (ت)
     
    (۱؎مسند احمد بن حنبل مروی از عبداللہ بن عمر دارالفکربیروت ۲/۱۶۸)
     
    اور اپنی بیٹی دینا تو سخت قہر، قاتل زہر ہے کہ عورتیں مغلوب ومحکوم ہوتی ہیں، قال اللہ تعالٰی:الرجال قوامون علی النساء ۲؎ مرد، عورتوں کے منتظم ہیں۔ ت)
     
    (۲؎ القرآن ۴/۳۴)
     
    پھر انھیں شوہر کی محبت بھی ماں سے باپ سے تمام دنیا سے زیادہ ہوتی ہے، حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:ان للزوج من المرأۃ لشعبۃ ماھی لشیئ ۳؎۔ رواہ ابن ماجۃ والحاکم عن محمد بن عبداﷲ بن جحش رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
     
    خاوند کے لیے بیوی کو خاص محبت ہوتی ہے جو کسی دوسرے سے نہیں۔ اس کو ابن ماجہ اور حاکم نے محمد بن عبداللہ بن جحش رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ (ت)
     
    (۳؎ مستدرک للحاکم کتاب معرفۃ الصحابہ دارالفکر بیروت ۴/۶۲)
     
    پھر وہ نرم دل بھی زائد ہیں، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:رویدک یا انجشۃ بالقواریر ۴؎۔
     
    اے انجشہ (رضی اللہ تعالٰی عنہ) نرم ونازک عورتوں کا پاس کر۔ (ت)
     
    (۴؎ صحیح بخاری باب المعاریض، مندوحۃ عن الکرب قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/۹۱۷)



    ناقصات العقل والدین بھی ہیں قالہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کمافی الصحیح یہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کاا رشاد ہے جیساکہ صحیح حدیث میں ہے۔ ت)



    پھر یہ سب اس صورت میں ہے جہاں شوہر کا کفو عورت نہ ہونا مانع صحت نہ ہو ورنہ نکاح محض باطل ہوگا۔ کما فصلناہ فی فتاوٰنا (جیسے ہم نے اسے اپنے فتاوٰی میں مفصل بیان کیا ہے۔ ت) واللہ تعالٰی اعلم۔


  8. Eccedentesiast's post in Qatra Anay Ka Masla was marked as the answer   
    WaAlaikumussalam
     
    bhai masail poochnay main sharam kesi???
     
    Farz Uloom ka seekhna zroori hay
     
    aor is beemari ki kae wujuhaat hoskti hain , Ager kisi ko yeh marz Lahiq hay to usay chahiay k kisi achay tabeebe se rabita kray..
     
    Mazoor k Ahkaam neechay deay ja rhay hain.....
     



  9. Eccedentesiast's post in Dur-E-Mukhtaar Kya Hai? Aor Tasweer Ko Samnay Rakh Kar Namaz Parhnay Ka Hukam? was marked as the answer   
    Walaikumussalam
     
     
    ''Durr-e-Mukhtar'' k musanif Imam Haskafi رحمت اللہ علیہ thay
     
    is per Imam Muhammad Ameen ibn Abidin Al-Shaami Hanafi رحمت اللہ علیہ ne ''Radd- ul-Mukhtar'' k naam se commentry likhi hay , jo k ''Fatawa Shaami'' k naam se bhi jani jati hay.
     
    Alahazrat Imam Ahmad Raza Khan Fazil-e-Barelwi رضی اللہ عنہ ne ''Radda-Al-Mukhtar'' per ''Jadd al-Mumtar Hashiya Radd-al-Mukhtar'' k naam se commentry likhi hay
     
     
     
     
    Tasweer ager Jaandar ki hay aor wazih ho aor Saamnay ya Dain , Baain (right,left) hay to whan nmaz makrooh-e-tahreemi hay , ager tasweer peechay hay to harj nhi aor Akhbarat ya kutab main tasaweer hain to is se nmaz main farq nhi parta
     
    isitrah gharon main jo decoration piece waghera hotay hain janwaron k ya isitrah jandar ashya k , to un per bhi kapra daal dena chahiay ..
    laikin ager bachon k khilonay hain k jo bikhray rehtay hain aor ezat ki jaga per nhi , jin ki ezat nhi ki jati to us se bhi nmaz main farq nhi parta
     
    yeh suwal sun lijiay , yhan mufti sahib nay yeh byan kia hay aor main ne sun kr yhan likh dea hay..
     
     
     
    http://mufti.faizaneattar.net/Answer.php?Q=13159
     
     
     
    Post 11 By Brother Najam Mirani :
     
     
     
     
  10. Eccedentesiast's post in How Many Farz, Wajib,sunnat Are In Namaz? was marked as the answer   
    WaAlaikumussalam
     
    ager to aap Rak'aat ki bat kr rhay hain to
     
    Fajar main 2 sunnatain moakada aor 2 Farz
    Zuhr main 4 sunnatain muakada aor 4 farz phir 2 sunnatain moakada
    Asr main 4 sunnatain ghair moakada aor 4 farz
    Maghrib main 3 farz , 2 moakada sunnatain
    isha main 4 sunnatain ghair moakada aor 4 farz 2 sunnatain moakada
     
    aor
     
    Isha main 3 witr hain jo k Wajib hain
     
     
     
    aor ager aap Mutalaqa nmaz k fraiz-o-wajibat k baray main janna chahtay hain to
    Bhar-e-Shariat main likha hay:
     
    سات چیزیں نماز میں فرض ہیں:۔
     
    (۱) تکبیر تحریمہ
    (۲) قیام
    (۳) قراء ت
    (۴) رکوع
    (۵) سجدہ
    (۶) قعدہ اخیرہ
    (۷) خروج بصنعہ
     
     
    نماز کے 49 واجبات
     
    (۱)تکبیر تحریمہ میں لفظ الله اکبر ہونا (۲۔۸)الحمد پڑھنا یعنی اسکی ساتوں آیتیں کہ ہر ایک آیت مستقل واجب ہے ان میں ایک آیت بلکہ ایک لفظ کا ترک بھی ترک واجب ہے (۹) سورہ ملانا یعنی ایک چھوٹی سورت اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ یا تین چھوٹی آیتیں جیسے ثُمَّ نَظَرَہ‘ثُمَّ عَبَسَ وَ بَصَرَہ‘ ثُمَّ اَدْبََرَ وَ اسْتَکْبَرَ یا ایک یا دو آیتیں تین چھوٹی کے برابر پڑھنا (۱۰،۱۱) نماز فرض میں دو پہلی رکعتوں میں قرأت واجب ہے۔ (۱۲۔۱۳) الحمد اور اس کے ساتھ سورة ملانا فرض کی دو پہلی رکعتوں میں اور نفل و وتر کی ہر رکعت میں واجب ہے (۱۴) الحمد کا سورة سے پہلے ہونا (۱۵) ہر رکعت میں سورة سے پہلے ایک ہی بار الحمد پڑھنا (۱۶) الحمد و سورة کے درمیان کسی اجنبی کا فاصل نہ ہونا۔ آمین تابع الحمد ہے اور بسم الله تابع سورة یہ اجنبی نہیں (۱۷) قرأت کے بعد متصلاً رکوع کرنا (۱۸) ایک سجدہ کے دوسرا سجدہ ہونا کہ دونوں کے درمیان کوئی رکن فاصل نہ ہو (۱۹) تعدیل ارکان یعنی رکوع و سجود و قومہ و جلسہ میں کم از کم ایک بار سبحان الله کہنے کی قدر ٹھہرنا یوہیں (۲۰) قومہ یعنی رکوع سے سیدھا کھڑا ہونا (۲۱) جلسہ یعنی دو سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا (۲۲) قعدہ اولیٰ اگرچہ نماز نفل ہو اور (۲۳) فرض و وتر و سنن رواتب میں قعدہ اولیٰ میں تشہد پر کچھ نہ بڑھانا (۲۴،۲۵) دونوں قعدوں میں پورا تشہد پڑھنایوہیں جتنے قعدے کرنے پڑیں سب میں پورا تشہد واجب ہے ایک لفظ بھی چھوڑے گا ترک واجب ہو گا اور لفظ اَلسَّلاَمُ دو بار اور لفظ عَلَیْکُمْ واجب نہیں اور (۲۸) وتر میں دعائے قنوت پڑھنا اور (۲۹) تکبیر قنوت اور (۳۰۔۳۵) عیدین کی چھئوں تکبیریں اور (۳۶) عیدین میں دوسری رکعت کی تکبیر رکوع اور (۳۷) اس تکبیر کے لئے لفظ الله ہونا اور
    (۳۸) ہر جہری نماز میں امام کو جہر سے قرأت کرنا اور (۳۹) غیر جہری میں آہستہ (۴۰) ہر واجب و فرض کا اس کی جگہ پر ہونا (۴۱) رکوع کا ہر رکعت میں ایک ہی بار ہونا اور (۴۲) اور سجود کا دو ہی بار ہونا (۴۳) دوسری سے پہلے قعدہ نہ کرنا اور (۴۴) چار رکعت والی میں تیسری پر قعدہ نہ ہونا (۴۵) آیت سجدہ پڑھی ہو تو سجدہ تلاوت کرنا (۴۶) سہو ہوا ہو تو سجدہ سہو کرنا (۴۷) دو فرض یا دو واجب یا واجب فرض کے درمیان تین تسبیح کی قدر وقفہ نہ ہونا (۴۸) امام جب قرأت کرے بلند آواز سے ہو خواہ آہستہ اس وقت مقتدی کا چپ رہنا (۴۹) سوا قرأت کے تمام واجبات میں امام کی
    متابعت کرنا۔
     
    سنن نماز
     
    (۱) تحریمہ کے لئے ہاتھ اٹھانا اور (۲) ہاتھوں کی انگلیاں اپنے حال پر چھوڑنا ۔یعنی نہ بالکل ملائے نہ بہ تکلف کشادہ رکھے بلکہ اپنے حال پر چھوڑ دے (۳) ہتھیلیوں اور انگلیوں کے پیٹ کا قبلہ رُو ہونا (۴) بوقتِ تکبیر سر نہ جھکانا (۵) تکبیر سے پہلے ہاتھ اٹھانا یوہیں (۶) تکبیر قنوت اور (۷) تکبیرات عیدین میں کانوں تک ہاتھ لے جانے کے بعد تکبیر کہے اور ان کے علاوہ کسی جگہ نماز میں ہاتھ اٹھانا سنت نہیں۔
    مسئلہ ۶۴…
    اگر تکبیر کہہ لی اور ہاتھ نہ اٹھایا تو اب اٹھائے اور الله اکبر پورا کہنے سے پیشتر یاد آگیا تو اٹھائے اور اگر اس موضع مسنون تک ممکن نہ ہو تو جہاں تک ہو سکے اٹھائے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۳)
    مسئلہ ۶۵…
    عورت کے لئے سنت یہ ہے کہ مونڈھوں تک ہاتھ اٹھائے۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۰)
    مسئلہ ۶۶…
    کو ئی شخص ایک ہاتھ اٹھا سکتا ہے تو ایک ہی اٹھائے اور اگر ہاتھ موضع مسنون سے زیادہ کرے جب ہی اٹھتا ہے تو اٹھائے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۳)
    (۹) امام کا بلند آواز سے الله اکبر اور (۱۰) سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ اور (۱۱) سلام کہنا جس قدر بلند آواز کی حاجت ہو اور بلا حاجت بہت زیادہ بلند آواز کرنا مکروہ ہے۔
     
    مسئلہ ۶۷…
    امام کو تکبیر تحریمہ اور تکبیرات انتقال سب میں جہر مسنون ہے۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۴۳)
    مسئلہ ۶۸…
    اگر امام کی تکبیر کی آواز تمام مقتدیوں کو نہ پہنچتی ہو تو بہتر ہے کہ کوئی مقتدی بھی بلند آواز سے تکبیر کہے کہ نماز شروع ہونے اور انتقالات کا حال سب کو معلوم ہو جائے اور بلا ضرورت مکروہ و بدعت ہے۔(ردالمحتار ج ۱ ص ۴۴۴)
    مسئلہ ۶۹…
    تکبیر تحریمہ سے اگر تحریمہ مقصود نہ ہو بلکہ محض اعلان مقصود ہو تو نماز ہی نہ ہوگی۔ یوں ہونا چاہئے کہ نفس تکبیر سے تحریمہ مقصود ہو اور جہر سے اعلان یوہیں آواز پہنچانے والے کو قصد کرنا چاہےے اگر اس نے فقط آواز پہنچانے کا قصد کیا تو نہ اس کی نماز ہو نہ اس کی جو اس کی آواز پر تحریمہ باندھے اور علاوہ تکبیر تحریمہ کے اور تکبیرات یا سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ یا رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدَ میں اگر محض اعلان قصد ہو تو نماز فاسد نہ ہو گی البتہ مکروہ ہو گی کہ ترک سنت ہے۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۴۴)
    مسئلہ ۷۰…
    مکبّر کو چاہئے کہ اس جگہ سے تکبیر کہے جہاں سے لوگوں کو اس کی حاجت ہے پہلی یا دوسری صف میں جہاں تک امام کی آواز بلا تکلف پہنچتی ہے یہاں سے تکبیر کہنے کا کیا فائدہ۔ نیز یہ بہت ضروری ہے کہ امام کی آواز کے ساتھ تکبیر کہے امام کے کہہ لینے کے بعد تکبیر ختم ہونے کا انتظار نہ کریں بلکہ تشہد وغیرہ پڑھنا شروع کر دیں یہاں تک کہ اگر امام تکبیر کہنے کے بعد اس کے انتظار میں تین بار سبحان الله کہنے کے برابر خاموش رہا اس کے بعد تشہد شروع کیا ترک واجب ہوا نماز واجب الاعادہ ہے۔
    مسئلہ ۷۱…مقتدی و منفرد کو جہر کی حاجت نہیں صرف اتنا ضروری ہے کہ خود سنیں۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۴۳، بحر ج ۱ ص ۳۳۶)
    (۱۲) بعد تکبیر فوراً ہاتھ باندھ لینا یوں کہ مرد ناف کے نیچے داہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی کلائی کے جوڑ پر رکھے چھنگلیا اور انگوٹھا کلائی کے اغل بغل رکھے اور باقی انگلیوں کو بائیں کلائی کی پشت پر بچھائے اور عورت و خنثیٰ بائیں ہتھیلی سینہ پر چھاتی کے نیچے رکھ کر اس کی پشت پر دہنی ہتھیلی کو رکھے۔ (غنیہ وغیرہ) بعض لوگ تکبیر کے بعد ہاتھ سیدھے لٹکا لیتے ہیں پھر باندھتے ہیں یہ نہ چاہئیے بلکہ ناف کے نیچے لا کر باندھ لے۔
    مسئلہ ۷۲…
    بیٹھے یا لیٹے نماز پڑھے جب بھی یوہیں ہاتھ باندھے۔(ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۴)
    مسئلہ ۷۳…
    جس قیام میں ذکر مسنون ہو اس میں ہاتھ باندھنا سنت ہے تو ثنا اور دُعائے قنوت پڑھتے وقت اور جنازہ میں تکبیر تحریمہ کے بعد چوتھی تکبیر تک ہاتھ باندھے اور رکوع سے کھڑے ہونے اور تکبیرات عیدین میں ہاتھ نہ باندھے۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۵)
    (۱۳) ثناء و (۱۴) تعوذ و (۱۵) تسمیہ و (۱۶) آمین کہنا اور (۱۷) ان سب کا آہستہ ہونا پہلے ثناء پڑھے پھر تعوذ پھر تسمیہ اور ہر ایک کے بعد دوسرے کو فوراً پڑھے وقفہ نہ کرے تحریمہ کے بعد فوراً ثناء پڑھے اور ثناء میں وَجَلَّ ثَنَاوٴُکَ غیر جنازہ میں نہ پڑھے اور دیگر اذکار جو احادیث میں وارد ہیں وہ سب نفل کے لئے ہیں۔
    مسئلہ ۷۴
    امام نے بالجہر قرأت شروع کر دی تو مقتدی ثناء نہ پڑھے اگرچہ بوجہ دُور ہونے یا بہرے ہونے کے امام کی آواز نہ سنتا ہو جیسے جمعہ و عیدین میں پچھلی صف کے مقتدی کہ بوجہ دُور ہونے کے قرأت نہیں سنتے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۳، غنیہ) امام آہستہ پڑھتا ہو تو پڑھ لے۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۶)
    مسئلہ ۷۵…
    امام کو رکوع یا پہلے سجدہ میں پایا تو اگر غالب گمان ہے کہ ثناء پڑھ کر پالے گا تو پڑھے اور قعدہ یا دوسرے سجدہ میں پایا تو بہتریہ ہے کہ بغیر ثناء پڑھے شامل ہو جائے۔
    (درمختار ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۶)
    مسئلہ ۷۶…
    نماز میں اعوذ بالله قرأت کے تابع ہیں اور مقتدی پر قرأت نہیں لہٰذا تعوذ و تسمیہ بھی ان کے لئے مسنون نہیں ہاں جس مقتدی کو کوئی رکعت جاتی رہی ہو تو جب وہ اپنی باقی رکعت پڑھے اس وقت ان دونوں کو پڑھے۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۵۷)
    مسئلہ ۷۵…
    امام کو رکوع یا پہلے سجدہ میں پایا تو اگر غالب گمان ہے کہ ثناء پڑھ کر پالے گا تو پڑھے اور قعدہ یا دوسرے سجدہ میں پایا تو بہتریہ ہے کہ بغیر ثناء پڑھے شامل ہو جائے۔
    (درمختار ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۶)
    مسئلہ ۷۶…
    نماز میں اعوذ بالله قرأت کے تابع ہیں اور مقتدی پر قرأت نہیں لہٰذا تعوذ و تسمیہ بھی ان کے لئے مسنون نہیں ہاں جس مقتدی کو کوئی رکعت جاتی رہی ہو تو جب وہ اپنی باقی رکعت پڑھے اس وقت ان دونوں کو پڑھے۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۵۷)
    مسئلہ ۷۷…
    تعوذ صرف پہلی رکعت میں ہے اور تسمیہ ہر رکعت کے اوّل میں مسنون ہے فاتحہ کے بعد اگر اوّل سورت شروع کی تو سورت پڑھتے وقت بسم الله پڑھنا مستحسن ہے قرأت خواہ سری ہو یا جہری مگر بسم الله بہرحال آہستہ پڑھی جائے۔ (درمختار ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۷)
    مسئلہ ۷۸…
    اگر ثناء و تعوذ و تسمیہ پڑھنا بھول گیا اور قرأت شروع کر دی تو اعادہ نہ کرے کہ ان کا محل ہی فوت ہو گیا یوہیں اگر ثناء پڑھنا بھول گیا اور تعوذ شروع کر دیا تو ثناء کا اعادہ نہیں۔
    (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۵۶)
    مسئلہ ۷۹…
    مسبوق شروع میں ثناء نہ پڑھ سکا تو جب اپنی باقی رکعت پڑھنا شروع کر ے اس وقت پڑھ لے۔ (غنیہ)
    مسئلہ ۸۰…
    فرائض میں نیت کے بعدتکبیر سے پہلے یا بعد اِنیِّ وَجْھت الخ نہ پڑھے اور پڑھے تو اس کے آخر میں وانا اول المسلمین کی جگہ وانا من المسلمین کہے۔ (غنیہ)
    مسئلہ ۸۱…
    عیدین میں تکبیر تحریمہ ہی کے بعد ثناء کہہ لے اور ثناء پڑھتے وقت ہاتھ باندھ لے اور اعوذبالله چوتھی تکبیر کے بعد کہے۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۵۷)
    مسئلہ ۸۲…
    آمین کو تین طرح پڑھ سکتے ہیں مد کہ الف کو کھینچ کر پڑھیں اور قصر کہ الف کو دراز نہ کریں اور امالہ کہ مد کی صورت میں الف کو یا کی طرح مائل کریں۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۵۹)
    مسئلہ ۸۳…
    اگر مد کے ساتھ میم کو تشدید پڑھی یا یا کو گرا دیا تو بھی نماز ہو جائے گی مگر خلاف سنت ہے اور اگر مد کے ساتھ میم تشدید پڑھی اور یا کو حذف کر دیا یا قصر کے ساتھ تشدید یا حذف یا ہو تو ان صورتوں میں نماز فاسد ہو جائے گی۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۵۹)
    مسئلہ ۸۴…
    امام کی آواز اس کو نہ پہنچی مگر اس کے برابر والے دوسرے مقتدی نے آمین کہی اور اس نے آمین کی آواز سن لی اگرچہ اس نے آہستہ کہی ہے تو یہ بھی آمین کہے غرض یہ کہ امام کا وَلَا الضَّآلِیْنْ کہنا معلوم ہو تو آمین کہنا سنت ہو جائے گا امام کی آواز سُنے یا کسی مقتدی کے آمین کہنے سے معلوم ہوا ہو۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۶۰)
    مسئلہ ۸۵…
    سرّی نمازوں میں امام نے آمین کہی اور یہ اس کے قریب تھا کہ امام کی آواز سن لی تو یہ بھی کہے۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۶۰) اور
    (۲۴) رکوع میں تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم کہنا اور (۲۵) گھٹنوں کو ہاتھ سے پکڑنا اور (۲۶) انگلیاں خوب کھلی رکھنا یہ حکم مردوں کے لئے ہے اور (۲۷) عورتوں کے لئے سنت گھٹنوں پر ہاتھ رکھنا اور انگلیاں کشادہ نہ کرنا ہے آج کل اکثر مرد رکوع میں محض ہاتھ رکھ دیتے اور انگلیاں ملا کر رکھتے ہیں یہ خلاف سنت ہے (۲۹) حالت رکوع میں ٹانگیں سیدھی ہونا اکثر لوگ کمان کی طرح ٹیڑھی کر لیتے ہیں یہ مکروہ ہے (۳۰) رکوع کے لئے الله اکبر کہنا۔
    مسئلہ ۸۶…
    اگر " ظ " ادا نہ کر سکے تو سبحان ربی العظیم کی جگہ سبحان ربی الکریم کہے۔
    (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۲۶)
    مسئلہ ۸۷…
    بہتر یہ ہے کہ الله اکبر کہتا ہوا رکوع کو جائے یعنی جب رکوع کے لئے جھکنا شروع کرے تو الله اکبر شروع کرے اور ختم رکوع پر تکبیر ختم کرے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۴) اس مسافت کے پورا کرنے کے لئے الله کے لام کو بڑھائے اکبر کی ب وغیرہ کسی حرف کو نہ بڑھائے ۔مسئلہ ۸۸…
    ہر تکبیر میں الله اکبر کی "ر " کو جزم پڑھے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۴)
    مسئلہ ۸۹…
    آخر سورت میں الله عزوجل کی ثناء ہو تو افضل یہ کہ قرأت کو تکبیر سے وصل کرے جیسے وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرَنِ اللّٰہُ اَکْبَرُ وَاَمَّا بِنَعْمَةِ رَبِّکَ فَحَدِّثِ اللّٰہُ اَکْبَرُ "ث" کو کسرہ پڑھے اور اگر آخر میں کوئی لفظ ایسا ہے جس کا اسم جلالت کے ساتھ ملانا پسند ہو تو فصل بہتر ہے یعنی ختم قرأت پر ٹھہرے پھر الله اکبر کہے جیسے اِنَّ شَاْنِئَکَ ھُوَ الْاَبْتَرُ میں وقف و فصل کرے پھر رکوع کے لئے الله اکبر کہے اور اگر دونوں نہ ہو تو فصل و وصل دونوں یکساں ہیں۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۶۴۰، فتاویٰ رضویہ)
    مسئلہ ۹۰…
    کسی آنے والے کی وجہ سے رکوع یا قرأت میں طول دینا مکروہ تحریمی ہے جب کہ اسے پہنچانتا ہو یعنی اس کی خاطر ملحوظ ہو اور نہ پہنچانتا ہو تو طویل کرنا افضل ہے کہ نیکی پر اعانت ہے مگر اس قدر طول نہ دے کہ مقتدی گھبرا جائیں۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۴۶۲)
    مسئلہ ۹۱…
    مقتدی نے ابھی تین بار تسبیح نہ کہی تھی کہ امام نے رکوع یا سجدہ سے سر اٹھالیا تو مقتدی پر لوٹنا واجب ہے نہ لوٹے گا تو کراہت تحریم کا مرتکب ہو گا گناہ گار ہو گا۔
    (درمختار ج ۱ ص ۴۶۳، ردالمحتار ج ۱ ص ۴۶۳)
    مسئلہ ۹۲…(۳۳) رکوع میں پیٹھ خوب بچھی رکھے یہاں تک کہ اگر پانی کا پیالہ اس کی پیٹھ پر رکھ دیا جائے تو ٹھہر جائے ۔(فتح القدیر،عالمگیری ج ۱ ص ۷۴)
    مسئلہ ۹۳…
    رکوع میں سر نہ جھکائے نہ اونچا ہو بلکہ پیٹھ کے برابر ہو (ہدایہ) حدیث میں ہے اس شخص کی نماز ناکافی ہے (یعنی کامل نہیں) جو رکوع و سجود میں پیٹھ سیدھی نہیں کرتا یہ حدیث ابو داؤترمذی و نسائی و ابن ماجہ و دارمی نے ابو مسعود رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کی اور ترمذی نے کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے اور فرماتے ہیں ﷺ رکوع و سجود کو پورا کرو کہ خدا کی قسم میں تمہیں اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں اس حدیث کو بخاری و مسلم نے انس رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔
    مسئلہ ۹۴…
    (۳۴) عورت رکوع میں تھوڑا جھکے یعنی صرف اس قدر کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں پیٹھ سیدھی نہ کرے اور گھٹنوں پر زور نہ دے بلکہ محض ہاتھ رکھ دے اور ہاتھوں کی انگلیاں ملی ہوئی رکھے اور پاؤں جھکے ہوئے رکھے مردوں کی طرح خوب سیدھے نہ کر دے۔
    (عالمگیری ج ۱ ص ۷۴)
    مسئلہ ۹۵…
    تین بار تسبیح ادنیٰ درجہ ہے کہ اس سے کم سنت ادا نہ ہو گی اور تین بار سے زیادہ کہے تو افضل ہے مگر ختم طاق عدد پر ہو ہاں اگر یہ امام ہے اور مقتدی گھبراتے ہوں تو زیادہ نہ کرے (فتح القدیر) حلیہ میں عبدالله بن مبارک رضی الله تعالیٰ عنہ وغیرہ سے ہے کہ امام کے لئے تسبیحات پانچ بار کہنا مستحب ہے حدیث میں ہے کہ فرماتے ہیںﷺ جب کوئی رکوع کرے اور تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم کہے تو اس کا رکوع تمام ہو گیا اور یہ ادنیٰ درجہ ہے اس کو ابوداؤد اور ترمذی و ابن ماجہ نے عبدالله بن مسعود رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔
    مسئلہ ۹۶…
    (۳۴) رکوع سے جب اٹھے تو ہاتھ نہ باندھے لٹکا ہوا چھوڑ دے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۳)
    مسئلہ ۹۷…
    (۳۵) سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ کی ہ کو ساکن پڑھے اس پر حرکت ظاہر نہ کرے نہ دال کو بڑھائے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۵)
    (۳۶) رکوع سے اٹھنے میں امام کے لئےسَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ کہنا اور (۳۷) مقتدی کے لئے اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہنا اور (۳۸) منفرد کو دونوں کہنا سنت ہے۔
    مسئلہ ۹۸…
    رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ سے بھی سنت ادا ہو جاتی ہے مگر واو ہونا بہتر ہے اور اَللّٰھُمَّ ہونا اس سے بہتر اور سب میں بہتر یہ ہے کہ دونوں ہوں۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۶۴) حضور اقدس ﷺ ارشاد فرماتے ہیں جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ کہے تو اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہو کہ جس کا قول فرشتوں کے قول کے موافق ہو اس کے اگلے گناہ کی مغفرت ہو جاے گی اس حدیث کو بخاری و مسلم نے ابوہریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔
    مسئلہ ۹۹…
    منفرد سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘ کہتا ہوا رکوع سے اٹھے اور سیدھا کھڑا ہو کر کہے اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَ لَکَ الْحَمْدُ ۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۶۴)
    (۳۹) سجدہ کے لئے اور (۴۰) سجدہ سے اٹھنے کے لئے الله اکبر کہنا اور (۴۱) سجدہ میں کم از کم تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہنا اور (۴۲) سجدہ میں ہاتھ زمین پر رکھنا۔
    مسئلہ ۱۰۰…
    (۴۳) سجدہ میں جائے تو زمین پر پہلے گھٹنے رکھے پھر (۴۴) ہاتھ پھر (۴۵) ناک پھر (۴۶) پیشانی اور جب سجدہ سے اٹھے تو اس کا عکس کرے یعنی (۴۷) پہلے پیشانی اٹھائے پھر (۴۸) ناک پھر (۴۹) ہاتھ پھر (۵۰) گھٹنے۔ (عالمگیری ج ۱ ص ۷۵)
    رسول الله ﷺ جب سجدہ کو جاتے توپہلے گھٹنے رکھتے پھر ہاتھ اور جب اٹھتے تو پہلے ہاتھ اٹھاتے پھر گھٹنے ۔ اصحاب سُنن اربعہ اور دارمی نے اس حدیث کو وائل بن حجر رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔
    مسئلہ ۱۰۱…
    مرد کے لئے سجدہ میں سنت یہ ہے کہ (۵۱) بازو کروٹوں سے جدا ہوں اور (۵۲) پیٹ رانوں سے اور (۵۳) کلائیاں زمین پر نہ بچھائے مگر جب صف میں ہو تو بازو کروٹوں سے جدا نہ ہوں گے (ہدایہ عالمگیری ج ۱ ص ۷۵، درمختار ج ۱ ص ۴۷۵) حدیث میں ہے جس کو بخاری و مسلم نے انس رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ فرماتے ہیں ﷺ سجدہ میں اعتدال کرے اور (۵۴)کُتے کی طرح کلائیاں نہ بچھائے اور صحیح مسلم میں براء بن عازب رضی الله تعالیٰ عنہ سے مروی کہ حضور فرماتے ہیں جب تو سجدہ کرے تو ہتھیلی کو زمین پر نہ رکھ دے اورکہنیاں اٹھالے ابو داؤد نے اُم المومنین میمونہ رضی الله تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ جب حضور سجدہ کرتے تو دونوں ہاتھ کروٹوں سے دُور رکھتے یہاں تک کہ ہاتھوں کے نیچے سے اگر بکری کا بچہ گزرنا چاہتا تو گزر جاتا اور مسلم کی روایت بھی اسے کے مثل ہے دوسری روایت بخاری و مسلم کی عبدالله بن مالک ابن بجنیہ سے یوں ہے کہ ہاتھوں کو کشادہ رکھتے یہاں تک کہ بغل مبارک کی سفیدی ظاہر ہوتی۔
    مسئلہ ۱۰۲…
    عورت سمٹ کر سجدہ کرے یعنی بازو کروٹوں سے ملا دے اور (۵۶) پیٹ ران سے اور ران کو (۵۷) پنڈلیوں سے اور (۵۸) پنڈلیاں زمین سے (عالمگیری ج ۱ ص ۷۵ وغیرہ)
    مسئلہ ۱۰۳…
    دونوں گھٹنے ایک ساتھ زمین پر رکھے اور کسی عذر سے ایک ساتھ نہ رکھ سکتا ہو تو پہلے داہنا رکھے پھر بایاں (ردالمختار ج ۱ ص ۴۶۵)
    مسئلہ ۱۰۴…
    اگر کوئی کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کرے تو حرج نہیں اور جو کپڑا پہنے ہوئے ہے اس کا کونا بچھا کر سجدہ کیا یا ہاتھوں پر سجدہ کیا تو اگر عذر نہیں ہے تو مکروہ ہے اور اگر وہاں کنکریاں ہیں یا زمین سخت گرم یا سخت سرد ہے تو مکروہ نہیں اور ہاں دھول ہو اور عمامہ کو گرد سے بچانے کے لئے پہنے ہوئے کپڑے پر سجدہ کیا تو حرج نہیں اور چہرے کو خاک سے بچانے کے لئے کیا تو مکروہ ہے ۔(درمختار ج ۱ ص ۴۶۹)
    مسئلہ ۱۰۵…
    اچکن وغیرہ بچھا کر نماز پڑھے تو اس کا اوپر کا حصّہ پاؤں کے نیچے رکھے اور دامن پر سجدہ کرے (درمختار ج ۱ ص ۴۶۹)
    مسئلہ ۱۰۶…
    سجدہ میں ایک پاؤں اٹھاہوا رکھنا مکروہ و ممنوع ہے (درمختار ج ۱ ص ۴۷۰)
    (۶۰) دونوں سجدوں کے درمیان مثل تشہد کے بیٹھنا یعنی بایاں قدم بچھانا اور داہنا کھڑا رکھنا اور (۶۱) ہاتھوں کا رانوں پر رکھنا (۶۲) سجدوں میں انگلیاں قبلہ رُو ہونا (۶۳) ہاتھوں کی انگلیاں ملی ہوئی ہوئی چاہئیں۔ مسئلہ ۱۰۷…
    سجدہ میں دونوں پاؤں کی دسوں انگلیاں کے (۶۴) پیٹ زمین پر لگنا سنت ہے اور ہر پاؤں کی تین تین انگلیوں کے پیٹ زمین پر لگنا واجب اور (۶۵) دسوں کا قبلہ رُو ہونا سُنت ہے۔
    مسئلہ ۱۰۸…
    جب دونوں سجدے کرلے تو دوسری رکعت کے لئے پنچوں کے بل (۶۶) گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر اُٹھے یہ سُنت ہے ہاں کمزوری وغیرہ عذر کے سبب اگر زمین پر ہاتھ رکھ کر اُٹھا جب بھی حرج نہیں۔ (درمختار ردالمحتار ج ۱ ص ۴۷۳) اب دوسری رکعت میں ثناء و تعوذ نہ پڑھے۔ دوسری رکعت کے سجدوں سے فارغ ہونے کے بعد (۶۷) بایاں پاؤں بچھا کر (۶۸) دونوں سرین اس پر رکھ کر بیٹھنا اور (۶۹) داہنا قدم کھڑا رکھنا اور (۷۰) داہنے پاؤں کی انگلیاں قبلہ رُخ کرنا یہ مرد کے لئے ہے اور (۷۱) عورت دونوں پاؤں داہنی جانب نکال دے اور (۷۲) بائیں سرین پر بیٹھے اور (۷۳) داہنا ہاتھ دہنی ران پر رکھنا اور (۷۴) بایاں بائیں پر اور (۷۵) انگلیوں کو اپنی حالت میں چھوڑنا کہ نہ کھلی ہوئی ہون نہ ملی ہوئی اور (۷۶) انگلیوں کے کنارے گھٹنوں کے پاس ہونا گھٹنے پکڑنا نہ چاہیے (۷۷) شہادت پر اشارہ کرنا یوں کہ چھنگلیا اور اس کے پاس والی کو بند کرلے اور انگوٹھے اور بیچ کی اُنگلی کا حلقہ باندھے اور لا پر کلمہ کی انگلی اٹھائے اور اِلَّا پررکھ دے اور سب اُنگلیاں سیدھی کر لے حدیث میں ہے جس کو ابو داؤد و نسائی نے عبدالله بن زبیر رضی الله تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ نبی ﷺ جب دُعا کرتے (تشہد میں کلمہ شہادت پر پہنچتے) تو انگلی سے اشارہ کرتے اور حرکت نہ دیتے نیز ترمذی و نسائی و بیہقی ابوہریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ سے راوی کہ ایک شخص کو دو انگلیوں سے اشارہ کرتے دیکھا تو فرمایا توحید کر۔ توحید کر (ایک انگلی سے اشارہ کر)۔
    مسئلہ ۱۰۹…
    (۷۸) قعدہ اُولیٰ کے بعد تیسری رکعت کے لئے اُٹھے تو زمین پر ہاتھ رکھ کر نہ اُٹھے بلکہ گھٹنوں پر زور دے کہ ہاں اگر عذر ہے تو حرج نہیں (غنیہ)
    مسئلہ ۱۱۰…
    نماز فرض کی تیسری رکعت اور چوتھی رکعت میں افضل سورہ فاتحہ پڑھنا ہے اور سبحان الله کہنا بھی جائز ہے اور بقدر تین تسبیح کے چُپکا کھڑا رہا تو بھی نماز ہو جائے گی مگر سکوت نہ چاہیے۔ (درمختار ج ۱ ص ۴۷۸)
    مسئلہ ۱۱۱…
    دوسرے قعدہ میں بھی اس طرح بیٹھے جیسے پہلے میں بیٹھا تھا اور تشہد بھی پڑھے۔
    (درمختار ج ۱ ص ۴۷۸)
    بعد تشہد دوسرے قعدہ میں دُرود شریف پڑھنا افضل اور وہ دُرود ہے جو پہلے مذکور ہوا۔
    مسئلہ ۱۱۲…
    دُرود شریف میں حضور سید عالم ﷺ اور حضور سیدنا ابراہیم علیہ الصلوة والسلام کے اسمائے طیبہ کے ساتھ لفظ سیّدنا کہنا بہتر ہے۔ (درمختار ردالمحتار ج ۱ ص ۴۷۹)
     
    نماز کے مستحبات
     
     
    مستحبات …
    (۱) حالت قیام میں موضع سجدہ کی طرف نظر کرنا (۲) رکوع میں پُشت قدم کی طرف (۳) سجدہ میں ناک کی طرف (۴) قعدہ میں گود کی طرف (۵) پہلے سلام میں داہنے شانہ کی طرف (۶) دوسرے میں بائیں کی طرف (۷) جماہی آئے تو منہ بند کئے رہنا اور نہ رُکے تو دانت ہونٹ کے نیچے دبائے اور اس سے بھی نہ رُکے تو قیام میں داہنے ہاتھ کی پُشت سے منہ ڈھانک لے اور غیر قیام میں بائیں کی پُشت سے یا دونوں میں آستین سے اور بلا ضرورت ہاتھ یا کپڑے سے منہ ڈھانکنا مکروہ ہے۔ جماہی روکنے کا مجرّب طریقہ یہ ہے کہ دل میں خیال کرے کہ انبیاء علیہم السلام کو جماہی نہیں آتی تھی (۸) مرد کے لئے تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھ کپڑے سے(۹) باہر نکالنا عورت کے لئے کپڑے کے اندر بہتر ہے (۱۰) جہاں تک ممکن ہو کھانسی دفعہ کرنا (۱۱) جب مکبّر حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ کہے تو مقتدی و امام سب کا کھڑا ہو جانا (۱۲) مکبّر قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوةُ کہہ لے تو نماز شروع کر سکتا ہے مگر بہتر یہ ہے کہ ا قامت پوری ہونے پر شروع کرے (۱۳) دونوں پنجوں کے قیام میں چار اُنگل کا فاصلہ ہونا (۱۴) مقتدی و امام کے ساتھ شروع کرنا (۱۵) سجدہ زمین پر بلا حائل ہونا۔
     
×
×
  • Create New...