Jump to content

Qadri Sultani

مدیرِ اعلیٰ
  • کل پوسٹس

    1,554
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    79

سب کچھ Qadri Sultani نے پوسٹ کیا

  1. منشی جی بات بھی آپ نے کی ہے اب اس کا حوالہ دینا بھی آپ کا فرض ہے۔نہیں تو آپ اس بات کو تسلیم کریں کہ آپ جھوٹے ہیں۔چلیں شاباش حوالہ پیش کریں ادھر ادھر کی نہ ہانکیں۔
  2. Azan se pehlay Durood o Salam. http://www.scribd.com/doc/124148659/Azaan-sey-pehley-Darood-o-Salam-pdf Raffa Ya Dain http://www.islamimehfil.com/topic/3452-rafa-yadein/
  3. Plz study the following book. 123148604-Tadad-e-Rakat-e-Traveeh-by-Allama-Ghulam-Mehmood-Hazarvi-pdf_2.pdf
  4. ابھی تھوڑی دیر پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید غلام نظام الدیں جامی گیلانی صاحب نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سجادہ نشین گولڑہ شریف نے کہا ہے کہ علما ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ سے دور رہیں۔اور گولڑہ شریف والے ڈاکٹر صاحب کی حمایت سے قاصر ہیں۔ یہ جیو ٹی وی پر لائیو کانفرنس ہوئی ہے تھوڑی دیر پہلے۔۔
  5. استمداد کے معترضین سے گزارش ہے کہ پہلے اپنی علمی حیثیت کا تعین کر لیا کریں پھر بحث شروع کیا کریں۔ سب حضرات سے گزارش ہے کہ استمداد کے بارے میں یہ ٹاپک ملاحظہ فرمائیں۔ http://www.islamimehfil.com/topic/1550-ghair-ullah-sey-madad-part-1/ یہ ٹاپک کلوذ کیا جا رہا ہے۔
  6. جناب حنفی حنفی صاحب توحیدی بھائی آپ سے بار بار ایک سوال پوچھ رہے ہیں لیکن آپ ہٹ دھرمی پر اسی طرح قائم ہیں۔اگر آپ نے اپنی اگلی پوسٹ میں جواب نہ دیا تو یہ ٹاپک لاک کر دیا جائے گا۔فقیر پہلے بھی ایک لنک دے چکا ہے کہ اس کا مطالعہ کریں لیکن آپ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ یہ فورم سوال برائے سوال کے لئے نہیں ہے۔اس لئے آپ کو وارننگ دی جاتی ہے۔شکریہ
  7. عمدة التحقیق بجواب زبدة التحقیق حضرت قاضی عظیم نقشبندی صاحب http://www.scribd.co...bda-Tut-Tahqeeq سید عبدا لقادرشاہ صاحب کی کتاب زبدةالتحقیق کا رد
  8. انوار قظب مدینہ رحمہ اللہ تعالٰی از مجاہد اہلسنت حضرت خلیل احمد رانا http://www.scribd.com/doc/118133521/Anwar-Qutb-e-Madina-by-Khalil-Ahmad-Rana
  9. افضلیت سیدنا غوث الاعظم رضی اللہ عنہ از حضرت ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی مد ظلہ العالی http://www.scribd.co...yil-Wa-Shawahid
  10. اثبات الغیب بجواب ازالة الریب مفتی غلام فرید ہزاوری صاحب مرحوم ومغفور Asbat Ilm E Ghaib Fi Jawab Izalatul raib By Allama Ghulam Farid Hazarvi Part-1: https://archive.org/details/AsbatIlmEGhaibFiJawabIzalaTulRaibByAllamaGhulamFaridHazarviVol1 Part-2 http://zh.scribd.com...ab-Izalatu-Raib
  11. تمام نئے ممبرز سے گزارش ہے کہ کوئی بھی نیا تھریڈ سٹارٹ کرنے سے پہلے ایک دفعہ دیکھ لیا کریں کہ اس ٹاپک کے متعلق فورم میں کوئی اور تھریڈ موجود تو نہیں۔ برائے مہربانی اس تھریڈ کا مطالعہ کیجئے ۔اگر ضروری سمجھا گیا تو اس ٹاپک کو کلوز کر دیا جائے گا۔۔ http://www.islamimehfil.com/topic/1550-ghair-ullah-sey-madad-part-1/
  12. محترم آپ سعید الحق فی تخریج جاء الحق کا مطالعہ کرین۔لنک یہ ہے۔ http://zh.scribd.com/doc/62603846/Saeed-Al-Haq-Fi-Takhreej-Jaa-Al-Haq-Vol-1 http://zh.scribd.com/doc/62605061/Saeed-Ul-Haq-Fi-Takhreej-Ja-Al-Haq-Vol-2
  13. مصطفوی صاحب پہلے آپ اس ٹاپک کو دیکھ لیں پھر نئ بحث سٹارٹ کر لیجئے گا۔آپ کی ہر بات کا جواب اس تھریڈ میں موجودہوگا انشاء اللہ عزوجل http://www.islamimeh...ena-jaize-nahi/ مزید یہ لنک بھی دیکھ لیں۔ http://www.islamimehfil.com/topic/19534-pakki-qabar-ka-jawaz-sahaba-o-auliya/
  14. تفسیر معالم التنزیل جزء الاول ص ۴۵٦سطر ۲ مطبوعہ مصر میں ہے کہ جب منافقین نے حضور نبی کریم صلی اللہ ولیہ والہ وسلم کے علم غیب شریف پر طعن فرمایا تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ما بال اقوام طعنو ی فی علمی لا تسئلو فی عن شی ء فی ما بینکم وبین الساعة الانباءتکم بہ مقام ۔ ان قوموں کا کیا حال ہے جو میرے علم میں طعنہ کرتے ہیں۔آج سے قیامت تک جو ہونے والا ہے اس میں کو ئی ایسی چیز نہیں جس کا تم مجھ سے سوال کرو اور میں تمہیں اسکی خبر نہ دوں۔ مصطفوی جی آپ کو جتنے بھی دلائل دئے جائیں آپ نے نہ نہ ہی کرنی ہے کیوں کہ آپ کے دل پر پردہ پڑ چکا ہے۔ مزید یہ کہ یہ سوال جواب والا سیکشن ہے مناظرہ والا سیکشن نہیں۔میں لنک دے رہا ہوں وہاں آپ کے ہر سوال کا جواب موجود ہے۔اس لئے یہ ٹاپک کلوز کیا جا رہا ہے۔شکریہ http://www.islamimeh...8C%D8%AF%DB%81/
  15. جی مجھ سے طبقہ مدلس بیان کرنے میں خطا ھوئی۔ نشاندھی کا شکریہ۔ لیکن اس سے ھمارے استدلال پر فرق نہیں پڑتا محدثین نے اس حدیث کو صحیح احادیث میں شمار کیا ھے۔
  16. شاہ صاحب نے دوسرے مقامات پر بھی یہی مسئلہ لیا ھے۔ وہ کیوں نہیں دیکھتے؟ سیاق وسباق کا جواب دے چکا ھوں۔ اور باتوں کا جواب دو۔ خانہ پری سے کام نہیں چل سکتا۔ شاہ صاحب کو مانا وہ بھی صرف جگہ مانا۔ باقی جگہ وہ ماننے کے لائق نہیں۔ نہ وہ اور نہ اُن کے والد۔ تم لوگ صرف خواھش پرست ھو۔
  17. میں نے مولا والی روایت کے علاوہ تحفہ میں ولیکم کے تحت جو ناصرکم (تمہارے مددگار)لکھا ہے اُس کی طرف متوجہ کیا تھا۔مگر جناب نے توجہ نہ دی۔ باقی حضرت علی کو پکارنے کی خواہش شاہ عبدالعزیز کی زبان سے ملاحظہ ہو:۔ تحفہ اثنا عشریہ۔مطاعن عثمان،طعن چہارم؛ص۳۱۴فارسی۔ ۔کاش اگر قتلہ عثمان دہ دوازدہ سال دیگر ہم تن بصبرے دادند ، وسکوت کردہ مے نشستند ،سند وہند وترک وچین نیز مثل ایران وخراسان یا علی یا علی مے گفتند۔ یعنی کاش اگر قاتلین عثمان دس بارہ سال صبر کرتے،اور آرام سے بیٹھتے تو ایران و خراسان کی طرح سندھ وہند،ترک وچین بھی یا علی یا علی کہتے۔ ساری دنیا کے الفاظ کی توضیح شاہ صاحب کے حوالے سے ہوگئی ہے۔یا علی یا علی کہنا اسلام پھیلنے کے مترادف ہے اور وہ پوری دنیا میں پھیلانے کی خواہش ہے۔ یہ جملہ خطابیہ نہیں ہے بلکہ یہ جملہ شرطیہ ہے اوراس سے پہلے کاش لگا کر شاہ صاحب نے اسے ماضی تمنائی بنا لیا ہے۔ اورشاہ صاحب اپنی تمنا کو کاش سے ظاہر کررہے ہیں۔ اس عبارت میں غیرسنی مترجم کو معنوی تحریف کی ضرورت اسی لئے پیش آئی کہ اُن کا شرک ٹوٹ رہا تھا۔دیوبندی وہابی مترجم نے (کاش)اُڑائی۔(یا علی یاعلی)سے (یا)اُڑا کر(علی علی)میں تبدیل کیا اور پھریہ تاثر دیا کہ اس سے قاتلین عثمان کو علی علی کے نعرے لگانے کو مل جاتے۔ کیا شاہ صاحب (کاش)لکھ کر قاتلین عثمان کے مذہب کے فروغ کی تمنا ظاہر کر رہے ہیں؟اور کیا قاتلین عثمان کا مذہب یا علی یا علی کہنے کی بجائے صرف علی علی کہنا ہے؟۔ شاہ صاحب یا علی کیوں نہ پکارتے جب کہ آپ کے والد شاہ ولی اللہ نے الانتباہ فی سلاسل اولیاء اللہ میں جواہرخمسہ کی اجازات لی دی ہیں اور جواہرخمسہ میں ناد علی موجود ہے جو یوں ہے۔ پکار علی کو جو مظہرالعجائب ہے تو اُن کو مصائب میں ناصر پائے گا۔ہر رنج و غم ابھی دور ہو جاتا ہے۔ یا محمدﷺ آپ کی نبوت کے طفیل اور اے علی آپ کی ولایت کے سبب، یا علی یا علی۔ جو شاہ عبدالعزیز یا زروق کو پکارنا درست مانتے ہیں وہ یا علی پکارنے کو بھی درست سمجھتے ہیں۔ ۔(باقی کسی جگہ پر مدد نہ کرنا اور ہے ،اور مدد نہ کر سکنا اور ہے۔رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا:۔ او قبر پر بیٹھنے والے! نیچے اُتر آ۔نہ تو قبر والے کو ایذا پہنچا اور نہ وہ تجھے ایذا پہنچائے)۔ ہم جانتے ہیں کہ وہابی دیوبندی کسی بزرگ کی نہیں مانتے اور نہ ہی کسی بزرگ کو مانتے ہیں۔ ہم تو یہ کہتے ہیں کہ یا تو اُن پر بھی شرک کا فتویٰ لگاؤ یا پھرہم پر بھی یہ فتویٰ نہ لگاؤ۔
  18. جناب اگر مولا کے معنی محبوب لکھے تو وہیں ولی کے معنی مددگار بھی لکھے ایک جگہ دیکھنا اوردوسری سے آنکھیں چرانا کیسا ہے؟ کیا یہ یک چشمی ٹھیک ہے؟۔ باقی حضرت علی کو پکارنے کی خواہش ملاحظہ ہو:۔ تحفہ اثنا عشریہ۔مطاعن عثمان،طعن چہارم؛ص۳۱۴فارسی۔ ۔کاش اگر قتلہ عثمان دہ دوازدہ سال دیگر ہم تن بصبرے دادند ، وسکوت کردہ مے نشستند ،سند وہند وترک وچین نیز مثل ایران وخراسان یا علی یا علی مے گفتند۔ یعنی کاش اگر قاتلین عثمان دس بارہ سال صبر کرتے،اور آرام سے بیٹھتے تو ایران و خراسان کی طرح سندھ وہند،ترک وچین بھی یا علی یا علی کہتے۔ خلیل الرحمٰن نعمانی مظاہری دیوبندی نے جو ترجمہ کیا جسے دارالاشاعت کراچی نے شائع کیا۔اُس کے صفحہ ۶۰۵پر یہ عبارت تحریف کے ساتھ موجود ہے۔ اُس میں (کاش)کو بھی چھوڑ دیا ہے اور (یا علی یا علی)کی بجائے (علی علی) کردیا ہے اور دیگر معنوی تحریف بھی کی ہے۔
  19. جناب نے ایک غلط بنیاد رکھی جو آپ کی بناء الفاسد علی الفاسد کا سبب بنی ھے۔ طبقات المدلسین میں امام ابن حجر عسقلانی نے اس راوی کو دوسرے طبقے میں شمار کیا ھے۔ اور اس کے بعد تیسرا طبقہ شروع کیا ھے:۔ (66) م 4 يونس بن أبي إسحاق عمرو بن عبد الله السبيعي حافظ مشهور كوفي يقال انه روى عن الشعبي حديثا وهو حديثه عن الحارث عن علي رضي الله تعالى عنه حديث أبو بكر وعمر سيدا كهول أهل الجنة فأسقط الحارث (0) المرتبة الثالثة وعدتهم خمسون نفسا۔ ابواسحاق کے بعد مرتبہ ثالثہ کی ابتدا ھو رھی ھے اور اس میں پچاس افراد ھیں۔ جناب اس دوسرے طبقے کے مدلسین کے شروع میں لکھا ھے کہ :۔ الثانية (0) من احتمل الائمة تدليسه وأخرجوا له في الصحيح لامامته وقلة تدليسه في جنب ما روى كالثوري أو كان لا يدلس الا عن ثقة كإبن عيينة (0) یعنی جس کی تدلیس کو ائمہ نے برداشت کیا اور الصحیح میں اس کی روایت اس کی پیشوائی اور قلت تدلیس کے باعث لائے جیسے ثوری یا وہ ابن عیینہ کی طرح ثقہ سے ھی تدلیس کرتا ھے۔ ۔لیجئےجناب وہ شاخ ہی نہ رہی جس پہ آشیانہ تھا۔ ۔امام نووی نے الاذکار میں اورامام جزری نے حصن حصین میں اور امام خفاجی نے شرح شفا میں روایت ھذا کو صحیح روایات میں شمار کیا ہے۔ ۔دیگر حضرات نے ان سے احتجاج کیا ہے،ان کے مقابلہ پر انکار کرنا وہابیہ کی بدعت و جدت ہے۔
  20. کیا وہ سبھی سرکارﷺکے بعد ہر مؤمن کے ولی ہیں؟ یا عباداللہ اعینونی میں کون کون مراد ہیں؟ انبیاء و اولیاء کو اپنے اوپر قیاس کرنا اور اپنی طرح اُن کو بھی بے کمال قرار دینا ھی تمہاری بدمذھبی کی بنیاد ہے ] میں نے کسی کو کسی پر قیاس نہیں کیا اپ نے مطلق دوست کی بات کی تو اس حوالے سے میں نے یہ بات کہی۔ ویسے قران کی رو سے تو مومن ایک دوسرے کے مددگار ہیں تو اپ کے استدلال کے مطابق تو میں یہ پوچھ ہی سکتا ہوں کہ میرے چند دوست انتقال کر چکے ہیں تو کیا میں اپنے مسائل میں ان کو مدد کے لئے پکار لیا کروں؟ جناب یہی تو قیاس ہے ۔میں نے مطلق دوست کی وضاحت جناب کے بولنے پر کی تھی۔ مگر ہردوست کااپنا دائرہ کار ہوتا ہے۔ جناب نے قیاس کیا مگر فارق نہ دیکھا۔ یہاں ناصر (مددگار)کا معنی کرنے والے شارحین آپ کے نزدیک مشرک ھیں یا نہیں؟۔ میں اتنی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا اور نہ ہی اس بحث میں پڑنا چاہتا ہوں کہ کوئی مشرک ہے یا نہیں۔ آپ مشرک مانتے ہیں مگر زبان بند ہے۔ پتہ ہے کون کون زد میں آئے گا۔ میں نے عرض کر دیا تھا کہ یہ روایت ایک خاص پس منظر بیان ہوئی ہے لہزا اس پس منظر کو اس روایت کے معنی متعین کرتے وقت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ شاہ عبدالعزیز رح نے تحفہ اثناعشریہ میں اس روایت پر بحث کی ہے وہاں دیکھ لیں وہ بھی محبت کے معنی لیتے ہیں۔ شاہ صاحب نے ولیکم کا معنی ناصر کیا ہے۔ دوست بھی مانا اور ناصر بھی۔ شاہ صاحب نے تحفہ میں لکھا کہ کاش ساری دنیا والے یاعلی یاعلی کہتے۔
  21. جناب میں نے نظیرپیش کی تھی۔آپ یہ پہلو کیوں نظرانداز کررہے ہیں؟۔ جناب امام شعبہ ابواسحاق سے عمن سمع کے ساتھ روایت دیتے ہوئے جو شبہ پیش کیا ہے اسی کی تو امام شعبہ نے ذمہ داری لی ہے۔تین شیخ آپ خودمان رہے ہیں تو یہی توابراہیم نخعی کی نظیر پیش کرنے کی وجہ تھی اوراسی لئے تو غالبا ً امام شعبہ ذمہ داری لیتے ہیں۔ جناب ابواسحاق ثقہ راوی ہے تویہاں متابعت کی کیا ضرورت ؟۔ یہ شبہ وسوسہ سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ کسی سے حرف رہ جانا معیار نہیں۔یہ روایت علماء کی کثیرتعداد نقل کرتے ہیں۔سبھی (یامحمد)کے ساتھ نقل کرتے ہیں۔تواُن کے مقابل کسی ناقص مطبوع کی کیا حیثیت؟۔ نکتہ 3 جناب نے طبی نفسیاتی علاج میں ایک نان پریکٹیکل تھیوری پیش کی کہ محبوب کانام ذکر کرنے سے سُن شدہ پاؤں ٹھیک ہوجاتاہے۔۔۔بتائیں توسہی یہ علاج کتنے نفسیاتی ہسپتالوں میں ہورہاہے۔کہیں بھی نہیں۔یہ صرف ایک مفروضہ ہے جوقابل عمل نہیں۔۔جناب محبوب کا نام لینے سے زیادہ سے زیادہ دل کو اطمینان پہنچ سکتا ہے۔۔آپ کا یہ جواب نفسیاتی نہیں بلکہ افسانوی ہے۔ صحابہ وتابعین نے تکلیف وجنگ میں سرکارﷺکو پکارا ہے۔اس پرشواہد موجودہیں۔ پھر اگر صحابی رسول نے تمہارے اسی مفروضہ پرہی عمل کرنا تھا تو (یامحمد)کہہ کرپکارنے کی کیا ضرورت تھی؟اُسے تو صرف (محمد)کہنا ہی کافی تھا۔ کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ صحابی نے محبوب کاصرف نام یاد نہیں کیا بلکہ (یا)کی ندا کے ساتھ سرکارﷺکی ذات کو پکارا۔اور رفع تکلیف کے لئے پکارا۔ جناب نے نفسیاتی نیت کہاں سے اخذکرلی؟رفع تکلیف کے لئے سرکارﷺ کو ندائیہ پکار ناصحابی کی سنت ہے یانہیں؟۔ جی ہاں ندا ء کے لئے ضروری نہیں ،تاہم ندا کے لئے اصل یہی ہے کہ منادیٰ ندا کرنے والے کی سنے اور اصل کے خلاف معنی لینا مجاز ہے اور مجازکی طرف تب جاتے ہیں جب اصل معنی لینا عقلا ونقلا ممکن نہ ہو۔ جب آپﷺہرمؤمن پررحم کرنے والے ہیں تو کسی مؤمن کے لئے آپﷺ سے رحم طلب کرنا اس آیت کے تحت حق ہے۔ہاں اگرآپ اپنے آپ کو مؤمن نہیں سمجھتے تو پھر واقعی آپ کے لئےیہ آیت اِس موضوع پر غیرمتعلقہ ہوگی جناب آیت کا تو ہر ہرلفظ واضح ہے ۔
  22. 1 جناب نے سند پر اب نیا حملہ کیا کہ شعبہ نے مدلس کا سماع (عمن سمع)سے بیان کیا ہے۔جناب والا امام ابراہیم نخعی سے ترمذی شریف میں ہے کہ :سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ قَالَ قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَسْنِدْ لِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ إِذَا حَدَّثْتُكَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَهُوَ الَّذِي سَمَّيْتُ وَإِذَا قُلْتُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَهُوَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ۔سلیمان اعمش نے امام ابراہیم سے کہا کہ سند حضرت عبداللہ بن مسعود تک پہنچاؤ۔تو آپ نے فرمایا کہ جب عبداللہ سے ایک آدمی مجھے روایت دے تو میں اس کانام لیتاہوں اور جب میں کہوں: عبداللہ نے کہا۔تو عبداللہ سے بے شمار افراد روایت بیان کرتے ہیں۔۔۔(عمن سمع) میں یہی کیفیت ہے جیسا کہ ابواسحاق کی باقی روایات کو سامنے رکھنے سے پتہ چلتا ہے۔اور امام شعبہ کی بات حق ہے مگر دیوبندی کی سوئی وہیں اڑی رہی گی۔۔۔اور پھر میں بتاؤں گا کہ تدلیس وعنعنہ وارسال احناف کے یہاں عیب شمار ہوتے ہیں یا نہیں۔اعلاء السنن دیکھ لیجئے گا تو معاملہ پہلے ہی حل ہوجائے گا۔ 2 متن میں آپ نے پہلے (یامحمد)اور(یامحمداہ)پر جرح کی تھی۔اب آپ نے حدیث ابن عباس کے الفاظ کو حدیث ابن عمرکے ساتھ گڈمڈ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے (یامحمد)اور(محمد)کے اختلاف کو ذکر کرکے مشکوک کرنے کی کوشش کی ہے۔حالانکہ ہم صرف یہاں حدیث ابن عمرپر بحث کررہے ہیں اور اُس میں (یامحمد) یا(یامحمداہ) ہے۔ 3 جناب نے طبی نفسیاتی علاج میں ایک نان پریکٹیکل تھیوری پیش کی کہ محبوب کانام ذکر کرنے سے سُن شدہ پاؤں ٹھیک ہوجاتاہے۔۔۔بتائیں توسہی یہ علاج کتنے نفسیاتی ہسپتالوں میں ہورہاہے۔کہیں بھی نہیں۔یہ صرف ایک مفروضہ ہے جوقابل عمل نہیں۔۔جناب محبوب کا نام لینے سے زیادہ سے زیادہ دل کو اطمینان پہنچ سکتا ہے۔۔آپ کا یہ جواب نفسیاتی نہیں بلکہ افسانوی ہے۔۔ پھر اگر صحابی رسول نے تمہارے اسی مفروضہ پرہی عمل کرنا تھا تو (یامحمد)کہہ کرپکارنے کی کیا ضرورت تھی؟اُسے تو صرف (محمد)کہنا ہی کافی تھا۔ کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ صحابی نے محبوب کاصرف نام یاد نہیں کیا بلکہ (یا)کی ندا کے ساتھ سرکارﷺکی ذات کو پکارا۔اور رفع تکلیف کے لئے پکارا۔ رسول اللہﷺکے پکارنے کو آپس میں ایک دوسرے کو پکارنے کی طرح یا جمادات کوپکارنے کی طرح سمجھنادرست نہیں ہے۔ہماری یاجمادات کی سماعت کی رسول اللہ ﷺکی سماعت سے کیانسبت؟ 4 جناب نے آیت(عزیزعلیہ ماعنتم حریص علیکم بالمومنین رؤوف رحیم) کو غیرمتعلقہ کیسے کہہ دیا ہے۔ جب آپﷺہرمؤمن پررحم کرنے والے ہیں تو کسی مؤمن کے لئے آپﷺ سے رحم طلب کرنا اس آیت کے تحت حق ہے۔ہاں اگرآپ اپنے آپ کو مؤمن نہیں سمجھتے تو پھر واقعی آپ کے لئے یہ آیت اِس موضوع پر غیرمتعلقہ ہوگی۔
×
×
  • Create New...