Jump to content

Saeedi

رکنِ خاص
  • کل پوسٹس

    1,086
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    282

سب کچھ Saeedi نے پوسٹ کیا

  1. حضور کا معنی کیا هے؟ حضور مان کر پکارنا کیسا؟
  2. ALLAH HAMARI SHAH RUG SE ZIADA QAREEB HE. HUZOOR PAK HAMARI JAAN SE ZIADA QAREEB HEN. AQRAB KA LAFZ SAF SAF LIKHA HE. AQRAB KO PUKARNA SHIRK HE TO NAMAZ KO TABDEEL KAR DO.
  3. جب ہمارے علماء نبی ولی کے لئے علم غیب کی بات کرتے ہیں تو ہمارے مدمقابل دیوبندی وہابی ہوتے ہیں۔اس لئے اُن کے مسلمات سے اُنہیں دلائل دیتے ہیں۔ براہین قاطعہ میں جمیع روئے زمین شیطان کے لئے نص سے مانا گیااوراُس کو علم غیب کا نام بھی دیاگیا۔ اسی لئے مفتی احمدیاراپنی تحریروں میں شیطان کے علم وغیرہ کے مقامات پر دیوبندیوں کی براہین قاطعہ کی زبان(علم غیب) استعمال کرتے ہیں اورپھراس سے محبوبان حق کے علم غیب پراستدلال لاتے ہیں۔
  4. شاہد کامعنی (ہرلحاظ سےغیرحاضر)گواہ کرنا جہالت ہے کیونکہ گواہ ماننا مگربالکل حاضرنہ مانناگواہ ماننانہیں بلکہ گواہ پرجرح کرنا ہے اوراُس کی گواہی کوغیرمعتبرکرناہے۔ اس لئے حاضربالکل نہ مانتے ہوئے گواہ ماننے کادعویٰ جہالت ہے۔
  5. قاسم نانوتوی کہتاہے کہ رسول اللہﷺ کواپنی امت کے ساتھ وہ قرب حاصل ہے کہ اُن کی جانوں کوبھی اُن کے ساتھ حاصل نہیں۔(تحذیرالناس:۱۴)۔ اس نظریہ کے ساتھ یارسول اللہ پکارنا شرک ہے یانہیں؟۔ رشیداحمد گنگوہی اورحسین احمدمدنی کہتے ہیں کہ پیرکی روحانیت سے مریددورنہیں(امدادالسلوک،الشہاب الثاقب)۔ فرمائیے اس نظریہ کے ساتھ یارسول اللہ ،یاعلی،یاغوث پاک پکارنا شرک ہے یانہیں؟۔
  6. جناب ہمارےجواب کے لئے کسی نئےہدیہ بریلویت کاانتظارنہ کرو۔ خودہی مفتی اورمجاہدبنو۔اورجواب دو۔پھرآپ کےمفتی مجاہدنے ازخودنیا کوئی تیرنہیں چلایا۔پرانی تحریریں جمع کردی ہیں۔
  7. انشاء اللہ کی قید سے مقیدکلام ہے۔اوروہ بات مشیت پرموقوف ہے۔ آپ نے اپناوہابی ہوناتسلیم کیا۔اورالشہاب الثاقب والے کی زبان میں وہابی خبیث ہوتے ہیں۔ولواعجبک کثرۃ الخبیث کے مطابق آپ کو خبیث کی کثرت بھاتی ہے۔سورۃ المائدہ:۱۰۰۔ قُلْ لَا يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ أَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيثِ
  8. دہد حق عشق احمد بندگان چیدہ خود را بخاصاں شاہ می بخشد مے نوشیدہ خودرا یعنی حق تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعشق احمدکی نعمت دیتاہے بادشاہ اپنی بچی ہوئی مے اپنے مقربین کودیتاہے۔
  9. جواب کامنتظررہوں گا۔کہیں Haq3910 بن کرجواب نہ دینا۔کیونکہ آپ کے یہاں حق کے ماڈل بھی بڑی جلدتبدیل ہوتے ہیں۔
  10. ترمذی شریف 1053 - حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ، عَنْ أَبِي كُدَيْنَةَ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ المَدِينَةِ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ القُبُورِ، يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ، أَنْتُمْ سَلَفُنَا، وَنَحْنُ بِالأَثَرِ» وَفِي البَاب عَنْ بُرَيْدَةَ، وَعَائِشَةَ اہل قبورکی طرف منہ کرنااوردعائیہ سلام وکلام فرماناملاحظہ فرمالیاہے۔ ترمذی شریف 3556 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، قَالَ: أََخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مَيْمُونٍ، صَاحِبُ الأَنْمَاطِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ سَلْمَانَ الفَارِسِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ حَيِيٌّ كَرِيمٌ يَسْتَحْيِي إِذَا رَفَعَ الرَّجُلُ إِلَيْهِ يَدَيْهِ أَنْ يَرُدَّهُمَا صِفْرًا خَائِبَتَيْنِ اللہ حیی وکریم ہے۔اُٹھے ہوئے ہاتھ خالی وبے مراد لوٹانے سے حیافرماتاہے۔
  11. اہل قبورکوبصیغہ خطاب (دعائیہ)سلام وکلام کیا جاتاہے۔(ایک حدیث سے ثابت)۔ جس سے خطاب ہوگا منہ اُسی کی طرف ہوگا یا وہابی لوگ اپنے مخاطب کی طرف پیٹھ کرتے ہیں؟ رہ گیاہاتھ اُٹھانا تووہ آدابِ دعا سے ہے۔(دوسری حدیث سے ثابت)۔ دوحدیثوں کوملا لیں ،مسئلہ سمجھ آجائے گا۔ اگرآپ یہ چاہیں کہ ایک ہی حدیث سے یہ سب ثابت ہوجائے تو عرض ہے کہ فقط ایک حدیث سے نمازکاطریقہ بھی ثابت نہیں سکتا۔
  12. جیسی عقل، ویسا فتویٰ جیسے جیسی عوام،ویساعقیدہ (عوام کے عقیدے کی مثال۔۔۔الخ)۔
  13. پوسٹ نمبر۱میں مسنداحمد کی پیش کردہ حدیث :۔ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَنْبَأَنَا أَجْلَحُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا شَاءَ اللَّهُ وَشِئْتَ ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَجَعَلْتَنِي وَاللَّهَ عَدْلًا ؟ بَلْ مَا شَاءَ اللَّهُ وَحْدَهُ اس حدیث میں راوی اجلح موجودہے۔اجلح بن عبداللہ بن حجیہ کوفی کندی۔ اس پرمتعدد لوگوں کی جرح موجودہے۔کہ یہ کمزور ہے۔ اپنے سے قوی ترپرکیسے حجت ہوسکتاہے؟اور اس کے کندھے پرشرک کی بندوق رکھ کرچلانا کیونکر درست ہو گا؟ پھر اس حدیث کو الامن والعلٰی کے مقابل نہ سمجھا جائے بلکہ جمع وتطبیق کیا جائے یعنی یوں کہو کہ (جوچاہے اللہ وحدہ لاشریک اورپھرجوچاہے فلاں)توجائزہوگا۔ اور رسول اللہ کا چاہنا بھی اللہ کاچاہناہی ہے۔ چنانچہ رسول اللہ فرماتے ہیں:۔ لوشئتُ لسارت معی جبال الذہب ۔میں چاہوں توسونے کے پہاڑمیرے ساتھ چلیں۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ نے فرمایا:اللہ آپ کاچاہا پوراکرنے میں سرعت(جلدی) فرماتاہے۔ وہابی صاحبان اُنہی سرکار کاچاہا مٹانے میں مصروف ہیں کیونکہ ان کاامام نافرجام لکھ چکا:رسول کے چاہے سے کچھ نہیں ہوتا(تقویۃ الایمان)۔اللہ ہدایت فرمائے۔
  14. تفسیرابن کثیر میں ہے پس گستاخوں کی سزا کے لئے جوتے کااستعمال کرنا بھی صحابہ کرام سے ثابت ہے۔
  15. ابوالکلام آزاد کے والدفرمایا کرتے تھے کہ:۔ وہابی بے حیا جھوٹے ہیں یارو تڑا تڑ جوتیاں تم ان کو مارو۔
  16. امام احمدرضا کی شان تحقیق کاکیاکہنا!!!۔ وہابیوں کی نظرمحدوداورایک آدھ روایت تک محدود ہوتی ہے۔ اب یہ جواب کیادیں گے۔ بس بے خبروں کودھوکہ دیں گے۔
  17. ولی اللہ وارث اورنائب ہے نبی اللہ ﷺکا۔ اور نبی کی صفات ِ کمال سے وراثتاً جھلک پاتاہے۔
  18. باپ بھی کبھی اپنے بیٹے کوبھائی کہہ دیتاہے ،مثلاً:بھائی یہ کیا کررہے ہو؟۔ اس سے بیٹا اپنے باپ کوبھائی کے درجے پرنہیں لے آتا تو نبی پاک اپنی امت کے روحانی باپ ہیں اورآپ کی ازواج مطہرات امت کی روحانی مائیں ہیں۔ سرکارنے اگرتمہارابھائی بول کراپنی ذات مراد لی ہے تو یہ انکساری ہے اس سے آپ کوبھائی اورازواج مطہرات کوبھابھی جتنا پروٹوکول اوراحترام دینا وہابیت ہے نہ کہ اسلام۔ فتاویٰ رشیدیہ میں تواس سلسلے میں ایک حدیث بھی گھڑی گئی ہے جس میں امتیوں کوحکم دیا گیا ہے کہ (مجھ کو بھائی کہو)۔اب اگر یہ بھائی نہ کہیں تونافرمان بنتے ہیں اور بھائی کہیں توامہات المومنین کو بھابھیاں کہنا پڑتا ہے۔مگرانہیں اس سے کیا؟کیونکہ نبی پاک کی ازواج مطہرات تومسلمانوں کی مائیں ہیں،وہابیوں کی تو وہ بھابھیاں ہیں!!۔کیایہ مسلمان ہیں؟!!!۔ اب یہ دیوبندی مناظرین اورمحدثین ہی بتائیں کہ یہ حدیث گھڑی گئی ہے یا کہیں موجود ہے۔اس کی سند کہاں ہے؟
  19. musannaf ibn e abi shaiba 11059 - حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، " أَنَّ ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ، تُوُفِّيَ، فَكَفَّنَهُ ابْنُ عُمَرَ فِي خَمْسَةِ أَثْوَابٍ: قَمِيصًا، وَإِزَارًا، وَثَلَاثَةَ لَفَائِفَ "
×
×
  • Create New...