I
(امام ابن جریج رحمہ اللہ پر متعہ کے الزام کا تحقیقی جائزہ)
از✒️: حسن رضا حنفی رضوی
محترم قارئین کرام! اکثر روافض متعہ کے جواز پر امام ابن جریج رحمہ اللہ کو بطور حجّت پیش کرتے ہیں کہ امام ابن جریج رحمہ اللہ متعہ کرنے کو جائز سمجھتے تھے جبکہ حقیقیتِ حال اس کے بالکل برعکس ہے کیونکہ روافض امام جریج رحمہ اللہ کے متعلق جو حوالہ جات پیش کرتے ہیں وہ اُس وقت کے ہیں کہ جب امام ابن جریج رحمہ اللہ کے سامنے متعہ کی حرمت ظاہر نہیں ہوئی تھی اور امام ابن جریج رحمہ اللہ کے پیش نظر متعہ کی حرمت کے دلائل موجود نہیں تھے
لیکن جب امام ابن جریج رحمہ اللہ کے سامنے متعہ کی حرمت کے دلائل واضح ہوۓ تو آپ نے متعہ کے جواز سے رجوع فرمایا اور متعہ کی حرمت کے قائل ہوۓ ملاحظہ فرمائیں
قال ابن جريج يومئذ اشهدوا أني قد رجعت عنها بعد ثمانية عشر حديثا أروي فيها لا بأس بها
امام ابن جریج رحمہ اللہ فرماتے ہیں سب گواہ ہو جاؤ حرمت کے سلسلے میں مجھے اٹھارہ روایات ملی ہیں میں اس بنا پر جواز والی رائے سے رجوع کر چکا ہوں
📗(مسند ابی عوانہ جلد 2 صفحہ 31)