Jump to content

ghostrecon

اراکین
  • کل پوسٹس

    3
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

سب کچھ ghostrecon نے پوسٹ کیا

  1. السلام علیکم ! دوستو تاخیر کے لیے معذرت ۔ ھاکی اور کرکٹ ٹیم پر بحث کر رھے ھیں کچھ لوگ پھلے ان کا جواب دے دوں ۔بھائی مجھ آج پتہ چلا کے ھاکی ٹیم اور کرکٹ ٹیم کے کئی کھلاڑی مولانا الیاس قادری سے بیعت ھو چکے ھیں اب آپ لوگ کیا کہیں گے؟؟ اور آخر کار نتیجہ ادھر ھی آتا ھے کہ لیس لی الانسان الا ما سعی ۔۔ انسان کے لیے وھ ھی ھے جس کی وہ کوشش کرتا ھے اور یہی میں آپ کو سمجھانے کی کوشش کر رھا ھوں ۔۔ اور بھر اک بھائی نے لکھا کہ دعاکیون نہیں قبول ھوتی۔۔ تو بھائی جو آپ نے نشانیاں بتائیں کے دعا اس لیے قبول نہیں ھوتی میرے بھائی وہ سب تو اک ولی اللہ کی نشانیاں ھیں کے جس نے اللہ کو پہچان کر اس کا حق بھی ادا کیا۔ سنت پر عمل بھی کیا موت سے ڈرا قیامت کی فکر کی۔۔ میرا سوال یہ ھے کہ عام گنہگار انسان کہاں گیا؟؟ اس کی دعا تو پھر کبھی بھی قبول ناں ھو گی اگر آپ کی بیان کردہ شرائط کو مان لیا جائے؟ تو آپ کی ان باتوں سے پتہ لگتا ھے کہ یا تو بالکل ولی اللہ بن جاو ۔ یا پھر دعا کرنا ھی چھوڑ دو۔ ؟ نیز میرا تجربہ کہتا ھے کہ مولوی حضرات دعائیں مانگنے کے لیے کچھ گولڈن راتیں اور گولڈن لمحات بتاتے ھیں میں نے تو وہ لمحات اور راتیں بھی آزمائیں اور خلوص دل سے آزمائیں مگر کچھ نہیں ھوا؟ عام دنوں میں جب میں مدنی انعامات پر عمل کرتا تھا تو ان خاص راتوں اور لمحوں میں کیا حال ھوتا ھو گا؟ نیز میری اس آدمی والے مثال اور میرے اس سوال کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔۔۔۔ کیوں آخر آپ اک مسلمان کو کام سے اٹھا کر دوسرے مسلمان کی کو تبلیغ کرنے کے لیے کئی کئی روز کے لیے لے جاتے ھیں کیا یہ کام اس علاقے کے مبلغ کرنے سے قاصر ھیں ؟ یا آپ کا علاقہ آپ کا ارد گرد مکمل طور پر آپ کے مطابق بن گیا ھے جو اب دوسر علاقوں کا رخ کر رھے ھیں خدارا سوچیئے؟؟؟؟ اور پہلے اپنے گرد و نواح کو اپنے مطابق کر لیں پھر دوسرے محلوں شہروں اور ملکوں میں جائیں ، کیونکہ آپ کے بقول اٹھنا بیٹھنا اور میل جول تبلیغ کے لیے پہت اھم ھے اور وہ صرف آپ کے اپنے لوغون کے سامنے ھی اثر رکھتا ھے ناں کے ان کو معلوم ھو گا جہان آپ تین دن یا بارہ دن کے لیے جا رھے ھیں۔
  2. السلام علیکم دوستو۔ آج پھر آپکی سمع خراشی کے لیے حاضر ھوں۔ پہلے تو میں اک بات کے بارے میں لکھ دوں کے دو دوستوں نے کرکٹ ٹیم کی مثال کے حواکے سے گفتگو کی اور کہا کے چونکہ شیطانی قوتیں غیر مسلم کے ساتھ ھوتی ھیں اور آج کا مسلم خاص کر کے قومی ٹیم میں بے نمازی اور بد مذہب ذیادہ ھیں اس لیے وہ ھار جاتی ھے۔ تو بھائیو اگر اس طرف ھی سب بدمزہب ھی ھیں اور بقول آپ کے بدمذہب کافر ھیں تو پھر ان کی مدد وہ شیطانی قوتیں کیوں نہیں کر دیتیں جو کے دوسروں کی کر رھی ھیں کیونکہ یہ تو دونوں طرف ایک ھی قسم کے لوگ ھیں؟؟نیز اگر آپ اعمال کو بنیاد بنا کر شیطانی قوتوں کی برتری ثابت کرنا چاھتے ھیں تو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر کالے جادو کے متعلق آپ کیا کہیں گے؟؟ پھر اک بھائی نے تقدیر پر بات کی کے اس کی دو قسمیں ھیں ۔ ایک وہ جو دعا سے بدلی جا سکتی ھے اور دوسری وہ جو کے اٹل ھوتی ھے؟ بھائی اگر آپ آجکل گرد و نواح میں دیکھیں تو مساجد اور مولویوں سے دور آپ کو پتہ ھے کوں سے لوگ نظر آئیں گے؟ وہ جو کے ناجائز طریقے سے تازہ تازہ امیر ھوئے ھیں یا جو بہت ھی ذیادہ غریب بلکہ جدی پشتی غریب ھیں۔ اور یہ دونوں قسمیں ان ھی لوگوں کی ھیں کے جن کے دادا اور باپ آپ کی اس دعا کے سہارے رہ گئے ۔ دادا بھی پانچ وقت کا نمازی تھا باپ بھی مگر بیٹا مسجد سے کوسوں دور یا چوک میں بیٹھا چرس پی رھا ھے یا ڈاکے ڈال رھا ھے یا اغوا برائے تاواں کر رھا ھے کیوں ؟؟؟ کیونکہ ناں تو دعا سے اس کے دادا کی اور ناں اس کے باپ کی تقدیر مّعلق بدلی اور ناں ھی نسلوں سے تقدیر مبرم میں کوئی تبدیلی ھوئی؟ اور صدیوں سے مولوی صبر کا درس دیتے آئے ۔ شائد یہ درس دینے والے انسانی فظرت سے آگاہ نہیں ھیں اسی لیے ھمارا معاشرہ اب تک بگڑا ھوا ھے۔ ؟ اسی لیے یہ نوجوان اب مسجد میں آکر رحمان ورحیم کہنے کے بجائے اس سے شکوہ کر رھا ھے اور اس کو جبار و قھار بتاتا ھے یا پھر تقدیر کا نکار کر کے اپنے آپ کو داو پر لگا بیٹھا ھے؟؟اور پھر کیا کرتا ھے کہ جب کچھ ناں ملا ھاتھ دعاوں کو اٹھا کر پھر ھاتھ اٹھانے ھی پڑے ھم کو دعا سے۔۔۔ اس لیے خدار اپنے درسوں میں ان کرامات کا ذکر کرنے اور دعاوں پر زور دینے کی بجائے دوا کا درس دیں؟ کیوں آخر آپ اک مسلمان کو کام سے اٹھا کر دوسرے مسلمان کی کو تبلیغ کرنے کے لیے کئی کئی روز کے لیے لے جاتے ھیں کیا یہ کام اس علاقے کے مبلغ کرنے سے قاصر ھیں ؟ یا آپ کا علاقہ آپ کا ارد گرد مکمل طور پر آپ کے مطابق بن گیا ھے جو اب دوسر علاقوں کا رخ کر رھے ھیں خدارا سوچیئے؟؟؟؟ اور پہلے اپنے گرد و نواح کو اپنے مطابق کر لیں پھر دوسرے محلوں شہروں اور ملکوں میں جائیں ، کیونکہ آپ کے بقول اٹھنا بیٹھنا اور میل جول تبلیغ کے لیے پہت اھم ھے اور وہ صرف آپ کے اپنے لوغون کے سامنے ھی اثر رکھتا ھے ناں کے ان کو معلوم ھو گا جہان آپ تین دن یا بارہ دن کے لیے جا رھے ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  3. السلام علیکم! میرا اک دوست جو کہ آپ کی اس سائٹ کاممبر بھی ھے اور دعوت اسلامی سے تعلق بھی رکھتا ھے اس کے پاس آپ کی سائٹ کو دیکھا تو سوچا کہ میں بھی کچھ باتیں آپ لوگوں سے کر لوں اسے تو بہت سمجھایا مگر اس پر عقیدت کا بھوت سوار ھے۔کیونکہ میں بھی کبھی دعوت اسلامی والا تھا ۔اور ایسا تھا کہ اگر میرا کوئی سگا قریبی بھی اس کے خلاف بات کرتا تو میں اس سے قطع تعلق کے لیے تیار رھتا تھا۔ تو بات کچھ یون ھے کہ آپ لوگوں نے جو یہ کرامات کا چرچہ کیا ھوا ھے میرا تجربہ اس کے مخالف ھے ۔ کیونکہ اتنا عرصہ دعوت اسلامی میں رھا اس کی کرامات سنیں مدنی قافلے کی کرامات سنیں بھی اور دوسروں کو سنائیں بھیں۔ مگر جب خود کو ایسی کرامت کی ضرورت پڑی تو یہ باتیں محض کہنے سننے کے لیے ھی اچھی لگیں عملی زندگی میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں دیکھا۔مدنی قافلہ کیا امیر اھلسنت کی ولایت کیا اور دعائیں کیا کسی سے بھی کام ناں بنا۔ صبر بھی بہت کیا حتی کے مکمل تباھی کے بعد بھی امید ناں چھوڑی ۔ اور بھر آخر کار آپ کے ازلی مخالفیں کے ساتھ وابستہ ھوا یعنی تبلیغی جماعت۔ مگر وھاں بھی کچھ کام نان بنا۔ اس لیے میں آپ لوگوں سے گزارش کروں گا کے اس طرح کے واقعات لکھ کر لوگوں کو دھوکہ ناں دیں تاکہ آپ کا کچھ اعتبار ان میں قائم رھ سکے۔اور دعا کے بجائے دوا کی ترکیب دیں ۔ناں کے سارا زور ان کرامات اور دعاوں کی قبولیت پر لگادیں؟ اگر دعا دوا سے ذیادہ اھم ھوتی تو میرئے خیال میں پاکستان ٹیم کبھی بھی کرکٹ میچ ناں ھارتی؟ اور ناں میں آج یہ لکھ رھا ھوتا۔۔۔۔۔ اب اگر آپ لوگ امتحان میں مبتلا ھونے اور آزمائے جانے کا کہہ کر اپنا پرانا حربہ استعمال کریں گے یا قیامت میں صلے کی بات کریں گے تو اگلی پوسٹ میں آپ کو اس کا بھی جواب دوں گا۔ بس میں ان دونوں جماعتوں سے یہ کہنا چاھوں گا کے کرامات اور دعاوں کے ذریعے اگر آپ کسی کو مسلمان بنانے کے دعواےدار ھیں تو پہلے اپنوں کو تو سنبھال لیں۔؟؟؟؟ اور میرا گمان ھے کہ میری یہ پوسٹ ڈیلیٹ کردی جائے گی۔ مگر آپ مجھے کیسے تبدیل کرسکیں گے کیونکہ آپ لوگوں کو اپنی عقیدت ذیادہ عزیر ھے جو کہ آپ کو حقیقت سننے اور دیکھنے سے محروم رکھتی ھے۔اور اصلاح اگر کرنی تومیری کرنے کی کوشش کیجیے ناں کہ آپس میں اک دوسرے سے لڑ جھگڑ کر اور مصروف لوگوں کو ان کے کام سے اٹھا کر۔ میں تو خود آپ کے پاس چل کر آگیا ھوں۔۔کیوں دوستو!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
×
×
  • Create New...