بھائی اس حصے کا جو میری پوسٹ میں منسلک ہے یہ مفہوم ہے ۔
بت پرست چاھے وہ کسی زمانے کے ہوں سب ایک ہی ملت ہیں جنھیں مختلف ناموں سے شیطان اپنے پیروکاروں میں مشھور کرتا ہے۔
جیسے توحید تمام انبیائے مرسلین کی زبان (شریعت) میں درحقیقت ایک ہی ہے.
اور ( جھوٹے مشرکین کے گمان میں) بت حجر کا ہو یا شجر کا ُاس کی اس سے اوّلین بڑائی ہے ہی کیا کہ وہ باعث برکت ھے۔ جو اسے کسی ولی کی طرف منسوب کرتا ہے : لات یا عزٰی یا دیگر جنھیں لوگوں نے اپنے زعم میں نے رب اور انسان کے درمیان واسطہ سمجھا اوراپنے رب کی اولاد ٹھرایا کہ یہ سب اس کے نور سے ہیں۔
پس قبر معظم و مقدس بت کے ہر معنی کے اعتبار سے بت ہے اگر کہ لوگ سمجھیں کیونکہ دور جاھلیت میں بت سب اولیاء کے ناموں پر ہی تھے جیسا کہ اللہ عزوجل نے قرآن میں بے شمار بار ذکر کیا۔
ہرچند کہ عرب اللہ عزوجل کی قسم اٹھا کر کہا کرتے کہ وہ سیدھے راستے پر ہیں مشرک نہیں۔