Jump to content

Qadri student

اراکین
  • کل پوسٹس

    44
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    1

سب کچھ Qadri student نے پوسٹ کیا

  1. Qadri student

    Sabaq Amoz Batain !

    ميں قرآن ميں کہاں ہوں محدث اور امام احمد بن حنبل کے شاگرد رشید شیخ الاسلام ابو عبداللہ محمد بن نصر مروزی بغدادی (202....294ھ) نے اپنی کتاب قیام اللیل میں ایک عبرت انگیز قصہ نقل کیا ہے جس سے اس آیت کے فہم میں مدد ملتی ہے، اور سلف کے فہم قرآن اور تدبر قرآن پر روشنی پڑتی ہے۔ جلیل القدر تابعی اور عرب سردار احنف بن قیس ایک دن بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی نے یہ آیت پڑھی: لَقَد اَنزَلنَآ اِلَیکُم کِتٰبًا فِیہِ ذِکرُکُم اَفَلاَ تَعقِلُونَ (سورہ الانبیاء۔ ع۔ ١) ترجمہ) ”ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی جس میں تمہارا تذکرہ ہے، کیا تم نہیں سمجھتے ہو“۔ وہ چونک پڑے اور کہا کہ ذرا قرآن مجید تو لانا اس میں، میں اپنا تذکرہ تلاش کروں، اور دیکھوں کہ میں کن لوگوں کے ساتھ ہوں، اور کن سے مجھے مشابہت ہے؟ انہوں نے قرآن مجید کھولا، کچھ لوگوں کے پاس سے ان کا گزر ہوا، جن کی تعریف یہ کی گئی تھی: کَانُوا قَلِیلاً مِّن اللَّیلِ مَا یَھجَعُونَ O وَبِالاَسحَارِھُم یَستَغفِرُونَ O وَفِی اَموَالِھِم حَقّ لِّلسَّائِلِ وَالمَحرُومِ (الذریٰت۔ ع۔ ١) ترجمہ) ”رات کے تھوڑے حصے میں سوتے تھے، اور اوقات سحر میں بخشش مانگا کرتے تھے، اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا“۔کچھ اور لوگ نظر آئے جن کا حال یہ تھا: تَتَجَافٰی جُنُوبُھُم عَنِ المَضَاجِعِ یَدعُونَ رَبَّھُم خَوفاً وَّطَمَعًا وَّ مِمَّا رَزَقنٰھُم یُنفِقُونَ (السجدہ۔ ع۔ ٢) ترجمہ) ”ان کے پہلو بچھونوں سے الگ رہتے ہیں (اور) وہ اپنے پروردگار کو خوف اور اُمید سے پکارتے ہیں۔ اور جو (مال) ہم نے ان کو دیا ہے، اس میں سے خرچ کرتے ہیں“۔ کچھ اور لوگ نظر آئے جن کا حال یہ تھا: یَبِیتُونَ لِرَبِّھِم سُجَّدًا وَقِیَاماً (الفرقان۔ ع۔ ٦) ترجمہ) ”اور جو اپنے پروردگار کے آگے سجدہ کرکے اور (عجز وادب سے) کھڑے رہ کر راتیں بسر کرتے ہیں“۔ اور کچھ لوگ نظر آئے جن کا تذکرہ اِن الفاظ میں ہے: اَلَّذِینَ یُنفِقُونَ فِی السَّرَّآئِ وَالضَّرَّآئِ وَالکٰظِمِینَ الغَیظِ وَالعَافِینَ عَنِ النَّاسِ وَاﷲُ یُحِبُّ المُحسِنِینَ (اٰل عمران۔ ع۔ ١٤) ترجمہ) ”جو آسودگی اور تنگی میں (اپنا مال خدا کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں، اور غصہ کو روکتے اور لوگوں کے قصور معاف کرتے ہیں، اور خدا نیکو کاروں کو دوست رکھتا ہے“۔ اور کچھ لوگ ملے جن کی حالت یہ تھی: یُؤثِرُونَ عَلیٰ اَنفُسِھِم وَلَو کَانَ بِھِم خَصَاصَہ ط قف وَمَن یَّوقَ شُحَّ نَفسِہ فَاُولئِکَ ھُمُ المُفلِحُونَ (الحشر۔ ع۔ ١) ترجمہ) ”(اور) دوسروں کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو، اور جو شخص حرص نفس سے بچا لیا گیا تو ایسے ہی لوگ مُراد پانے والے ہوتے ہیں“۔اور کچھ لوگوں کی زیارت ہوئی جن کے اخلاق یہ تھے: وَالَّذِینَ یَجتَنِبُونَ کَبٰئِرَ الاِثمِ وَالفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوا ھُم یَغفِرُونَ (الشوریٰ۔ ع۔ ٤) ترجمہ) ”اور جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے پرہیز کرتے ہیں، اور جب غصہ آتا ہے تو معاف کر دیتے ہیں“۔ وَالَّذِینَ استَجَابُوا لِرَبِّھِم وَاَقَامُوا الصَّلوٰہَ ص وَاَمرُھُم شُورٰی بَینَھُم ص وَمِمَّا رَزَقنٰھُم یُنفِقُونَ(الشوریٰ۔ ع۔ ٤) ترجمہ) ”اور جو اپنے پروردگار کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں، اور اپنے کام آپس کے مشورہ سے کرتے ہیں اور جو مال ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں“۔ وہ یہاں پہونچ کر ٹھٹک کر رہ گئے اور کہا اے اللہ میں اپنے حال سے واقف ہوں، میں تو ان لوگوں میں نظر نہیں آتا! پھر انہوں نے ایک دوسرا راستہ لیا، اب ان کو کچھ لوگ نظر آئے، جن کا حال یہ تھا: اِنَّھُم کَانُوا اِذَا قِیلَ لَھُم لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ یَستَکبِرُونَ Oلا وَیَقُولُونَ ئَ اِنَّا لَتَارِکُوا اٰلِھَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجنُونٍ (سورہ صافات۔ ع۔ ٢) ترجمہ) ”ان کا یہ حال تھا کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں تو غرور کرتے تھے، اور کہتے تھے، کہ بھلا ہم ایک دیوانہ شاعر کے کہنے سے کہیں اپنے معبودوں کو چھوڑ دینے والے ہیں؟پھر اُن لوگوں کا سامنا ہوا جن کی حالت یہ تھی: وَاِذَا ذُکِرَ اﷲُ وَحدَہُ اشمَاَرَّتُ قُلُوبُ الَّذِینَ لاَ یُؤمِنُونَ بِالاٰخِرَہِ ج وَاِذَا ذُکِرَ الَّذِینَ مِن دُونِہ اِذَا ھُم یَستَبشِرُونَ (الزمر۔ ع۔ ٥) ترجمہ) ”اور جب تنہا خدا کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے انکے دل منقبض ہو جاتے ہیں، اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو اُن کے چہرے کھل اُٹھتے ہیں“۔ کچھ اور لوگوں کے پاس سے گزر ہوا جن سے جب پوچھا گیا: مَا سَلَکَکُم فِی سَقَرَ O قَالُوا لَم نَکَ مِنَ المُصَلِّینَ O وَلَم نَکُ نُطعِمُ المِسکِینَ O وَکُنَّا نَخُوضُ مَعَ الخَآئِضِینَ O وَکُنَّا نُکَذِّبُ بِیَومِ الدِّینِ O حَتّٰی اَتٰنَا الیَقِینَ (المدثر۔ ع۔ ٢) ترجمہ) ”کہ تم دوزخ میں کیوں پڑے؟ وہ جواب دیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے اور نہ فقیروں کو کھانا کھلاتے تھے اور ہم جھوٹ سچ باتیں بنانے والوں کے ساتھ باتیں بنایا کرتے اور روز جزا کو جھوٹ قرار دیتے تھے، یہاں تک کہ ہمیں اس یقینی چیز سے سابقہ پیش آگیا“۔ یہاں بھی پہونچ کر وہ تھوڑی دیر کے لئے دم بخود کھڑے رہے پھر کانوں پر ہاتھ رکھ کر کہا، اے اللہ! ان لوگوں سے تیری پناہ! میں ان لوگوںسے بری ہوں۔ اب وہ قرآن مجید کے ورقوں کوا ُلٹ رہے تھے، اور اپنا تذکرہ تلاش کر رہے تھے، یہاں تک کہ اس آیت پر جا کر ٹھہرے: وَاٰخِرُونَ اعتَرَفُوا بِذُنُوبِھِم خَلَطُوا عَمَلاً صَالِحًا وَّ اٰخَرَ سَیِّئًا عَسَی اﷲُ اَن یَّتُوبَ عَلَیھِم ط اِنَّ اﷲُ غَفُور رَّحِیم (التوبہ۔ ع۔ ١٣)ترجمہ) ”اور کچھ اور لوگ ہیں جن کو اپنے گناہوں کا (صاف) اقرار ہے، انہوں نے اچھے اور برے عملوں کو ملا جلا دیا تھا قریب ہے کہ خدا ان پرمہربانی سے توجہ فرمائے، بے شک خدا بخشنے والا مہربان ہے“۔ اس موقع پر اُن کی زبان سے بے ساختہ نکلا، ہاں ہاں! یہ بے شک میرا حال ہے۔ — ‎
  2. سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے درمیان پیش آنے والے اس واقعہ میں، جو لوگ غور و فکر اور تدبر کرنا چاہتے ہوں، اُن کی عبرت کے لئے بہت سی باتیں پوشیدہ ہیں۔ ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب (روضۃ المُحبین و نزھۃ المشتاقین) میں لکھتے ہیں کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روزانہ صبح کی نماز کے بعد سیدنا ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو غائب پاتے۔ وہ دیکھ رہے تھے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز کی ادائیگی کیلئے تو باقاعدگی سے مسجد میں آتے ہیں مگر جونہی نماز ختم ہوئی وہ چپکے سے مدینہ کے مضافاتی علاقوں میں ایک دیہات کی طرف نکل جاتے ہیں۔ کئی بار ارادہ بھی کیا کہ سبب پوچھ لیں مگر ایسا نہ کر سکے ۔ ایک بار وہ چپکے سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے چل دیئے۔ سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ دیہات میں جا کر ایک خیمے کے اندر چلے گئے۔ کافی دیر کے بعد جب وہ باہر نکل کر واپس مدینے کی طرف لوٹ چکے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ اُس خیمے میں داخل ہوئے، کیا دیکھتے ہیں کہ خیمے میں ایک اندھی بُڑھیا دو چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بڑھیا سے پوچھا؛ اے اللہ کی بندی، تم کون ہو؟ بڑھیا نے جواب دیا؛ میں ایک نابینا اور مفلس و نادار عورت ہوں، ہمارے والدین ہمیں اس حال میں چھوڑ کر فوت ہو گئے ہیں کہ میرا اور ان دو لڑکیوں کا اللہ کے سوا کوئی اور آسرا نہیں ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پھر سوال کیا؛ یہ شیخ کون ہے جو تمہارا گھر میں آتا ہے؟ بوڑھی عورت (جو کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی اصلیت نہیں جانتی تھی) نے جواب دیا کہ میں اس شیخ کو جانتی تو نہیں مگر یہ روزانہ ہمارے گھر میں آکر جھاڑو دیتا ہے، ہمارے لئیے کھانا بناتا ہے اور ہماری بکریوں کا دودھ دوہ کر ہمارے لئیے رکھتا اور چلا جاتا ہے۔ حضرت عمر یہ سُن کر رو پڑے اور کہا؛ اے ابو بکر، آپ نے اپنے بعد کے آنے والے حکمرانوں کیلئے ایک تھکا دینے والا امتحان کھڑا کر کے رکھ دیا ہے۔
  3. Qadri student

    Aqwal.e. Zareen

    Bismilah Arh Man niraheem,
  4. Qadri student

    Zikr Allah!

    BISMILLAH HER RHAMAN NIRAHIM!
  5. Qadri student

    Jannat-Ul-Baqi..

    JANNAT -UL- BAQQI 1. The most pious and spiritual grave yard of the world is called, "Jannat-ul-Baqqi" where a number of companions , wives daughters and other family members of Prophet Muhammad sallalla ho allihi wasallam are lying to rest. In the time of Prophet sallalla ho allihi wasallam live hood, this grave yard was thought to be out side the Madina city but after the vast extension,now it has now come just adjacent to Masjid-e-Nabvi. If you come out from Masjid-e-Nabvi, through Baqqi Gate, or Jibrael(AH)Gate you will see few yards ahead a boundary wall at a little height. This is JANNAT -UL -BAQQI'S wall. Stairs are made to reach at the height. 2. Men can visit this grave yard going inside but ladies are not allowed even to go up near the wall of the graveyard. Ladies must present their Salaam outside Baqqi.. Baqqi is very clean and tidy grave yard. No bush and tree is there. All the graves are made of mud.. No concrete constructions over the graves are made. Pavement and passages are made for easy walking but there is no sign over the graves have been given to know the name of the buried personality. Some guides (Moaleems) tell about graves. Squared boundary of half feet high has been built around all prominent graves.
  6. ***SUBHAN ALLAH*** Look at this kid ...... he is not a normal kid and he is thanking Allah for everything he has ..... look at us who are perfectly normal and we have forgotten Allah .... SHAME ON US !!! pls wake them up from the life of darkness and come back to Allah and thank him for everything he has given us which others dream of ... MAY ALLAH ACCEPT ALL OF US IN HIS WAY and live according to what he wants and what his PROPHET MUHAMMAD (s.a.w.s) said ... AAMEEN may ALLAH forgive us all for what we did and may he protect us from doing it again AAMEEN !!!! Just think that when a person without legs can perform Namaz then why can’t we? It is a good motivation for us. May Allah ( ) make things easy for us all and Grant us Janatul-Firdous – Aameen – Summa- Aameen!
  7. Qadri student

    Think On It...

    Think On it... Ansuon ka Dua k waqat Aankh say jari na hona dil ki sakhti ki waja say hay,, Dil ki sakhti Gunahon ki kasrat ki waja say hay, Gunahon ki kasrat Mout ko bhula denay ki waja say hay, Mout say gaflat lambi Umeedon ki waja say hay, Lambi Umeeden Dunya ki Mohabat ki waja say hay our.. Dunya ki mohabat har Gunha ki jar hay..
  8. Qadri student

    " Mojizaat-E-Nabi"ﷺ

    Jab Nabi krim ki viladat hoi to us raat 4 Mojzay hoe.. . 1:Pory Arab may logun nay Zameen say Asman tak Noor hi Noor dekha, wo Noor is qadar tha k log gharon say baher aa gay.. 2:kaba may us waqat 360 boutt thay,jo sab k sab gir pray.. 3:Iran ka Aatish kada jo Hazaron saal say jal rha tha,khud ba khud Bujh gya.. 4:Us raat pori kaynat may Allah nay betay(male) peda kiya..
  9. Qadri student

    Ranj-O-Taklif

    Our ranj-o-taklif may SABAR our NAMAZ say madad liya karo our bayshak yeh kaam dushwar zaror hay mager un logun k liya nahi jo AAJIZI krnay walay hain .. (Al-baqra 45.2)
  10. Qadri student

    Allah Ki Inayaat..

    Allah ki 3 Inayaat.. 1: Anaaj may keeray peda kye.. Warna Insan usko sony,chandi ki trhan zakhira karta our log bhokay mer jaty.. 2:Mout k baad jism may badbu peda ki.. Warna Koi apnay piyaron ko dafan nahi krta.. 3:Musibat k baad ahle-khana ko saber dia.. Warna Wo kabi khush na rehtay ...
  11. Auliya ki grdnen hain AAP k zery Qadam Ya Imam.ul.Auliya Ya Ghos.e.Azam Dastagir `~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~* Khuda k fazal say hum par saya Ghos.e.Azam ka humen dono jhan may hy sahara Ghos.e.Azam ka..
  12. Wo MUHAMMAD bazmay aalam badshahy ins-o-jaan..`~*`~*`~*`~*`~*~`~*`~*`~*`~*`~*`~* Serwray konaen Sultany Arab Shahyumum.. `~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*` Ak din Jibril say khnay lgay Shahy Umum ..`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~* tum ny dekha hay jhaan btlaou k kesay hain HUM..? `~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~* Araz ki Jibril ny Aay Shahy din Aay Muhtram.. `~*`~*``~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*`~*~``* Aap ka koi Mamasil hi nahi RAB ki Qasam. ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, mera shair AK DIN JIBRIL say start hay ..starting may PIYRAY NABI ki tareef biyaan ki gaie hay jis k bageer shair mukamal nahi hota ..
×
×
  • Create New...