افسوس کے جناب محترم سعیدی سے آپ میری لکھی ہوئی کسی بات کا جواب پیش کرنے میں بار بار بری طرح ناکام ہو رہے ہیں۔ میں نے جناب سے اس کے متلق پوچھا ہے ، ان کا جواب لکھیں ۔ جناب سعیدی صاحب آپ پھر بارباروہی بات دھرا رہے ہیں ، آپ کا یہ لکھنا کہ " علی کے پاس جاؤ اور اسے کہو کہ عثمان کے قاتلوں کو ھمارے سپرد کرے۔" آپ کتنے سادہ بنے ہوئے ہیں اور میری پانچ کتابوں کے حوالہ جات ہضم کر گئے صرف یہ لکھ کر کہ بغیر سند کے لکھی ہیں ۔ تو جناب آپ سند سے ثابت فرما دیں کہ معاویہ علیؓ کو قاتل نہیں سمجھتا تھا ، نہیں سمجھتا تو یہ قاتلین کو پناہ دینے اور حوالے کرنے کا مطالبہ کیوں ؟ جب کہ وہ خود قصاص عثمان کو بہانہ بنا کر خلیفہِ راشد کی بیعت کا انکار کر چکا تھا ۔ سند سے ثابت فرما دیں کہ وہ حضرت علیؓ کو قاتل نہیں سمجھتا تھا ۔ اور دوٹوک الفاظ میں لکھیں کہ کیا معاویہ کا حضرت علیؓ سے قصاص کا مطالبہ درست تھا یا غلط تھا ؟ -------------- قاسم جاہل صاحب آپ بتا دیں کہ مولا علی رضی الله عنہما کے گروہو میں قاتلین عثمان نے پناہ لی تھی یا نہیں۔۔۔۔۔۔؟ Sent from my iPhone using Tapatalk